Tag: NATO

  • نیٹو کا افغانستان  میں فوجی مشن  ختم کرنے کا اعلان

    نیٹو کا افغانستان میں فوجی مشن ختم کرنے کا اعلان

    برسلز: نیٹو نے افغانستان میں اپنا فوجی پروگرام باقاعدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نیٹو ہیڈ کوارٹرز برسلز میں ’ڈور اسٹیپ اسٹیٹمنٹ‘ میں افغانستان سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نیٹو سیکریٹری جنرل یین سٹولٹن برگ نے کہا کہ ہم افغانستان میں اپنا فوجی مشن ختم کر رہے ہیں لیکن ہم افغان عوام اور افغان سیکیورٹی فورسز کی مدد جاری رکھیں گے، یہ ہم وہاں علیحدہ سے اپنی سویلین موجودگی کے ذریعے کریں گے۔

    نیٹو سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہم افغان فورسز کی سپورٹ، مشورہ اور ان کی مالی مدد جاری رکھیں گے جس کی فراہمی کا وعدہ تمام اتحادیوں نے کر رکھا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کس طرح افغان فوج کو بیرون ملک تربیت فراہم کی جائے؟۔یین سٹولٹن برگ نے بتایا کہ نیٹو کابل ائیر پورٹ سمیت اہم انفراسٹرکچر کو فعال رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے نیٹو امریکا، ترکی اور دوسروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، کیوں کہ یہ انٹرنیشنل کمیونٹی کی سفارتی موجودگی اور بین الاقوامی امداد پہنچانے کے لیے ضروری ہے۔

    اس موقع پر نیٹو سیکریٹری جنرل نے باور کروایا کہ ہم افغانستان میں گذشتہ بیس سال سے ہیں لیکن ہم وہاں مستقل رہنے کے لیے نہیں آئے تھے۔

    اس سے قبل ترکی نے افغانستان میں استحکام لانے کے لیے امریکہ کو مدد کی پیش کش کی تھی، ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد ترکی وہ واحد قابلِ بھروسہ نیٹو رکن ملک ہے جو وہاں موجود رہے گا، اس معاہدے پر آج نیٹو کانفرنس کی سائیڈ لائن پر صدر بائیڈن سے تبادلہ خیال کیا جائے گا

    یاد رہے کہ نیٹو نے رواں سال اپریل میں امریکی صدر جو بائیڈن کے امریکی فوج کو وطن واپس بلانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن سے دستبرداری کا آغاز کیا تھا۔

  • امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا

    امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا

    کابل: امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے کے بعد امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو اتحاد کے ایک عہدے دار نے جمعرات کو بتایا کہ نیٹو نے صدر جو بائیڈن کے امریکی افواج کو وطن واپس لانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن کی واپسی کا آغاز کر دیا ہے۔

    امریکی اور نیٹو فوجیوں کا انخلا 11 ستمبر تک جاری رہے گا، دوسری طرف افغان سیکیورٹی فورسز واپس لوٹنے والے امریکی اور نیٹو افواج کے دستوں پر ممکنہ حملوں سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ ہو گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ صدر بائیڈن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کا انخلا گیارہ ستمبر تک مکمل ہو جائے گا، یہ امریکا میں نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل ہونے کی تاریخ ہے۔

    ادھر افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے غزنی میں ہفتے کو طالبان نے ایک اہم افغان آرمی بیس پر حملہ کر کے اس پر قبضہ جما لیا ہے، طالبان نے اس حملے میں درجنوں فوجیوں کو پکڑ لیا ہے جب کہ متعدد کو ہلاک کر دیا۔

    “طالبان انسداد دہشتگردی سے متعلق اپنے وعدے پورے کریں”

