Tag: NATO forces

  • نیٹو افواج روس کے ساتھ تصادم کے لیے تیار نہیں، سابق برطانوی جنرل

    نیٹو افواج روس کے ساتھ تصادم کے لیے تیار نہیں، سابق برطانوی جنرل

    لندن : برطانوی مسلح افواج کی مشترکہ کمانڈ کے سابق سربراہ جنرل رچرڈ بیرنز نے کہا ہے کہ شمالی بحر اوقیانوس کا اتحاد روس کے ساتھ بڑے پیمانے پر تصادم سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ وہ اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے وضاحت کی کہ اگر یوکرین کے ایک بڑے حصے کو خطرہ لاحق ہو یا روسی فیڈریشن اتحاد کے کسی اتحادی کے ساتھ تنازع میں آجائے تو نیٹو اپنی پوزیشن تبدیل کرسکتا ہے۔

    برطانوی سابق جنرل کا کہنا تھا کہ روس سے نیٹو کا تصادم اس وقت آسان ہوگا اگر ہمارے پاس ایسے حالات کی کچھ تربیت ہو لیکن ہمارے پاس روس سے تصادم کی تربیت نہیں ہے۔

    جنرل رچرڈ نے کہا کہ میرے لیے سب سے زیادہ پریشانی کی وجہ یہ ہے کہ ہم روس اور نیٹو کے درمیان جنگ سے بچنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نیٹو تیار نہیں ہے۔ اور ہمیں اس پر شرم آنی چاہیے۔

    اس سے قبل 13 اپریل کو روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ ماسکو نیٹو کے ساتھ تصادم سے بچنے کی امید رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے ہمیشہ کشیدگی کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ زاخارووا کے مطابق بہر حال مغرب کی طرف سے کشیدگی بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • امریکہ سرحدوں سے فوج ہٹالے ورنہ نتائج سنگین ہوں گے، روس کی دھمکی

    امریکہ سرحدوں سے فوج ہٹالے ورنہ نتائج سنگین ہوں گے، روس کی دھمکی

    ماسکو : امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر ملکی توسیع کی جارحانہ بیان بازی کو ترک کرے اور اپنی فوجی صلاحیت کو روسی سرحدوں سے ہٹائے۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں امریکہ کو متنبہ کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ گئے تو بصورت دیگر نتائج کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے اور نیٹو کی افواج روس کی سرحدوں تک پہنچ چکی ہیں۔

    ایلچی نے مزید کہا کہ امریکا روس کے خلاف نہ صرف زمینی بلکہ سمندر اور فضا میں بھی غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تاہم روس اپنے دفاع سے بالکل بھی غافل نہیں ہے۔
    .
    انتونوف نے میڈیا کو بتایا کہ امریکہ روس کے ساتھ مل کر بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ایک خصوصی ذمہ داری رکھتا ہے جیسا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں بیان کیا گیا ہے۔

    روسی سفارت کار نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ غیرملکی توسیع کی جارحانہ بیان بازی کو ترک کر دیا جائے اور اس بارے میں سوچیں کہ آنے والی نسلیں کیسے ایک ساتھ رہیں گی۔

  • کابل سے انخلا، نیٹو افواج کا خصوصی دستہ اسلام آباد پہنچ گیا

    کابل سے انخلا، نیٹو افواج کا خصوصی دستہ اسلام آباد پہنچ گیا

    کراچی: نیٹو افواج کاخصوصی طیارہ کابل سےاسلام آبادپہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سےاتحادی افواج سمیت غیرملکیوں کا انخلا جاری ہے، اسی تناظر میں نیٹو افواج کا خصوصی طیارہ کابل سے اسلام آبادپہنچا۔

    کابل سے انخلا کرنے والے نیٹو افواج کے خصوصی دستے نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر مختصر قیام کیا اور بعد ازاں کنکٹنگ پرواز سے بیلجیئم روانہ ہوگیا۔

    واضح رہے کہ نیٹو افواج کے دستوں کو خصوصی طیارے کے زریعے کابل سےاسلام آباد لانےکا عمل جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان سے غیرملکیوں‌ کی ممکنہ آمد، ایئرپورٹ پر موبائل استعمال پر پابندی

    دوسری جانب اسلام آباد کے تمام ہوٹلز اکیس روز کے لئے بند کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، تمام بند ‏ہوٹلز کے رومز ضلعی انتظامیہ کے قبضہ میں ہوں گے۔

