Tag: nazir-chauhan

  • شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کردیا

    شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کردیا

    لاہور : مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کردیا اور کہا انھوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ، ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کردیا ، شہزاد اکبر نے اسٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ، انھوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے۔

    بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ نذیر چوہان نے بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کرلی ،ان کی بعد از گرفتاری ضمانت پر اعتراض نہیں ، دونوں کے درمیان صلح میں فیاض چوہان نے کردار ادا کیا۔

    دوسری جانب شہزاد اکبر سےصلح کےبعدنذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکی ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے کہا شہزاد اکبر خود عدالت میں پیش ہو کر ملزم کو معاف کریں تاہم شہزاد اکبر کے وکیل نے فریقین میں صلح نامہ کی تصدیق کی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں صلح ہوگئی تھی ، صلح کا خط فیاض الحسن چوہان نےپنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کیا ، نذیرچوہان نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط میں ان کا شکریہ ادا کیاتھا۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے خط میں کہا تھا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا بہت شکرگزارہوں، میری شہزاد اکبر سے فون پر بھی بات ہو گئی ، ہمارے درمیان صلح ہو گئی ہے، صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکر گزار ہوں۔

  • رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی

    لاہور : رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی، جس میں کہا ہے کہ شہزاد اکبر کو نذیر چوہان کی ضمانت پرکوئی اعتراض نہیں رہا، ضمانت منظور کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے سیشن عدالت میں دوبارہ درخواست ضمانت دائرکردی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کے حق میں بیان حلفی دے دیا ہے، شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں راضی نامہ ہو چکا ہے ، شہزاد اکبر کو نذیر چوہان کی ضمانت پرکوئی اعتراض نہیں رہا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت درخواست ضمانت منظور کرے۔

    گذشتہ روز سیشن عدالت نے نذیر چویان کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی ، عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ملزم نذیر چوہان کےخلاف ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے ، نذیر چوہان نے مدعی شہزاد اکبر کےخلاف پروپیگنڈا کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ نذیر چوہان نے شہزاد اکبر سے متعلق نفرت انگیز بیانات دیے، سوشل میڈیا پر ان کا بیان نشر ہوا ، ایم پی اے نذیر چوہان کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے۔

    یاد رہے نذیر چوہان کے خلاف وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی مدعیت میں 8 جولائی کو ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، مقدمہ میں دو افراد جاوید بٹ اور وسیم راجہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں ان دونوں افراد کو سوشل میڈیا کا ساتھی بتایا گیا ہے ، ایف آئی آر متن کے مطابق نذیر چوہان نے سوشل میڈیا پر شہزاد اکبر کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی اورمذہبی عقائد کو نشانہ بنایا۔

  • معاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان  صلح ہوگئی

    معاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان صلح ہوگئی

    لاہور : وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے درمیان صلح ہوگئی، نذیر چوہان نے صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں صلح ہوگئی ، صلح کاخط فیاض الحسن چوہان نےپنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کردیا، نذیرچوہان نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط میں ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے خط میں کہا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا بہت شکرگزارہوں، میری شہزاد اکبر سے فون پر بھی بات ہو گئی ، ہمارے درمیان صلح ہو گئی ہے، صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکر گزار ہوں۔

    نذیرچوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہوں، جلد صحت یاب ہو کر اسمبلی میں اپنا کردار ادا کروں گا۔

    دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نذیر چوہان اور شہزاد اکبر میں صلح کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا اچھی بات ہے دونوں کے درمیان صلح ہو گئی ہے، نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈرز کی توہین کی گئی ایکشن ہوگا۔

    پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ استحقاق بل پر بیوروکریسی نے اپنا کام دکھایا ہے، کل استحقاق بل کو دوبارہ منظور کیا جائے گا، ارکان سے زیادہ سے زیادہ حاضری کو یقینی بنائیں۔

    گذشتہ روز مشیر داخلہ واحتساب شہزاداکبر نے لاہور کے اسپتال میں زیرعلاج نذیرچوہان سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی تھی ، پی آئی سی میں زیر علاج ایم پی اے نذیر چوہان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق شہزاد اکبر سے متعلق جو غلط فہمی تھی وہ دور ہوگئی، اگر کسی بات سے شہزاد اکبر کا دل دکھا تو معذرت خواہ ہوں۔

  • "شہزاد اکبر سے متعلق غلط فہمی دور ہوگئی”

    "شہزاد اکبر سے متعلق غلط فہمی دور ہوگئی”

    لاہور: ایف آئی اے کی زیر حراست پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر سے متعلق غلط فہمی دور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی سی میں زیر علاج ایم پی اے نذیر چوہان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ختم نبوت سے متعلق شہزاد اکبر سے متعلق جو غلط فہمی تھی وہ دور ہوگئی، اگر کسی بات سے شہزاد اکبر کا دل دکھا تو معذرت خواہ ہوں۔

