Tag: Nazim Jokhio

  • وزیر داخلہ کا قتل کیس میں ملوث رکن قومی اسمبلی کو گرفتار کرنے کا اعلان

    وزیر داخلہ کا قتل کیس میں ملوث رکن قومی اسمبلی کو گرفتار کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ قتل کیس میں نامزد مفرور ایم اے این کو ووٹ ڈالنے کے لئے پاکستان لایاجارہا ہے، جام عبد الکریم جیسےآئیں گے ان کوگرفتارکرلیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ناظم جوکھیو کےقتل میں نامزد ایم این اے جام عبدالکریم دبئی سےووٹ ڈالنےآرہےہیں، جام کریم جیسے ہی اسلام آباد پہنچے گا اسے گرفتار کرلیا جائے اس حوالے سے میں نے ڈی جی ایف آئی اے کو کہہ دیا ہے کہ جام عبدالکریم کو گرفتار کریں اور آئی جی سندھ کے حوالے کیا جائے گا۔

    شیخ رشید نے اعلان کیا کہ مفرور ایم این اے کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں بھی ڈالا جائے گا اور اس کا نام انٹرپول میں بھی ڈالنے کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے جام عبدالکریم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے تو خود سےسرینڈر کردینا چاہیے۔

    ناظم جوکھیو کا قتل کیس کا پس منظر

    کراچی کے علاقے ملیر میں گذشتہ سال 3 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کے فارم ہاؤس سے ایک شخص کی لاش ملی تھی، جسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق ناظم سجاول جوکھیو کی تشدد زدہ لاش جام ہاؤس نامی فارم ہاؤس سے ملی جو ملیر کے جام گوٹھ میں پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کا فارم ہاؤس ہے۔

    ناظم جوکھیو

    مقتول کے بھائی افضل جوکھیو نے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم پر اپنے بھائی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

    ان سمیت دیگر رشتے داروں نے یہ الزام ایک ویڈیو کی بنیاد پر لگایا تھا جو ان کے بقول ناظم نے ریکارڈ کی تھی، مذکورہ ویڈیو میں ناظم نے بتایا تھا کہ انہوں نے نے ٹھٹہ کے جنگ شاہی قصبے کے قریب اپنے گاؤں میں تلور کا شکار کرنے والے کچھ بااثر افراد کے مہمانوں کی ویڈیو بنائی تھی جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔

    مذکورہ ویڈیو میں مقتول نے بتایا تھا کہ اس نے تلورکا شکار کرنے والے چند افراد کی ویڈیو اپنے موبائل فون پر بنائی تھی جس کی وجہ سے اس کا فون چھین لیا گیا اور مارا پیٹا بھی گیا تھا، انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ان کا فون واپس کر دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے پولیس کی ہیلپ لائن پر کال کی تھی۔

    تاہم فون کرنے کے باوجود بھی جب پولیس مدد کے لیے نہیں پہنچی اور شکار کرنے والے واپس چلے گئے تو وہ تشدد کی شکایت درج کرانے کے لیے مقامی تھانے گئے تھے۔

    مقتول نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ انہیں دھمکی آمیز فون آئے اور کہا گیا کہ وہ ویڈیو ڈیلیٹ کردیں یا پھر سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا اگر انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار وہ لوگ ہوں گے جن افراد کے گھر ’شکاری مہمان‘ ٹھہرے تھے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بدترین تشدد کی تصدیق

    مقتول ناظم جوکھیو کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹر محمد اریب نے کیا تھا جس میں انکشاف ہوا کہ سر سمیت پورے جسم پر بے شمار زخم تھے، بدترین تشدد کے باعث مقتول کو اندرونی طور پر خون کا رساؤ شروع ہوگیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق لاش پر سخت اور نوکیلی چیزوں سے تشدد کیے جانے کے نشانات تھے جبکہ نازک عضو پر بھی بری طرح مارنے کے نشان تھے۔

  • کابینہ نے ناظم جوکھیو کے قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ ٹیم کی منظوری دے دی

    کابینہ نے ناظم جوکھیو کے قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ ٹیم کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کابینہ نے ناظم جوکھیو کے قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ ٹیم کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ناظم جوکھیو کو میمن گوٹھ کراچی میں قتل کیا گیا تھا، سب کو پتا ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں قاتلوں کو بچانے کے لیے کیا کیا نہیں کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان سے 2 ملزمان کی اٹلی حوالگی کی کابینہ نے منظوری دی ہے، پاکستان سے ملزم محمد عثمان کی یو اے ای حوالگی کی کارروائی کی بھی منظوری دی گئی۔

    انھوں نے کہا ارکان پارلیمنٹ کے لیے ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے کا حکم دیا گیا ہے، سیاست دان ہی ہیں جن کے ٹیکس گوشوارے سامنے آتے ہیں، باقی کسی شعبے سے ٹیکس گوشواروں کا کوئی ریکارڈ سامنے نہیں آتا، سیاست دانوں اور ان کے خاندان کے اثاثے سب ہمارے سامنے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا قومی سلامتی پالیسی کو پہلی بار معاشی صورت حال سے منسلک کیا گیا ہے، پالیسی کے ذریعے عام آدمی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، ماضی میں پالیسی منظور نہ ہونے کی وجہ مختلف نظریات کا یک جا نہ ہونا تھا، 2014 میں اس پالیسی پر کام شروع کیا گیا تھا، 2021 میں اس کی منظوری ہوئی، پالیسی کی منظوری میں تقریباً 9 سال لگے۔

