Tag: Nawaz Sharif

  • چیف الیکشن کمشنرکا نام فائنل نہ ہوسکا، خورشید شاہ

    چیف الیکشن کمشنرکا نام فائنل نہ ہوسکا، خورشید شاہ

    اسلام آباد  : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا نام جلد فائنل ہوجائے گا، اور پانچ دسمبر سے قبل چیف ای سی پی کا نام سپریم کورٹ میں بھجوادیا جائے گا۔

    وہ اسلام آباد میں وزیر اعظم میاں نواز شریف  سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرر ہے تھے، انہوں نے کہا کہ ملاقات میں نئے اور پرانے چھ سات ناموں پر غور کیا گیا، تاہم ابھی تک کسی نام پاتفاق نہیں  ہوسکاہے، اس سلسلے میں کل پھر وزیراعظم سے مشاورت کی جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے بھی مشورہ کیا گیا تاہم ان تمام جماعتوں نے اس با ت کا فیصلہ اپوزیشن لیڈر یعنی مجھ پر چھوڑ دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے بھی مشاورت کی جائے گی، ہم ہر مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک بند کرنے کے اعلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کسی میں طاقت نہیں کہ پاکستان کو بند کر سکے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میرا وطن ہے اور یہاں ہر کام آزادی سے ہوگا، تاہم احتجاج کرنا سب کا حق ہے، اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے سے کسی کو کوئی اعتراض نہیں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کااعلان ، پیٹرول 9 روپے سستا

    پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کااعلان ، پیٹرول 9 روپے سستا

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نےعوام کوخوشخبری سناتےہوئے تیل کی قیمتیں کم کرنےکاکریڈٹ لےلیالیکن تیل قیمتوں میں کمی کا سہراعالمی منڈی میں کمی کوجاتا ہےیاحکومت کو یہ عوام خوب جانتےہیں۔

    عالمی منڈی میں 5 ماہ میں خام تیل 49 ڈالرسستا ہوکرقیمت 66 ڈالرفی بیرل تک گرگئی ہے جس کے نتیجے میں اب پاکستان میں پیٹرول ہوگا9 روپے66 پیسےفی لیٹرسستا، نئی قیمت 84 روپے 53 پیسے فی لیٹرہوگی ہائی اسپیڈ ڈیزل میں سات روپے 12پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان، نئی قیمت 94 روپے 9 پیسے فی لیٹر ہوجائیگی۔ ہائی اوکٹین کی قیمت 10 روپےفی لیٹر کمی کے بعد 103 روپےفی لیٹر ہوگی۔

    مٹی کا تیل ہوگا 4 روپے ایک پیسے فی لیٹرسستا،نئی قیمت83 روپے 51 پیسے فی لیٹرپر آجائیگی لائٹ ڈیزل کی قیمت پانچ روپےفی لیٹر کمی سے 83 روپے 42 پیسےفی لیٹر ہوجائیگی۔

    پیٹرولیم مصنوعات پر 6سے14 روپے پیٹرولیم لیوی اور17 فیصد جی ایس ٹی عائد ہےماہرین کےمطابق لیوی اور جی ایس ٹی میں کمی کردی جائےتوعوام کو مزید ریلیف مل سکتا ہے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہےکہ تیل کی قیمتوں میں کمی کےبعد بجلی کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی ہونی چاہیئے۔

  • وزیرِاعظم نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

    وزیرِاعظم نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

    حویلیاں : وزیراعظم نوازشریف کاپٹرول کی قیمت میں نو روپےچھیاسٹھ پیسےکمی کااعلان،قوم بدتمیزی کاسبق سکھانےوالوں کودوہزاراٹھارہ کےالیکشن میں سزاد گی۔

    تفصیلات کے مطابق حویلیاں میں ہزارہ موٹروے کے سنگ بنیاد کےبعد جلسےسےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے پیٹرول کی قیمت میں مزید نو روپے چھیاسٹھ پیسےکمی کا اعلان کردیا۔

    کمی کے بعد پیٹرول کی قیمت دوہزار آٹھ کی سطح پر آجائے گی،نواز شریف نے کہا کہ دھرنے والوں نے معیشت کو تباہ کیا ہم معیشت کو بہتر بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب یہاں اپنے کئے گئے وعدے کے مطابق یہاں یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ کراچی تا لاہور موٹر وے کا افتتاح کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ دھرنوں میں نوجوانوں کو بد تمیزی کا سبق سکھایا جاتا ہے۔ آئندہ الیکشن میں قوم ان لوگوں کو مسترد کر دے گی ۔

