Tag: Nawaz Sharif

  • نواز شریف کا لندن جانے کا امکان، ذرائع

    نواز شریف کا لندن جانے کا امکان، ذرائع

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا لندن جانے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف لندن میں اپنے معالجین سے روٹین چیک اپ کرائیں گے، ن لیگ کے قائد ستمبر کے اختتام یا اکتوبر کے پہلے ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد لندن میں قیام کے دوران طبی معائنہ،صاحبزادوں کے ساتھ وقت گزاریں گے، واضح رہے کہ میاں سابق وزیر اعظم 21 اکتوبر 2023 کو 4 سال بعد پاکستان واپس آئے تھے۔

    اس سے قبل اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا امتحان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگے بجلی کے بل عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں، ن لیگ نے ہمیشہ مشکلات سے راستہ نکالا ہے۔

    تاجروں کی ملک گیر ہڑتال : کراچی کے بازاروں میں سناٹا ،پٹرول پمپس بھی بند

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تباہی ملک میں مہنگائی اور مہنگے بل لائی تھی، ہم عوام سے عوام ریلیف کی توقع کرتے ہیں، ہماری صلاحیتوں کا امتحان ہے مشکل ترین حالات میں بھی ریلیف کیسے دینا ہے۔

  • نوازشریف قومی اسمبلی کی سیٹ دھاندلی سے جیتے، پتن رپورٹ

    نوازشریف قومی اسمبلی کی سیٹ دھاندلی سے جیتے، پتن رپورٹ

    لاہور کے حلقے این اے130 میں پنجاب کی انتخابی تاریخ کی بدترین دھاندلی بے نقاب ہوگئی، فارم 45میں ہارے ہوئے نواز شریف کو فارم 47 میں جتوایا گیا، پتن کی رپورٹ نے انتخابی نتائج پر سوالات کھڑے کردیئے۔

    پتن نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں اہم انکشافات کیے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو جتوانے کیلئے انتخابی عملے نے جعلی فارم 47 بنائے۔ جس سے جمع کرائے گئے فارم 45 میں غیر معمولی تضادات پیدا ہوگئے۔

    پتن رپورٹ کے مطابق حلقے میں قومی اور صوبائی ووٹنگ کے ٹرن آؤٹ میں واضح فرق پیدا ہوگیا، قومی اسمبلی کے فارم 45 میں ٹرن آؤٹ 90 سے 102 فیصد دکھایا گیا اور صوبائی اسمبلی کے فارم 45 میں وہی ٹرن آؤٹ کم ہوکر 41 فیصد ہوگیا۔

    82پولنگ اسٹیشنز پر قومی اسمبلی کا ٹرن آؤٹ اوسطاً 86 فیصد رہا تو صوبائی اسمبلی ٹرن آؤٹ کی اوسط 40 سے نیچے چلی گئی، یعنی لوگوں کی اکثریت نے قومی اسمبلی کا ووٹ تو دیا پر صوبائی کا ووٹ نہیں دیا۔

    اس حوالے سے سربراہ پتن سرور باری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کی اور انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کرتے ہوئے بتایا کہ عام طور پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا ٹرن آؤٹ ایک جیسا ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں امیدواروں کے ووٹوں میں 78 ہزار سے زائد ووٹوں کا فرق ہے۔69پولنگ اسٹیشنز کے اوپر ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے 102 فیصد تک ہے۔ کسی طرح بھی ممکن نہیں کہ ٹرن آؤٹ میں 40 سے 45 فیصد کا فرق آجائے۔

    پتن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن میں نواز شریف 166 جبکہ پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 208 فارم 45 پر فاتح تھیں۔ بعد میں فارم47 پر نواز شریف کو یاسمین راشد پر برتری دکھا دی گئی۔

    فارم 47 پر نواز شریف کے 11ہزار 817ووٹ بڑھ گئے تو یاسمین راشد کے 2845 ووٹ گھٹا دیے گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی ان تضادات کو حل کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔

    یاد رہے کہ این اے130 کو 376 پولنگ اسٹیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا، 217 پی پی173 کے ساتھ مشترکہ تھے۔

  • لیگی رہنما نوازشریف کو ایک بار پھر وزیراعظم بنانے کیلئے سرگرم

    لیگی رہنما نوازشریف کو ایک بار پھر وزیراعظم بنانے کیلئے سرگرم

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کو ایک بار پھر وزیر اعظم کے منصب پر فائز کرنے کیلیے کوششوں کا آغاز کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے چند اہم رہنما نواز شریف کو ایک بار پھر وزیر اعظم بنانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کو مسلم لیگ صدارت دوبارہ ملنے کے بعد متعلقہ رہنما اہم ترین حکومتی عہدے کی مہم چلائیں گے۔


    چند روز قبل ن لیگ کے کچھ وفاقی وزرا نے اسلام آباد کی اہم محفل میں اس خواہش کا برملا اظہار کیا تھا، مذکورہ محفل میں بیرونی ممالک کی کچھ اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

    اس حوالے سے ایک وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملکی معاملات کو بہتر کرنے کیلئے نواز شریف کو ہی وزیر اعظم بننا چاہیے۔

    ذرائع  نے مزید بتایا کہ ن لیگ کی اہم ترین شخصیت نواز شریف کو وزیراعظم بنانے کی مخالف ہیں اور وزارت عظمیٰ پر نواز شریف نے بھی ابھی تک اپنی رائے کا اظہار نہیں کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

    اس موقع پر (ن) لیگ کی جنرل کونسل سے اپنے اہم خطاب میں انہوں نے بتایا کہ سال 2014 میں کے دھرنے کے دوران میرے پاس ایک بندہ بھیجا گیا کہ استعفیٰ دے دیں اور گھر جائیں لیکن میں نے کہا کہ آپ نے جو کرنا ہے کر لیں میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔

    نواز شریف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کیلیے پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا تھا، شہباز شریف، عوام اور میرے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش بھی کی گئی۔

  • نواز شریف ن لیگ کے بلا مقابلہ صدر منتخب

    نواز شریف ن لیگ کے بلا مقابلہ صدر منتخب

    لاہور: سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی صدارت کے لیے ہونے والے انتخاب میں نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے، جب کہ ان کے مقابلے میں کسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کرائے، جس پر وہ بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئے۔

    نواز شریف کے لیے چاروں صوبوں سے 8 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، سندھ سے ن لیگ صدر بشیر میمن، کے پی سے ن لیگ کے صدر امیر مقام، بلوچستان سے سردار یعقوب ناصر، اسلام آباد سے عقیل انجم نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، نزہت صادق اور انوشے رحمان نے بھی نواز شریف کے کاغذات جمع کرائے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی کاغذات جمع کرائے گئے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس شروع ہو گیا ہے، جس میں نواز شریف کے بلا مقابلہ پارٹی صدر منتخب ہونے کا اعلان کیا جائے گا۔

  • مراد علی شاہ سے صحافی کا سوال، نواز شریف کے کیس معاف آپ کے کیوں نہیں ہو رہے؟

    مراد علی شاہ سے صحافی کا سوال، نواز شریف کے کیس معاف آپ کے کیوں نہیں ہو رہے؟

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج جمعرات کو کرپشن ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی تو ایک صحافی نے دل چسپ سوال کر دیا۔

    صحافی نے سندھ کے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ نواز شریف کے کیس معاف ہو رہے ہیں، لیکن آپ اور پی پی رہنماؤں کے نہیں ہو رہے، کیوں؟

