Tag: Nawaz Sharif

  • نوازشریف ضمیر کے سوداگر ہیں، عمران خان

    نوازشریف ضمیر کے سوداگر ہیں، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ نواز شریف ضمیر کے سوداگر ہیں،اُن سے کہنا چاہتا ہوں کہ نظریات بکتے نہیں ہیں۔

    ڈی چوک میں واپسی کے بعد اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ نواز شریف دیکھ لیں چوبیس دن بعد بھی کتنےلوگ یہاں بیٹھے ہیں،عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو چیلنج ہے ایک دن میں اتنے لوگ نکال کردکھادیں، اگر آبھی گئےتو ملازمین اور پٹواری ہونگے۔

    اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کے سودے کرنے والے سن لیں جنون کا سودا نہیں ہوتا، عمران خان نےعوام سےکہاکہ آپ پاکستان کی تقدیر بدل رہےہیں، اگر آپ کامیاب ہوگئےتو کی حکمرانوں کی سیاسی دوکانیں ختم ہوجائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری آپس میں نورا کشتی کررہے ہیں ، عوام کا سمندر دیکھ کر میاں صاحب سابق صدر کے ڈرائیور بن گئے اور ستر کھانوں سے ان کی تواضع کی۔

    انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کے داد دیتا ہوں ان کی اس گفتگو پر جو کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں کی۔

  • سب اچھا ہے، آئین کی نظرمیں

    آج سیاستدان ، وکلاءسب یک زبان ہو کر کہہ رہے ہیں کہ اگر آئین کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو ملک تقسیم ہو جائے گا خانہ جنگی بھی شروع ہو سکتی ہے اور مارشل لا سے تباہی کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔

    سب سے پہلے تو قارئین گرامی آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ اب وکلاءوہ نہیں ہیں جو آج سے چالیس سال قبل صرف انسان اورانسانیت کا درس دیا کرتے تھے، آج وکلاءسیاسی جماعتوں میں تقسیم ہو چکے ہیں لہٰذا اب عوام کی نظر میں ان کے بیانات کی اہمیت ختم ہوگئی ہے پاکستان میں سیکڑوں وکیل تو وہ ہیں جو صرف ایک کیس کی فیس بیس لاکھ یااس سے بھی زیادہ لے رہے ہیں، اب ان جیسے وکیلوں کا غریبوں سے کوئی واسطہ نہیں سیاستدانوں کی طرف دیکھو تو مایوسی کے بادل عوام کے چہروں پر سجے نظر آتے ہیں۔

     ماضی سے آج تک آئین کی حدود کا ہمیں پتہ نہیں چل سکا کبھی یہ خانہ جنگی کی باتیں کرتے ہیں کبھی ملک کی تقسیم کی باتیں کرتے ہیں یہ سب بناؤٹی ادا کارہیں ،جتنا ساتھ اس عوام کا فوج نے دیا ہے اس کی مختصر تاریخ ہے، ایوب خان مرحوم نے مارشل لاءلگایا صرف چینی کی قیمتیں معمولی سی بڑھائی گئیں عوام نے انہیں اتار دیا وہ خود بھلادشخص تھا چلا گیا۔

    اس کے بعد کیا ہوا؟ خوب سیاسی جھگڑے ہوئے ان سیاستدانوں نے پاکستان کے ایک بازو کو تن سے جدا کر دیا اور ہم صرف مغربی پاکستان کے ہو کررہ گئے، پربھٹو مرحوم نے اقتدار سنبھالا جمہوریت کے نام پر کیا کچھ نہیں ہو،ا 1977ءمیں جب الیکشن ہوا تو اس میں کھل کر دھاندلی ہوئی ،قومی اتحاد بنا اور پھر ان کے مطالبات نہ مانے گئے اور ضیاءالحق مرحوم نے ملک کی باگ دوڈ سنبھال لی، نہ آئین ختم ہوا نہ ملک ٹوٹا اور ان کا دور سنہری دور تھا.