    دوسری جانب مشیر داخلہ واحتساب شہزاداکبر نے لاہور کے اسپتال میں زیرعلاج نذیرچوہان سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘نذیر چوہان نے جھوٹا الزام لگا کر میری اور میرے اہل خانہ کی جان کو خطرے میں ڈالا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن نے دونوں شخصیات کے درمیان رابطے میں اہم کرداراداکیا۔

    واضح رہے کہ جہانگیر خان ترین گروپ کے رہنما نذیر چوہان کو دل کی تکلیف کےباعث پنجاب انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی لایاگیا جہاں مختلف ٹیسٹوں کےبعد انہیں داخل کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی کو شہزاد اکبر کی جانب سے دائر درخواست پر ایف آئی اے نے حراست میں لیا تھا، اس سے قبل نذیر چوہان کے خلاف وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی مدعیت میں گرفتاری و رہائی عمل میں آئی تھی۔

     

     

  • پولیس سے بدتمیزی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں، نذیر چوہان  کے خلاف ایک اور مقدمہ  درج

    پولیس سے بدتمیزی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں، نذیر چوہان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

    لاہور : رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں کار سرکار میں مداخلت، جان سے مارنے کی دھمکیوں سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے خلاف ایک اور مقدمہ تھانہ گرین ٹاؤن میں درج کرلیا گیا ، مقدمہ ایس ایچ او گرین ٹاؤن صغیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت، جان سے مارنے کی دھمکیوں سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں ، مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر الیکشن کے دن نذیرچوہان ساتھیوں سمیت پولنگ اسٹیشن آئے اور ایم پی اے نذیر چوہان نے ایس ایچ او سے بد تمیزی کی۔

    متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نذیرچوہان نے پولنگ اسٹیشن کے اندر زبردستی جانے کی کوشش کی جبکہ پولیس کے روکنے پر نذیرچوہان نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

    یاد رہے مقامی عدالت نے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے ، نذیر چوہان کےخلاف شہزاداکبرکی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔

    گذشتہ روز پی ٹی آئی کے ایم پی اے نذیر چوہان کے روبکار جیل کوٹ لکپھت پہنچتے ہی ایف آئی اے کی ٹیم نے انھیں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

  • رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان  رہائی کے بعد دوبارہ  گرفتار

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

    ‌‌‌لاہور: رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ، سائبر کرائم یونٹ نے شہزاد اکبر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ایم پی اے نذیر چوہان کے روبکار جیل کوٹ لکپھت پہنچتے ہی ایف آئی اے کی ٹیم نے انھیں دوبارہ گرفتار کر لیا ، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

    نذیر چوہان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کے کارکن بھی جیل کے باہر پہنچے اور نعرے بازی کی ، جنہیں مایوس واپس لوٹنا پڑا۔

    نذیر چوہان کے خلاف وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی مدعیت میں 8 جولائی کو ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، مقدمہ میں دو افراد جاوید بٹ اور وسیم راجہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں ان دونوں افراد کو سوشل میڈیا کا ساتھی بتایا گیا ہے ، ایف آئی آر متن کے مطابق نذیر چوہان نے سوشل میڈیا پر شہزاد اکبر کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی اورمذہبی عقائد کو نشانہ بنایا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کی انکوائری میں ثابت ہوا کہ نذیر چوہان نے جھوٹی افواہ پھیلائی ہے۔

    گذشتہ روز لاہور پولیس کی جانب سے صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو یل ڈی اے پلازہ کے قریب سے رفتار کیا گیا تھا ، جس کے بعد نذیر چوہان نے ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    بعد ازاں سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کی تھی تاہم مچلکے جمع نہ کرانے پر انھیں کیمپ جیل منتقل کردیاگیا تھا۔

  • رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کی ضمانت منظور، مچلکے جمع نہ کرانے پر کیمپ جیل منتقل

    رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کی ضمانت منظور، مچلکے جمع نہ کرانے پر کیمپ جیل منتقل

    لاہور:سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرلی اور رہائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کی جانب سے نذیر چوہان کو کینٹ کچہری جوڈیشل مجسٹریٹ رحمان الہی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی لیکن عدالت نے نذیر چوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا۔

    نذیر چوہان کی جانب سے وکلا نے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ الزامات غلط ہیں کوٸی غیر قانونی کام نہیں کیا انھیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    جس پر عدالت نے نذیر چوہان کی ضمانت منظور کرتے ہوٸے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ۔ عدالت نے قرار دیا کہ نذیر چوہان پر کے خلاف لگاٸی گٸی دفعات قابل ضمانت ہیں ۔

    عدالت نے کہا اگر ایم پی اے نزیر چوہان عدالت کو مطمئن کرنے کےلیے ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں تو انہیں رہا کردیا جائے اور ضمانتی مچلکے جمع نہ کرانے پر چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے ۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اگر نذیر چوہان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل جاتے ہیں تو انھیں دوبارہ دس اگست کو پیش کیا جاٸے، بعد ازاں ایم پی اے نذیر چوہان کو مچلکے جمع نہ کرانے پر کیمپ جیل منتقل کردیاگیا۔

