Tag: Nawaz Sharif

  • نواز شریف کی سزا ختم نہیں ہوئی، عارضی ضمانت ملی ہے، فردوس عاشق اعوان

    نواز شریف کی سزا ختم نہیں ہوئی، عارضی ضمانت ملی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو صحت کی خرابی پرعدالت نے عارضی ریلیف دیا ہے، سزا ختم نہیں ہوئی عارضی ضمانت دی گئی ہے، عدالت میں بار بار کہا گیا کہ حلف نامہ جمع کرائیں، کسی کی موت زندگی کی ذمہ داری نہیں اٹھاسکتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ حکومت نواز شریف کی صحت کیلئے دعاگو ہے، نواز شریف کو ضمانت طبی بنیادوں پردی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتیں صحت سے متعلق تمام چیزیں دیکھ کرفیصلہ کرتی ہیں، نواز شریف کی سزاختم نہیں ہوئی، ان کو صرف طبی بنیادوں پر منگل تک عارضی ریلیف ملا ہے۔ عدالت نے میڈیکل بورڈ کی تجویز پرعبوری ضمانت دی۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں بار بار کہا گیا کہ حلف نامہ جمع کرائیں، زندگی تو اللہ کےہاتھ میں ہے، ہم کس طرح ذمہ داری لے سکتے ہیں، ہمارا نمائندہ عدالت میں یہی کہہ رہا تھا کہ میرٹ پر فیصلہ دیں۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف کی سزا اور ضمانت سے متعلق نیب نے فیصلہ کرنا تھا، وہ نیب کے ملزم تھے نیب نے ہی انہیں گرفتار کیا تھا، نیب خود مختارادارہ ہے، حکومت نیب کے معاملات مداخلت نہیں کرسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یا حکومت کا نوازشریف کیس سے کوئی تعلق نہیں، کوئی انسان کسی کی زندگی اور موت کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا، نواز شریف کو علاج کیلئے بہترین سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، وہ جس اسپتال سے چاہیں اپنا علاج کراسکتے ہیں، حکومت نے نوازشریف کو علاج کیلئے ہرسہولت فراہم کی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کو تمام بیماریاں گرفتاری سے پہلے لاحق تھیں، حکومت عدالتی احکامات کی پابند ہے، ملزم کو سزا دینا یا معطل کرنا یہ اختیار حکومت کا نہیں، فیصلےمیں عدالت نے اپناآئینی اور قانونی حق استعمال کیا، حکومت نے اپنےدائرہ کار میں رہتے ہوئے سہولتیں فراہم کیں، جو بیان حلفی مانگے گئے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، حکومتی نمائندوں نے کہا کہ عدالت میرٹ کو دیکھے۔

  • نوازشریف کو سینے میں درد کی شکایت ،سانس لینے میں دشواری

    نوازشریف کو سینے میں درد کی شکایت ،سانس لینے میں دشواری

    لاہور : سروسزاسپتال میں زیرعلاج نواز شریف کو سینے میں درد کی شکایت ہوئی ، جس کے بعد آکسیجن لگادی گئی، انھیں سانس لینے میں دشواری کا بھی سامنا ہے، نوازشریف کے دل کے ٹیسٹ ٹروپ ٹی، ٹروپ آئی کی رپورٹ پازیٹو آئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف میں ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں ہیں ، ان کا ٹراپ آئی ٹیسٹ پازیٹیو آگیا، ذرائع میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ انھیں سینے میں درد کی شکایت ہے اور کبھی کبھی سانس لینےمیں دشواری کابھی سامنا ہے۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کوایک طرف پلیٹ لیٹس کی کمی کا بھی سامنا ہے ، دوسری طرف دل کے عارضے کا پرانا مسئلہ ہے ، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو  خون پتلا کرنے والی دوا لوپرن کا استعمال شروع کرادیا ہے جبکہ نواز شریف کی ایکوکارڈیو گرافی اور ای سی جی رپورٹ قدرے بہترہے۔

    میڈیکل بورڈ نے آئی وی آئی جی انجیکشنز کا ٹریٹمنٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، 4 سے 5 روز تک انجیکشنز کا کورس جاری رکھاجائے گا۔

