Tag: NCOC Meeting

  • حکومتِ پاکستان کا 12 سال سے زائد عمر تک کے بچوں کی ویکسینیشن شروع کرنے کا فیصلہ

    حکومتِ پاکستان کا 12 سال سے زائد عمر تک کے بچوں کی ویکسینیشن شروع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومتِ پاکستان نے 12 سال اور اس سے زائد عمر تک کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں
    اسکولوں میں ویکسینیشن کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ 12سال اوراس سے زائدعمر کے افراد کی ویکسینیشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، فیصلہ این سی او سی کی میٹنگ میں کیا گیا۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ا سکولوں میں ویکسینیشن کےلیےخصوصی مہم چلائی جائے گی، خصوصی مہم کےذریعےبچوں کی ویکسینیشن آسان ہوگی۔

    رواں ماہ ہی حکومت پاکستان نے کوروناویکسی نیشن کیلئےعمر کی حد میں مزید کمی کا فیصلہ کرتے ہوئے 15سال عمرکےبچوں کی ویکسی نیشن شروع کی تھی.

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 15 تا 18 سال والوں کوفائزرکورونا ویکسین لگائی جارہی ہے اور ویکسی نیشن کیلئےب فارم کااستعمال ہو گا۔

  • کورونا کا پھیلاؤ : بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی مدت میں توسیع

    کورونا کا پھیلاؤ : بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی مدت میں توسیع

    اسلام آباد : جان لیوا عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے این سی او سی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرلیا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کے اجلاس میں ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز اسپتالوں کی صورتحال اور ایس او پیزپر عملدرآمد پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں متعلقہ وفاقی وصوبائی حکام نے این سی او سی کو بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ چین سے سائینو فارم ویکسین کی 5لاکھ خوراکیں آج پاکستان پہنچیں گی۔ پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ چین سے کورونا ویکسین لے کر آئے گا۔

    این سی اوسی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر ہفتہ وار2دن کی پابندی میں17مئی تک توسیع کردی۔

    این سی او سی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافے پر لاک ڈاؤن کا نفاذ ناگزیر ہوگا، حالات کی خرابی پرہائی رسک شہروں میں لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔

    لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ فریقین کی مشاورت سے ہو گا، ایس او پیز پر عمل درآمد سے وبا پر قابو پانے کی کوشش جاری ہے، لاک ڈاؤن سے وبا کا پھیلاؤ کا سد باب کیا جائے گا۔

    مجوزہ پابندیوں میں مارکیٹ، شاپنگ مالز، غیرضروری سروسز کی بندش ، تعلیمی اداروں، انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کی بندش شامل ہے, پاک فوج، ایف سی اور رینجرز سے بوقت ضرورت تعاون لیا جائے گاصوبوں کی درخواست پر قانون نافذ کرنےوالے ادارے تعاون فراہم کریں گے۔

  • این سی او سی نے بھارت سے مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کردی

    این سی او سی نے بھارت سے مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کردی

    اسلام آباد : بھارت میں کورونا وائرس کی بد ترین صورتحال کے پیش نظر این سی او سی نے وہاں سے آنے والے مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال اور اس کے سد باب کیلئے حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    اس کے علاوہ این سی او سی حکام کو بھارتی ساختہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں این سی او سی کی جانب سے بھارت کو کیٹگری سی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا بھارت دو ہفتے تک کیٹگری سی میں رہے گا ۔

    این سی او سی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت سے مسافروں کی آمد پر پابندی ہوگی، بھارت سے زمینی اور فضائی راستوں سے آنے والے مسافروں کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کی نئی قسم دنیا کیلئے خطرہ بن گئی ہے چوبیس گھنٹے کے دوران ریکارڈ دو لاکھ اکسٹھ ہزار کیسز رپورٹ ہوئے اور15سو افراد جان سے گئے۔ برطانوی سائنسدان نے بھی بھارت کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • کورونا وائرس : صوبوں کو ایس او پیز پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت

    کورونا وائرس : صوبوں کو ایس او پیز پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت

    اسلام آباد : نیشنل آپریشن اینڈ کمانڈ سینٹر (این سی او سی) نے چاروں صوبوں کو ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کردی۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسدعمرکی زیرصدارت این سی اوسی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں کے پی اور  پنجاب کے وزرائے اعلیٰ اور صوبائی وزرائے صحت نے شرکت کی۔

    اجلاس میں مثبت کورونا کیسز کی شرح اور ایس او پیز پرعملدرآمد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، این سی اوسی عہدیداران نے ملک میں کورونا کے پھیلاؤ پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں این سی اوسی نے صوبوں کو ایس او پیز پرسختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبے ایس اوپیز پرعملدرآمد کیلئےسخت انتظامی اقدامات کریں۔

    اس کے علاوہ این سی اوسی نے کورونا کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مزید ممکنہ اقدامات پر غور کیا، این سی اوسی کے مطابق کورونا صورتحال پر چیف سیکرٹریز کا اجلاس کل ہوگا۔

    اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکرٹریز کےاجلاس میں ممکنہ اضافی اقدامات پرغور کیا جائے گا۔ اجلاس میں این سی او سی نے ویکسی نیشن کی رفتار کم ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

  • کورونا کی تشویشناک صورتحال، پاکستان میں تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے آج اہم فیصلہ ہوگا

    کورونا کی تشویشناک صورتحال، پاکستان میں تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے آج اہم فیصلہ ہوگا

    اسلام آباد : ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے ساتھ صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اجلاس میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے یا بند کرنے کا فیصلہ آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تحت وزرائے تعلیم کانفرنس آج ہوگی ، جس کی صدارت وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمودکریں گے۔

    کانفرنس میں محکمہ صحت کے وزرا،متعلقہ حکام شرکت کریں گے جبکہ چاروں صوبوں کےوزرائےتعلیم آن لائن شریک ہوں گے۔

    کانفرنس میں ملک بھر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ صحت اور تعلیم کے حوالے سے تجاویزپیش کی جائیں کی ، جس کے بعد تعلیمی ادارے کھلے رکھنے یا بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوروناکی صورتحال میں ہم نے کئی اقدامات کئے، 24مارچ کو بنداسکولز کھولنے کا فیصلہ کیاجائے تاہم وزارت تعلیم کی خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آن لائن میں وہ بات نہیں جیسےکلاسزمیں ہوتی ہے، آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، اسکول بندکرنا بڑامشکل فیصلہ ہے۔

    تعلیمی ادارے بند کرنے سے متعلق شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہماری انتہائی کوشش ہے کہ تعلیمی ادارے بند نہ کریں ،محکمہ صحت والے دباؤڈالتے ہیں لیکن تعلیمی ادارے بند نہیں کرتے،این سی او سی کا خیال ہے اسکولوں میں کورونا کا بہت خطرہ ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ 5کروڑ بچےتعلیم سےجڑے ہیں ،کوئی انفیکشن ہواتوپھیلےگا ہم نےکوشش کی جہاں مسئلہ نہیں وہاں اسکول کھولیں رکھیں۔

  • این سی او سی کا اجلاس : کورونا ویکسی نیشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی

    این سی او سی کا اجلاس : کورونا ویکسی نیشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی ہوئی ، این سی او سی ویکسی نیشن اسٹرٹیجی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکااجلاس ہوا، جس میں ملک میں کورونا کی صورتحال، حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    این سی او سی نے ملک میں جاری انسداد کورونا مہم پر تفصیلی غور کیا اور کہا ملک بھر میں ہیلتھ کیئر ورکرز کی ویکسی نیشن جاری ہے، کورونا ویکسی نیشن باقاعدہ طریقہ کاروضع کیا گیا تھا ویکسی نیشن کےوضع کردہ طریقہ کار پر مکمل عملدرآمدنہیں ہوا۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کا وضع کردہ طریقہ کاراسٹیک ہولڈرز سےشیئرکیاگیاتھا، بعض اسٹیک ہولڈرزنے وضع کردہ طریقہ کارکی خلاف ورزی کی، صوبوں کو ویکسی نیشن گائیڈلائنزپر عملدرآمدکی ہدایت کی ہے۔

