Tag: NCOC Meeting

  • پاکستان میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے پر کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ

    پاکستان میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے پر کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے پر کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کردیا ، اسد عمر کا کہنا ہے کہ ایس اوپیزپرعملدرآمد سے کورونا کی دوسری لہر سے بچاؤ ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، جس میں معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان و متعلقہ حکام نے شرکت کی ، اجلاس میں وزارت صحت نے کورونا کی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے پر کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، سماجی فاصلہ نہ رکھنےاور ماسک نہ پہننے سےکورونا کیسز بڑھیں گے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کورونا کے پھیلاؤ کی مفصل مانیٹرنگ انتہائی اہم ہے، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ماسک پہننا انتہائی ضروری ہے، ایس اوپیزپرعملدرآمد سے کورونا کی دوسری لہر سے بچاؤ ممکن ہے، شادی ہالز، ریسٹورنٹ کورونا کے پھیلاؤ کا مرکزی ذریعہ ہیں۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کے اجلاس میں کہا گیا کہ شعبہ تعلیم میں ہیلتھ گائیڈلائنز پر عمل کے اقدامات لائق تحسین ہیں۔

    خیال رہے ملک بھرمیں چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ چارمریض انتقال کر گئے، جس کے بعد موذی وائرس سے اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 6517 ہوگئی۔

    چوبیس گھنٹے میں 29565 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 644 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ ملک بھر میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 8907 ہے۔

  • نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے: اسد عمر کی ہدایت

    نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے: اسد عمر کی ہدایت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ٹورازم سیکٹر کے لیے ایس او پیز کی تیاری ناگزیر ہے، نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی حکام نے ویڈیو لنک پر کرونا وائرس کی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں ایس او پیز کے ساتھ ٹورازم سیکٹر کی بحالی کے امور پر بھی غور کیا گیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاحتی مقامات پر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہو رہی ہیں جو کہ افسوسناک ہیں، سیاحتی مقامات پر ایس او پیز پر عمل نہ کرنے سے کرونا وائرس پھیل سکتا ہے۔

    اجلاس میں خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے حکام کو سیاحتی گائیڈ لائنز کی تیاری کی ہدایت کردی گئی، اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا ہھیلاؤ روکنے کے لیے ٹورازم سیکٹر کے لیے ایس او پیز کی تیاری ناگزیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر، پختونخواہ اور گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات انتہائی اہم ہیں، مقامی حکومتیں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروائیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ سیاحتی مقامات پر آنے والے لوگ ماسک کا استعمال لازمی کریں، نو ماسک نو ٹورازم پالیسی اپنائی جائے۔

  • ‘کورونا کا خطرہ بدستور موجود، ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عدم عملدرآمد سے کورونا دوبارہ پھیل سکتا ہے’

    ‘کورونا کا خطرہ بدستور موجود، ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عدم عملدرآمد سے کورونا دوبارہ پھیل سکتا ہے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا خطرہ بدستور موجود ہے، ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عدم عملدرآمد سے کورونا دوبارہ پھیل سکتا ہے، قوم محرم الحرام میں گائیڈ لائنز پر عمل کے جذبے کو برقرار رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکااجلاس ہوا، جس میں وزیرداخلہ اعجازشاہ اور معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے شرکت کی جبکہ صوبائی نمائندوں کی بذریعہ ویڈیولنک جلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورتحال اورمستقبل کی حکمت عملی اور مختلف شعبوں کی بحالی،یوم آزادی و محرم کےحوالےسےاقدامات پر غور کیا گیا اور بریفنگ میں بتایا گیا کہ یوم آزادی، محرم الحرام سےمتعلق جامع ضابطہ اخلاق ترتیب دیا گیا ہے، سماجی فاصلہ، ماسک استعمال سےمتعلق تفصیلات ضابطہ اخلاق کا حصہ ہیں، کپڑے کے ماسک کے استعمال سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ ممکن ہے۔

    اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ مختلف شعبوں کی بحالی میں ہیلتھ گائیڈلائنز پرعملدرآمدیقینی بنایا جائے، کورونا وائرس کا خطرہ بدستور موجود ہے، ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عدم عملدرآمد سے کورونا دوبارہ پھیل سکتا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد پاکستانیوں کے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت ہے، قوم نے گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کر کے صبر اور جوابدہی کا مظاہرہ کیا۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ قوم محرم الحرام میں گائیڈ لائنز پر عمل کے جذبے کو برقرار رکھے، محرم میں گائیڈلائنزپرعملدرآمد سے کورونا کےخطرات کوکم کرناممکن ہے، وفاق وصوبے محرم الحرام میں پبلک سیفٹی کیلئےموثر اقدامات یقینی بنائیں۔

  • کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بڑے پیمانے پرعوامی شعور بیداری مہم کے آغاز  کا فیصلہ

    کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بڑے پیمانے پرعوامی شعور بیداری مہم کے آغاز کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیراسد عمر کی زیرصدارت اجلاس میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بڑے پیمانے پرعوامی شعور بیداری مہم کے آغاز کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کر کے کورونا سے بچا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا ، وفاقی وزرافخرامام،اعجازشاہ اور معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے شرکت کی، اجلاس میں صوبوں کی این سی اوسی کو کورونا صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی ، جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کورونا کے پھیلاؤ میں واضح کمی آئی ہے، عوامی سطح پرایس اوپیزپر عملدرآمد میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ ملک سے کورونا وائرس کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہوا، ایس اوپیز پر عملدرآمد کر کے کورونا سے بچا جاسکتا ہے، عوامی مقامات پر ماسک، سماجی فاصلے پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ کوروناکیسزبڑھنے پر حکومت نے اسپتالوں کی استعداد کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، 31جون سے قبل اسپتالوں کو 2150 آکسیجن بیڈزفراہمی کا فیصلہ ہوا اور صوبوں سے مشاورت کے بعد 2850 آکسیجن بیڈز فراہمی کا آغاز کیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ملکی اسپتالوں کو تاحال 2608 آکسیجن بیڈز فراہم کئے جا چکے ہیں، آزاد کشمیر 80، بلوچستان کو264 آکسیجن بیڈز، گلگت بلتستان کو100، خیبرپختونخواکو 400 آکسیجن بیڈزفراہم کر دیےہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پنجاب کو787، سندھ کو 351 ، اسلام آباد کے اسپتالوں کو 626 آکسیجن بیڈزفراہم کئے جا چکے ہیں جبکہ پنجاب، سندھ اور کے پی کو مزید 242 آکسیجن بیڈزفراہم کئے جائیں گے، سندھ215، پنجاب 17، کے پی کو 10 آکسیجن بیڈز فراہم کئے جائیں گے۔

    این سی او سی کا وبائی امراض میں اضافہ روکنے کیلئے عوامی بیداری مہم تیز کرنے اور کورونا پھیلاؤ روکنے کیلئے بڑے پیمانے پرعوامی شعور بیداری مہم کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔

  • عید پر تفریحی مقامات کا رخ نہ کریں اور اجتماعات سے گریز کریں: اسد عمر

    عید پر تفریحی مقامات کا رخ نہ کریں اور اجتماعات سے گریز کریں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق عید سادگی سے منانی چاہیئے، عید پر تفریحی مقامات کا رخ نہ کریں اور اجتماعات سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مویشی منڈیوں میں حفاظتی تدابیر کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ مختلف صوبوں میں حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزیاں دیکھنے میں آئی ہیں، ملک میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کو بند اور جرمانے کیے گئے۔

    اجلاس میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف خلاف ورزیوں کے مشاہدے پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق عید سادگی سے منانی چاہیئے، عید پر تفریحی مقامات کا رخ نہ کریں، اجتماعات سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ نماز میں سماجی فاصلوں اور دی گئی ہدایات پر عمل سے وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے، مویشی منڈیوں میں حفاظتی تدابیر کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز اور اس سے ہونے والی اموات میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 24 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 5 ہزار 787 ہوگئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 14 سو 87 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 71 ہزار 887 ہوگئی ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 29 ہزار 504 ہے جبکہ 1 لاکھ 36 ہزار 596 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس پر کنٹرول صوبوں کی مشترکہ کاوشوں سے ہوگا : اسد عمر

    کرونا وائرس پر کنٹرول صوبوں کی مشترکہ کاوشوں سے ہوگا : اسد عمر

    کراچی: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس صوبائی دارالحکومت کراچی میں ہوا، وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس پر کنٹرول صوبوں کی مشترکہ کاوشوں سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر اور این سی او سی کے چیئرمین محمود الزماں خان شریک ہوئے۔

    اجلاس کے میزبان وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تھے جنہوں نے این سی او سی کے شرکا کو خوش آمدید کیا۔

    اجلاس میں عید الاضحیٰ اور مویشی منڈی کی ایس او پیز پر بریفنگ دی گئی، ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے سندھ میں ہاٹ اسپاٹ اور کرونا صورتحال پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں پنجاب، پختونخواہ، بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹریز بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبوں میں ایسے اجلاس سے کوآرڈینیشن مزید بہتر ہوگی، سندھ میں کرونا ٹیسٹ کا ریشو کچھ کم ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہاٹ اسپاٹ ایریاز میں سلیکٹو لاک ڈاؤن کر رہے ہیں، کرونا وائرس مریضوں کے لیے کراچی میں 2 اسپتال قائم کیے ہیں۔ گلیوں میں مویشیوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی گئی ہے، قربانی کے جانور مقرر کردہ مقامات پر ہی فروخت ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ این سی او سی کو صوبوں میں لانے کا مقصد مزید بہتر کام کرنا ہے، کرونا وائرس پر کنٹرول صوبوں کی مشترکہ کاوشوں سے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں نے وبا کو کنٹرول کرنے میں اہم کام کیا ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے گائیڈ لائنز بنا رہی ہے۔

