Tag: nawaz

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ماں، بہن، بھائی اور بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے ملاقات نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا درخواست کے باوجود آج بھی نوازشریف کی تیمارداری سےروک دیا گیا، میں اور خاندان کے افرادنوازشریف سےہفتے میں 3،2بار ملتے تھے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے ملاقات کیلئے اب صرف جمعرات تک محدود کردیاگیا، ماں، بہن، بھائی اور بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیاد پرضمانت کی درخواست پر نیب کوچھبیس مارچ کیلئےنوٹس جاری کردیا ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نوازشریف نے جلسے اور ریلیوں کے ساتھ ٹرائل کا بھی سامنا کیا، دیکھناہےمرض پہلے جیسا ہے یا بگڑگیا ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، اگر نوازشریف کوکچھ ہوا تو ذمے دارعمران خان اورحکومت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، شہباز شریف

    انھوں نے کہا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں سرکارکا ایک دھیلہ بھی استعمال نہیں کیا ، علاج پراخراجات خود برداشت کیے، نہ سرکاری دورے کیے، بیرون ملک علاج ذاتی خرچ پرکرایا۔

    شہبازشریف نے کہا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، اگر نوازشریف کوکچھ ہوا تو ذمے دار عمران خان اورحکومت ہوگی۔

  • ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے، امید ہے رہائی ملے گی،حمزہ شہباز

    ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے، امید ہے رہائی ملے گی،حمزہ شہباز

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ امید ہمیشہ اللہ سے ہی رکھنی چاہیے، ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے، امید ہے رہائی ملےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی اور شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف نواز شریف کی اپیل کی سماعت سننے کیلئے سپریم کورٹ پہنچ گئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا امیدہمیشہ اللہ سےہی رکھنی چاہیے، ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے،امیدہےرہائی ملےگی اور آج اپیل منظور کی جائے گی۔

    خیال رہے آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    یاد رہے یکم مارچ کو سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا نوازشریف جیل میں قید ہیں، سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں ہیں، میڈیکل بورڈ کے ذریعے نوازشریف کے کئی ٹیسٹ کرائے گئے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ میں نوازشریف کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    دائر درخواست کے مطابق درحقیقت نوازشریف کودرکارٹریٹمنٹ شروع بھی نہیں ہوئی، نوازشریف کو فوری علاج کی ضرورت ہے، علاج نہ کیا گیا تو صحت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    واضح رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    لاہور: ڈاکٹرز نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دے دیا، پنجاب کے 2 سینئر کارڈیا لوجسٹ نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا، معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دیا۔

    جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کو ایکسرسائز کیلئے سائیکل مہیا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

    https://youtu.be/L52q3MYUjbI

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 2سینئر کارڈ یالوجسٹ نےنوازشریف کاتفصیلی طبی معائنہ کیا، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو ورزش کے لیے ایکسرسائز سائیکل استعمال کرنے کامشورہ دیا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نےنوازشریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کونوازشریف کے لیے طبی سہولتیں یقینی بنانے اور ان کی مرضی کے مطابق علاج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا نوازشریف جہاں چاہیں صحت کی سہولتیں دی جائیں۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان کا نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار

    دوسری جانب پنجاب حکومت نےایمبولنس کوٹ لکھپت جیل بھجوادی ہے، ترجمان پنجاب حکومت نےبتایاموبائل یونٹ میں تین کارڈیک ڈاکٹراورتین ٹیکنیشن موجودرہتے ہیں۔

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ ہارلے اسٹریٹ کلینک کے ماہرین امراض قلب کو دکھائی گئی تھی ،خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی رائے ہے کہ نوازشریف کا علاج ایسےاسپتال میں ہونا چاہیے جہاں تمام سہولیات میسرہوں۔

  • پنجاب حکومت کا نواز شریف کیلئے ایمرجنسی ایمبولینس جیل بھجوانے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا نواز شریف کیلئے ایمرجنسی ایمبولینس جیل بھجوانے کا فیصلہ

    لاہور :  پنجاب حکومت نے نواز شریف کے لئے ایمرجنسی ایمبولینس جیل بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے، مریم نواز نے  نواز شریف کے علاج کیلئے ایمرجنسی سہولیات کیلئے ٹویٹ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے علاج کے لئے مریم نواز کے ٹویٹ پر حکومتی ردعمل آگیا، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے نواز شریف کے لئے ایمرجنسی ایمبولینس کوٹ لکھپت جیل بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ایمرجنسی ایمبولینس کسی بھی وقت کوٹ لکھپت جیل پہنچا دی جائے گی اور ایمبولینس میں ایمرجنسی سے نمٹنے کی تمام سہولیات موجود ہوں گی۔