    اسد عمر نے کہا کورونا ویکسی نیشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی ہوئی ، بے قاعدگیوں کی نشاندہی نمز نےکی ، نمزسسٹم کےقیام کا مقصد انسداد کورونا مہم کی نگرانی کرنا تھی، نمز کامقصد ویکسی نیشن مہم میں شفافیت یقینی بنانا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ این سی او سی ویکسی نیشن اسٹرٹیجی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی، پہلےمرحلے میں رجسٹرڈ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن ہوگی، نمز،ریسورس مینجمنٹ سسٹم بائی پاس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صوبوں نے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی رجسٹریشن کر لی ہے ، شفافیت یقینی بنانے کیلئے انسداد کورونا مہم کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں 27228 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن ہو چکی ، اسب سےزیادہ ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن سندھ میں ہوئی، سندھ میں21121،پنجاب 4458 ، کے پی میں 691، اسلام آبادمیں274 ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن ہوچکی ہے جبکہ
    آزاد کشمیر 239، گلگت بلتستان 312 ہیلتھ ورکرز، بلوچستان میں 133 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن ہوئی۔

  • کرونا وائرس کیسز کی مثبت شرح سندھ میں سب سے زیادہ، پنجاب میں سب سے کم: این سی او سی

    کرونا وائرس کیسز کی مثبت شرح سندھ میں سب سے زیادہ، پنجاب میں سب سے کم: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ 14.1 فیصد اور سب سے کم پنجاب میں 4.2 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور ایس او پیز پر عملدر آمد کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں مثبت کرونا وائرس کیسز کی مجموعی شرح 8.16 فیصد ہے، ملک میں کرونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی کل تعداد 2 ہزار 469 ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں مثبت کرونا وائرس کیسز کی شرح سب سے زیادہ 14.1 فیصد ہے، بلوچستان میں 12.5 فیصد اور آزاد کشمیر میں 11.9 فیصد ہے۔

    اسی طرح گلگت بلتستان میں 4.7 فیصد، اسلام آباد میں 6.6 فیصد اور خیبر پختونخواہ میں 5.6 فیصد ہے۔

    بریفنگ کے مطابق ملک میں مثبت کرونا وائرس کیسز کی کم ترین شرح پنجاب میں 4.2 فیصد ہے، لاہور میں مثبت کرونا کیسزکی شرح 5.69، راولپنڈی میں 4.95 فیصد اور فیصل اآباد میں مثبت کرونا وائرس کیسز کی شرح 6.81 فیصد ہے۔

    اسی طرح کراچی میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 20.12 فیصد، حیدر آباد میں 18.43 فیصد، پشاور میں 9.17 فیصد، سوات میں 7.32 فیصد، ایبٹ آباد میں 14.53 فیصد، کوئٹہ میں 9.91 فیصد، مظفر آباد میں 11.48 فیصد، میر پور میں 10.57 فیصد اور گلگت میں 4.76 فیصد ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے 301 مریض وینٹی لیٹرز پر زیر علاج ہیں، لاہور میں 80، ملتان میں 40، راولپنڈی میں 19، کراچی میں 75، راولپنڈی میں 41 اور اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 40 مریض وینٹی لیٹر پر زیر علاج ہیں۔

  • ملک کے 5 شہر کرونا وائرس کا گڑھ بن گئے: این سی او سی

    ملک کے 5 شہر کرونا وائرس کا گڑھ بن گئے: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں کرونا وائرس کا 70 فیصد پھیلاؤ 5 شہروں میں ہو رہا ہے، این سی او سی نے متعلقہ حکام کو کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایات کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار اور ایس او پیز پر عملدر آمد پر غور ہوا۔

