Tag: Naz Shah

  • گورنر پنجاب اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کا مسئلہ کشمیر اور فلسطین حل کرنے کا مطالبہ

    گورنر پنجاب اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کا مسئلہ کشمیر اور فلسطین حل کرنے کا مطالبہ

    لاہور : گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور اور برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے مسئلہ کشمیراور فلسطین حل کر نے کا مطالبہ کردیا، چوہدری محمدسرور نے کہا کہ بھارت خطے میں دہشت گردوں کا بڑ اسہولت کار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور سے برطانوی رکن پارلیمنٹ نازشاہ کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں مسئلہ کشمیر اور اورسیزپاکستانیوں کےمسائل سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔

    گورنرپنجاب اوررکن پارلیمنٹ نازشاہ نے مسئلہ کشمیراور فلسطین حل کر نے کا مطالبہ کردیا، دوران ملاقات چوہدری محمدسرور نے کہا کہ وزیراعظم کشمیریوں کے سفیر بننے کا حق ادا کر رہے ہیں جبکہ بھارت خطے میں دہشت گردوں کا بڑ اسہولت کار ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ کشمیرمیں جاری دہشت گردی پر دنیا کی خاموشی کسی جرم سے کم نہیں، نریندر مودی کے ہوتے ہوئے خطے میں امن کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیرمیں مظالم پربھارت کےخلاف جنگی جرائم کاکیس چلانے اور علی گیلانی کی شہداقبرستان میں تدفین کا مطالبہ کیا تھا۔

  • برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے

    برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے

    لندن: برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے وزیر خارجہ ڈومینک راب کو خط لکھ کر برطانوی ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے وزیر خارجہ کو خط میں سوال اٹھایا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں کس سائنٹفک بنیاد پر ڈالا گیا، جب کہ فرانس، جرمنی اور بھارت کی نسبت پاکستان میں کرونا کیسز کی شرح کم ہے۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ برطانوی حکومت اپنے عوام کے تحفظ کی بجائے سیاسی فیصلے کر رہی ہے، حکومت کا یہ اقدام پاکستان اور پاکستانی کمیونٹی کے خلاف ہے۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ریڈ لسٹ پر پارلیمنٹ میں بھی سوال اٹھایا لیکن جواب نہیں دیا گیا، کہا گیا کہ یہ بتانے میں وقت لگے گا، میں اپنے سوال کے جواب کا اب بھی انتظار کر رہی ہوں۔

    پاکستان برطانوی ریڈ لسٹ میں، پی آئی اے کا مسافروں کے لیے بڑا اعلان

    انھوں نے کہا تازہ اعداد و شمار کے مطابق فرانس، جرمنی اور بھارت میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے، فرانس میں ہر ایک لاکھ میں سے 403 افراد روزانہ، جرمنی میں ہر ایک لاکھ میں سے 137 افراد، جب کہ بھارت میں ہر ایک لاکھ میں سے 24 افراد روزانہ متاثر ہو رہے ہیں۔

    خط ناز شاہ نے لکھا فرانس، جرمنی اور بھارت کی نسبت پاکستان میں کرونا کیسز کی شرح کم ہے، پاکستان میں ہر ایک لاکھ میں سے 13 افراد روزانہ کرونا سے متاثر ہو رہے ہیں، جنوبی افریقا سے کرونا کی نئی قسم پاکستان کو متاثر نہیں کر رہی، اس پس منظر میں برطانیہ نے فرانس، جرمنی، بھارت کو ریڈ لسٹ میں کیوں شامل نہیں کیا؟

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا برطانوی حکومت ریڈ لسٹ سے متعلق مربوط لائحہ عمل نہیں رکھتی؟ برطانوی حکومت اپنے عوام کے تحفظ کی بجائے سیاسی فیصلے کر رہی ہے، حکومت کے فیصلوں میں حقیقی اعداد و شمار نظر انداز ہو رہے ہیں۔

  • ‘خوشی ہے وزیراعظم عمران خان پی آئی اے معاملے پر فرنٹ فٹ پرہیں’

    ‘خوشی ہے وزیراعظم عمران خان پی آئی اے معاملے پر فرنٹ فٹ پرہیں’

    اسلام آباد : برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کا کہنا ہے کہ خوشی ہے وزیراعظم عمران خان پی آئی اے معاملے پر فرنٹ فٹ پرہیں ، سمجھوتے کے بجائے ایوی ایشن اور مسافروں کیلئے ” سیفٹی فرسٹ” کو اپنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ نازشاہ نے وزیراعظم معاون خصوصی زلفی بخاری سے رابطہ کیا ، جس میں پی آئی اے میں جاری اصلاحات اور تازہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ نازشاہ نے کہا خوشی ہے وزیراعظم عمران خان پی آئی اے معاملے پر فرنٹ فٹ پرہیں، وزیراعظم کی قیادت میں ادارہ میں واضح تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، سمجھوتے کے بجائے ایوی ایشن اور مسافروں کیلئے ” سیفٹی فرسٹ” کو اپنایا جارہا ہے۔