    پھر اس ملک میں نواز شریف نے طیاروں کا رخ موڑنے کا فیشن روشناس کرایا ابھی گذشتہ دنوں بھی انہوں نے طاہرالقادری کو اسلام آباد کے بجائے لاہور ائیر پورٹ پر اتارا، اس طرح انہوں نے پرویز مشرف کو بھی آسمانوں کی سیرکروائی اورپھرنواز شریف نا کام سیاست کی طویل سپرپرنکل گئے۔

    پرویز مشرف نے ملک کی با گ دوڈ سنبھال لی یہ بھی فوجی جنرل تھے، انہوں نے ایک خوبصورت دور جو مہنگائی سے پاک تھا قوم کو دیا نہ آئین ختم ہوا نہ ملک تقسیم ہوا یہ سیاست دان عوام کو ڈراتے اور خوفزدہ کرتے ہیں کہ اگر فوج آئی تو ملک ختم ہوجائے گا ان عقل کے اندھوں کو کون سمجھائے کہ فوج ہی تو وہ ادارہ ہے جو تمہاری نا کامیوں جھگڑوں ، مفادات ، کرپشن ،نا جائز قرضے ، بد معاشیاں ان سب کولپیٹ کر اپنے بوٹو ں تلے کچلتا ہے اورعوام کو نئی روشنی دکھاتا ہے.

    سیاست دانوں نے آئین کوہوّا بنا رکھا ہے قرآن پاک کے حوالے سے تو ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتانہ جانے یہ اس اسلامی ملک میں آئین کو کیا بنانا چاہتے ہیں،اور کہتے ہیں کہ آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے،اور آئین بالاتر ہے۔

    قارئین گرامی میں اپنے آرٹیکل میں آپ کے حقوق جو آئین نے دیئے ہیں اس پر تبصرہ ضرور کروں گا تاکہ آپ کو احساس ہو کہ یہ چندگھٹیا سیاست دان آئین کا نام لے کر آپ کو کتنا بیوقوف بنا رہے ہیں گذشتہ دنوں ماڈل ٹاﺅن میں قتل و غارت کی وجہ سے دو خواتین سمیت 14افراد شہید ہوئے اور بیسیوں افراد زخمی ہوئے، کیا آئین اس بات کی اجازت دیتاہے؟

    آئین کی مختصر تشریح یہ ہے کہ جب سیاست دانوں کے مفادات ہوتے ہیں تو یہ ایک ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور وہ وکلاءجو لاکھوں میں معاوضہ لیتے ہیں وہ اخبارات اور ٹی وی میں دلائل دیتے ہوئے سیاستدانوں کا ساتھ دے کرکہتے ہیں کہ واقعی آئین اس کی اجازت دیتا ہے اور جہاں بھوک ،پیاس سے مرتی عوام کا معاملہ آئے وہاں یہ وکیل نظر نہیں آئیں گے،بلکہ سیاسی جماعتوں کے ترجمان اخبارات میں بیان دیتے ہیں کہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا،

    جیتے ہوئے سیاستدان نواز شریف کا ساتھ دے رہے ہیں آئین کی بقاء اورجمہوریت کی سلامتی کی باتیں کررہے ہیں کیونکہ ان کے دال دلیے چل رہے ہیں، لیکن دھرنے دینے والوں سے کیسے نمٹا جائے اس کا حل ان کے پاس نہیں ہے۔

    ملک کی بہتری کے لئے ہمارے لیڈروں کے پاس کوئی حل نہیں بس ان کا کہنا ہے جمہوریت قائم رہے اس لئے کہ جب پاک فوج آتی ہے اور ملک کا اقتدار سنبھالتی ہے تو ان کی کرپشن اقرباءپروری لوٹ مار سب کی چھٹی ہوجاتی ہے اوریہ عوا م کی لوٹی ہوئی دولت سے گزاراکرتے ہیں پھر نئے الیکشن کی بات کرتے ہیں تاکہ اسمبلیوں میں آکر دوبارہ اپنے پیٹ کی دوزخ کو ٹھنڈا کر سکیں کیونکہ پاک فوج کی موجودگی میں تو یہ اپنے بلوں میں چلے جاتے ہیں.

    لہٰذا اس سے پہلے کہ فوج اس ملک کے تباہ شدہ سسٹم کو سنبھالے اوردھاندلی کے معاملے کو خوش اسلوبی سے سنبھالنے کے لئے نواز شریف اور ان کے رفقاءعمران خان اور طاہرالقادری کے کہنے کے مطابق سیاسی نظام میں تبدیلی لائیں،جلد از جلد شفاف انتخابات کرائیں نگراں حکومت قائم کی جائے اور فوج کی نگرانی میں شفاف الیکشن کرائے جائیں .

    اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر آپ کو یہ الفاظ سننے پڑیں گے کہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا جان دے دیں گے جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دیںگے لہٰذا عدالتوں اور پاک فوج سے بھی درخواست ہے کہ برائے مہربانی اس ملک میں شفاف الیکشن کروادیں تاکہ یہ جمہوریت اور آئین کے نام نہاد چمپیئن مستقبل میں یہ نہ کہہ سکیں کہ 18کڑوڑ عوام ہمارے ساتھ ہے ہم آئین اور جمہوریت کے لئے جان تو کیا سر کٹوا سکتے ہیں تاکہ ہمارے دال اور دلیے چلتے رہیں۔

  • حکمرانوں کااحتساب کرینگےاورظالموں کوقبول نہیں کریں گے،عمران خان

    حکمرانوں کااحتساب کرینگےاورظالموں کوقبول نہیں کریں گے،عمران خان

    اسلام آباد:عمران خان کہتے ہیں کہ نواز شریف خوف کا شکار ہوچکے ہیں اور میرےخلاف دہشت گردی اور بغاوت کامقدمہ درج کرایاہے۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کارکنان سےخطاب میں کہنا تھا کہ پولیس کےگلوبٹوں سےکارکنان پرتشددکرایاگیاہے،انہونے کہا کہ نوازشریف بچ بھی جائیں توان پرقتل کامقدمہ ہے،

    عمران نے مزید کہا کہ حکومت نےان پربغاوت اوردہشت گردی کامقدمہ درج کروایا ہے،خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کااحتساب کرینگے اورظالموں کوقبول نہیں کریں گے۔

    عمران خان نے کارکنان سے کہا کہ وہ آج اسلام آبادپہنچیں اور بتادیں کہ تحریک انصاف ٹیسٹ میچ بھی کھیل سکتی ہے۔

  • فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

    فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

     اسلام آباد: ریڈزون میں انقلاب اورآزادی مارچ والوں کا دھرنا اورانیس روزسے شاہراہِ دستور کی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں لہذاحکومت نےمظاہرین کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج سے مددلینےکے آپشن پرغور کرنا شروع کردیا ہے۔

     ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقتدرایوان کی بھرپورحمایت کے بعداجلاس میں ریڈزون فوج کے ذریعے خالی کرانے کی قراردادمنظور کرائی جائے گی۔

     قراردادمیں مطالبہ کیا جائے گاکہ ریڈزون خالی کرنے کے لئے آئینی راستہ اختیار کیاجائےجس کے بعد حکومت  باقاعدہ احکامات جاری کرے گی۔

    اس سے قبل جب ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مظاہرین نے وزیرِاعظم ہاوٗس کی جانب مارچ کیا تھا اس وقت بھی حکومت نے ان کو روکنے کے لئے پولیس کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔

  • نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی، عمران خان

    نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کے ہر جمہوری نظام کی روایت ہے کہ کسی کے خلاف تحقیقات ہو تواُسے استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ نواز شریف براہ راست دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، 11 مئی کو صرفسترہ فیصد نتائج آنے پر میاں صاحب  نے کیسے جیت کی خبر سنادی تھی، میاں صاحب کہے رہے تھے مجھے واضع برتری دلانا ، کس کو پیغام دے رہے تھے، میچ ختم ہونے سے پہلے نتائج بتانا میچ فکسنگ ہوتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہو تو واپس آجائیں،  میں نے کہا کہ 4 حلقے کھول دیں پتہ لگ جائے گا کس نے دھاندلی کی ہے، انہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا کیوں کہ ن لیگ آئی ہی دھاندلی کی وجہ سے ہے ، یہ انصاف ہونے نہیں دیتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی میں ملوث افراد کے احتساب تک جمہوریت نہیں آسکتی،  نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور فضل الرحمان بھی کہ رہے تھے دھاندلی ہوئی ہے ،بلوچستان میں اختر مینگل نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، ن لیگ تحریک انصاف کی سونامی سے ڈر گئی تھی، ہمیں پتہ ہے حقیقی جمہوریت کیا ہوتی ہے، اگر کسی نے نہیں کہا تو وہ محمود اچکزئی ہیں جنہوں نے دھاندلی کی بات ہی نہیں کی کیونکہ ان کے 8 رشتہ دار بڑے بڑے عہدوں پر ہیں اوربھائی گورنر بن گیا ہے۔