    یاد رہے لاہور پولیس کی جانب سے صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو یل ڈی اے پلازہ کے قریب سے رفتار کیا گیا تھا ، پولیس نے نذیرچوہان کو ایل ڈی اے پلازہ کے قریب سے شہزاد اکبر کی درخواست پردرج مقدمے میں حراست میں لیا۔

    خیال رہے نذیر چوہان کے خلاف وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر کی مدعیت میں تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ نذیر چوہان نے مذہبی حوالے سے ایسے بیانات دیے جس سے شہزاد اکبر کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔

  • رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان نے ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ، گرفتاری کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

    رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان نے ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ، گرفتاری کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان نے ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا اور گرفتاری کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کو حراست میں لیکر ایف آئی اے سائبر کرائم سیل میں پیش کیا گیا ، جہاں متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر نے نذیر چوہان کا بیان ریکارٖڈ کیا۔

    ایف آئی اے میں نذیر چوہان کے واٹس ایپس اور آڈیو میسجز کا بھی جائزہ لیا ، بیان کے بعدنذیر چوہان کو تھانہ ریس کورس منتقل کردیا گیا اور نذیر چوہان کی گرفتاری سے متعلق اعلیٰ پولیس افسران کی مشاورت جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ زیرحراست ایم پی اے نذیر چوہان کی آواز کا نمونہ اسلام آباد بھجوایاجائے گا کیونکہ لاہور میں آوازکاتجزیہ کرنےوالاسافٹ ویئردستیاب نہیں۔

    اس موقع پر نذیر چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھے باقاعدہ گرفتار کیا گیا ہے، گرفتاری کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے، گرفتاری کے خلاف تمام قانونی معاملات دیکھیں گے۔

    یاد رہے لاہور پولیس کی جانب سے صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو گرفتار کیا گیا تھا ، پولیس نے نذیرچوہان کو ایل ڈی اے پلازہ کے قریب سے شہزاد اکبر کی درخواست پردرج مقدمے میں حراست میں لیا۔

    واضح رہے رواں ماہ مئی میں مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا ،مقدمےمیں دھمکیاں دینا اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں تھیں۔

  • صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو   گرفتار کر لیا گیا

    صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو گرفتار کر لیا گیا

    لاہور: پولیس نے صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو گرفتار کر لیا، نذیر چوہان کے خلاف مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی درخواست پرمقدمہ درج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کی جانب سے صوبائی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس نے نذیرچوہان کو ایل ڈی اے پلازہ کے قریب سے شہزاد اکبر کی درخواست پردرج مقدمے میں حراست میں لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نذیر چوہان کی ایف آئی اے سے وائس میچ کرائی جائےگی۔

    یاد رہے رواں ماہ مئی میں مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا ،مقدمےمیں دھمکیاں دینا اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں تھیں۔

    ایف آئی آر کے مطابق ایک مسلمان شخص پر کفر کی تہمت لگانا جرم ہے، افسوس یہ جرم نذیر چوہان نےسرزد کیا، شہزاداکبر نے کہا تھا کچھ نادان دوست ابھی بھی سوشل میڈیاپرگمراہ کن باتیں پھیلا رہے ہیں۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر فوادچوہدری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ذاتی انتقام کےلیے مذہبی کارڈ استعمال کرنا گھناؤنا فعل ہے، نذیرچوہان شہزاداکبرکےخلاف تھرڈکلاس حربے استعمال کر رہا ہے، لاہورپولیس ایم پی اےنذیرچوہان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

  • شہزاد اکبر نے  نذیر چوہان کے  خلاف مقدمہ درج کرادیا

    شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا

    لاہور: مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ، ایف آئی آر کے مطابق ایک مسلمان شخص پر کفر کی تہمت لگانا جرم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے نذیر چوہان کےخلاف مقدمہ درج کرادیا گیا ، مقدمےمیں دھمکیاں دینا اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہے، نذیر چوہان کے خلاف 20مئی کودرخواست موصول ہوئی۔

    شہزاداکبر نے کہا کچھ نادان دوست ابھی بھی سوشل میڈیاپرگمراہ کن باتیں پھیلا رہے ہیں ایف آئی آرکےمطابق ایک مسلمان شخص پرکفرکی تہمت لگانا جرم ہے ، افسوس یہ جرم نذیر چوہان نےسرزد کیا ، میری مدعیت میں لاہورپولیس نےمقدمہ درج کردیا ہے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ذاتی انتقام کےلیے مذہبی کارڈ استعمال کرنا گھناؤنا فعل ہے، نذیرچوہان شہزاداکبرکےخلاف تھرڈکلاس حربے استعمال کر رہا ہے، لاہورپولیس ایم پی اےنذیرچوہان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ شہزاداکبر اپنی ڈیوٹی کر رہےہیں ، ریاست اس طرح کام نہیں کرسکتی اگروہ اپنے نمایندوں کی حفاظت نہ کرسکے۔