  • عیدالاضحیٰ پرکسی قسم کی نرمی وبا کے پھیلاؤمیں اضافہ کرسکتی ہے، اسد عمر نے خبردار کردیا

    عیدالاضحیٰ پرکسی قسم کی نرمی وبا کے پھیلاؤمیں اضافہ کرسکتی ہے، اسد عمر نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ پرکسی قسم کی نرمی وبا کے پھیلاؤمیں اضافہ کرسکتی ہے، حفاظتی تدابیرپرعملدرآمد ہی کورونا سے بچاؤ کا طریقہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں حفاظتی تدابیرپرعملدرآمدسےمتعلق ڈیجیٹل ڈیٹا کے تجزیے پر غور کیا گیا۔

    این سی او سی نے مویشی منڈیوں کے انتظام اور حفاظتی تدابیر یقینی بنانے پر زور دیا، اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ حفاظتی تدابیرپرعملدرآمدہی کورونا سے بچاؤ کا طریقہ ہے اور عوام کی صحت اور حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ پرکسی قسم کی نرمی وبا کے پھیلاؤمیں اضافہ کرسکتی ہے، صوبےکوروناکے حفاظتی اقدامات پرسختی سےعمل یقینی بنائیں اور مویشی منڈیوں کےقیام میں حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ یکم تا15جون اوسط ٹیسٹ 23403 تھے، یکم تا15جولائی اوسط ٹیسٹ 22969 تھے، یکم تا15 جون اوسط کوروناکیس 5056 رہے جبکہ یکم تا15جولائی اوسط کیس 3097 رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوروناکیسزمیں کمی کی وجہ ٹیسٹوں میں کمی نہیں ہے، حفاظتی تدابیر پرعوام کاب ہتررویہ، انتظامی اقدامات اور اسمارٹ لاک ڈاؤن ہے ، احتیاط میں کمی سے وبا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے۔

  • ملک بھر میں مویشی منڈیوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ اسد عمر نے بتا دیا

    ملک بھر میں مویشی منڈیوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ اسد عمر نے بتا دیا

    لاہور : وفاقی وزیر اسدعمر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں مویشی منڈیوں کے اوقات صبح چھ سے شام سات تک ہوں گے، فیس ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلہ یقینی بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکا اجلاس ہوا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزداراین سی او سی کے خصوصی اجلاس میں شریک ہوئے اور وفاقی وزیرداخلہ اعجاز شاہ اور وزیر صحت ، صوبائی حکام کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کی جبکہ صوبائی چیف سیکریٹریزکی بذریعہ ویڈیو لنک این سی او سی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    این سی او سی اجلاس میں عید الاضحیٰ سے متعلقہ امور سمیت نماز عید، مویشی منڈی کے انتظامات پر غور کیا گیااور کہا گیا کہ عید قربان سے قبل ملک بھر میں 700مویشی منڈیاں لگائی جائیں گی، متعلقہ حکام کوعید الاضحیٰ کی ہیلتھ گائیڈ لائنز کا اجراکر دیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے این سی او سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مویشی منڈیوں کا درست انتظام ضروری ہے، ملک بھرمیں مویشی منڈیاں شہروں سے باہر قائم کی جائیں گی، شہروں کے اندر کسی کو مویشی منڈی قائم کرنے کی اجازت نہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ انتظامیہ مویشی منڈیوں سےمتعلق گائیڈ لائنز پرعملدرآمد یقینی بنائے، ملک بھر میں منڈیوں کے اوقات صبح 6 سےشام 7 تک ہوں گے اور منڈیوں میں داخلے سےقبل ماسک پہننالازم ہو گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ مویشی منڈیوں کا ایس اوپیزکے تحت اہتمام بہت ضروری ہے، دیہی ایریا سے شہر میں جانور فروخت کرنے کے لئے لوگ آتے ہیں، مویشی منڈیو ں سے متعلق ہیلتھ پروٹوکول، گائیڈلائنز سب سے شیئر ہوں گی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مقامی انتظامی کوعیدالاضحیٰ کےحوالے سے ٹاسک سونپ دیئے گئے ہیں ، مویشی منڈیوں میں خریداروں کی سختی سےاسکریننگ ہوگی اور فیس ماسک کااستعمال اورسماجی فاصلہ یقینی بنایا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مقرر حد سے زیادہ سے لوگوں کو منڈی آنےکی اجازت نہیں ہوگی ، عیدالاضحیٰ کی نمازوں کے حوالے سے عیدالفظر کے پلان کو فالو کیا جائے گا۔