    یہ تازہ حملہ اسی دن کیا گیا ہے جب امریکا اور نیٹو پارٹنرز نے باضابطہ طور پر اپنے فوجیوں کو افغانستان سے بیس سال بعد نکالنے کا آغاز کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے صبح سویرے حملہ کیا، اور کئی گھنٹے جاری رہنے والی جھڑپوں میں 17 افغان فوجی مارے گئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز دوحہ میں چار ملکی مذاکرات کے بعد جاری اعلامیے میں طالبان کو پابند بنایا گیا تھا کہ افواج کے انخلا کے دوران امن عمل کو متاثر نہیں ہونا چاہیے، افغانستان میں لڑائی بند ہو، بین الاقوامی افواج کی حفاظت یقینی بنائی جائے، اور طالبان انسداد دہشت گردی کے اپنے وعدے پورے کریں۔

  • نیٹو دنیا میں حقیقی خطرات کی جڑ ہے: روس

    نیٹو دنیا میں حقیقی خطرات کی جڑ ہے: روس

    ماسکو: روسی اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نیٹو دنیا میں حقیقی خطرات کی جڑ ہے، نیٹو کو چاہیئے کہ روس کے بارے میں بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے اپنے رکن ممالک میں پائی جانے والی مشکلات پر توجہ دے۔

    بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق روس کے اعلیٰ عہدیداروں نے ماسکو کی جارحانہ پالیسیوں کے بارے میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل کے بیان کے ردعمل میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نیٹو دنیا میں حقیقی خطرات کی جڑ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ برسلز کو چاہیئے کہ نیٹو کے رکن ممالک میں پائے جانے والے مسائل پر توجہ دے اور روس کے بارے میں اپنا مؤقف واضح کرے۔

    روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ینس اسٹولٹن برگ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو کو چاہیئے کہ روس کے بارے میں بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے اپنے رکن ممالک میں پائی جانے والی مشکلات پر توجہ دے۔

    اس سے قبل نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ روس پڑوسی ملکوں میں عدم استحکام کا باعث بنا ہوا ہے جو مسلسل اپنی فوجی طاقت بڑھا رہا ہے اور جارحانہ پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے، علاوہ ازیں روس میں اندرونی مخالفین کو کچلنے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔

    اس سے قبل ویانا میں فوجی سلامتی اور ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق مذاکرات میں روس کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ کنسٹنٹائن گاوریلوف نے کہا تھا کہ نیٹو کو روس کے بارے میں تعاون یا محاذ آرائی میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنا ہوگا اس لیے کہ ماسکو کے لیے 2 نشستوں پر بیک وقت بیٹھنا ممکن نہیں ہے۔

  • نیٹو ممبرز نے افغانستان میں قیام کو امریکی فیصلے سے مشروط کر دیا

    نیٹو ممبرز نے افغانستان میں قیام کو امریکی فیصلے سے مشروط کر دیا

    واشنگٹن: نیٹو ممبرز نے افغانستان میں قیام کو امریکی فیصلے سے مشروط کر دیا ہے، نیٹو ارکان کا کہنا ہے کہ اگر امریکا افغانستان میں رکتا ہے تو ہم بھی رکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد نیٹو کے دفاعی وزرا نے آج (بدھ) کو افغانستان کی صورت حال پر بات چیت آغاز کر دیا ہے، اس حوالے سے 2 روزہ ورچوئل کانفرنس میں افواج کے ممکنہ انخلا کے معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگرچہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کر کے افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کا اعلان کیا تھا، تاہم نئی امریکی انتظامیہ افغانستان میں افواج کی موجودگی کے معاملے کا دوبارہ جائزہ لے رہی ہے۔

    ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کے لیے یکم مئی کی ڈیڈ لائن دی تھی، نئی انتظامیہ اس امر کا جائزہ لے رہی ہے کہ اس ڈیڈ لائن پر قائم رہا جائے اور فوجیوں کا نخلا کیا جائے یا فوجیوں کے رکنے پر شدت پسندوں کی جانب سے ردعمل کا خطرہ مول لیا جائے۔

    صحیح وقت سے قبل افغانستان نہیں چھوڑیں گے: نیٹو

    جمعرات کو اس معاملے پر بات چیت مکمل ہونے کے بعد دفاعی وزرا کوئی اعلان کر سکتے ہیں، تاہم نیٹو کے دوسرے ممبرز اصرار کر رہے ہیں کہ ’اگر امریکا افغانستان میں رکتا ہے تو وہ بھی رکیں گے۔‘

    نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے پیر کو کہا تھا کہ اگرچہ کوئی اتحادی ضرورت سے زیادہ طویل عرصے تک افغانستان میں نہیں رہنا چاہتا، تاہم صحیح وقت آنے پر ہی افغانستان سے انخلا ہوگا۔

    اس بیان کی بازگشت آج ایک امریکی عہدے دار کے بیان میں بھی سنائی دی ہے، امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ ایک عہدے دار نے کہا کہ امریکا اور نیٹو ایک ساتھ افغانستان گئے تھے، مل کر معاملہ سنبھال لیں گے، اور اگر وقت صحیح ہوا تو ہم ایک ساتھ افغانستان چھوڑیں گے۔

    سینئر امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ نئے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کریں گے اور ان سے اس پر رائے بھی لیں گے، اس سلسلے میں تمام آپشنز زیر غور ہیں۔

    دوسری طرف افغان طالبان نے نیٹو کے وزرا کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں رکنے اور جنگ کو جاری رکھنے کی کوشش نہ کریں۔

  • صحیح وقت سے قبل افغانستان نہیں چھوڑیں گے: نیٹو

    صحیح وقت سے قبل افغانستان نہیں چھوڑیں گے: نیٹو

    واشنگٹن: اتحادی افواج نیٹو کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صحیح وقت آنے سے پہلے افغانستان نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے پیر کو مئی کی ڈیڈ لائن سے آگے بھی افغانستان میں موجود فوجی دستوں کے مزید قیام کے لیے دروازہ کھول دیا ہے، جب کہ امریکا نے اپنے بقیہ ڈھائی ہزار فوجیوں کو افغانستان سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا۔

    اسٹولٹن برگ نے اس ہفتے کے آخر میں شیڈول اتحادی دفاع کے وزرا کے اجلاس سے قبل ہی آج ایک پریس کانفرنس میں کہا اگرچہ کوئی اتحادی ضرورت سے زیادہ طویل عرصے تک افغانستان میں نہیں رہنا چاہتا، تاہم صحیح وقت آنے سے پہلے ہم افغانستان نہیں چھوڑیں گے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ مذکورہ اجلاس میں وزرا امریکی اور نیٹو افواج کے مستقبل سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے، لیکن افغانستان سے متعلق کسی فوری فیصلے تک پہنچنا مشکل دکھائی دے رہا ہے، بائیڈن انتظامیہ اس معاملے میں آگے بڑھنے سے متعلق بغور جائزہ لے رہی ہے۔

    نیٹو  سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ

    واضح رہے کہ اتحادی افواج تقریباً 20 برسوں سے افغانستان میں موجود ہیں، اور طالبان سے جنگ میں اب تک 2 ہزار 400 امریکی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اور طالبان کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں امریکا نے اپنے آخری ڈھائی ہزار فوجیوں کے انخلا کا بھی وعدہ کیا، جب کہ ایک سال قبل یہ تعداد 13 ہزار تھی۔

    نیٹو سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے پریس کانفرنس میں کہا نیٹو افغانستان میں امن عمل کی بھرپور حمایت کرتی ہے، ہم جمعرات کو افغانستان اور عراق میں اپنے مشنز پر واپس راونہ ہوں گے، تاہم پائیدار سیاسی حل کے لیے یہی بہترین موقع ہے، اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پیش رفت تیز کرنی ہوگی۔

    انھوں نے کہا امن مذاکرات نازک ہیں، افغانستان میں تشدد کی سطح قبول نہیں، طالبان پُر تشدد کارروائیوں میں کمی لائیں، طالبان عالمی دہشت گرد تنظیموں سے تعاون مکمل طور پر ختم کریں، ہم افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنا چاہتے ہیں۔

    نیٹو سربراہ نے کہا افغانستان میں ضرورت سے زیادہ رکنے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن انخلامیں جلدی زمینی صورت حال کا جائزہ لے کر ہی ہوگا، اور نیٹو افغانستان کی زمینی صورت حال پر مستقل نظر رکھے ہوئے ہے، ہم اپنے فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔

  • امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی

    امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی

    کابل: امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو افواج نے امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے نیٹو کے چار سینئر عہدے داروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ غیر ملکی افواج افغانستان میں مزید قیام کریں گی۔ نیٹو افواج کا یہ اقدام طالبان کے ساتھ تنازع کو بڑھا سکتا ہے، جن کا مطالبہ ہے کہ تمام غیر ملکی افواج افغانستان سے نکل جائیں۔

    نیٹو کے ایک عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اپریل کے آخر میں اتحادیوں کی جانب سے مکمل انخلا نہیں ہوگا کیوں کہ شرائط پوری نہیں ہوئی ہیں، نئی امریکی انتظامیہ کے آنے سے پالیسی میں تبدیلی آئے گی، انخلا کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا، ایک زیادہ بہتر انخلا کی حکمت عملی بن سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال کے آغاز میں ٹرمپ انتظامیہ نے طالبان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق عسکریت پسندوں کی جانب سے کچھ سیکیورٹی ضمانتوں کے بعد تمام غیر ملکی افواج نے رواں سال مئی میں افغانستان سے نکلنا ہے، سابق امریکی صدر نے معاہدے کے مطابق جنوری 2021 کے شروع میں امریکی فوجیوں کی تعداد بھی کم کر کے 25 سو کر دی تھی۔

    نیٹو ذرائع کے مطابق فروری میں نیٹو کی ایک اہم میٹنگ ہوگی جس میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔ نیٹو کی خاتون ترجمان کا کہنا تھا افغانستان میں ہماری موجودگی حالات کے مطابق ہوگی۔ ترجمان اوانا لجنسکو کے مطابق امریکی فوجیوں سمیت تقریباً 10 ہزار غیر ملکی فوجی افغانستان میں موجود ہیں۔

    نیٹو کا مؤقف ہے کہ تشدد میں کمی اور القاعدہ سے تعلقات ختم کرنے کے سلسلے میں طالبان نے شرائط پوری نہیں کیں، دوسری طرف طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ امن عمل کے لیے پُر عزم ہیں۔

  • اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    برسلز: نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ عراق میں ہمارے مشن کا مقصد داعش اور دہشت گردی روکنا ہے، اتحادی ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں نیٹوسیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس مشن کا مقصد عراقی فورسز کی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی ہے۔ امریکا کی جانب سے سلیمانی کے قتل پر نیٹو کو بریفنگ دی گئی، البتہ تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو روکنا ضروری ہے، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے بھی روکنا ہوگا، نیٹو کا اتحاد مضبوط ہے، ایران کی دہشت گرد گروہوں کی حمایت پر اتحادیوں کو تشویش ہے۔

    جنرل سلیمانی سے متعلق غلط معلومات دینے پر ایک شخص گرفتار

    خیال رہے کہ 3 جنوری کو بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 9 افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کو میزائل سے نشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔

    اس حملے کے بعد مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرات بھی منڈلانے لگے ہیں۔

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

  • نیٹو ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب، برطانوی وزیر اعظم کی مقتول کمانڈر پر الزامات کی بارش

    نیٹو ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب، برطانوی وزیر اعظم کی مقتول کمانڈر پر الزامات کی بارش

    برسلز: نیٹو ممالک کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس کل برسلز میں طلب کر لیا گیا ہے جس میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو ممالک کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس منگل کو برسلز میں طلب کیا گیا ہے، جس میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت سے خطے میں پیدا صورت حال پر غور ہوگا۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی پر الزامات کی بارش کر دی ہے، بورس جانسن نے کہا کہ جنرل سلیمانی خطے کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار تھا، ان کے قتل پر افسوس نہیں کریں گے۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل سلیمانی سے ہمارے تمام مفادات کو خطرہ لا حق تھا، ایرانی کمانڈر کا شہریوں اور مغربی اہل کاروں کی موت میں مرکزی کردار تھا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے اعلانات خطے میں مزید تشدد کا باعث بنیں گے۔

