Tag: nawaz

  • نواز شریف کے بعد عام قیدیوں نے بھی ریلیف مانگنا شروع کردیا

    نواز شریف کے بعد عام قیدیوں نے بھی ریلیف مانگنا شروع کردیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کو ریلیف ملنے کے بعد سزائےموت کے قیدی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بینائی کامسئلہ ہے ، علاج کے لئے سہولت فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو ریلیف ملنے کے بعد عام قیدیوں نےبھی ریلیف مانگناشروع کردیا ، سزائےموت کے قیدی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ، قیدی خادم حسین کی جانب سےآنکھوں کےعلاج کیلئےخط لکھا گیا۔

    خط میں سزائے موت کے قیدی نے استدعا کی ہے کہ بینائی کامسئلہ ہےعلاج کےلئےسہولت فراہم کی جائے۔

    عدالت نے خط کودرخواست میں تبدیل کرتے ہوئے حکومت سے کل جواب طلب کرلیا ہے ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کل صبح9 بجے درخواست کی سماعت کریں گے۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے حکومت کی جانب سے عائد کردہ انڈیمنٹی بانڈز کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے غیر مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف کو علاج کےغرض سے 4 ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور اس مدت میں توسیع بھی ممکن ہے۔

    مزید پڑھیں : جیلوں میں 10 ہزار بیمار قیدیوں کی طبی بنیاد پر رہائی کی درخواست

    اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ میں جیلوں میں 10 ہزار بیمار قیدیوں نے طبی بنیاد پر رہائی کی درخواست دائر کی تھی ، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ نوازشریف کی طرح بیمار قیدیوں کو طبی بنیاد پر ضمانت دی جائے۔

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے درخواست چیف سیکریٹری پنجاب کو بھجوا دی تھی اورچیف سیکریٹری پنجاب کو درخواست پر فیصلے کی ہدایت کی تھی، عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ جیلوں میں 10 ہزارسے زائد قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، جیلوں میں قیدیوں کو علاج کی مناسب سہولتیں میسر نہیں ہیں۔

  • نواز شریف کل بھائی اور ذاتی معالج کے ہمراہ لندن روانہ ہوں گے

    نواز شریف کل بھائی اور ذاتی معالج کے ہمراہ لندن روانہ ہوں گے

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف ایئر ایمبولینس سے کل لندن روانہ ہوں گے، میاں شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ساتھ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے سابق وزیر اعظم کا تفصیلی معائنہ کیا، پلیٹ لیٹس کاؤنٹ مستحکم رکھنے کے لیے ہائی ڈوز اسٹیرائیڈز دی جا رہی ہیں، تاکہ وہ سفر کے قابل ہو سکیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کل علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہوں گے، ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ ایئر ایمبولینس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر ہوگا، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل کی ٹیم بھی موجود ہوگی۔

    خیال رہے کہ بیرون ملک علاج کے لیے اجازت ملنے کے بعد ڈاکٹرز سابق وزیر اعظم کو سفر کے لیے تیار کر رہے ہیں، مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ قائد محمد نواز شریف قوم کی دعاؤں میں کل علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہوں گے، نواز شریف کو بیرون ملک لے جانے کے لیے ائیر ایمبولنس کل پہنچے گی، شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان ان کے ہمراہ روانہ ہوں گے۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے محمد نوازشریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا ہے ، پلیٹ لیٹس کی تعداد مستحکم رکھنے کے لیے ہائی ڈوز اسٹرائیڈز دی جارہی ہیں تاکہ جسم میں پلیٹ لیٹس کی مقدار سفر کے قابل ہو سکے جبکہ ہائی بلڈ شوگر، ہارٹ اور دیگر طبی خطرات کو کم سے کم سطح پر لانے کے لئے بھی دوائیں دی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف براستہ دوحالندن پہنچیں گے، نواز شریف کو خاندان کا کوئی فرد ائیرپورٹ لینے نہیں جائے گا، ان کو پرائیویٹ گاڑی میں پارک لین فلیٹس لایا جائے گا ، جہاں ڈاکٹرزاور اسپتال سے وقت لیکر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کے مطابق امید ہے کہ نواز شریف کل تک سفر کے قابل ہوجائیں گے، سابق وزیراعظم پہلے برطانیہ جائیں گے، ضروت پڑی توکسی اورملک جائیں گے۔