    اس موقع پر معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بارے میں مثبت سوچ اپنانے پر شکر گزار ہوں، وزیراعظم بغیردباؤ پی آئی اے کے معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں، پائلٹس کے لائسنسز سےمتعلق تحقیقات لیکس نہیں کی گئیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم صرف ایوی ایشن کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں، ذمہ دارلیڈرکی طرح صرف مسافروں کی حفاظت وزیراعظم کی ترجیح ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل برطانیہ کی شیڈو وزیر ناز شاہ نے برطانوی میڈیا کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ تیس فیصد کرونا کیسز کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، برطانوی میڈیا نے حقائق سے ہٹ کر من گھڑت خبریں شائع کیں‘۔

  • برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر پارٹی کا بڑا قدم

    برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر پارٹی کا بڑا قدم

    بریڈ فورڈ: برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کے واقعے کے بعد کنزرویٹو پارٹی نے کمنٹس کرنے والی عہدے دار کو معطل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف کنزرویٹو پارٹی کی خاتون عہدے دار تھیوڈورا ڈکنسن نے سوشل میڈیا پر نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کر دیے تھے، جس پر پارٹی نے ان کی رکنیت معطل کر دی۔

    ناز شاہ نے سوشل میڈیا پر بچوں کی غربت پر اپنی پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کی ویڈیو شیئر کی تھی، اس تقریر میں ناز شاہ نے اپنے بچپن کے حوالے سے بھی باتیں کیں، کنزرویٹو پارٹی کی پولیٹکل کمیونیکیشنز اینڈ سوشل میڈیا کنسلٹنٹ تھیوڈورا ڈکنسن نے اس پر نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کیے۔

    تھیوڈورا نے لکھا کہ اگر یہ ملک پسند نہیں تو پاکستان واپس منتقل ہو جاؤ۔ اپنے کمنٹس میں خاتون عہدے دار نے ناز شاہ کو نسل پرست بھی کہا۔

    کنزرویٹو پارٹی نے عہدے دار کو معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، مذکورہ عہدے دار نے معطلی کے بعد اپنے کمنٹس پر ناز شاہ سے معافی بھی مانگ لی، تھیوڈرا نے کہا کہ میرے کمنٹس غیر مناسب تھے جن پر ناز شاہ سے معافی مانگی ہے۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ 2020 میں ایسے کمنٹس یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نسلی تعصب کس قدر بڑھ چکا ہے۔ دریں اثنا، ناز شاہ سے نامناسب برتاؤ پر لیبر پارٹی کی مرکزی قیادت اور مسلم کونسل آف بریٹن نے بھی مذمت کر دی ہے۔

  • مودی کو سول اعزازکے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، ناز شاہ کی ابو ظہبی کے ولی عہد سے اپیل

    مودی کو سول اعزازکے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، ناز شاہ کی ابو ظہبی کے ولی عہد سے اپیل

    لندن : برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے ابو ظہبی کے ولی عہد سے اپیل کی ہے کہ نریندر مودی کو یو اے ای کا سول اعزاز دینا کشمیریوں پر جاری مظالم سے چشم پوشی ہو گی، اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے ابو ظہبی کے ولی عہد کو خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یو اے ای کا سب سے بڑا سول اعزاز دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی ہے۔

    ناز شاہ نے اپنے خط میں بھارتی افواج کی جانب سے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی طرف توجہ دلائی، ناز شاہ نے کہا کہ مودی کو اس کی ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے انسانیت کے قصائی کا خطاب دیا گیا ہے۔

    مودی کو سول اعزاز دینا مظلوم کشمیریوں پر جاری مظالم سے چشم پوشی ہو گی، انہوں نے مزید کہا کہ معاشی مفاد کی وجہ سے اگر مودی حکومت کے اقدامات کے کی مذمت نہ کرسکیں تو اسے دل میں ہی برا جانیں۔

    خط میں ابو ظہبی کے ولی عہد سے درخواست ک یگئی ہے کہ بھارتی وزیراعظم کو یہ اعزاز دینے سے اجتناب کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایک غیر ملکی نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر غیر مسلم برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو بھی تشویش ہے۔

    لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی سول آبادی پر گولہ باری کا مسئلہ بھی برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک مسلمانوں پر ظلم کرے گا اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے، ناز شاہ کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ میں ابھی بھی مسلمان خواتین کو حجاب پہننے پر مشکلات کا سامنا ہے۔