  • اعجازچوہدری نوازلیگ چھوڑکرپی ٹی آئی میں شامل

    اعجازچوہدری نوازلیگ چھوڑکرپی ٹی آئی میں شامل

    منڈی بہاؤالدین : کپتان کا جادو ایک اور مسلم لیگی ایم این اے پر چل گیا۔اعجاز احمد چوہدری نے مسلم لیگ کو خیر باد کہ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی ۔

    حکومت کی جانب سے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے نواز لیگ کے رکن قومی اسمبلی اعجاز احمد چوہدری تحریک انصاف کا حصہ بن گئے۔

    اعجاز چوہدری منڈی بہاؤالدین سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے منتخب ہوئے تھے۔تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اعجاز چوہدری کے گھر پہنچے تو ان کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔

    اعجاز چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی اپنے مفاد کیلئے کام نہیں کیا میرے حلقے کے لوگ سیلاب کی وجہ تباہ ہوگئے،لیکن یہاں پر کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے گئے۔

    منڈی بہاؤالدین کے عوام کو عمران خان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں لہٰذا میں نے اپنا استعفیٰ عمران خان کے حوالے کردیا ہے،اس موقع پر انہوں نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    اس موقع پرعمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل جب ہی حل ہوتے جب وہ اپنے ہی وسائل سے اپنے مسائل حل کریں،اس کا واحد حل بلدیاتی انتخابات ہیں،جس میں مقامی لوگ فنڈ کا استعمال اپنی ضروریات کے مطابق کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد اعجاز چوہدری قومی اسمبلی کی نشست خالی کردیں گے۔

  • وزیرِاعظم نے ہزارہ موٹرووے کاسنگِ بنیادرکھ دیا

    وزیرِاعظم نے ہزارہ موٹرووے کاسنگِ بنیادرکھ دیا

    ایبٹ آباد: وزیراعظم نوازشریف نے ہزارہ موٹرووے کا سنگِ بنیادرکھ دیا ہے۔

    نوازشریف ایبٹ آباد پہنچ گئے جہاں انہوں نے حویلیاں کوپشاور سے ملانے کے لئے ہزارہ موٹرووے کا سنگِ بنیاد رکھا۔ موٹرووے ساٹھ کلومیٹرطویل ہوگی جبکہ اس پربتیس لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔

    منصوبے پر پاک چین راہداری منصوبہ کے تحت کام جاری ہے۔ موٹروے بننے سے اسلام آباد سے حویلیاں تک کا سفر آدھے گھنٹے میں طے کیا جا سکےگا۔

  • وزیر اعظم آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    وزیر اعظم آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    اسلام آباد: ایک طرف ملک میں دھرنوں کی سیاست جاری ہے تو دوسری طرف وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں، وزیر اعظم آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جہاں وہ جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے۔

    پاکستان کی سیاست کے رنگ ہی نرالے ہیں، ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں نے سیاست میں بے چینی پھیلائی ہوئی ہے تو دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نومبر کا تقریبا پورا ہی مہینہ غیر ملکی دوروں میں گزارنے کے بعد اب مختلف ملکی منصوبوں کا سنگ بنیاد ر کھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف آج ہزارہ موٹر وے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاوس کے مطابق منصوبہ 18 ماہ میں مکمل ہو گا، افتتاحی تقریب حویلیاں ایبٹ آباد میں ہو گی۔ منصوبہ پر پاک چین راہداری منصوبہ کے تحت ہزارہ موٹروے پر کام جاری ہے۔ 60 کلو میٹر طویل 4 لین پر مشتمل ہزارہ موٹر وے پر 31 ارب روپے لاگت آئے گی، موٹر وے کی تعمیر سے اسلام آباد سے حویلیاں تک کا سفر 30 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ موٹر وے کی تعمیر سے حویلیاں ڈرائی پورٹ منصوبے کی اہمیت بڑھ جائے گی۔

  • ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    کراچی (ویب ڈیسک) – سابق صدر جنرل پرویز مشرف کاکہناہےکہ ملک کے تمام مسائل کا حل ایک طاقتور نگران حکومت ہے وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اور سازش میں خصوصی گفتگو کررہے تھے۔