    اجلاس کو کرونا وائرس سے زیادہ متاثر شہروں پر بریفنگ دی گئی، وینٹی لیٹرز اور آکسیجن بیڈز کی دستیابی کی صورتحال پر غور کیا گیا، کرونا وائرس سے متعلقہ طبی آلات اور سہولتوں کی دستیابی پر بھی غور کیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کا 70 فیصد پھیلاؤ 5 شہروں میں ہو رہا ہے جن میں اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور اور پشاور شامل ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ یومیہ مثبت کورونا کیسز کی شرح میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، رواں ہفتہ کرونا وائرس سے یومیہ اموات کی شرح 46 رہی، رواں ہفتے اسپتالوں میں کرونا وائرس مریضوں کے داخلے کی یومیہ شرح 237 رہی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی، حیدر آباد، پشاور اور راولپنڈی میں بھی کیسز کی شرح میں اضافہ جاری ہے، ملک میں کرونا وائرس کے طبی آلات اور طبی سہولتیں دستیاب ہیں۔ صوبوں کو حسب ضرورت طبی آلات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

    این سی او سی نے متعلقہ حکام کو کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایات کردیں۔

  • کورونا کا تیزی سے پھیلاؤ: حتمی فیصلوں کیلیے قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ کا اجلاس طلب

    کورونا کا تیزی سے پھیلاؤ: حتمی فیصلوں کیلیے قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ کا اجلاس طلب

    اسلام آباد : ملک میں کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر حتمی فیصلوں کےلیےقومی رابطہ کمیٹی برائے کووڈ کا اجلاس طلب کرلیا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے سدباب کیلئے قومی رابطہ کمیٹی برائے کووڈ کا اجلاس آج ہو گا، اجلاس کی صدارت این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کریں گے۔

    اجلاس میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کیلئے سفارشات پیش کی جائیں گی۔

    این سی او سی کے سربراہ وفاقی وزیراسدعمر نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ معاشی سرگرمیوں میں کمی کئے بغیرکورونا پھیلاؤ روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : معاشی سرگرمیاں متاثرہوئے بغیراقدامات کرنے ہوں گے، اسد عمر

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام صوبوں کو اسپتالوں میں طبی سہولتیں بڑھانے کی ہدایت کی تھی۔

    این سی او سی نے کورونا بڑھنے کی صورت میں مزید سخت اقدمات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ صوبےممکنہ سخت اقدامات کے لیے انتظامی تیاریاں مکمل رکھیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیلنے لگا ہے، چوبیس گھنٹےمیں14 افراد لقمہ اجل بنے جبکہ1167نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ: این سی او سی

    ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے، گزشتہ 4 روز کے دوران مثبت کیسز کی شرح میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر غور کیا گیا۔

    صوبائی چیف سیکریٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک این سی او سی کو بریفنگ دی جبکہ وزارت قومی صحت حکام نے بھی اعداد و شمار پر بریفنگ دی۔ حکام قومی صحت نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ 5 روز سے مثبت کرونا وائرس کیسز کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، 4 روز کے دوران مثبت کیسز کی شرح میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں مثبت کرونا کیسز اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے جبکہ کرونا وائرس مریضوں کے اسپتال میں داخلے کی شرح میں بھی اضافہ جاری ہے۔

    حکام قومی صحت کے مطابق کراچی، حیدر آباد، مظفر آباد اور گلگت میں مثبت کرونا وائرس کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا، پنجاب کے اسپتالوں میں بھی کرونا وائرس مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

    چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ پنجاب میں کرونا وائرس سے شرح اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں مثبت کیسز کی شرح 0.92 فیصد سے 1.33 فیصد ہوچکی ہے۔ پنجاب میں یکم ستمبر کو کرونا وائرس کی شرح اموات 1.6 فیصد تھی جو اب 6 فیصد ہوچکی ہے۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ دنیا بھر میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 2.72 فیصد ہے، پاکستان میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 2.06 فیصد ہے، ملک میں کرونا وائرس سے مرنے والے 71 فیصد مرد ہیں، مرنے والے 76 فیصد مریض 50 سال سے زائد عمر کے ہیں۔