Tag: nazim-jokhio-murder

  • ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل

    ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل

    کراچی : پولیس نے ناظم جوکھیوقتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں ، مقدمے میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس سمیت پانچ ملزمان گرفتار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس نے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں اور مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کے بعد چالان پراسیکیوٹرجنرل آفس جمع کرادیا۔

    پراسیکیوشن کی اسکروٹنی کے بعد چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں پیپلز پارٹی ایم پی اے جام اویس سمیت 5ملزمان گرفتار ہیں جبکہ ایم این اے جام عبدالکریم سمیت 4ملزمان مفرور ہیں۔

    اظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس نے دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں۔۔ چالان اسکروٹنی کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ کیس میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس سمیت 5 ملزمان گرفتار ہیں جب کہ ایم این اے جام عبدالکریم سمیت 4 ملزمان تاحال فرار ہیں۔

    رواں ماہ کے شروع میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے سات ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا بدنیتی ہے، مدعی اور ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ضابطہ فوجداری کی سیکشن 161 کے تحت ریکارڈ کروائے گئے بیان میں تمام ملزمان کے کردار واضح کئے ہیں، گواہان کے واضح بیانات کے باوجود ملزمان کو ریلیف دیا گیا۔

    واضح رہے کراچی کے علاقے ملیر میں 3 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کے فارم ہاؤس سے ایک شخص کی لاش ملی تھی، جسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

    مقتول کے بھائی اور کراچی کے علاقے گھگر پھاٹک کے سابق کونسلر افضل جوکھیو نے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم پر اپنے بھائی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، ان سمیت دیگر رشتے داروں نے یہ الزام ایک ویڈیو کی بنیاد پر لگایا تھا جو ان کے بقول ناظم نے ریکارڈ کی تھی۔

    مذکورہ ویڈیو میں ناظم نے بتایا تھا کہ انہوں نے نے ٹھٹہ کے جنگشاہی قصبے کے قریب اپنے گاؤں میں تلور کا شکار کرنے والے کچھ بااثر افراد کے مہمانوں کی ویڈیو بنائی تھی جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔

    مذکورہ ویڈیو میں مقتول نے بتایا تھا کہ اس نے تلورکا شکار کرنے والے چند افراد کی ویڈیو اپنے موبائل فون پر بنائی تھی جس کی وجہ سے اس کا فون چھین لیا گیا اور مارا پیٹا بھی گیا تھا، انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ان کا فون واپس کر دیا گیا تھا۔

    مقتول نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ انہیں دھمکی آمیز فون آئے اور کہا گیا کہ وہ ویڈیو ڈیلیٹ کردیں یا پھر سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا اگر انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار وہ لوگ ہوں گے جن افراد کے گھر ’شکاری مہمان‘ ٹھہرے تھے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم موڑ ،  تحقیقاتی ٹیم کو تبدیل کردیا گیا

    ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم موڑ ، تحقیقاتی ٹیم کو تبدیل کردیا گیا

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم موڑ آگیا ، مدعی افضل جوکھیو کی درخواست پر نئی تین رکنی ٹیم تشکیل دے کر پرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ختم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیش میں مدعی مقدمہ کی جانب سے عدم اطمینان کےاظہار کے بعد نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی اور اس حوالے سے ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن سندھ عاصم قائمخانی کی جانب سے حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی رینج، بورڈ کی منظوری کے بعد تحقیقاتی ٹیم کو تبدیل کیا گیا ہے، ناظم جوکھیو کے بھائی نے کیس کی پیش رفت اور تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تحقیقاتی ٹیم تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

    درخواست میں اے آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو ، انسپکٹر سراج لاشاری اور ڈی ایس پی غلام علی جمانی کے نام پیش کیے تھے اور کہا تھا کہ تفتیش متعلقہ افسران کو سونپی جائے۔

    جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے بنائے گئے بورڈ نے درخواست منظور کرتے ہوئے قانون کے مطابق تفتیش میں تبدیلی کی منظوری دے دی۔

    حکمنامے کے مطابق انسپکٹر سراج لاشاری حیدرآباد اور ڈی ایس پی غلام علی جمانی سکھر سے تعلق رکھتے ہیں ، ٹیم کے دونوں ارکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اے آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو کو کیس سے متعلق باقاعدہ رپورٹ کریں گے جب کہ تنویر عالم اوڈھو کو کیس منصفانہ طریقے سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے جی ہدایت بھی کردی گئی۔

    نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے بعد پرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم خود بخود تحلیل ہو جائے گی، ذرائع کے مطابق تین رکنی ٹیم پرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے اب تک ہونے والی تمام تفصیلات حاصل کرے گی اور فورا اپنا کام شروع کرے گی۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس:  جام اویس  کے جسمانی ریمانڈ میں 16 نومبر تک توسیع

    ناظم جوکھیو قتل کیس: جام اویس کے جسمانی ریمانڈ میں 16 نومبر تک توسیع

    کراچی : ناظم جوکھیوقتل کیس میں عدالت نے ممبر صوبائی اسمبلی جام اویس کے جسمانی ریمانڈ میں 16 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ملیر کورٹ میں ناظم جوکھیوقتل کیس کی سماعت ہوئی ، پولیس نے ممبر صوبائی اسمبلی جام اویس کوعدالت میں پیش کیا۔

    جام اویس اوردیگرملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت پہنچایاگیا ، دوران سماعت پولیس نے ملزمان کےجسمانی ریمانڈمیں توسیع کی استدعا کی۔