  • حکومت نواز شریف کو فوری طور پر بیرون ملک بھیجے، چیئرمین سینیٹ

    حکومت نواز شریف کو فوری طور پر بیرون ملک بھیجے، چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کے لئے فوری طور پر بیرون ملک بھیجنے اور ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت اوربیرون ملک جانے دینے کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا ، مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی نےنقطہ اعتراض پرمعاملہ اٹھاتے ہوئے کہا نواز شریف کی صحت خراب ہے، عدالتیں ضمانت دے چکیں ، حکومتی میڈیکل بورڈ نے کہا نواز شریف کی  صحت کو خطرات ہیں، نوازشریف کانام ای سی ایل سے غیر مشروط نکالا جائے۔

    جاویدعباسی کا کہنا تھا کہ حکومت غیر قانونی طور پر شیورٹی بانڈ مانگ رہی ہے، حکومت نئی روایات ڈال رہی ہے، وقت گزر جاتا ہے حادثے یاد رہتے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا آصف زرداری اور نواز شریف معاملے پر کوئی سیاست نہ کرے، حکومت آصف زرداری، نواز شریف کو صحت کی سہولتیں فراہم کرے اور نوازشریف کو فی الفورباہر بھیجے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    یاد رہے کہ ذیلی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا تھا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جبکہ نوازشریف یا شہبازشریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن نے حکومتی مطالبہ مسترد کردیا تھا اور ضمانتی بانڈز کی شرط کوعدالت میں چیلنج کرنے پر مشاورت شروع کردی تھی۔

  • نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر

    نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کے لئے حکومت کی انڈیمنٹی بانڈ کی شرط کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، جسٹس علی باقر نجفی درخواست پرسماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کے لئے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست نواز شریف کے وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2عدالتوں نے نوازشریف کوضمانت دی، دونوں عدالتوں نےباہر جانے کے لیے کوئی شرط نہیں رکھی، حکومت نام ای سی ایل سے نکالنے پر شرائط عائد کر رہی ہے، حکومت کا شرائط عائد کرنا عدالتی احکامات کے خلاف ہے، استدعا ہے نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ، جسٹس علی باقر نجفی درخواست پرسماعت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    خیال رہے عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں آج ہی درخواست دائر کرنے کا وقت گزر گیا ہے ،11بجے کے بعد کوئی درخواست وصول نہیں کی جاتی ، 11 بجے کے بعد درخواست کی وصولی چیف جسٹس کی اجازت سے مشروط ہے۔

    یاد رہے کہ ذیلی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا تھا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جبکہ نوازشریف یا شہبازشریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

  • کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نوازشریف کے وکلا سے واپسی کی تاریخ مانگ لی

    کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نوازشریف کے وکلا سے واپسی کی تاریخ مانگ لی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نوازشریف کے وکلاسے واپسی کی تاریخ مانگی اور کہا واضح جواب دیں نواز شریف واپس کب آئیں گے، ساڑھے 9بجے نوازشریف کے وکلاجواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، معاون خصوصی شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان ، ڈاکٹر عدنان اور عطااللہ تارڑ بھی اجلاس میں شریک ہیں جبکہ اجلاس میں نیب کے 2نمائندے بھی موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹس سیکریٹری صحت پنجاب نے ذیلی کمیٹی میں پیش کی،ایک رپورٹ میں واضح لکھا ہے نواز شریف کوبیرون ملک علاج کی ضرورت ہے ، جس پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے پراسیکیوٹر نیب کو طلب کر لیا۔

    کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نام ای سی ایل سے نکالنے پر واضح مؤقف پیش کریں اور چیئرمین نیب سےواضح ہدایات لے کر آئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے جواب میں کہا کہ انسانی بنیاد پر نوازشریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں، نام ای سی ایل سے نکالنے کاحتمی فیصلہ حکومت خود کرے۔

    ذرائع کے مطابق ذیلی کمیٹی نے نیب کے مؤقف پر تحفظات اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا ، کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ نیب نے درخواست پر واضح مؤقف نہیں اپنایا اور کہا گیا کابینہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹے بعد دوبارہ شروع ہوگا۔