    جاوید ہاشمی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کی اس بات سے تکلیف ہوئی کہ عمران خان کسی کے اشارے پر چل رہا ہے، ہاشمی صاحب! آپ جانتے ہیں کہ عمران خان کسی کے اشارے پر نہیں چلتا، 14 ماہ پہلے ہی آپ کو بتا دیا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ نواز شریف کو معلوم ہے کہ شفاف الیکشن ہوا تو وہ ہمیشہ کیلئے الوداع ہو جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ میں نے جتنی زیادہ عزت جاوید ہاشمی کی اتنی کسی سیاستدان کی نہیں کی۔

    عمران خان نے کہا کہ ہارمان کر چلے گئے تو ہماری نسلیں صدیوں تک غلام رہیں گی،شریف خاندان کے 8 لوگوں نے منی لانڈرنگ  کی۔ کل تمام ارکان استعفی دیں اور نئے شفاف انتخابات کا انتظار کریں گے۔ سب سے پہلے نوازشریف کا احتساب ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار نے کہا کہ تھورے لوگ ہیں اور وہ بھی دہشت گرد ہیں، میں ”فیلڈ مارشل” چودھری نثار علی خان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آنسو گیس میں لوگ مر گئے، ہمارا قصور کیا تھا؟،ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور میں بھی ایسا نہیں ہوا۔

  • مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    اسلام آباد :جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم اس وقت دھرنوں اور محاصرے کی زد میں ہے، تمام معاملات بند گلی میں جاچکے ہیں،آئین کا خاتمہ ہوا تو پھر سب کو اکٹھا کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان کا اجلاس ہوا جو تین گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ان کا سابق صدر زرداری اور شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا ہے، اگر موجود ہ حالات برقراررہے تو سیاست اور آئین کا خاتمہ ہوجائے گا، ہم بحران کے حل کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج رات نو بجے وہ عمران خان اور طاہر القادری سے ملاقات کریں گے، فریقین کو چاہیے کہ پارٹی مفادات ایک طرف رکھتے ہوئے قومی مفادات کو پیش نظررکھیں ۔

    اس موقع پر سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے پائیدار ہوتے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد تمام افراد درد دل رکھتے ہیں،حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کی کمیٹی بریفنگ دے دی ہے، عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر فریقین میں ڈیڈلاک ختم کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    رحمان ملک نے کہا کہ آج رات عمران خان اور طاہر القادری سے ہونے والی ملاقات سے قوم کو زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے، چینی صدر کا پاکستان نہ آنا ایک دھچکا ہوگا،حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پانچ مطالبات پورے ہوچکے ہیں۔

  • لاہورہائیکورٹ: وزیرِاعظم کونااہل قراردینے کی درخواست مسترد

    لاہورہائیکورٹ: وزیرِاعظم کونااہل قراردینے کی درخواست مسترد

    لاہور: ہائیکورٹ نے وزیرِاعظم نوازشریف کو نااہل قرار دینے کی درخواست مسترد کردی ہے۔عدالت نے قراردیا کہ وزیراعظم کی اسمبلی میں تقریرسیاسی معاملہ ہے، جس پر عدالتی کارروائی نہیں ہونی چاہئیے،عدالت نےدرخواست گزارکومتعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

    درخواست گزار نے موٗقف اختیارکیا تھاکہ وزیراعظم نےفوج سے ثالثی کے معاملے پر غلط بیانی کی لہذا وہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے اس لئے نااہل قرار دیا جائے۔

    واضح رہے کہ وزیرِاعظم میاں نوازشریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور پی اے ٹی کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ازخودآرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

  • موجودہ پارلیمنٹ نےجمہوریت کو آمریت سے زیادہ نقصان پہنچایا، عمران خان

    موجودہ پارلیمنٹ نےجمہوریت کو آمریت سے زیادہ نقصان پہنچایا، عمران خان

    اسلام آباد : عمران خان نےکہاہےکہ موجودہ پارلیمنٹ نےجمہوریت کو جتنا نقصان پہنچایا ہےاتنا نقصان کسی آمر نے بھی نہیں پہنچایا۔