    اجلاس کو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا 23شہروں میں کوروناکےمتاثرہ مریضوں کی تعدادزیادہ دیکھی گئی جبکہ ملک بھر میں321 مقامات اسمارٹ لاک ڈاون کے تحت بند ہیں۔

    این سی اوسی نے انسداد کورونااقدامات پر پنجاب حکومت پر اظہاراطمینان کیا،اسد عمر نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے اقدامات کوسراہا ہے، کورونا روک تھام اور صحت سہولتوں پرپنجاب کےاقدامات قابل تعریف ہیں۔

    اجلاس میں کورونا ایس اوپیز پرعملدرآمد کے لئے سخت مانیٹرنگ پر بھی اتفاق کیا گیا اور کہا گیا کہ ا سمارٹ لاک ڈاؤن کےایس او پیز پرسختی سےنظررکھی جائےگی اور عیدالاضحیٰ کے حوالے سے بھی ایس اوپیز پر سختی عمل کرایا جائے گا۔

  • پوری قوم کو این سی او سی کے بروقت اقدامات پرفخر ہے، وزیراعظم

    پوری قوم کو این سی او سی کے بروقت اقدامات پرفخر ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو این سی او سی کے بروقت اقدامات پرفخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارتنیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں اجلاس ہوا، جس میں عسکری حکام، وفاقی وزرااور معاونین نے شرکت کی، اجلاس میں اسد عمر نے این سی او سی کی 100 روزہ کارکردگی پر بریفنگ دی۔

    وزیراعظم عمران خان نے این سی او سی کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا پوری قوم کو این سی او سی کے بروقت اقدامات پرفخر ہے ، کورونا صورتحال میں این سی اوسی نے اہم کردارادا کیا۔

    خیال رہے ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کا ڈیٹا مرتب کرنے اور دیگر اقدامات کرنے کے سلسلے میں قائم کیے جانے والے قومی کمانڈ آپریشن سینٹر کو سو روز مکمل ہو گئے۔

    این سی او سی نے کرونا کا بہادری اور عقل مندی سے مقابلہ کرنے پر قوم، بالخصوص ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو خراج تحسین پیش کیا، ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ ہیلتھ کیئر ورکرز نے وبا کے دوران جرات و بہادری سے فرائض انجام دیے۔

    این سی او سی کے سو روز مکمل ہونا اس بات کی بھی علامت ہے کہ ہنگامی امدادی عملہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صحت مند پاکستان کے سفر میں شریک ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 25 ہزار 283 ہو گئی ہے اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن چکا ہے جبکہ اموات کی تعداد 4,619 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 3,387 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 68 مریض جاں بحق ہو گئے، نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 225,283 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,619 ہو گئی ہے۔

  • ملک بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری

    ملک بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں ایس او پیز کی 10 ہزار 439 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، 24 گھنٹے میں 937 مارکیٹس، دکانیں اور 22 انڈسٹریز سیل کی گئیں اور ان پر جرمانے عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو صوبوں کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق مخصوص مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ملک میں 24 گھنٹے میں ایس او پیز کی 10 ہزار 439 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، 24 گھنٹے میں 937 مارکیٹس، دکانیں اور 22 انڈسٹریز سیل کیے گئے اور ان پر جرمانے عائد کیے گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 11 سو 17 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے عائد کیے گئے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 249 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 78 ہزار آبادی کو کنٹرول کیا گیا، سندھ میں 28 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 17 لاکھ آبادی کو کنٹرول کیا گیا، پختونخواہ میں 601 لاک ڈاؤن سے 1 لاکھ 97 ہزار آبادی کو کنٹرول کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 10 لاک ڈاؤن سے 90 ہزار اور گلگت بلتستان میں 14 لاک ڈاؤن سے 15 ہزار آبادی کو کنٹرول کیا گیا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں آزاد کشمیر میں ایس او پیز کی 804 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، آزاد کشمیر میں 134 دکانیں سیل اور 254 گاڑیوں کو جرمانے کیے گئے۔

    اسی طرح 24 گھنٹے میں گلگت بلتستان میں ایس او پیز کی 185 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، گلگت بلتستان میں 42 دکانیں اور ایک انڈسٹری سیل کی گئی جبکہ 27 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    بریفنگ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں پختونخواہ میں ایس او پیز کی 5 ہزار 326 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد 178 دکانوں کو سیل کیا گیا جبکہ 105 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