    نیب حکام تفصیلی ریکارڈ لے کر وزارت قانون پہنچ گئے جبکہ نواز شریف کے وکیل منور دگل اور ڈاکٹر عدنان بھی اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے، اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے میڈیکل بورڈ سربراہ ڈاکٹرمحمود ایاز سے سوال کیا کیاآپ شریف میڈیکل کمپلیکس کی رپورٹ کو اون کرتے ہیں، جس کے جواب میں ڈاکٹرمحمود ایاز نے کہا میں تھوڑی دیر کے بعد آگاہ کرتا ہوں۔

    ذیلی کمیٹی نے نواز شریف کے وکیل سے قانونی پہلوؤں پر دلائل مانگ لئے ، بیرسٹرمنور اقبال نے کہا نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر دلائل دیئے، کمیٹی نے وقفے کے بعدقانونی پہلوؤں پرمطمئن کرنے کو کہا ہے۔

    جس کے بعد کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں رات ساڑھے9 بجے تک وقفہ کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ذیلی کمیٹی نےنوازشریف کے وکلاسے واپسی کی تاریخ مانگی، نواز شریف کب واپس آئیں گے ، آگاہ کیا جائے، وکلا سے پوچھا گیا، واضح جواب دیں نواز شریف واپس کب آئیں گے؟ ساڑھے 9بجے نوازشریف کے وکلاجواب دیں گے۔

    دوسری جانب ترجمان نون لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے نمائندے آج کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں جائیں گے، ڈاکٹر عدنان نواز شریف کی صحت، عدالتی احکامات کی تفصیل بتائیں گے، امید ہے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے امور کو جلد نمٹایا جائے گا، میڈیکل بورڈ نواز شریف  کی  تشویشناک حالت کے پیش نظر بیرون ملک علاج اور ٹیسٹوں کی سفارش کرچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی بیرونِ ملک ممکنہ روانگی، نیب افسران کے شدید تحفظات

    گذشتہ روز وزارت داخلہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ معاملہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو بھجوایا جائے گا، جس کے بعد وزیرقانون کی زیرصدارت کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا تھا۔

    اس سے قبل کہا جارہا تھا کہ نواز شریف کا ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے معاملے پر نیب افسران میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، قومی احتساب بیورو کے افسران نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا کہ نوازشریف نے بیرونِ ملک بھیجنا مقصود ہے تو پلی بارگین کے بعد بھیجا جائے، نیب نام نکالنے کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    مزید پڑھیں: نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی

    نیب  نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی تھی  اور کہا تھا کہ وفاقی حکومت مجاز اتھارٹی ہے۔

    واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

  • حکومت کا نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا بڑا فیصلہ

    حکومت کا نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ نوازشریف کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا نام 48 سے 72 گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، وہ آئندہ ہفتے بیرون ملک روانہ ہو سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے، ان کے لئے ایئر ایمبولینس کی ضرورت پڑی تو درخواست کی جائے گی۔

    دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا حکومت کو غور کرنے کی ضرورت نہیں ہے، حکومت کا شروع سے مؤقف رہا ہے کہ نواز شریف کو باہر جاکر علاج کرانا چاہیے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے، عدالت کا نوازشریف کے معاملے پر جو فیصلہ ہوگا حکومت قبول کرے گی، نواز شریف کا ہم عمر ہوں ،خود بھی علیل اوراسپتال میں زیر علاج ہوں، نوازشریف جلدی سے باہر جائیں، علاج کرائیں اور واپس آئیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول

    یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف نے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے درخواست دی تھی، درخواست نواز شریف کی فیملی کی جانب سے بیماری اور بیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی تھی ، درخواست میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے جانا چاہتے ہیں۔

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس گر گئے ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، بار بار پلیٹ لیٹس کم ہونےکی وجہ معلوم نہیں ہورہی، نوازشریف کےعلاج کے لئے دستیاب سہولتیں استعمال کی جا رہی ہیں۔

    دو روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کو سروسز اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا ، جس کے بعد انھیں شریف میڈیکل کمپلیکس منتقل کرنا تھا تاہم انھیں جاتی امرا پہنچا دیا گیا تھا، جہاں ان کیلئے ڈاکٹر عدنان کی زیرنگرانی انتہائی نگہداشت یونٹ قائم کیاگیا تھا، جس میں وینٹی لیٹر اورکارڈیک کی سہولیات موجود ہیں۔