    اس سلسلے میں تمام ہوٹلز کو خالی کرانےکےاحکامات بھی جاری کر دئیےگئے ہیں، تمام ہوٹلزمیں افغانستان سے آئے ‏غیرملکیوں کو ٹھہرایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ افغانستان سے پاکستانیوں سمیت غیرملکیوں کی بحفاظت انخلا کے لیے پاکستان کا ‏مشن جاری ہے اور اب تک 30 سے زائد ممالک کے شہریوں کو انخلا میں مدد کی گئی ہے۔

  • افغانستان، نیٹو قافلے پر خود کش دھماکا، 3 غیر ملکی فوجی ہلاک

    افغانستان، نیٹو قافلے پر خود کش دھماکا، 3 غیر ملکی فوجی ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے پروان میں غیر ملکی فورسز (نیٹو) کے قافلے پر خودکش کار بم دھماکا ہو اجس کے نیتجے میں 3 فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیٹو فورسز کا قافلہ افغان صوبے پروان سے گزر رہا تھا کہ اسی دوران اچانک تیز رفتار گاڑی وہاں پہنچی اور پھر زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں تین فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ 2 افغانی اور 2 امریکی فوجی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    افغان میڈیا کے مطابق حکومت اور نیٹو ترجمان نے دھماکے کو خود کش قرار دیتے ہوئے تصدیق کی کہ کارروائی میں غیر ملکی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک افغان اہلکار بھی ہلاک ہوا، دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔

    مزید پڑھیں: افغانستان کے شہر جلال آباد میں خودکش دھماکا، 19 افراد ہلاک، 20 زخمی

    گورنر پروان نے غیر ملکی میڈیا کو آگاہ کیا کہ تیز رفتار کار صبح 6 بجے کے وقت نیٹو قافلے کے درمیان آکر زور دار دھماکے سے تباہ ہوئی، مذکورہ کارروائی میں دہشت گردوں نے خود کش حملہ آور کو استعمال کیا جس کے اعضاء کو قبضے میں لے لیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے تلاشی کا عمل شروع کردیا۔

    واضح رہے کہ  افغانستان کے شہر گردیز میں دو روز قبل نماز جمعہ کی ادائیگی کے وقت 2 دہشت گردوں نے مسجد کے اندر خود کو دھماکوں سے اڑایا تھا جس کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: افغانستان: نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ، 30 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نائب صدر رشید دوستم کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے تھے، خوش قسمتی سے نائب صدر  حملے میں محفوظ رہے تھے۔

    کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے داخلی دروازے پر پیش آیا تھا جہاں بڑی تعداد میں لوگ رشید دوستم کے استقبال کے لیے موجود تھے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی تھی۔

  • افغانستان میں نیٹوافواج سرگرمیاں تشویشناک ہیں، فیصل محمد

    افغانستان میں نیٹوافواج سرگرمیاں تشویشناک ہیں، فیصل محمد

    برسلز : افغانستان میں امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کی سرگرمیاں خطے کے امن کیلئے باعث تشویش ہیں، بھارت کی جانب سے افغانستان میں امریکی فوجی کارروائیوں میں حصہ نہ لینا اور بھارتی افواج کو افغانستان نہ بھیجنے کا فیصلہ خوش آئند اقدام ہے۔

    ان خیالات کا اظہار یورپی یونین میں عالمی مصالحتکار فیصل محمد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی حالیہ افغان پالیسی کے تناظر میں امریکی ڈیفنس سیکریٹری جم میٹس اور نیٹو سیکریٹری جنرل کا دورہ کابل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بار پاکستان میں نام نہاد دہشت گرد ٹھکانوں کے خاتمے کے حوالے سے ایک بار پھر افغاانستان میں غیرملکی افواج کی تعداد بڑھارہا ہے۔

    اس صورتحال پر روس اور چین کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا بصورت دیگر یہ اقدامات خطے میں دہشت گردی کو مزید فروغ دینے کاباعث بنیں گے۔

    عالمی مصالحت کار کے مطابق امریکی وزیر دفاع کا یہ کہنا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود  ہیں کسی طور بھی درست نہیں، افغانستان میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں مقامی طالبان ملوث ہیں جو افغانستان میں غیر ملکی افواج کی موجودگی پر مسلح مزاحمت کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں: نئی امریکی پالیسی خطے میں کشیدگی پیدا کرے گی: فیصل محمد


    ان کا کہنا تھا کہ آج افغانستان میں نیٹو اور امریکی عہدیداروں کی آمد کے موقع پر ہونے والے راکٹ حملے اس بات کی واضح دلیل ہے۔


    مزید پڑھیں: میانمارکا حل ایسٹ تیمورکی طرزپرتلاش کرنا ہوگا، فیصل محمد


    فیصل محمد کے مطابق پاکستانی افواج نے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے سے دہشت گردی کو ختم کرنے میں اہم کردار کیا جس کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا گیا ہے۔