    گزشتہ روز میڈیکل بورڈ نے انجائنا کے درد کی وجہ سے دل کے ٹیسٹ تجویز کئے تھے اور کہا تھا کہ دل کےعارضےکےباعث ٹروپ ٹی اورٹروپ آئی پازیٹوآسکتاہے ،نوازشریف 18سال سےدل کےعارضہ میں مبتلا ہیں۔

    مزید پڑھیں : ڈاکٹر طاہر شمسی کا نواز شریف کی صحت سے متعلق بڑا انکشاف

    نوازشریف گردوں ، شوگراوربلڈپریشرکےعارضے میں بھی مبتلا ہیں، ان کی2بار انجیوپلاسٹی،2باراوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے جبکہ کولیسٹرول اور جوڑوں کے درد کا بھی سامنا ہے۔

    گذشتہ روز ماہرامراض ہیماٹالوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے نواز شریف کی صحت کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ خوشی کی بات یہ ہےکہ نواز شریف کو کینسر نہیں ہے، ان کا کابون میروفنکشنل ہے۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ضروری ٹیسٹ کرالئے گئے ہیں، اُن کا پی ای ٹی اسکین اب دو سے تین روز بعد کیا جائےگا، نوازشریف کوآٹوامیون ڈس آرڈرہے، اُنہیں آئی وی آئی جی انجکشنز پر رکھا گیا ہے، جس سے ان کا ہیموگلوبن بہترہوگا، جس کی افادیت دو سے تین روز میں ظاہر ہوگی۔

    خیال رہے برطانوی ڈاکٹرز نے نواز شریف کی میڈیکل اور بلڈ رپورٹ دیکھنے کہ بعد ان کی صحت کو تشویشناک قرار دیا تھا اور  نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجوہات جاننے کیلئے طبی ماہرین نے چیک اپ کیلئے انہیں بیرون ملک منتقل ہونے کا مشورہ دیا، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ بیماری کی تشخیص کے بعد ہی علاج شروع کیا جاسکتا ہے۔

  • نواز شریف کی ضمانت، لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    نواز شریف کی ضمانت، لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ضمانت کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت کے کیس میں 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہر ملزم کا حق ہے کہ وہ اپنی بیماری کا علاج کراسکے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ طبی بنیادوں پر نواز شریف کی ضمانت کا کیس ہے وہ ضمانت کے بعد مرضی کے اسپتال سے علاج کرائیں۔

    لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ کے مطابق خاص آلات کے بغیر بیماری کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہے، نواز شریف کا حق ہے ملک کے اندر یا باہر مرضی کا علاج کرانا چاہیں تو کراسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف ضمانت حاصل کرنے میں حق بجانب ہیں، ان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے، نواز شریف ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرائیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں پیش رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی حالت تشویش ناک ہے، جیل میں رہتے ہوئے علاج ممکن نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور کی تھی، ان کی ضمانت چوہدری شوگرملزکیس میں منظور کی گئی۔

    یاد رہے کہ دوسرے کیس میں نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی ہے۔

  • سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی، نوازشریف کی ضمانت چوہدری شوگرملزکیس میں منظور کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ،جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے سماعت کی ، نیب کے تفتیشی افسر، پراسیکیوٹر اور اے جی پنجاب نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس سمیت عدالت پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا گیا ہے نواز شریف کی بیماری کی تشخیص ہوگئی، ان کی صحت بہتر ہونے میں 2 سے 3دن لگیں گے ، نواز شریف اس حالت میں سفر نہیں کرسکتے، عدالت نے استفسار کیا ڈاکٹر محمود ایاز کہاں ہیں؟ جس پر اے جی پنجاب نے کہا وہ راستے میں ہوں گے معذرت چاہتا ہوں، پراسیکیوٹر نیب نے کہا نواز شریف نیب کاملزم ہے ہمیں بیماری کا پورا خیال ہے، ان کی بیماری قابل علاج ہیں۔

    دوران سماعت میڈیکل بورڈ کےسربراہ ڈاکٹر محمود ایاز عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے نوازشریف کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا عدالت کے نزدیک میڈیکل رپورٹ انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔

    ڈاکٹرمحمود ایاز نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف دل کےمریض ہیں، ان کا کولیسٹرول لیول بھی ہائی ہے، نوازشریف شوگراور ذہنی دباؤکا بھی شکار ہیں، بون میروورکنگ پوزیشن میں ہیں مگرپلیٹ لیٹس اتارچڑھاؤکاشکارہیں، ان کوبہترین طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    ڈاکٹرمحمود ایاز کا کہنا تھا کہ لاہورمیں ہڑتال کی وجہ سےڈاکٹرشمسی کوکراچی سےبلایا، کل تک ہم پلیٹ لیٹس لگاتے تھے تو وہ فوری کم ہو جاتے ہیں، ہم انہیں ہیموگلوبن کا انجکشن لگا رہے ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے کہا نوازشریف کو خون پتلا کرنے کی دوائی نہیں دی جارہی ،خون پتلا کرنے کا انجکشن لگایا تو ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہے، عدالت نے کہا 11بجے جو چیک اپ ہونا ہے، اس کی رپورٹ پیش کی جائے اور سماعت ساڑھے 12بجے تک ملتوی کر دی۔

    وقفے کے بعد سماعت شروع ہوئی تو ڈاکٹر محمود ایاز کی جانب سے 10رکنی بورڈ کی رپورٹ پیش کی گئی ، جس میں بتایا گیا نواز شریف کا پانچ ڈاکٹرزنے تفصیلی چیک اپ کیا ، ان کی طبیعت رات کو بہتر ہوئی مگراب دوبارہ بگڑ گئی ، انھوں نے رات کو 4گھنٹے نیند بھی کی، ان کو مختلف امراض لاحق ہیں، نواز شریف کی طبیعت شدید خراب ہے۔

    عدالت نے کہا نواز شریف کے علاج سےمتعلق کیا رپورٹ ہے ،جس پر ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا نواز شریف کے مکمل علاج پر کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ، ان کی حالت تشویشناک ہے، پلیٹ لیٹس30 ہزار تک پہنچ جائیں تو پھر حالت سنبھل جائے گی ، پلیٹ لیٹس50ہزار تک پہنچنے کے بعد سفر بھی کر سکتےہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا نیب رپورٹ کے بعد بھی ضمانت کی مخالفت کرے گی یا نہیں، ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ ان کی حالت تشویشناک ہے ، واضح طور پر  بتایا جائے کہ کیانیب مخالفت کرےگی یانہیں، جس پر پراسیکیوٹر نیب نے کہا ڈاکٹر سمجھتے ہیں علاج پاکستان میں نہیں توپھرکوئی راستہ نہیں۔

    عدالت اگررپورٹ کے مطابق حالت ایسی نہ ہوئی کہ ملک سے باہرجاسکیں ، ایسی صورت میں کیا راستہ اختیار کیا جائے ،وکیل اشتر اوصاف کا کہنا تھا پلیٹ  لیٹس50ہزار،دل کا مسئلہ نہ ہو تو ملک سےباہرجاسکتےہیں، اب توتحریری طور پرآگیانواز شریف کی حالت تشویشناک ہے۔

    وکیل نوازشریف نے کہا ملک سے باہر علاج بعدکی بات ہے، اس وقت ضمانت ہونی چاہیے تاکہ وہ علاج کرا سکیں ، عدالت کا استفسار کیا کیا نواز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل ہے تو ایڈیشنل اٹارنی نے بتایا نواز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں۔

    عدالت نے کہا نواز شریف کےجسمانی ریمانڈ پراحتساب عدالت کےفیصلےسےآگاہ کیاجائے ، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا میاں نواز شریف اس وقت جسمانی ریمانڈ ہیں ، جسمانی ریمانڈ پرہونےکی وجہ سےضمانت نہیں دی جا سکتی ، ہائی کورٹ کی سماعت کے بعد احتساب عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور ایک کروڑ روپے کے 2ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا، نوازشریف کی ضمانت چوہدری شوگرملزکیس میں منظور کی گئی۔

    مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت


    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل مریم نواز نے کہا مریم نواز کے پاس کبھی عوامی عہدہ نہیں رہا ، وہ 48 روزتک جسمانی ریمانڈ پر رہیں مگر کوئی ثبوت نہیں ملا، مریم نوازایک خاتون ہیں جن کوبہت سےحقوق حاصل ہیں۔

    نیب کی جانب سے مریم نوازکی متفرق درخواست ضمانت پر جواب جمع کرایا گیا ، وکیل نے کہا والدکی حالت تشویشناک ہے ،مریم نواز کوتیمارداری کرنی چاہیے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کیا مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔

    وکیل مریم نواز نے بتایا اجازت تو دی گئی مگر بعد میں واپس جیل لے گئے ، مریم نواز پاکستان میں اپنے والد کے پاس واحد اولاد ہیں ،اگر کچھ ہو گیا تو وقت کو  واپس نہیں لایا جا سکتا، جس پر نیب نے کہا ایسا قانون نہیں کہ قیدی کو والدین کی تیمارداری کیلئے ضمانت دی جائے۔

    عدالت نے کہا بتایا جائے کیا مریم کو والد کے ساتھ رہنےکی اجازت دی جا رہی ہےیانہیں ، حتمی طورپربتایا جائےکیانوازشریف اورمریم کانام ای سی ایل میں ہے یا نہیں؟

    لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت پرسماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست پرنیب سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کیلئے درخواست پرمیڈیکل بورڈ کے سربراہ کل طلب

    گذشتہ روز مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے بھائی نواز کی طبی بنیادوں پر فوری رہائی کیلئے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل دورکنی بنچ نے سماعت کی۔

    عدالت نے استفسار کیا تھا کہ نواز شریف نے کس وجہ سے خود درخواست دائر نہیں کی، جس پر فاضل بنچ کو آگاہ کیا گیا کہ نواز شریف اسپتال میں داخل ہیں، ان کی حالت ایسی نہیں کہ وہ درخواست دائر کر سکیں، نواز شریف کو کو ان کی حالت کے پیش نظر پی کے ایل آئی میں منتقل کیا گیا ہے۔ کراچی سے ڈاکٹر رضا شمسی کو خصوصی طور پر بلایا گیا ہے،اس وقت زندگی و موت کی صورتحال ہے۔

    بعد ازاں عدالت میں نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود کو طلب کر لیا تھا۔

    واضح رہے نواز شریف چوتھے روز بھی سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں اور وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر مریم نواز کو اپنے والد کے ساتھ ٹھرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    ڈاکٹر محمودایاز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے6ہزارپلیٹ لیٹس رہ گئےہیں، ان کی بیماری کی عمومی تشخیص ہوگئی ہے، پلیٹ لیٹس بحال کرنے کیلئےخون پتلا کرنے کی دوانہیں دےسکتے، اگر خون پتلا کرنے کی دوآ نہ دیں تو دل کا مسئلہ بنتا ہے۔

  • میاں صاحب کی بیماری کا علاج ملک میں موجود ہے: یاسمین راشد

    میاں صاحب کی بیماری کا علاج ملک میں موجود ہے: یاسمین راشد

    لاہور: وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ میاں صاحب سے کل ملاقات ہوئی تھی، نوازشریف ڈاکٹرز کے طریقہ علاج سے مطمئن ہیں، انہیں کوامیونوگلوبلین کے انجکشنز لگائے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو ’باخبرسویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بیماری سے متعلق پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجہ تشخیص کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پلیٹ لیٹس بن رہے ہیں مگر جلدی ختم بھی ہورہے ہیں، مسئلےکے حل کیلئے دوا دینا شروع کردی ہے، امید ہے ان کی صحت کی بحالی جلد شروع ہوجائے گی۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف صاحب نے مجھے کہا علاج سے مطمئن ہیں، ماہر ڈاکٹر طاہرشمسی سے میاں صاحب کی بات ہوئی ہے، میاں صاحب کی بیماری کا علاج ملک میں موجود ہے۔

    نواز شریف ملک میں علاج سے مطمئن ہیں، یاسمین راشد

    یاد رہے کہ گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 2 سے 3 دن میں نواز شریف کی صحت میں بہتری آنا شروع ہوگی، میاں صاحب کے ٹیسٹ ٹھیک آئے ہیں، صرف پلیٹ لیٹس میں کمی ہورہی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ آج صبح سے نواز شریف کی طبیعت بہتر ہے، صبح سے ان کے پلیٹ لیٹس بہتر ہیں کم نہیں ہوئے، ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ نواز شریف کا بون میرو بالکل ٹھیک کام کررہا ہے۔

  • نواز شریف کی صحت تشویشناک قرار، برطانوی ڈاکٹرز کا بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ

    نواز شریف کی صحت تشویشناک قرار، برطانوی ڈاکٹرز کا بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ

    اسلام آباد: برطانوی ڈاکٹرز نے نواز شریف کی صحت کو تشویشناک قرار دے دیا اور علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی صحت تسلی بخش نہیں ہے لہٰذا انہیں علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا جانا چاہئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق طبی ماہرین نے پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجوہات جاننے کے لیے چیک اپ کی تجویز دی، برطانوی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بیماری کی تشخیص کے بعد ہی علاج شروع کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل اور بلڈ رپورٹس آج لندن میں معالجین نے دیکھیں، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس آج مزید ماہرین کو دکھائی جائیں گی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی پلیٹ لیٹس میں دوبارہ کمی ہوئی ہے اور پلیٹ لیٹس 6 ہزار تک پہنچ گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مریم نواز کو والد کے پاس اسپتال میں رہنے کی اجازت مل گئی

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک گر گئے ہیں اور ان کے جسم پر سرخ دھبے ہیں، نواز شریف کے بیرون ملک کے علاج سے متعلق مجھے علم نہیں ہے۔

    عطا تارڑنے کہا کہ میاں صاحب کی رپورٹس بیرون ملک ڈاکٹرز کو بھجوائی ہیں، ان کی میڈیکل رپورٹس بار بار مانگنے پر فراہم کی گئیں، میڈیکل بورڈ نواز شریف کا دن میں 2 بار معائنہ کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کے علاج کے لیے ذاتی معالج کو میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیا گیا ہے، محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئرنے ڈاکٹر عدنان کو بورڈ میں شامل کرنے کا مراسلہ جاری کردیا جس کے بعد میڈیکل بورڈ کے ارکان کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔

  • نواز شریف ملک میں علاج سے مطمئن ہیں، یاسمین راشد

    نواز شریف ملک میں علاج سے مطمئن ہیں، یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نواز شریف علاج سے مطمئن ہیں، ان سے بیرون ملک علاج سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ملک میں علاج سے متعلق مطمئن ہیں، ڈاکٹر طاہر شمسی کے علاج سے بھی نواز شریف مطمئن نظر آئے۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر شمسی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 2 سے 3 دن میں نواز شریف کی صحت میں بہتری آنا شروع ہوگی، میاں صاحب کے ٹیسٹ ٹھیک آئے ہیں صرف پلیٹ لیٹس میں کمی ہورہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آج صبح سے نواز شریف کی طبیعت بہتر ہے، صبح سے ان کے پلیٹ لیٹس بہتر ہیں کم نہیں ہوئے، ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ نواز شریف کا بون میرو بالکل ٹھیک کام کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کیلئے درخواست پرمیڈیکل بورڈ کے سربراہ کل طلب

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ پتا چل چکا ہے پلیٹ لیٹس اینٹی باڈیز کی وجہ سے گر رہے تھے، نواز شریف کو تمام مطلوبہ طبی سہولتیں دی جارہی ہیں۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی بریفنگ دی ہے، اس وقت ان کا بلڈ پریشر 160/90 ہے، نواز شریف کی صحت میں ایک دو دن میں بہتری آنا شروع ہوجائے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا پیغام نواز شریف کو پہنچایا تھا، پیغام میں تھا کہ آپ کو بیرون ملک ڈاکٹرز یا کوئی سہولت چاہئے تو بتائیں، نواز شریف نے کہا کہ میں علاج سے مطمئن ہوں۔

  • نوازشریف کو آج پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا

    نوازشریف کو آج پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا

    لاہور: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف کو آج پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا، نواز شریف کے جگر اور گردوں کے ٹیسٹ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف آج صبح پی کے ایل آئی منتقل کیا جائے گا، پی کے ایل آئی میں نوازشریف کا پی ای ٹی اسکین ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کے جگر اور گردوں کے ٹیسٹ ہوں گے، کینسر سمیت پورے جسم کے ٹیسٹ کیے جائیں گے، پلیٹ لیٹس پیک لگانے کے باوجود خون میں سفید خلیے بڑھ نہیں رہے، گروتھ نہ ہونے سے لگائے گئے سیلزمقررہ وقت کے بعد ختم ہو جاتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو نیب عدالت میں پیش نہ ہونے کا مشورہ دیا ہے، پیشی کے موقع پرکوئی کٹ لگا تو صورت حال سنگین ہوجائے گی۔