    پاکستان تحریک انصاف کےچئیرمین عمران خان نے آزادی مارچ کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں اس طرح دھاندلی کر کے جعلی حکومت قائم کرنے کرنا ممکن نہیں کیونکہ وہاں ادارے مضبوط ہیں اور حقیقی جمہوریت ہے۔ مجھے سیاست میں آنے سے پہلے ہی بہت شہرت ملی، اقتدار کو کوئی شوق نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آمر سے زیادہ موجودہ پارلیمنٹ نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا، انہوں نے کہا جتنی بہتر جمہوریت اتنا بہتر انصاف ہوتا ہے، جمہوریت میں انسانوں کی بجائے پہلے میٹروبس پر پیسے خرچ نہیں ہوتے، پاکستان میں ظلم کا نظام چل رہا ہے، ہم پاکستانیوں کو ایک قوم بنا رہے ہیں اس معاشرے کو درست سمت میں لے کر جائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ایسا الیکشن کرانے سے ملک میں جمہوریت نہیں آتی نواز شریف کی طرح حسنی مبارک الیکشن کراتا تھا لیکن جمہوریت نہیں تھی، جب ہم نئے پاکستان کی بات کرتے ہیں تو حقیقی جمہوریت کی بات کرتے ہیں حقیقی جمہوریت میں لوگوں کو ایمپاور کیا جاتا ہے، آدھا یورپ جمہوریت کیوجہ سے آگے اور جہاں جمہوریت نہیں تھی وہ پیچھے رہ گیا ہے۔


    عمران خان نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف برطانیہ میں تو بہت کاروبار کرتے ہیں مگر اپنا پیسہ پاکستان نہیں لاتے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اگر انہوں نے ایسا کیا تو سوال ہو گا کہ یہ پیسہ کہاں سے کمایا گیا ہے، آج ظالم اکٹھے ہیں اور مظلوم بٹے ہوئے ہیں، میاں صاحب! پیار سے کہہ رہا ہوں آپ کی  اننگ ختم ہوگئی، پویلین لوٹ جائیں، اب آپ کو کوئی نہیں بچاسکتا، کل یا پرسوں آپ کو جانا ہوگا وقت ختم ہوگیا، امپائر کی انگلی اوپر جانے والی ہے۔

  • نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قوم یقین رکھے نہ استعفیٰ دوںگا اورنہ ہی چھٹی پرجاؤں گا،عوام کا مینڈیٹ یرغمال بنانے کی روایت نہیں پڑنی چاہئے۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پارلیمنٹ،وزیراعظم ہاؤس اور پی ٹی وی پرحملوں کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ یہ حملے جمہوریت اور ریاست پرحملے ہیں۔ پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پورا ہفتہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر پرعوامی تحریک کےاعتراضات دورکرنےکی ہدایت بھی کردی، ڈھائی گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیاکہ سیاسی قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت سے انحراف پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ثابت ہوگا۔ پارلیمانی سربراہوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوریت کے تسلسل کیلئے وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔

    پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی صورت جمہوری نظام پرآنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ پارلیمانی جماعتوں نے ممکنہ غیرآئینی اقدام سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں فریق بننےکا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ، محمودخان اچکزئی ، فاروق ستار، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اپوزیشن رہنما شریک ہیں، سابق صدر زرداری کی خصوصی ہدایت پر رحمان ملک بھی ملاقات میں موجود تھے۔

  • تحریک انصاف کے چارارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفےجمع کرادیے

    تحریک انصاف کے چارارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفےجمع کرادیے

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چار ارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفے سیکریٹری سندھ اسمبلی کوجمع کرادیے ہیں ۔

    تحریک انصاف کے چار اراکین سندھ اسمبلی نے اپنےاستعفے سیکریٹری سندھ اسمبلی کو جمع کرادئیے، استعفا جمع کرانے والوں میں ثمر علی خان،حفیظ الدین ،ڈاکٹرسیما ضیاء اور خرم شیرزمان شامل تھے، سیکریٹری سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی سید حفیظ الدین کا استعفٰی قانونی طور پر درست نہیں کیونکہ الیکشن کمیشن نے آٹھ اگست کو حفیظ الدین کی نااہلی کے بعد جماعت اسلامی کے عبدالرزاق کو رکن سندھ اسمبلی کے منتخب کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کیاتھا،سید حفیظ الدین کی بحالی کا سندھ اسمبلی کو دوبارہ کوئی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا۔لہذا تحریک انصاف کے تین ہی استعفے تصور کیے جائینگے۔