    وکیل ملزمان نے سوال کیا وکیل ہی خودگواہ ہیں، گواہ خود وکیل کیسے ہوسکتےہیں؟ مقدمےکی تفتیش پولیس کا کام ہے۔

    جس پر تفتیشی افسر نے بتایا ویڈیومیں موجود گاڑی کا ریکارڈ ایکسائز کے پاس سےنہیں ملا، کسٹم حکام سےگاڑی کی تفصیلات حاصل کررہےہیں۔

    عدالت نے جام اویس سمیت دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 16نومبر تک توسیع کردی۔

    خیال رہے ناظم جوکھیو قتل کیس میں تفتیشی ٹیم نے موبائل ڈیٹاکی مدد سے تفتیش تیزکردی جبکہ جام گوٹھ میں افضل جوکھیو، نیاز اور جام عبدالکریم کے فون کی لوکیش سامنے آگئی ہے۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ مقتول ناظم جوکھیو کی ویڈیوکوشواہد کےطورپراستعمال کرنےکافیصلہ کرلیا ، خدشہ ہے ناظم جوکھیو کو سر پر لگنے والا ڈنڈا جان لیوا ثابت ہوا ہو تاہم تفصیلی میڈیکل رپورٹ سےمزیدحقائق سامنےآئیں گے۔

  • ناظم جوکھیو کے  قتل اور جام اویس کی گرفتاری سے متعلق بڑا انکشاف

    ناظم جوکھیو کے قتل اور جام اویس کی گرفتاری سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی : پولیس حکام نے ناظم جوکھیو کے قتل کے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا جام اویس موبائل پربہت زیادہ پرتشددگیم کھیلتا تھا ، ناظم جوکھیو پردم توڑنے تک تشدد کیاجاتارہا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو کے قتل کے حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں ، پولیس حکام نے بتایا جام اویس موبائل پربہت زیادہ پرتشددگیم کھیلتا تھا اور اکثرنشےمیں بھی دھت رہتا تھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ناظم جوکھیو پردم توڑنےتک تشددکیاجاتارہا، ہوسکتاہےمرنےکےبعدبھی ناظم جوکھیوپرتشددکیاگیا ہو۔

    پولیس نے بتایا کہ جام اویس معاملےپرایک اورچارج فریم کرنےجارہےہیں، ڈیرےپرلگا ہواکیمروں کاڈی وی آرغائب کردیاگیا، جام اویس نے سرینڈر کیا نہیں بلکہ اسےگرفتار ی دینے پر مجبور کیا گیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ جام اویس کراچی سےفرارہوکرخضدار تک پہنچ گیا تھا، جام اویس کراچی آیا اورپھر اس نےگرفتاری پیش کی، جام اویس پرچلنےوالا کیس خالصتاً قتل کا ہے۔

    پولیس کے مطابق موبائل ڈیٹاکی مددسےبھی تفتیش شروع کی گئی ہے، جام گوٹھ میں افضل ،نیازسالار،جام عبدالکریم کےفون کی لوکیش سامنے آئی اور ناظم جوکھیو کی آڈیو،ویڈیوکومرکزی شواہد کے طورپر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ ناظم جوکھیوکوسرپرلگنےوالاڈنڈا جان لیوا ثابت ہوا، تفصیلی میڈیکل رپورٹ سےمزیدحقائق سامنےآئیں گے۔

    پولیس نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم نےافصل جوکھیو کےساتھ واقعے کی جگہ کادورہ کیا، تاحال ناظم جوکھیوکاموبائل فون نہیں ملا، ناظم جوکھیو کی لاش کی اطلاع 3نومبرکو2 بجے 15مددگارپرشہری نے دی، ملزم نےمقتول ناظم جوکھیوسےموبائل کاکوڈان لاک کرنےکاکہا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کیس میں مزیدافرادکوگرفتارکیاجائےگا، اسےکم سےکم عمرقیدیاپھانسی کی سزادلوانے کی کوشش کریں گے۔

  • ناظم جوکھیوقتل کیس : رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع

    ناظم جوکھیوقتل کیس : رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع

    کراچی : ناظم جوکھیوقتل کیس میں کراچی کی ملیرکورٹ نے پیپلزپارٹی کےایم پی اے جام اویس سمیت تین ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ملیرکورٹ میں میمن گوٹھ میں شکار سے روکنے پر نوجوان کے قتل کیس کی سماعت ہوئی ،پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کو عدالت میں پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے کہا مقدمے میں دو ملزمان مفرور ہیں، مفرور ملزمان سے متعلق تفتیش کرنی ہے، تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہےہیں۔

    جس پر عدالت نے ناظم جوکھیوقتل کیس میں جام اویس سمیت 3ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3دن کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

    رکن سندھ اسمبلی جام اویس کی پیشی پر ملیرکورٹ میں وکلا نے جام اویس کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    یاد رہے مقتول ناظم نے غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے کی ویڈیوسوشل میڈیا پراپلوڈکی تھی ، جس کے بعد مقتول ناظم کی تشددزدہ لاش ملیرمیمن گوٹھ سےملی تھی۔

    ورثا نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم پی اے کے مہمانوں کی ویڈیوسوشل میڈیاپر ڈالنے پر ناظم جوکھیو کو جام ہاؤس بلا کر قتل کیا گیا، مقتول کے ورثا نے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس گہرام کومقدمے میں نامزد کیا ہے۔

    خیال رہے ناظم جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات کیلئےایس ایس پی ملیرعرفان بہادر کی سربراہی میں آٹھ رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر پیشرفت سے آگاہ کرے گی۔