    مراد علی شاہ نے سوال کا کوئی واضح جواب نہیں دیا، اور کہا کہ عدالت کا کام کیسز کی سماعت ہے، جب عدالت بلاتی ہے تو ہم آ جاتے ہیں، نیب کے بارے میں بہت کچھ کہہ چکا ہوں اور کیا کہوں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا یہ کیس بنتا ہی نہیں، اس کی 50 سماعتیں ہو چکی ہیں، اس پر آنے والا خرچہ نکال کر دیکھیں کہ کتنا خرچہ ہوا ہوگا۔ واضح رہے کہ مراد علی شاہ اور دیگر کے خلاف نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ کرپشن ریفرنس پر آج ان کی احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی تھی۔

    وکیل ارشد تبریز نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد اس کیس کی کارروائی آگے نہیں چل سکتی، دوسری عدالت میں کیس منتقل ہوا تو واپس نیب کو آ گیا، سب نے کراچی سے آنا ہوتا ہے، اخراجات بھی زیادہ ہیں اس لیے لمبی تاریخ کی استدعا کی جاتی ہے۔

    احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں، بعد ازاں جج ناصر جاوید نے ریفرنس پر سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی۔

  • مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں 24 گھنٹوں میں تیسری بار رابطہ

    مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں 24 گھنٹوں میں تیسری بار رابطہ

    لاہور: وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ن لیگ کے دیگر پارٹیوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں تیسری بار رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت میں چوبیس گھنٹوں میں تیسری بار رابطہ ہوا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری حکومت سازی کے لیے فارمولا طے کریں گے، شہباز شریف اور آصف زرداری کے درمیان رات گئے ملاقات سود مند ثابت ہوئی۔

    حکومت سازی کے حوالے سے آج کسی بھی وقت نواز شریف اور آصف زرداری ملاقات کا بھی امکان ہے۔

    دریں اثنا، لاہور جاتی امرا میں شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات کی ہے، جس میں انھوں نے پارٹی قائد کو پیپلز پارٹی کی قیادت سے ہوئی بات چیت پر اعتماد میں لیا۔ شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان اور ایم کیو ایم سے رابطوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا، ذرائع کے مطابق نواز شریف نے شہباز شریف کو رابطے تیز کرنے کی ہدایت کی، نواز شریف کا کہنا تھا کہ جہاں میری ضرورت پڑے مجھے بتایا جائے۔

    ن لیگ کی مذاکراتی کمیٹی میں اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق بھی شامل ہوں گے، ذرائع کے مطابق ن لیگ کی پنجاب میں شہباز شریف کو وزارت اعلیٰ دینے پر بھی مشاورت کی گئی، مریم نواز اور حمزہ شہباز کو مرکز میں لے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    مرکز میں نواز حکومت بننے پر پنجاب میں وزارت اعلیٰ شہباز شریف کو سونپی جائے گی، سینئر قیادت کی رائے کے مطابق شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب زیادہ ترقی کر سکتا ہے۔

    ادھر اب تک کے نتائج کے مطابق ن لیگ کو خواتین کی کم از کم 30 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے، ن لیگ نے الیکشن کمیشن کو 58 خواتین کے ناموں پر مشتمل ترجیحی فہرست جمع کروائی ہے، جس میں مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری، حنا پرویز بٹ اور دیگر شامل کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن اس ترجیحی فہرست کے مطابق خواتین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

  • مجھے نکالنے والے چلے گئے، میں آج وہی کھڑا ہوں، نوازشریف

    مجھے نکالنے والے چلے گئے، میں آج وہی کھڑا ہوں، نوازشریف

    پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز کا کہنا ہے کہ مجھے نکالنے والے چلے گئے میں آج وہی آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔

    مری میں جلسے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ 1985 میں پنجاب کا وزیراعلیٰ بنا تو سب سے پہلا منصوبہ راولپنڈی سے مری روڈ کا تھا، مری میرا دوسرا گھر ہے اور یہاں کے لوگ بھی مجھے بہت پیارے ہیں۔

    نواز شریف نے کہا کہ 1950 میں پیدائش ہوئی تو 1956 میں پہلی بار مری آیا تھا، لاہور کے بعد سب سے زیادہ میں مری میں رہاہوں۔

