Tag: nazim-jokhio-murder-case

  • ناظم جوکھیو قتل کیس  : پیپلزپارٹی کے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا

    ناظم جوکھیو قتل کیس : پیپلزپارٹی کے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی:انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ اے ٹی سی سے سیشن عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی، کیس میں پی پی کے ممبر قومی اسمبلی اورممبرصوبائی اسمبلی نامزدہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ناظم جوکھیو کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان کے وکلاء نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا ہے ، پراسکیوشن،مدعی مقدمہ اور مقتول ناظم جوکھیو کی اہلیہ اور تفتیشی افسر نے ملزمان کے موقف کی تائید کی تھی۔

    جس پر عدالت نے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر ملزمان کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے مقدمہ اے ٹی سی سے سیشن عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی اور کہا ملزمان کا نام چالان سے نکالنے کیلئے سیشن عدالت فیصلہ کرے گی۔

    عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو کیس کا چالان سیشن عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی، جس پر وکلاء ملزمان نے کہا کہ عدالت نے کیس کے چالان سے جام کریم ،جام اویس سمیت 13 ملزمان کا نام خارج کرنے کی سفارش پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو قتل کیس میں ملزمان کے وکلا نے مقدمہ سیشن کورٹ منتقلی کی درخواست دائر کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان جمع کرایا تھا ، چالان سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 افراد کے نام خارج کر دیے گئے تھے۔

    چالان کے متن میں کہا گیا تھا کہ کیس میں دو ملزمان حیدر علی اور میر علی گرفتار جب کہ ملزم نیاز کو مفرور قرار دیا گیا ہے، کیس میں استغاثہ کے 31 گواہان کے نام شامل ہیں، مقدمے میں حیدر، معراج اور نیاز کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ  انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم

    ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم

    کراچی:جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا تاہم تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے مدعی مقدمہ کی درخواست منظور کرلی۔

    عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کے مقدمے کو انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ سنا دیا اور کہا تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

    پولیس کی جانب سے حتمی چالان جمع کرنے کے بعد وکلاء کی جانب سے دلائل دئیے گئے تھے اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد چالان پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے سات ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا بدنیتی ہے، مدعی اور ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ضابطہ فوجداری کی سیکشن 161 کے تحت ریکارڈ کروائے گئے بیان میں تمام ملزمان کے کردار واضح کئے ہیں، گواہان کے واضح بیانات کے باوجود ملزمان کو ریلیف دیا گیا۔

    یاد رہے کراچی کے علاقے ملیر میں 3 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کے فارم ہاؤس سے ایک شخص کی لاش ملی تھی، جسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

    مقتول کے بھائی اور کراچی کے علاقے گھگر پھاٹک کے سابق کونسلر افضل جوکھیو نے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم پر اپنے بھائی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، ان سمیت دیگر رشتے داروں نے یہ الزام ایک ویڈیو کی بنیاد پر لگایا تھا جو ان کے بقول ناظم نے ریکارڈ کی تھی۔

    مذکورہ ویڈیو میں ناظم نے بتایا تھا کہ انہوں نے نے ٹھٹہ کے جنگشاہی قصبے کے قریب اپنے گاؤں میں تلور کا شکار کرنے والے کچھ بااثر افراد کے مہمانوں کی ویڈیو بنائی تھی جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔

    مذکورہ ویڈیو میں مقتول نے بتایا تھا کہ اس نے تلورکا شکار کرنے والے چند افراد کی ویڈیو اپنے موبائل فون پر بنائی تھی جس کی وجہ سے اس کا فون چھین لیا گیا اور مارا پیٹا بھی گیا تھا، انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ان کا فون واپس کر دیا گیا تھا۔

    مقتول نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ انہیں دھمکی آمیز فون آئے اور کہا گیا کہ وہ ویڈیو ڈیلیٹ کردیں یا پھر سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا اگر انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار وہ لوگ ہوں گے جن افراد کے گھر ’شکاری مہمان‘ ٹھہرے تھے۔

  • ناظم جوکھیو کیس :  تفتیشی افسر نے عدالت سے فرار ہونے والے  5ملزمان کو کلین چٹ دےدی