    سابق صدر خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پہلی بار کسی ٹی وہ چینل کو دئیے گئےخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا حکومت اورعدالت کام ہے وہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے باربارالتجا نہیں کریں گے ہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں کہ جب چاہے جہاں چاہے جائیں اور جب چاہے وطن واپس آئیں۔

    پرویز مشرف اےآر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اورسازش میں ڈاکٹر معید پیرزادہ اور فواد چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی تاریخ کی بہت سی سیاسی گھتیاں سلجھائیں۔

    ڈاکٹرمعید پیرزادہ کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے ہمراہ جنرل کیانی کو بھی 03 نومبر غداری کے مقدمےمیں شامل کیا جانا چاہئیے۔

    فواد چوہدری نے جب ان اشخاص کے بارے میں سوال کیا کہ جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھے اورجن میں سے بہت سوں کا سیایسی کیرئر سابق صدر کے باعث شروع ہوا وہ اب نواز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کواپنا کردار بلندکرناچاہئیے یہ لوٹا کریسی اب نہیں چلتی انہوں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے کے لئے اپنے غصے کا اظہار بھی کیا

    فوا چوہدری نے جب ان پر مقدمات کے حوالے سے ان کے ادارےکی سپورٹ کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نےپہلے تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن بعد میں انہوں نےکہا کہ پہلےاس طرح کے معاملات تھے لیکن اب نہیں ہیں۔

    اکبر بگٹی کے قتل سے متعلق مقدمےکی بابت ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک لاحاصل مقدمہ ہے اکبر بگٹی کی ہلاکت غار میں دھماکے سبب ہوئی جس میں پاک فوج کے چار افسر بھی شہید ہوئےتھے اور دھماکہ یا تو خودکش تھا یا غار کے اندر اکبر بگٹی یا انکے آدمیوں کی جانب سے کیا گیا تھا کیونکہ فوج کے افسران راکٹ لانچر یا دھماکہ خیز مواد کے کر نہیں براہ راست کاروائی نہیں کرتے بلکہ یہ سپاہیوں کا کام ہے۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بگٹی کی لاش کی حوالگی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انکی میت ان کےآبائی گاؤں لے جائی گئی تھی اور وہیں تدفین ہوئی ہے۔

    انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کو وسیع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی میں عالمیں طاقتیں ملوث ہیں سوویت یونین اور بھارت سازشوں میں مشغول ہیں۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ق کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جوشیلے لہجے میں جواب دیا کہ بلوچستان میں ہماری کارکردگی بہترین تھی وہاں 67 فراری کیمپ تھے اور %95 فیصد بلوچستان’بی‘ایریا تھا جہاں حکومت کی رٹ ہی نہیں تھی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فراری کیمپ ختم کئے اور بلوچستان میں حکومتی عملداری قائم کی

    اس موقع پر فواد چوہدری نے سوال کیا کہ فوجی آپریشن کے بعد سیاسی عمل کیوں نہیں شروع کیا جاتا جسکے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد بلوچستان میں دو مرتبہ بلدیات، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دی جارہی ہے تعلیم کو عام کیا جارہا ہے اورعلیحدگی پسندوں کو ماراجارہاہے۔

    لاپتہ افرادسے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہاں جنگ جاری ہے ایف سی کی چوکیوں پرحملے ہوتے ہیں اورحملہ آور جانتے ہیں کہ حکومت انکا پیچھا کرے گی اسی لئے بیشترپہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں یا مارےگئے ہیں اس لئے یہ سوال بے معنی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ افغانستان سے ملحق معاملات کی اپنی ایک تاریخ ہے پہلے جہاد لانچ کیا گیا اور جب سوویت یونین چلا گیا تو انہیں ان کے حال پر چھوڑدیا گیا پھر طالبان آگئے اوران کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی صورتحال یہ ہے کہ بھارت اور روس افغانستان کو پاکستان مخالف ملک بنانا چاہتے ہیں تو ایسی صورت میں پاکستان کی ہمنواء سوچ کو افغانستان میں فروغ دینا ہمارا حق ہے۔