    انہوں نے کہا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو عوام کی خدمت کر رہا تھا، میں نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، ملک میں بجلی سستی کی، موٹر وے بنائی، روٹی 4 روپے کی تھی، گھی 150 روپے چینی 50 روپے کلو تھی۔

    سبزیاں 10، 10 روپے کلو، ڈالر 104 روپے اور پیٹرول 65 روپے کا تھا، انہوں نے سوال کیا کہ کیا نوازشریف کا زمانہ اچھا تھا یا یہ زمانہ اچھا ہے؟

    نوازشریف نے کہا کہ سونا 50 ہزار روپے فی تولہ تھا اور آج 2 لاکھ روپے تولہ ہے، آپ نے مجھے کیوں نکالا، جس نے نکالا اچھا کیا یا برا کیا؟

    انہوں نے کہا کہ آج وہ خود استعفیٰ دیکر گھر جا رہے ہیں، دال میں کچھ کالا ہے، چور کی داڑھی میں تنکا ہے۔ مجھے نکالنے والے چلے گئے میں آج وہی آپ کے سامنے کھڑاہوں، مجھے نکال دیا اور اس کو لائے جس نے کہا عوام کو 1 کروڑ نوکریاں دوں گا۔

    وہ کٹے، مرغیاں اور انڈے کہاں گئے؟، بلین ٹری کا جھوٹ بولا، کہاگیا کہ 50 لاکھ گھر دینگے کسی کو ملا تو بتائیں؟ نواز شریف نے کہا کہ یہ دیکھیں میرے سامنے یوتھ کھڑی ہے، ن لیگ پاکستان کو دوبارہ تعمیر کرے گی۔

    میاں نوازشریف کا جلسے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان کی یوتھ ہمارے ساتھ ہے، ان شااللہ ہم مری کے چاروں طرف موٹروے بنائیں گے، میرا منصوبہ اورخواہش ہے اسلام آبادسے مری تک ٹرین لیکر آئیں۔

    خدشہ ہے الیکشن ڈے پر ن لیگ خون خرابے کی سازش کرے گی: پلوشہ خان

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے مری اور پھر مظفرآباد تک ٹرین چلائیں گے، آج یوم یکجہتی کشمیر ہے ہم کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔

  • ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    اسلام آباد: سربراہ قائمہ کمیٹی دفاع مشاہد حسین سید نے میاں نواز شریف کو صدر بننے کا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا نواز شریف دل بڑا کریں، وزیر اعظم بننے والا چکر چھوڑیں اور صدر بن جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد حسین سید نے کہا زمینی حقائق اور نواز شریف کو جانتے ہوئے کہوں گا کہ وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں، ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے کہ وہ ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں۔

    مشاہد حسین نے کہا ’’میں نہیں چاہتا نواز شریف چوتھی بار پھر نکالے جائیں، اب ہائبرڈ پلس سسٹم ہے جس میں نواز شریف کا گزارا نہیں ہو سکتا، 6 میں سے 3 وزرائے اعظم کو جیل جانا پڑا، نواز شریف بادشاہ ہیں کیوں کہ وہ نیو کلیئر اور سی پیک جیسے دبنگ فیصلے کرتے ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’3 بار وزیر اعظم بن گئے، چوتھی بار بن کر کون سا گنیز بک آف ریکارڈ میں نام لانا ہے، مدر آف آل ڈیلز یہ ہے کہ ایلیٹ اور اسٹریٹ میں اتنا بڑا فاصلہ نہیں رہ سکتا، اس فاصلے کو ختم کرنا ہے اور میرے خیال میں یہ ہو جائے گا۔‘‘