    ناظم جوکھیو کیس : تفتیشی افسر نے عدالت سے فرار ہونے والے 5ملزمان کو کلین چٹ دےدی

    کراچی : ناظم جوکھیوکیس میں تفتیشی افسر نے عدالت سے فرار ہونے والے 5ملزمان کو کلین چٹ دے دی اور کہا ضمانت خارج سے قبل ہم ان کو فارغ التفتیش کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیوکیس میں ضمانت خارج ہونے پر ملزمان کے فرار ہونے کے معاملے پر تفتیشی افسرسراج لاشاری کی جانب فون پر انکشاف کیا ہے کہ ملزمان فرار نہیں ہوئے بلکہ میری اور وکلاء کی آنکھوں کے سامنے سے گئے۔

    ناظم جوکھیوکیس میں تفتیشی افسر نے ضمانت پر رہا 5 ملزمان کوکلین چٹ دیتے ہوئے کہا عدالت کے ضمانت خارج سے قبل ہم ان کو فارغ التفتیش کر چکے ہیں، ناظم جوکھیوکیس میں مذکورہ 5 ملزمان کیخلاف کوئی شہادت نہیں۔

    ،سراج لاشاری کا کہنا تھا کہ ملزمان میں سلیم سالار،محمدسومار،محمداسحاق ، دودوخان ،محمدخان جوکھیوشامل ہیں، ان 5 ملزمان کاکوئی کردارسامنےنہیں آیا۔3

    عدالت کی جانب سےضمانت منسوخ ہونےسےفرق نہیں پڑتا، عدالت ضمانت خارج کاحکم سناتےہی گرفتار کرنے کا حکم دیتی ہے، تفتیش سےخارج ہونے کے بعد اب یہ آزادہیں ان کے خلاف کوئی کیس نہیں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ پولیس کی جانب سے ناظم جوکھیوقتل کیس میں ضمانت خارج ہونے پر ملزمان کے فرار ہونے کے معاملے پر کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم ایمانداری سےمقدمےکی تفتیش کےمراحل طےکررہی ہے، مدعی مقدمہ افضل جوکھیوکیجانب سے5افرادکونامزد کیاگیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مدعی کیجانب سےمزید15معلوم ونامعلوم افرادکوبھی نامزدکیاگیا، جن میں سے اسحاق ،سلیم ، محمدخان ، دودو ، سومار کوشواہدکی عدم دستیابی کی بناپرفارغ التفتیش کر دیا تھا۔

    سندھ پولیس نے مزید کہا کہ ملزمان مطلوب ہی نہیں تھےتوعدالت نےمذکرہ ملزمان کی ضمانت کوخارج کر دیا، ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزدملزمان گہرام جوکھیو ، میرعلی اورحیدرعلی گرفتارہیں، ٹیم تفتیش کرتےہوئےانصاف کےتمام تقاضوں کوپوراکررہی ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس :  ضمانت منسوخ ہونے پر ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    ناظم جوکھیو قتل کیس : ضمانت منسوخ ہونے پر ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    کراچی : ناظم جوکھیوقتل کیس کے ملزمان عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر عدالت سے فرار ہوگئے، ملزمان میں سلیم سالار، دودو خان، محمد سومار، محمد اسحاق اور محمدخان جوکھیو شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں ناظم جوکھیوقتل کیس کے ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس کے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی ، جس کے بعد ملزمان احاطہ عدالت فرار ہو گئے، فرار ہونے والے ملزمان میں سلیم سالار، محمد سومار، محمد اسحاق، دودو خان اور محمد خان جوکھیو شامل ہیں۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو کی بیوہ بااثر ملزمان کے سامنے ڈٹ گئیں اور کسی بھی قسم کی مفاہمت کے امکان کو مسترد کردیا تھا۔

    بیوہ ناظم جوکھیو نے انکشاف کیا کہ ایم این اے جام عبدالکریم ہم سے ڈیل کرنا چاہتا ہے، وہ اپنے حامیوں کو بھیج کر ہم پر دباؤ ڈال رہا ہے، آپ لوگ ہمارے بڑوں کو بلا کر ڈیل کی باتیں کرتے ہو مگر میں واضح کردوں کہ ہم ناظم جوکھیو کی لاش کا سودانہیں کریں گے۔

    اس سے قبل عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس کے عبوری چالان پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پولیس چالان منظور کرلیا تھا۔

    وکیل مدعی مظہر جونیجو نے کہا کہ پولیس چالان میں سقم ہے، تفتیشی افسر نے ملزمان کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، عبوری چالان میں ضمانت پر رہا5 ملزمان کے نام کا اندراج نہیں کیا گیا۔

    مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ضمانت پر رہا ملزمان کو مکمل فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے، ملزم زاہد کو بے گناہ قرار دینا تفتیشی افسر کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس : عدالت نے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا

    ناظم جوکھیو قتل کیس : عدالت نے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا

    کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا اور تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر تحقیقات مکمل کا حکم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر کورٹ میں ناظم جوکھیوقتل کیس کی سماعت ہوئی ، نئےتفتیشی افسرسراج لاشاری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ جام اویس سمیت دیگر ملزمان کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ کیس کاتفتیشی افسرایک مرتبہ پھرتبدیل کردیاگیا جبکہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع کی درخواست جمع کرائی گئی۔

    تفتیشی افسر سراج لاشاری نے کہا تفتیشی افسرمجتبیٰ باجوہ سےکل تفتیش میرےحوالےکی گئی ہے، مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے جبکہ ڈی وی آر پنجاب فرانزک لیب سے موصول نہیں ہوئی ہے۔

    مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کے اضافے کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی گئی ، جس کے بعد عدالت نے تمام ملزمان کو جوڈیشل کسٹڈی پرجیل بھیج دیا۔.

    عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر تحقیقات مکمل کا حکم دیتے ہوئے کہا تحقیقات کرکے مقدمےکا چالان آئندہ سماعت پر دیاجائے ،
    حتمی رپورٹ میں دہشت گردی ایکٹ کے اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    بعد ازاں عدالت نے مقدمے کی سماعت 2دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس: ایم پی اے جام اویس  کے  جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    ناظم جوکھیو قتل کیس: ایم پی اے جام اویس کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے ایم پی اے جام اویس سمیت 6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر کورٹ میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی ، ریمانڈمکمل ہونےپرایم پی اےجام اویس سمیت 6ملزمان کو پیش کیا گیا۔

    پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن توسیع کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ مقدمےمیں شواہدچھپانےکی دفعات کا اضافہ کردیا جبکہ مقدمےمیں اغواکی دفعہ پہلےہی شامل کی جاچکی ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا مفرورملزمان سےمتعلق تفتیش کےلئےجسمانی ریمانڈمیں توسیع کی جائے، جس پر عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2یوم کی توسیع کردی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو 18نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا ناظم جوکھیوکاجلا ہوافون ، کپڑےفارنزک کےلئےبھیج دیے، وکیل مدعی نے کہا ناظم جوکھیوکےکپڑے اور موبائل کی تصدیق ہم سےنہیں کروائی گئی اور اہم شواہد کی برآمدگی کےوقت مدعی اوروکلاوہاں موجودنہیں تھے۔

    مدعی مقدمہ کیجانب سے ایس ایچ او کے موبائل کی فارنزک کروانے کے لئے درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ایس ایچ اومیمن گوٹھ کےموبائل کافارنزک کروایاجائے، ایس ایچ اوملزمان کےساتھ رابطےمیں ہے۔

    وکیل مدعی نے مقدمے میں انسداددہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا واقعےسےملک بھرمیں دہشت پھیلی ہے اور سندھ اسمبلی کے وقار کو بھی نقصان پہنچاہے۔

    مقدمےمیں انسداددہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں، جس پر عدالت نے کہا انسداددہشت گردی دفعات کی درخواست پر آئندہ سماعت پردلائل دیے جائیں گے۔

  • ناظم جوکھیو کے قتل میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت منظور

    ناظم جوکھیو کے قتل میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت منظور

    کراچی : ملیر کورٹ نے ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزدملزم سلیم ہالارکی عبوری ضمانت منظورکرلی ، ملزم پرناظم جوکھیوکےقتل میں ملوث ہونےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیوقتل کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نےکیس میں نامزد ملزم سلیم ہالارکی عبوری ضمانت منظورکرلی۔

    عدالت نےملزم کی عبوری ضمانت 3لاکھ روپے کے عوض منظور کرتے ہوئے 22 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    ملزم سلیم ہالارنےسندھ ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کرارکھی تھی ، جس پر عدالت نےملزم کو 3دن میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی ۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پرناظم جوکھیوکےقتل میں ملوث ہونےکاالزام ہے اور ملزم کےخلاف میمن گوٹھ تھانے میں مقدمہ درج ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس : تفتیشی ٹیم نے موبائل ڈیٹا کی مدد سے تفتیش تیز کردی