    انہوں اسامہ کی حمایت سے انکار کیا اورکہا کہ ہم نے اسے نہیں چھپایا اور اس کا یہاں سے برآمد ہونا یقیناً غفلت ہے۔ انہوں اس بات سے انکار کیا کہ کوئی آرمی آفیشل ان کے علم میں لائے بغیر اسامہ کو یہاں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔

    این آر او کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا اور اس میں کسی قسم کا عالمی دباؤ نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ این آر او بینظیر سے کیا تھا اور اس کے بعدنواز شریف بھی آگئے۔

    کالا باغ ڈیم کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اگر اسی وقت کرتے تو سندھ میں بغاوت ہوجاتی۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں تیسری سیاسی قوت بننا چاہتے تھے لیکن انہیں الیکشن نہیں لڑ نےدیا گیا ۔ عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ افر وہ سولو فلائٹ کریں گے تو ملک کی تیسری سیاسی قوت نہیں بن سکتے انہیں دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔۔

    ملک کے تمام مسائل کاحل انہوں نے ایک طاقتور نگراں حکومت کو قراردیا جو کہ ملک میں اصلاحات کرے اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے۔

  • دھاندلی کی تفتیش اگر ماڈل ٹاون جیسی کرانی ہے تو ہمیں ان پر اعتماد نہیں، عمران خان

    دھاندلی کی تفتیش اگر ماڈل ٹاون جیسی کرانی ہے تو ہمیں ان پر اعتماد نہیں، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا کہ دھاندلی اور ٹرپل 1 بریگیڈ سے آنے والوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جو انصاف مانگ رہی ہے، نواز شریف کے احتساب پر ہمیں کوئی اعتبار نہیں ہے ، 2013 کے الیکشن میں 55 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے، اضافی بیلٹ پیپرز مخصوص حلقوں میں پہنائے گئے۔

    دھاندلی کے طریقہ کار کی تفصیلات پر رپورٹ جاری کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی ن لیگ کو ڈیرھ لاکھ ووٹ کیسے ملے، جس سے پتا چل گیا کہ بڑی دھاندلی ہوئی ہے، افتخار چوہدری سے کہا تھا کہ 4 حلقے کھول دو مجھے نہیں پتا تھا کہ اوہ بھی دھاندلی کا حصہ ہیں، افتخار چوہدری بھی دھاندلی کا حصہ تھے، افتخار چوہدری نے میچ فکس کرانے میں اہم کردار ادا کیا ۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب سندھ میں پی ٹی آئی کے کارکنان پر ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں، اس الیکشن میں تفتیش نہ کی گئی تو آئندہ الیکشن میں دھاندلی کا مقابلہ ہوگا، سخت قوانین کے بعد بھی کراچی میں ٹارگٹ کیلنگ ہورہی ہے، ٹارکٹ کیلنگ میں 15 ہزار افراد مارے گئے کسی کو سزا نہیں ملی، صاف اور شفاف الیکشن کے بغیرملک میں جمہوریت نہیں آئے گی ۔

    کپتان کاکہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا کہ 4 ماہ میں انصاف مل جائے گا ، لیکن ہمیں کچھ نہ ملا، انصاف کے لئے ہم نے ایک سال تک انتظار کیا، جمہوریت کو اضافی بیلیٹ پیپرز چھپوانے والوں نے نقصان پہنچایا ہے،ان کا کہنا تھا کہ مجھے بتائیں دو نمبر آدمی اسملبی میں جاکر ایماندار کیسے ہوسکتا ہے؟ نواز اور زرداری ٹیکس چور ہیں جب تک یہ موجود ہوں گے ٹیکس چوری ختم نہیں ہوسکتی، آصف زرداری نے خود کہا تھا کہ آروز کا الیکشن ہے، دھاندلی کی تحقیق میں آروز سے بھی پوچھا جائے۔

    اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 30 نومبر کو بتائیں گے اگلا لائےرعمل کیا ہوگا ،انہوں نے کہا کہ دھاندلی کی تفتیش اگر ماڈل ٹاون جیسی کرانی ہے تو ہمیں ان پر اعتماد نہیں ہے ۔

  • آئندہ کے لائحہ عمل کا 30نومبر کو اعلان کروں گا، عمران خان

    آئندہ کے لائحہ عمل کا 30نومبر کو اعلان کروں گا، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاکہ تیس نومبر کو کیا ہونے والا ہے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا اگر والدہ کو کینسر کا مرض نہ ہوتا تو شائد میں آج سیاست میں نہ ہوتا۔