  • چوہدری شوگرملز کیس : نوازشریف کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    چوہدری شوگرملز کیس : نوازشریف کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    لاہور : چوہدری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے معافی کی درخواست پیش کی گئی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف کی طبیعت سخت خراب ہے ، زیر علاج ہیں ، گھر میں آئی سی یو کی سہولتیں دی جا رہی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا انتہائی ضرورت پرگھر کے سامنے شریف میڈیکل تک لے جایا جاسکتا ہے، عدالت کیس میں نواز شریف کو حاضری سے استثنیٰ دے۔

    دوسری جانب وکیل نے بتایا مریم نواز کچھ دیر میں عدالت پہنچ جائیں گی جبکہ یوسف عباس کو عدالت میں پیش کردیا گیا، جس پر عدالت نے مریم نواز کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی۔

    چوہدری شوگر ملزکیس میں مریم نواز عدالت میں پیش ہوئیں ، سماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر نے نوازشریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا نوازشریف گھر پر ہیں، اسپتال میں نہیں، درخواست کے ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں لگایا گیا، درخواست پر نواز شریف کے دستخط بھی نہیں۔

    ضمانتی مچلکوں پر دستخط سے متعلق مریم نواز نے عدالتی عملے سے استفسار کیا یہ اب مجھ سے دستخط کیوں کرا رہے ہیں ،جس پر فاضل جج نے کہا یہ اس لیے کرارہے ہیں کل آپ نہیں آؤ تو ضامن کو بلایا جائے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ کا حکم ہو اور ہم پیش نہ ہوں، نواز شریف کو چھوڑ کر آنا بہت مشکل تھا مگر عدالتی حکم پر آئی ہوں، وکیل نے کہا جب تک ریفرنس نہ آئے اس وقت تک ملزم کو استثنیٰ دیا جاسکتا ہے، اس وقت انکوائری ہورہی ہے، ٹرائل شروع نہیں ہوا، ضمانت کے بعد نیب کیسز میں ریفرنس آنے تک ملزم کو استثنیٰ دیا جاتا ہے۔

    وکیل مریم نواز نے کہا یہ پہلا کیس نہیں نیب کے 20 سال سے ایسے کیس چل رہے ہیں، ماجھے ساجھے اور نوازشریف کے کیس کو ایک جیسا چلنا چاہیے، پراسیکیوٹر نے یہ تو بتایا نہیں کہ ریفرنس کب دائر کر رہے ہیں، جس پر نیب کا کہنا تھا کہ ضمانت کے بعد بھی ملزمان کو ہر صورت عدالت میں پیش ہونا چاہیے۔

    فاضل جج نے کہا میری عدالت میں سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہوگا، عدالت نے نواز شریف کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ، وکیل نے کہا ضمانت کے بعد ریفرنس کے دائر ہونے تک ملزم کا پیش ہونا ضروری نہیں ، جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ملزم کا ہر پیشی پر آنا لازمی ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے اس نکتے پر وکلا کو بحث کے لیے آئندہ سماعت پرطلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی۔

    یاد رہے لاہور کی احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو آج طلب کیا تھا، فاضل جج نےحکم دیا تھاکہ نواز شریف آٹھ نومبر کو صبح عدالت کے روبروپیش ہوں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگر ملز کیس : نواز شریف کو 8 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں،  مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا  کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس گر گئے ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، بار بار پلیٹ لیٹس کم ہونےکی وجہ معلوم نہیں ہورہی۔

    واضح رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیراعظم کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا اور شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

  • نوازشریف کی حالت بدستورتشویشناک ،میڈیکل بورڈ آج  طبی معائنہ کرے گا

    نوازشریف کی حالت بدستورتشویشناک ،میڈیکل بورڈ آج طبی معائنہ کرے گا

    لاہور :سروسزاسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے، میڈیکل بورڈ آج طبی معائنہ کرے گا، گزشتہ روزنوازشریف کو پہلی بار ڈاکٹروں نے واک کرنے کی اجازت دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسزاسپتال میں داخل ہوئے آج بارہواں روز ہے ، میڈیکل بورڈ میاں نوازشریف کا آج 11 بجے طبی معائنہ کرے گا۔

    پروفیسرمحمودایاز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی طبیعت دن بدن بہتری کی طرف جارہی ہے اور ان کےپلیٹ لیٹس55ہزارتک پہنچ گئے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق گزشتہ روز نوازشریف کو پہلی بار ڈاکٹروں نے واک کرنےکی اجازت دی، نوازشریف نےڈاکٹروں کی نگرانی کےبغیرواک بھی کی،ا
    واک کرانےکامقصدان کی صحت سےمتعلق بہتری جاننا تھا جبکہ نوازشریف کے دل، گردے، بلڈپریشر اور شوگر کے مسائل اپنی جگہ ہیں۔