    خیال رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کے لیے قطر میں امریکی بیس بھی استعمال ہوئی تھی، غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرون العدید بیس سے بھیجا گیا تھا۔ گزشتہ روز برطانیہ نے دو جنگی بحری بیڑے خلیج فارس میں روانہ کر دیے ہیں، بحری بیڑے آبنائے ہرمز سے آئل ٹینکر اور برطانوی شہریوں کو نکالیں گے۔ خطے میں کشیدگی بڑھنے کے بعد امریکی اتحادی افواج نے عراق میں داعش کے خلاف کارروائیاں بھی بند کرنے کا اعلان کیا، نیٹو کا کہنا تھا کہ داعش کی شکست کے لیے ساتھی ممالک کے اہل کاروں کی حفاظت پہلی ترجیح ہے۔

  • ترکی شام میں فوجی آپریشن کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرے: نیٹو

    ترکی شام میں فوجی آپریشن کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرے: نیٹو

    استنبول: نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں جاری فوجی آپریشن میں تحمل کا مظاہرہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فوجی اتحاد توقع کرتا ہے کہ شام کے شمالی حصے میں جاری اپنے فوجی آپریشن میں ترکی تحمل کا مظاہرہ کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ اور ترک وزیرخارجہ مولودی چاؤش کے درمیان ملاقات ہوئی، اس دوران شام کی حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران ژینس نے شام میں جاری فوجی آپریش کے ردعمل میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تحفظات کا بھی اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ترکی اس آپریشن کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرے۔

    دریں اثنا ترک وزیرخارجہ مولود چاؤش اولو نے بھی نیٹو سے توقع ظاہر کی کہ وہ ترکی کی سکیورٹی کو درپیش خطرات کے تناظر میں اس کا ساتھ دے گا۔

    شام میں ترک فوج کی امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری

    شام میں جاری فوجی آپریشن پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت یورپی ممالک کو بھی شدید تحفظات ہیں۔ جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالثی کی بھی پیش کش کرچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ ترک فوج کا شام میں 20 میل تک سیف زون بنانے کے لیے فوجی آپریشن جاری ہے، اس دوران غلطی کے نتیجے میں امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری ہوئی جہاں درجنوں اہلکار تعینات تھے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوج نے شامی سرحدی شہر کوبانی میں توپ خانے سے گولاباری کی، فائر کیے گئے چند گولے امریکی دستوں کے قریب گرے۔

  • کینیڈا 2020 تک عراق میں نیٹو مشن کی سربراہی کرے گا، ہرجیت سجن

    کینیڈا 2020 تک عراق میں نیٹو مشن کی سربراہی کرے گا، ہرجیت سجن

    ٹورنٹو : عراق میں جاری نیٹو مشن کی سربراہی آئندہ برس نومبر تک بدستور کینیڈا کے ہی پاس رہے گی، کینیڈین حکام نے بریگیڈیئر جنرل جینی کارگنن کو میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی جو موسم سرما تک نیٹو مشن کی سربراہی کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اس بات کا اعلان کینیڈا کے وزیر دفاع ہرجیت سجن نے کیا ، عراق میں جاری نیٹو آپریشن میں اس وقت 850 فوجی تعینات ہیں جو عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف برسرپیکار ہیں جن میں سے 250 کا تعلق کینیڈا سے ہے، جو نیٹو مشن کے تحت عراقی فوجیوں کی تربیت میں مصروف ہیں۔

    کینیڈین وزیر دفاع سجن کا کہنا تھا کہ بریگیڈیئر جنرل جینی کارگنن کو ترقی دے کر میجر جنرل کا رینک دیا جا رہا ہے اور وہی رواں برس موسم سرما سےنومبر 2020 تک کے لیے عراق میں نیٹو مشن کی سربراہ ہوں گی۔

    کینیدین وزیر دفاع کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’ہمارا پیغام واضح ہے:کینیڈا قیادت کرنے اور اپنے اتحادیوں کی حمایت میں کھڑے ہونے کو تیار ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ جینی کارگنن قبل ازیں بوسنیا، گولان ہائٹس اور افغانستان میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