    مشاہد حسین نے کہا ’’آرمی چیف کا دورہ امریکا بڑا خوشگوار رہا، دیکھ لیں جو زیادہ فیورٹ تھے اب وہ تھوڑے کم رہ گئے ہیں، یہ پیاروں کی لڑائی ہے جس میں کہا جاتا ہے تم واپس آ جاؤ کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’’سیاسی جماعتیں ملک کو جوڑتی ہیں اس لیے قومی سلامتی کو مد نظر رکھا جاتا ہے، یہ واضح ہے سب کو کچھ نہ کچھ ملے گا، ہم شاہ محمود کی بات کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں جو میاں صاحب، مریم نواز کے ساتھ ہوا، نواز شریف سابق وزیر اعظم تھے انھیں دھکا دیا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں، اس وقت تو پی ٹی آئی والے خوشیاں منا رہے تھے، اب سبق سیکھیں۔‘‘

    ن لیگی رہنما نے کہا ’’2018 میں سب ن لیگ والے فیض یاب ہو کر ڈرے ہوئے تھے، میں نے شہباز شریف کو کہا دھاندلی پر وائٹ پیپر تیار کرتا ہوں لیکن سب ڈر گئے۔‘‘ انھوں نے کہا مزید کہا ’’ساری سیاسی جماعتیں اس دائرے کے لیے تیار ہیں جس میں وہ کام کریں گی، کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی، نیشنل حکومت ہوگی۔‘‘

  • کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے

    کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے

    سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے شہر قائد کراچی سے پانی کی ترسیل کرنے والے ٹینکر مافیا کے خاتمے کا وعدہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کراچی والوں سے وعدہ کر لیا ہے یہ کہتے ہوئے کہ ’’کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا سڑکوں پر چمچماتی گاڑیاں فراٹے بھریں گی، کھربوں روپے ٹیکس دینے والے شہر کو پینے کا پانی تک نہیں ملتا، ہم اقتدار میں آئے تو نلکوں میں پانی آئے گا، شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کا نظام دیہات سے بھی بدتر ہے، اسے بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف دوبارہ وزیر اعظم بنے تو کراچی میں پینے کے پانی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا، انھوں نے کہا میں صدر نہیں ہوں، شہباز شریف ہوں، نواز شریف کا سپاہی ہوں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انھوں نے کراچی کے پانی کے منصوبے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی تھی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بھی اس میں شامل تھیں، ہم نے اگر لاہور میں 11 ماہ میں میٹرو بنائی تو گرین لائن کو 5 سال کیوں لگے؟ انھوں نے کہا میں نے حلقہ این اے 242 سے کاغذات جمع کروائے ہیں اجازت دیں گے تو الیکشن لڑوں گا، اگر نواز شریف کو کامیاب کروایا تو کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کریں گے۔

  • سوال کئی جواب بس دو، لندن میں نواز شریف سے صحافیوں کے سوالات

    سوال کئی جواب بس دو، لندن میں نواز شریف سے صحافیوں کے سوالات

    لندن: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو لندن میں صحافیوں نے گھیر لیا اور کئی سوالات کر ڈالے لیکن ن لیگی قائد کی جانب سے خاطر خواہ جوابات نہیں دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں نواز شریف سے صحافیوں نے کئی سوالات کیے تاہم ان کی جانب سے جواب بس دو ہی ملے، جب صحافیوں نے پوچھا کہ آپ کی واپسی کی خبریں گرم ہیں کیا فیصلہ کیا؟ تو نواز شریف کا جواب تھا ’’راستہ پلیز!‘‘

    صحافیوں نے پھر دریافت کرنا چاہا کہ میاں صاحب پاکستان جانے کی کوئی تاریخ طے کی؟ انھوں نے جواب دیا کہ ’’بتائیں گے آپ کو۔‘‘ ایک اور صحافی نے پاکستان میں پیش آنے والے نہایت افسوس ناک واقعے رائے جاننی چاہی کہ سانحہ جڑانوالا پر کچھ کہیں گے؟ لیکن نواز شریف نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    صحافی کے پوچھنے پر کہ پاکستان میں ن لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے؟ انھوں نے جواب دیا ’’انشااللہ۔‘‘