    دوسری جانب سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا نوازشریف کی حالت بدستورتشویشناک ہے، علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے اسٹرائیڈزڈوز کم کرنے کی کوشش کی ، اس سے پلیٹ لیٹس دوبارہ کم ہوگئے، بغیرکسی تاخیرکے تشخیص ہونا چاہیے۔

    خیال رہے نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نوازشریف کی تشویشناک حالت پرٹوئٹ کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف روبہ صحت، اسپتال میں چہل قدمی

    یاد رہے ذرائع میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا نوازشریف کولوپرین کے بعد دل کی دوسری دوا بھی دیناشروع کردی ہے جبکہ خون میں کلاٹ ختم کرنے والی دوا کلوپیڈوگرل بھی دی جارہی ہے، نوازشریف کےپلیٹ لیٹس میں کمی پرکلوپیڈوگرل کی دوائی بندکی گئی تھی۔

    خیال رہے یاد رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا، دورانِ حراست نوازشریف کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کرلی تھی۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس :  نواز شریف کو 8 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

    چوہدری شوگر ملز کیس : نواز شریف کو 8 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزکیس میں نواز شریف کوآٹھ نومبرکوطلب کرلیا، کرپشن مقدمات میں سزایافتہ نوازشریف چوہدری شوگر ملز کیس  میں ضمانت پرہیں جبکہ اس کیس میں ان کی بیٹی مریم نواز اور بھتیجا بھی نامزد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزکیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو طلب کرلیا ، فاضل جج نےحکم دیا ہے کہ نواز شریف آٹھ نومبر کو صبح آٹھ بجے عدالت کے روبروپیش ہوں۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت پرہیں جبکہ اس کیس میں ان کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجا یوسف عباس بھی نامزد ہیں۔

    یاد رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیراعظم کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا اور شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کی گئی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے یاد رہے کہ نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز اور اُن کے چچا زاد بھائی یوسف عباس کو نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار کیا ہوا ہے۔

  • ‘نوازشریف کے بیٹوں نے ان کو یہاں تک پہنچایا ‘

    ‘نوازشریف کے بیٹوں نے ان کو یہاں تک پہنچایا ‘

    اسلام آباد : سینیٹرفیصل جاوید نے کہا کہ نوازشریف کے بیٹوں نے ان کو یہاں تک پہنچایا ہے، عدالت کا فیصلہ درست ہے، فیصلے حق میں ہوں تو عدالت اچھی، مخالفت میں آئیں توبُری۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹرفیصل جاوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےرہنماؤں کےبیانات سمجھ سے بالاتر ہیں، فیصلےحق میں ہوں تو عدالت اچھی،مخالفت میں آئیں توبُری۔

    رہنماپی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عدالت کا فیصلہ درست ہے، پہلے بھی6 ہفتوں کاریلیف ملا تھا، احسن اقبال کےبیانات صرف سیاسی اسکورنگ کیلئےہیں، میاں صاحب تومطمئن ہیں، احسن اقبال کیوں نہیں ؟

    فیصل جاوید نے مزید کہا کہ نوازشریف کے بیٹوں نے ان کو یہاں تک پہنچایا ہے۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس : نواز شریف کی ضمانت منظور، سزا 8 ہفتے کیلئے معطل

    گذشتہ روز بھی سینیٹرفیصل جاوید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت اور سزا معطلی کے فیصلے پر کہا تھا کہ ن لیگ سےدرخواست ہےاب پروپیگنڈابند کرے اور اب صحت پرسیاست چھوڑکرنوازشریف پرتوجہ دیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی تھی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کرتے ہوئے 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا تھا۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا تھا عدالت سے نوازشریف کی صحت یابی تک سزا معطلی کی درخواست تھی، اس بات کا تعین نہیں کیا جا سکتا کہ صحت کب بہتر ہوگی، ٹائم فریم مریض کیلئے دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صورتحال کی براہ راست ذمہ دار حکومت ہے، سزا معطلی پر کسی قسم کی تلوار نہیں لٹکانی چاہیے تھی، غفلت کی وجہ سےآج نوازشریف اس نازک صورتحال پر ہیں۔