    ناظم جوکھیو قتل کیس : تفتیشی ٹیم نے موبائل ڈیٹا کی مدد سے تفتیش تیز کردی

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں تفتیشی ٹیم نے موبائل ڈیٹاکی مدد سے تفتیش تیزکردی جبکہ جام گوٹھ میں افضل جوکھیو، نیاز اور جام عبدالکریم کے فون کی لوکیش سامنے آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیوقتل کیس تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، تفتیشی ٹیم نےموبائل ڈیٹاکی مددسےتفتیش تیزکردی ، جس کے بعد جام گوٹھ میں افضل جوکھیو، نیاز اور جام عبدالکریم کے فون کی لوکیش سامنے آئی ہے۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول ناظم جوکھیو کی ویڈیوکوشواہد کےطورپراستعمال کرنےکافیصلہ کرلیا ، خدشہ ہے ناظم جوکھیو کو سر پر لگنے والا ڈنڈا جان لیوا ثابت ہوا ہو تاہم تفصیلی میڈیکل رپورٹ سےمزیدحقائق سامنےآئیں گے۔

    تفتیشی ٹیم نے افضل جوکھیوکیساتھ جائے وقوعہ کا دورہ کیا ،تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ تاحال ناظم جوکھیوکاموبائل فون نہیں ملا ، ناظم جوکھیوکی لاش کی اطلاع 3 نومبر2بجے15مددگارپرشہری نےدی، کیس میں مزیدافرادکوگرفتارکیاجائے گا۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو قتل کیس میں مزید 3 افراد کو گرفتار کیا گیا اور کیس میں اغواکی دفعہ 365 اور ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزمان میں شامل کرلیا گیا ہے ، ناظم جوکھیو قتل سے متعلق تینوں افراد سے تفتیش کی جائے گی اور گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں 3افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر ڈی وی آر برآمد کیا۔

  • گورنرسندھ کا ناظم جوکھیو قتل کیس کی رپورٹ پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

    گورنرسندھ کا ناظم جوکھیو قتل کیس کی رپورٹ پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

    کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ناظم جوکھیو قتل کیس کی رپورٹ پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم کی ہدایت پر جلد نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ناظم جوکھیوقتل کیس کی رپورٹ پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنرسندھ سے ملاقات میں جے آئی ٹی بنانے پر اتفاق ہوا۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ ناظم جوکھیوقتل کیس کو دبانے اوت ورثا پر شدید دباؤ ہے، دونوں یم پی ایز شفاف تحقیقات کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

    گورنرسندھ نے وزیراعظم سے گزارش کی واقعے کی شفاف تحقیقات کے لئے جےآئی ٹی بنائی جائے، جے آئی ٹی کی تحقیقات سے اصل حقائق سامنے آئیں گے، شفاف تحقیقات سے ورثا کا قانون پراعتماد بھی بحال ہوگا۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر جلد نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو قتل کیس میں مزید 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور کیس میں اغواکی دفعہ 365 اور ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزمان میں شامل کرلیا ہے۔

    خیال رہے گرفتار جام اویس سمیت 3 ملزمان پولیس ریمانڈ پر ہیں اور واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت درج ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس میں  اغواکی دفعہ 365 شامل ، مزید 3 افراد گرفتار

    ناظم جوکھیو قتل کیس میں اغواکی دفعہ 365 شامل ، مزید 3 افراد گرفتار

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں مزید 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور کیس میں اغواکی دفعہ 365 اور ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزمان میں شامل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیوقتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، تحقیقاتی ٹیم نے مزید 3 افراد کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ رزاق ،معراج اورجمال واحد کو حراست میں لیا گیا اور تینوں افراد کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    ناظم جوکھیو قتل سے متعلق تینوں افراد سے تفتیش کی جائے گی اور گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں 3افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر ڈی وی آر برآمد کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس نے کیس میں اغواکی دفعہ 365 اور ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزمان میں شامل کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ
    جام کریم سمیت 15 سے زائدملزمان تاحال مفرورہیں۔

    گرفتار جام اویس سمیت 3 ملزمان پولیس ریمانڈ پر ہیں اور واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت درج ہے۔