    ناظم جوکھیو قتل کیس میں بڑی پیش رفت، وکیل مدعی کے اہم اعتراضات

    انھوں نے کہا جب تک عام آدمی معاشی، سماجی اور قانونی حالت سے مطمئن نہیں ہوگا، ملک کی سیکیورٹی کو خطرہ لاحق رہے گا، قومی سلامتی پالیسی کی منظوری عمران خان کی قیادت میں ممکن ہوئی، 18 مختلف وزارتوں کا ان پٹ اس میں شامل ہے۔

    وزیر اطلاعات نے کہا نیشنل سیکیورٹی پالیسی کے ساتھ انٹرنل پالیسی اور فوڈ سیکیورٹی پالیسی سمیت دیگر وزارتوں کی پالیسیاں بھی منسلک ہیں، کابینہ کو یوریا کی پیداوار پر بریفنگ دی گئی، اس وقت پاکستان میں زرعی شعبہ حکومت کی اہم ترجیح ہے، گزشتہ دو سالوں میں زرعی پیداوار میں بے پناہ کامیابیاں ملی ہیں، ہماری کپاس، گنے اور چاول، گندم اور مکئی کی فصلوں کی پیداوار میں بہتری آئی ہے۔

    فواد چوہدری کے مطابق گندم، چاول اور گنے کی تاریخی پیداوار ہوئی ہے، 1100 ارب روپے اضافی زرعی شعبہ میں گیا، رورل سیکٹر میں ٹریکٹرز، موٹر سائیکلز، زرعی ادویات کی خریداری میں اضافہ ہوا، کھاد کا ایک بحران پیدا ہوا، عالمی منڈی میں ڈی اے پی کی قیمت تقریباً بارہ ہزار روپے پر چلی گئی، ڈی اے پی پاکستان نہیں بناتا، 70 فیصد سے زیادہ درآمد کی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا گیس کے بحران کے باوجود ہم نے یوریا پلانٹس کو گیس فراہم کی، اس سال پاکستان میں یوریا کی تاریخی پیداوار ہوئی، عالمی منڈی میں یوریا کی قیمت 10500 روپے کے لگ بھگ ہے، پاکستان میں یوریا کی قیمت 1700 روپے سے 1900 روپے کے درمیان ہے، عالمی منڈی میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پاکستان میں یوریا کی قلت کئی جگہوں پر محسوس ہوئی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا ہمارے پاس یوریا کا ذخیرہ موجود ہے، قیمت بھی مستحکم ہے، پیداوار بھی ٹھیک ہے لیکن کچھ جگہوں پر ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی شکایات سامنے آئی ہیں ،ایک ٹرک یوریا اسمگل ہو تو تقریباً 80 لاکھ روپے تک بچائے جا سکتے ہیں، پنجاب حکومت سے کابینہ نے کہا ہے کہ یوریا کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ پر بھرپور کارروائی کرے۔

    انھوں نے کہا یوریا کی مصنوعی قلت پر قابو پا لیا جائے گا، اڑتالیس گھنٹوں میں واضح بہتری آ جائے گی۔

  • ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد ایم این اے جام عبدالکریم نے عبوری ضمانت کرالی

    ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد ایم این اے جام عبدالکریم نے عبوری ضمانت کرالی

    کوئٹہ : ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد کراچی کے ایم این اے جام عبدالکریم نے بلوچستان ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت کرالی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد ملزم ایم این اے جام عبدالکریم کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نعیم اخترافغان نے درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نعیم اخترافغان کی عدالت نےجام عبدالکریم کی پندرہ دن کی عبوری ضمانت منظورکرتے ہوئے ملزم کو کراچی کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

    خیال رہے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم،ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزدہیں جبکہ رکن قومی اسمبلی کے چھوٹے بھائی ایم پی اے جام اویس سمیت چھے ملزمان سولہ نومبر تک پولیس ریمانڈ پرہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے ویڈیومیں نظر آنے والی گاڑی کا ریکارڈ ایکسائز سے نہیں ملا، کسٹمز حکام سے معلومات لی جا رہی ہیں۔

  • ناظم جوکھیو کے قتل کی تحقیقات کیلئے  جے آئی ٹی تشکیل

    ناظم جوکھیو کے قتل کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

    کراچی : سندھ حکومت نے میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو کے قتل کی شفاف تحقیقات کیلئے 8رکنی جےآئی ٹی تشکیل دی دے اور کمیٹی کو روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی، معاملے کی شفاف تحقیقات کیلئے 8رکنی جےآئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔

    ایس ایس پی ملیرعرفان بہادرجوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی سربراہی کریں گے ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ ٹواورایسٹ ون ، ڈی ایس پی میمن گوٹھ،ڈی ایس پی انویسٹی گیشن ون سمیت دیگر ارکان کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی کے سربراہ کو روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    اس سے قبل کراچی میں ناظم قتل کیس میں ملوث پی پی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس نے گرفتاری دے دی تھی ، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جام اویس نے ملیر میمن گوٹھ پولیس اسٹیشن میں گرفتاری دی۔

    ناظم جوکھیو کو سو شل میڈیا پر بیان وائرل کرنے پر قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد مقتول کے بھائی نے ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر کو مقدمے میں نامزد کیا۔

    مقتول کے لواحقین سے گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے رابطہ کیا تھا جبکہ صوبائی وزیرسعیدغنی اورامتیازشیخ نے بھی لواحقین سےملاقات کی ، جس میں مقتول کے لواحقین نے یقین دہانی پراحتجاج چوبیس گھنٹے کیلئے موخر کر دیا تھا۔

    اس سے قبل ناظم جوکھیو کے قتل کے واقعے میں ملوث دو افراد کو گزشتہ رات حراست میں لیا گیا تھا، ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے دونوں افراد جام اویس کے گن مین ہیں، تاہم وہ مقدمے میں نامزد نہیں ہیں۔