    ذرائع مسلم لیگ ن کے مطابق رپورٹس کے بعد نوازشریف کو بیرون ملک منتقل کرنے پرغور ہوگا۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے نوازشریف کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش کے ساتھ علاج کی تمام ترسہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    نواشریف کے پلیٹ لیٹس میں‌ کمی

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے جسم کے کسی بھی حصے سے خون بہنا بڑے خطرے کی علامت ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مسوڑوں سے خون آنے کے بعد پلیٹ لیٹس سیلزمعمول سے کم ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 29 یزار سے کم ہو کر 7 ہزار پر آگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم کو دوبارہ پلیٹ لیٹس یونٹ لگایا گیا جبکہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا ہے۔

  • مریم نواز کی سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقات

    مریم نواز کی سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقات

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے سروسز اسپتال میں ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے نواز شریف سے ملاقات ڈاکٹرز کی موجودگی میں کی ہے، مریم نواز نے ایم ایس سروسز اسپتال محمود ایاز اور طاہر شمسی سے بات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے مریم نواز کو نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر بریفنگ دی۔

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مریم نواز کی جانب سے والد سے ملاقات کرانے کی درخواست ملی تھی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی صوابدید تھی کہ ان کی درخواست منظور کرلی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ مریم کی پیرول پر رہائی کے بعد والد سے ملاقات کرائی جارہی ہے، ان کی والد سے ملاقات جاری ہے، قانون کے مطابق مریم نواز کی ملاقات کرائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: مریم نواز کو والد سے ملنے کی اجازت دیں، وزیراعظم کی ہدایت

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت کی تھی کہ مریم نواز کو والد نواز شریف سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

    یاد رہے کہ آج عدالت نے مریم نواز کی والد نواز شریف سے ملاقات کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی تھی۔

    احتساب عدالت لاہور نے مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس شریف کے خلاف چوہدری شوگر ملز اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی تو دونوں ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    نیب تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، مزید تفتیش کرنی ہے ریمانڈ دیا جائے۔

    عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کردی تھی۔

  • نوازشریف نے بیرون ملک علاج کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، ڈاکٹر یاسمین راشد

    نوازشریف نے بیرون ملک علاج کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، ڈاکٹر یاسمین راشد

    لاہور : وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نوازشریف نے بیرون ملک علاج کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، وہ جس سے بھی معائنہ کرانا چاہتے ہیں ہم تیار ہیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی بظاہر حالت خطرے سے باہر ہے، کسی کی بھی بیماری پرسیاست نہیں ہونی چاہیے۔

    نوازشریف نے کہا تھا کہ ڈاکٹرز نے محنت کی علاج سے مطمئن ہوں، وہ باہر جانے کا کہیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو کوئی مسئلہ نہیں، ابھی تک نوازشریف نے بیرون ملک علاج کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، بطور وزیرصحت موجود ہوں انہیں بہتتر طبی سہولیات دی جارہی ہیں۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں کمی آئی تو انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، ابتدائی ٹیسٹ میں پلیٹ لیٹس10000تھے، صبح جو ٹیسٹ کی رپورٹ آئی اس میں2000تک پلیٹ لیٹس تھے۔

    ڈینگی ٹیسٹ کیا گیاجو منفی تھا، نوازشریف کو5میگا کٹس لگائی جاچکی ہیں، جس کے بعد نوازشریف کے پلیٹ لیٹس 25000ہوگئے ہیں، اب جو تازہ رپورٹ آئی ہےاس میں پلیٹ لیٹس7500ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نوازشریف سے ملاقات ہوئی ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی طرف سے نواز شریف کی عیادت کی، وزیراعظم کی ہدایت پر ان کو تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، سربراہ میڈیکل بورڈ سمیت ڈاکٹرز نے علاج پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف پاکستان میں جہاں چاہیں علاج کی سہولت فراہم کی جائے،وزیراعظم کی ہدایت

     وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت کی کہ نوازشریف پاکستان میں جہاں چاہیں علاج کی سہولت فراہم کی جائے اور نواز شریف کی صحت کےحوالےسے رپورٹ طلب کرلی۔