    دوسری جانب ترجمان وزیر اعلٰی پنجاب شہباز گل نے موبائل یونٹ کوٹ لکھپت جیل بھجوانے کے حوالے سے پی آئی سی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالٰی نواز شریف کو شفا دے، ایمرجنسی کے لئے موبائل یونٹ کوٹ لکھپت جیل بھیجا جا رہا ہے، 3 کارڈیک ڈاکٹرز اور 3 ٹیکنیشنز وہاں موجود رہیں گے۔ نوازشریف کے علاج پر فوکس ہونا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا نواز شریف پر سیاست کی جا رہی ہے، کل ان سے ملاقات کر کے صحت دریافت کی تھی، قیدی کی صحت کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے، آج جیل حکام نوازشریف کو خود ملیں گے اور انہیں پاکستان میں کہیں بھی علاج معالجے کی پیشکش کریں گے۔

    موبائل یونٹ کی فراہمی کے حوالے سے مریم نواز کے ٹویٹ پر شہباز گل نے کہا کہ ویسے تو تمام قیدیوں کو یہ سہولت دینی چاہیئے، میڈیا اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    ترجمان وزیر اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا موبائل یونٹ نواز شریف کے علاوہ دوسرے قیدیوں کو بھی سہولت دے گا، عبدالعلیم خان بھی وہاں موجود ہیں، جس کو کارڈیک ایشو ہوا قیدی چیک کروا سکیں گے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف مریم نواز ملاقات، جیل میں‌ جان بچانے والے خصوصی یونٹ کے انتظام کی درخواست

    گذشتہ روز مریم نواز نے نواز شریف کے علاج کیلئے ایمرجنسی سہولیات کیلئے ٹویٹ کیا تھا، جس میں جیل انتظامیہ نے نوازشریف کی صحت سے متعلق جلد اقدامات کی درخواست کی تھی۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرزکے مطابق نوازشریف کےدل کی بیماری بگڑرہی ہے، زندگی بچانے کے یونٹ کا انتظام کریں، نواز شریف تین بار وزیر اعظم رہے، وہ سب سے بڑی سیاسی جماعت کے قائد ہیں، یہ سہولت ان کا حق ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج چاہتے ہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر  مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نواز شریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    لاہور: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے بھارتی دراندازی کو ناکام بنانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھ پت جیل میں قید نوازشریف سے جمعرات کے روز ملاقاتیوں کا دن تھا، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت دیگر اہل خانہ نے اُن سے ملاقات کی۔

    دورانِ ملاقات بھارت کی حالیہ دراندازی اور پاک فوج کے بھرپور جواب کو سراہتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔ اس موقع پر نوازشریف نے دیگر لیگی رہنماؤں اور وکلاء سے بھی ملاقات کی جس میں طے پایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چلینج کیا جائے گا۔ نوازشریف کے وکلاء نے جلد از جلد درخواست دائر کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے امیر مقام نے بھارتی دراندازی کا بھرپور جواب دینے پر افواج پاکستان، پاک فضائیہ اور قوم کو مبارک باد دی اور عمران خان کے پیغامِ امن کو بھی سراہا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی دراندازی کے بعد سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نوازشریف کا پیغام شیئر کیا تھا۔

    ‘نواز شریف نے بھارتی فضائیہ کی سرحدی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے، پاکستان پر کبھی کوئی آنچ نہ آئے‘۔

    سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی ، وہ بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں۔

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، جس میں نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں،مریم نواز کا ٹوئٹ

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ  نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجے میں ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ۔

    فیصلہ میں کہا گیا تھا جیل سپرنٹنڈنٹ کا اختیار ہے کہ وہ قیدی کواسپتال منتقل کرے یا نہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالت کی طبی سہولیات پر مکمل نظریں ہیں لہذا ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کے وکلا کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    نواز شریف کے وکلا کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکلا نے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے، وکلا کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے قراردیاکہ نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    العزیزیہ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نوازشریف نے طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست کی تھی اور جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن کیانی پرمشتمل دو رکنی بیبنچ نے دلائل کے بعدفیصلہ بیس فروری کو محفوظ کیاتھا۔

    نیب نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پررہائی کی مخالفت کی تھی۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور اپنی بیماری کے سبب لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف محبوب ہیں، اس لئے ان کے ساتھ ویلنٹائن ڈے منایا،  سینیٹر مشاہداللہ

    نوازشریف محبوب ہیں، اس لئے ان کے ساتھ ویلنٹائن ڈے منایا، سینیٹر مشاہداللہ

    لاہور : سینیٹر مشاہداللہ خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف محبوب ہیں، اس لئے نوازشریف کے ساتھ جیل میں ویلنٹائن ڈےمنایا، نوازشریف ملک کو دوبارہ جمہوریت کے راستے پر گامزن کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے دن سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملنے اہل خانہ اور پارٹی رہنما پہنچے، اس موقع پر جیل کےباہرسیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    مشاہداللہ خان نے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوازشریف محبوب ہیں، اس لئے ان کے ساتھ جیل میں ویلنٹائن ڈے منایا، کارکنان اور رہنماؤں نے نواز شریف سے اظہار محبت کیاہے، وہ ملک کو دوبارہ جمہوریت کے راستے پر گامزن کریں گے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف ملک کو دوبارہ جمہوریت کے راستے پر گامزن کریں گے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نوازشریف نے سروسز اسپتال سے پی آئی سی اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے جیل جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، جس میں واضح لکھا گیا کہ نوازشریف کو مزید اسپتال میں نہ رکھا جائے۔

    میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نواز شریف فروری تک ملک سے باہر چلے جائیں گے، پیپلز پارٹی رہنما کا بڑا دعویٰ

    نواز شریف فروری تک ملک سے باہر چلے جائیں گے، پیپلز پارٹی رہنما کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کواین آراومل گیا ہے ، وہ اسی ماہ ملک سے باہر چلے جائیں گے، نواز شریف اور ان کی صاحبزادی سیاست سے باہر رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا نوازشریف کو این آر او مل چکا ہے، قریبی دوست نے اطلاع دی ہے کہ سابق وزیراعظم کو میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت مل جائےگی اور وہ اسی ماہ بیرون ملک چلےجائیں گے۔

    چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کامعاملہ ہےضمانت ہوگی تو مجھے بھی خوشی ہوگی، نوازشریف اوران کی صاحبزادی سیاست سےباہر اور خاموش رہیں گے۔

    رہنما پی پی نے مزید کہا شہباز شریف کی بھی میڈیکل گراؤنڈ پرضمانت ہوگی، کچھ عرصے بعد وہ بھی باہرچلے جائیں گے۔

    این آر او کے نام پر کوئی عدلیہ کو ہائی جیک نہیں کرسکتا، ہنما تحریک انصاف علی محمد


    دوسری جانب رہنما تحریک انصاف علی محمد نے کہا کہ این آر او کے نام پر کوئی عدلیہ کو ہائی جیک نہیں کرسکتا، سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ این آراو نہیں ہونے دیں گے، عمران خان این آر او دے کر اپنے وژن سے کیسے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔

    علی محمد کا کہنا تھا کہ جیلوں میں 80،60سال کے اور بھی قیدی ہیں انھیں ضمانت نہیں ملتی، نوازشریف کو صحت کی بنیاد پر ضمانت ملی تو میں سوال اٹھاؤں گا، عدلیہ لیگل گراؤنڈ پر ضمانت دے گی تو اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان واضح کہہ چکے ہیں ” کان کھول کر سن لیں ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا، قوم سے وعدہ کیا ہے، کوئی این آر او نہیں ہوگا، ان لوگوں نے ملک کو بے دردی سے لوٹا، سمجھ رہے ہیں احتجاج کر کے بلیک میل کرلیں گے۔”

  • العزیریہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر

    العزیریہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی۔ نواز شریف نے سزا معطلی کے ساتھ ساتھ ضمانت کی بھی استدعا کی ہے۔

    نواز شریف نے اپیل فائل کرنے کے بعد رٹ فائل نہیں کی تھی، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی ٹیم نے دستخط شدہ وکالت نامہ بھی ہائیکورٹ میں جمع کروادیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ 24 دسمبر کے احتساب عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی گئی تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا مؤقف ٹھیک سے نہیں سنا گیا۔

    بعد ازاں ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔

    ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کر اسے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

  • نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے، سپریم کورٹ کو خط

    نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے، سپریم کورٹ کو خط

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے ٹرائل کورٹ کی مدت میں توسیع  کےلئے عدالت سے رجوع کرلیا، سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کل ختم ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کے ٹرائل کی مدت میں توسیع  کے لیے احتساب عدالت کے جج ارشدملک نے رجسٹرارسپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی دی گئی ڈیڈلائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں، العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزمیں ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے۔

    خط میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹرائل مکمل کرنےکےلئےمزیدوقت دیاجائے، العزیزیہ میں ملزم کابیان ،فلیگ شپ میں آخری گواہ پرجرح جاری ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کی طرف سےدی گئی ڈیڈ لائن کل ختم ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 4روز باقی

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے یہ وہ کیس ہے جس نے دو بھائیوں میں تلخی پیدا کی، خواجہ حارث نے کہا کہ ایک بار تو میری بات بھی مان لیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیشہ آپکی بات مانی لیکن یہی تاثر دیا گیا کہ ہم نے آپ کی بات نہیں مانی۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے دی جانے والی ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مہلت پانچویں بار ختم ہوگئی، جس کے بعد احتساب عدالت نے مزید مہلت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ ریفرنسز مکمل کرنے کے لیے پہلے ہی 4 بار مہلت میں توسیع کرچکی ہے، گزشتہ ماہ عدالتِ عظمیٰ نے نے 26 اگست تک ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو 6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