Tag: NATO chief

  • نیٹو چیف مارک روٹے نے برازیل، چین اور بھارت کو خبردار کردیا

    نیٹو چیف مارک روٹے نے برازیل، چین اور بھارت کو خبردار کردیا

    نیٹو چیف مارک روٹے نے خبردار کیا ہے کہ اگر برازیل، چین اور بھارت نے روس کے ساتھ تجارت جاری رکھی تو انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو ان ممالک کی معیشت پر شدید منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیٹو چیف مارک روٹے نے کہا میری برازیل، بیجنگ اور نئی دہلی میں بیٹھے رہنماؤں سے اپیل ہے کہ وہ اس صورتحال کو سنجیدگی سے لیں، کیونکہ اگر روس کے ساتھ تجارتی تعلقات جاری رکھے گئے تو ان ممالک کو اس کا بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

    نیٹو چیف مارک روٹے نے مزید کہا کہ یورپ یوکرین کو امن مذاکرات میں بہترین پوزیشن پر لانے کے لیے درکار مالی وسائل فراہم کرے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پچھلے ہفتے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا ہے۔

    فاکس نیوز کی اینکر پرسن اور اپنی بہو لارا ٹرمپ کو انٹرویو میں امریکی صدر نے بتایا کہ نیٹو کے ہر رکن ملک سے اب 2 فی صد کے بجائے 5 فی صد تک رقم لی جا رہی ہے، پہلے وہ دو فی صد بھی نہیں دیتے تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ ممالک جو امریکا کو استعمال کرتے تھے لیکن ناشکری کرتے تھے وہ اب امریکا کے شکر گزار ہیں، اور یہ کہ ”ٹیرف وار“ اور اتحادیوں سے دفاعی اخراجات میں اضافے کے مطالبات کے فوائد سامنے آ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا فاکس نیوز کے پہلے سے ریکارڈ شدہ انٹرویو میں ٹیرف کے سلسلے میں ممالک کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کے بارے میں کہا ”ہر ملک شدت سے ہمارے ساتھ کاروبار کرنا چاہتا ہے، لیکن انھوں نے کبھی ہمارے ملک کا شکریہ ادا نہیں کیا، لیکن اب وہ کرتے ہیں۔ انھوں نے ہمارے ملک کو تجارت اور فوج کے حوالے سے استعمال کیا۔“

    نیٹو چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیڈی کہنے کے بیان کی وضاحت کر دی

    ٹرمپ نے کہا ”میں نے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا ہے، اب یہ ممالک دفاع کے لیے زیادہ رقم ادا کر رہے ہیں، انھوں نے کبھی جی ڈی پی کا 2 فی صد بھی دفاع کے لیے خرچ نہیں کیا تھا، لیکن اب وہ 5 فی صد خرچ کر رہے ہیں۔“ ان کا اشارہ گزشتہ ماہ دی ہیگ میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس کی طرف تھا جس میں نیٹو نے دفاعی اخراجات کو 2035 تک GDP کے 5 فیصد تک بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا اس سے ہم سالانہ ایک کھرب ڈالر حاصل کر رہے ہیں، نیٹو میں اب ہماری آواز بہت مضبوط ہے، بائیڈن دور میں تو ہماری کوئی سنتا ہی نہیں تھا، اسے تو یہ بھی علم نہیں ہوتا تھا کہ وہ کہاں ہے۔

  • افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق پاکستان کے خدشات پر کھل کر بات کرنا چاہتے ہیں، جیمز میٹس

    افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں سے متعلق پاکستان کے خدشات پر کھل کر بات کرنا چاہتے ہیں، جیمز میٹس

    کابل : امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے افغان صدر سے ملاقات کی ، جیمز میٹس نے افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں سے متعلق پاکستان سے کھل کر بات کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دو روزہ دورہ کے بعد امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نیٹو چیف کے ہمراہ اچانک کابل پہنچے اور افغان صدر سے ملاقات کی کابل میں امریکی وزیر دفاع ،افغان صدر اور نیٹو چیف نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس کا کہنا تھا اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان کو محفوظ بنانے کیلیے کوشش کرینگے ،افغان سرزمیں پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق پاکستان کے خدشات پر اسلام آباد سے بات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے ممکنہ کوششیں کرینگے، افغانستان میں القاعدہ، حقانی اور دیگر انتہا پسند گروپوں کو قدم جمانےنہیں دیں گے،افغانستان میں امن بحالی کی پالیسیوں کاکوئی وقت مقررنہیں۔

    افغان صدر نے امریکی پالیسیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نئی امریکی پالیسیاں خطے سے ہر طرح کے ابہام کو ختم کردینگی، روس،بھارت سمیت مختلف ممالک افغان امن کیلئےکرداراداکریں۔

    اشرف غنی نے کہا کہ افغانستان امن کی بحالی کیلئے نیا عمل شروع کرناچاہتا ہے، مزاحمت کاروں کواس عمل کاحصہ بناناچاہتاہیں ، افغانستان امن کیلئے تیار ہے، اب بال پاکستان کے کورٹ میں ہے۔


    مزید پڑھیں : کابل ایئرپورٹ پر راکٹ حملے


    پریس کانفرنس میں نیٹو چیف کا کہنا تھا افغانستان کو دوبارہ دہشتگردوں کی محفوظ پناگاہ نہیں بننے دینگے، نیٹو افواج افغانستان کومحفوظ بنانے کیلیے موجود ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کے افغانستان پہنچتے ہی حامد کرزئی ایئرپورٹ کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا ، جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ، راکٹ حملے کا نشانہ امریکی وزیردفاع تھے۔

    نیٹوسیکرٹری جنرل اسٹالٹن برگ بھی جیمزمیٹس ہمراہ ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیرس حملہ اسلام اورمغرب کےدرمیان جنگ نہیں، نیٹو چیف

    پیرس حملہ اسلام اورمغرب کےدرمیان جنگ نہیں، نیٹو چیف

    واشنگٹن: نیٹو چیف اسٹا لنبرگ نےکہاہےکہ پیرس حملہ اسلام اورمغرب کے درمیان جنگ نہیں بلکہ انتہا پسندوں کاجمہوریت پسندوں سے مقابلہ ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نیٹو کے سربراہ اسٹولنبرگ نےپیرس حملےکی شدید مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر دینادرست نہیں ہےکہ پیرس حملے کو اسلام اور مغرب کے درمیان جنگ قراردے دیا جائے۔

    انہوں نےکہ پیرس حملہ جنگ ہےلیکن انتہاپسندوں کی جمہوریت پسندوں کے ساتھ اور اس جنگ میں جمہوریت پسند افرادکی فتح یقینی ہے ۔