    ڈی چوک میں جاری دھرنے سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہم نے دھرنا شروع کیا تو کئی لوگ ملنے آ نے لگے، اب ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت بھی آ چکے ہیں اور کل شام پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے ثبوت پیش کروں گا، حکومت ہمارے جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے مگر ہم اسلام آبا دمیں اپنے کارکنوں کا استقبال کریں گے اور 30 نومبر کے بعد اصل دھرنا شروع ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پنجاب اور آصف زرداری نے سندھ میں دھاندلی کیہے، جہاں جہاں تحقیقات ہوں گی یہ لوگ ننگے ہوتے جائینگے، اس لئے ضروری ہے کہ دھاندلی کی آزاد تحقیقات کی جائیں،کل پریس کانفرنس سے خطاب میں تمام حلقوں کے بارے میں بتائیں گے کیسے کیسے دھاندلی کی گئی اور کس کس نے کی۔

    عمران خان نے کہاکہ ایشیا ءمیں پاکستان سب سے کم پیسے تعلیم اور صحت پر خرچ کرتا ہے ، غربیوں کے مسائل کیا ہوتے ہیں اس وقت پتہ چلا جب والدہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئیں انہوں نے کہاکہ اگر والدہ اس موذی مرض میں مبتلا نہ وہوتیں توشائد آج سیاست میں نہ ہوتا ۔

     انہوں نے کہاکہ سیاست میں آنے سے پہلے بہت زیادہ جذباتی تھے جب سے سیاست میں آئے ہیں تھوڑا صبر آگیا ہے انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور آصف علی زرداری اس کرپٹ نظام کو بچانا چاہتے ہیں لیکن اب قوم میں شور آگیا ہے اور اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔

     انہوں نے کہاکہ تیس نومبر کو ہر صورت نکلیں گے وہ اس بارے کچھ نہیں کہہ سکتے کہ تیس نومبر کو کیا ہونے جا رہا ہے ۔ عمران خان نے کہاکہ میٹرو بس پر قوم کا پیسہ ضائع کرنے والے اگر لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرتے تو کئی بیماریوں کو قابو کیا جا سکتا تھا ۔ عمران خان نے کہاکہ صحت کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

  • آئندہ دو روز میں حکومت پر شیل بم گرانے لگا ہوں، عمران خان

    آئندہ دو روز میں حکومت پر شیل بم گرانے لگا ہوں، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے آئندہ دو روز میں حکومت پر شیل بم گرانے لگا ہوں ،دھاندلی کیسے ہوئی اہم انکشافات کرونگا۔

    ڈی چوک پر جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی اب وہ پارٹی نہیں  رہی جو 14 اگست کو دھرنے پر نکلی تھی، ہم نے سخت امتحان پاس کر لیا ہے اور اب 30نومبر کو اگر پولیس نے ہم پر تشدد کی کوشش کی تو ہم مقابلہ کریں اور یہ دھرنا ختم نہیں ہو گا بلکہ آ گے بڑھے گا، دھاندلی سے متعلق ثبوت ہمارے ہاتھ آ گئے ہیں اور جمعے کے روز پریس کانفرنس میں اہم انکشاف کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت جہانگیر ترین پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگاتی ہے مگر اس نے تو اربوں روپے کا ٹیکس دیا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری ہمیشہ ہی سے ٹیکس چوری کرتے رہے ہیں اور اب تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر کے بھائی محمد زبیر کے ذریعے حملے کر رہے ہیں، وہ ایک اچھے خاندان سے ہیں مگر اپنا ضمیر بھیچ چکے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ 30 نومبر فیصلہ کن دن ہے، اس کے بعد کھیل ختم نہیں ہوگا آگے بڑھے گا، 14 اگست کو ایک پارٹی تھی، 30 نومبر کو ایک اور پارٹی ہوگی، بچے یہاں مررہے ہیں، جلسہ بلاول برمنگھم میں کررہے ہیں، کے پی کے میں جنگ کی وجہ سے 70 فیصد صنعتیں بند ہیں، چیئرمین نجکاری کمیشن بتائیں نواز شریف کا پیسہ باہر کیسے گیا، محمد زبیر نے ایک چیئرمین شپ کیلئے ضمیر بیچ دیا، اگلا سال نئے پاکستان کا ہوگا۔