Tag: NCOC

  • پاکستان میں کورونا کی صورتحال سنگین ہونے لگی ، ایک دن میں 42 اموات

    پاکستان میں کورونا کی صورتحال سنگین ہونے لگی ، ایک دن میں 42 اموات

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کا خوف ہر گزرتے دن خطرہ بڑھ رہا ہے، چوبیس گھنٹے کےدوران کورونا سے مزید42 افراد انتقال کر گئے جبکہ 2800 سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی دوسری لہر ملک بھرمیں خطرناک صورت اختیار کرنے لگی، نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا کی صورتحال کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں۔

    جس میں بتایا گیا کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا وائرس سے 42 افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد کوروناسےجاں بحق افرادکی تعداد 7ہزار603 ہوگئی۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے 24گھنٹےمیں 42ہزار752 ٹیسٹ کیےگئے ، جس میں سے 2ہزار843 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ، ملک میں 24گھنٹےمیں کوروناٹیسٹ مثبت آنےکی شرح 6.64 فیصدہوگئی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں کوروناکےفعال کیسزکی تعداد 34ہزار974 اور مجموعی کیسز 3لاکھ71ہزار508 تک جا پہنچی جبکہ کوروناوائرس کےایک ہزار613مریضوں کی حالت تشویشناک ہیں۔

    این سی اوسی نے کہا کہ گزشتہ 24گھنٹےمیں ایک ہزار389مریض صحت یاب ہوئے، جس کے بعد صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 28 ہزار 931 ہوگئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کی مریضوں کی تعداد 1لاکھ 61 ہزار 028 ، پنجاب ایک لاکھ 13 ہزار457 ، خیبر پختونخوا میں 43 ہزار 730، بلوچستان میں 16 ہزار 699 ہوگئی جبکہ گلگت بلتستان میں 4 ہزار506 اور آزاد کشمیرمیں 5 ہزار911 کیسز سامنے آئے۔

  • شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی:   این سی او سی کو نوٹس جاری، جواب طلب

    شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی: این سی او سی کو نوٹس جاری، جواب طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی کیخلاف درخواست پر این سی او سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی کیخلاف درخواست پر ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی۔

    درخواست گزار مختار عباس اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے، وکیل مختار عباس نے بتایا کہ این سی او سی کے نوٹفیکیشن کا کوئی قانونی جواز نہیں۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی جماعتیں بڑے بڑے جلسے کر رہی ہے، کیا ان جلسوں سے کرونا نہیں پھیل رہا؟

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے این سی او سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا اور کیس کی سماعت کو 18 نومبر تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری کیں تھی ، جس کے تحت 20 نومبر سے شادی کی ان ڈور تقریب پر پابندی عائد کردی گئی اور صرف آؤٹ ڈور کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 7، سندھ کے 2 اور بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے ایک ایک شہر میں شادی گائیڈ لائنز نافذ ہوں گی۔ ان شہروں میں لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، گوجرانوالہ، گجرات، بہاولپور، فیصل آباد، کراچی و حیدر آباد کے شہری علاقوں، گلگت، مظفر آباد، پشاور اور سوات شامل ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق مرکیز میں شادی کی تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں ہوگی، شادی کی آؤٹ ڈور تقرہب میں کنوپی ٹینٹ کا استعمال بھی ممنوع ہوگا، آؤٹ ڈور شادی کی تقریب میں ایک ہزار مہمان شرکت کرسکیں گے۔

  • کورونا کے پھیلاؤ میں اضافہ ،  این سی او سی اجلاس میں  بڑے فیصلے

    کورونا کے پھیلاؤ میں اضافہ ، این سی او سی اجلاس میں بڑے فیصلے

    اسلام آباد : کورونا کے پھیلاؤ میں اضافے کے باعث این سی او سی نے بڑےعوامی تقریبات پر پابندی ، ہائی رسک ایریاز میں پابندیاں سخت کرنے اور اسکولوں میں موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات دینے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، جس میں نیشنل کوآرڈینیٹراین سی او سی لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان ، وزیرتعلیم شفقت محمود،معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت میجرجنرل عامر اکرام شریک ہوئے جبکہ صوبائی چیف سیکرٹریز نے بذریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔

    اجلاس میں ملک میں کورونا کیسز، ایس اوپیز پرعملدرآمد اور تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    صوبائی چیف سیکریٹریز نے کورونا کیسز،ایس او پیزپرعملدرآمد اور متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

    بڑےعوامی تقریبات پر پابندی اور کورونا کے ہائی رسک ایریاز میں پابندیاں سخت کرنے کی سفارش


    کورونا کے پھیلاؤ میں اضافے پر این سی او سی اجلاس میں بڑے فیصلے کئے گئے ، این سی او سی نے بڑےعوامی تقریبات پر پابندی اور کورونا کے ہائی رسک ایریاز میں پابندیاں سخت کرنے کی سفارش کر دی ، تجویزکےمطابق پانچ سو سے زائد افراد کے اجتماع پرفوری پابندی لگائی جائے۔

    وفاقی و صوبائی متعلقہ حکام نے این سی او سی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کورونا کے پھیلاؤکی شرح میں تین گنا اضافہ ہوا ہے اور تعلیمی اداروں میں بھی مثبت کیسزکی شرح بڑھ رہی ہے۔

    وزیرتعلیم کی زیرصدارت 16نومبر کو اعلیٰ سطح اجلاس ہوگا، اجلاس میں فیصلہ


    این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرتعلیم کی زیرصدارت 16نومبر کو اعلیٰ سطح اجلاس ہوگا، 16نومبر کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ہنگامی اقدامات ناگزیر


    وفاقی وزیر نے کہا کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں، بڑے اجتماعات پر پابندی کی تجویزکےبعدکورونا کیسز میں 3 گنا اضافہ ہوا ، عدم اتفاق رائے سے سفارشات پر عملدرآمد تاخیر کا شکار ہے۔

    موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کی سفارش


    این سی او سی نے موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کی سفارش کر دی ، قبل از وقت تعطیلات کی سفارش طلباکی حفاظت، وباکا پھیلاؤ روکنےکے لیے ہے۔

    شادی تقریبات سے متعلق نظر ثانی شدہ گائیڈ لائنز جاری


    شادی تقریبات سے متعلق نظر ثانی شدہ گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں ، جس کے تحت شادی کی آؤٹ ڈور تقریبات میں 500مہمان شریک ہو سکیں گے ، شادی تقریبات کی گائیڈ لائنز کا اطلاق 20نومبر سے ہو گا۔

    ملک بھرمیں مزارات فوری طور بند کرنے اور سینما ہالزاور تھیٹرز کی فوری بندش کی سفارش


    این سی او سی نےاین سی سی کاہنگامی اجلاس بلانےکی سفارش کرتے ہوئے کہا کورونا کے ہائی رسک سیکٹرز پر پابندیاں بڑھانے ، ملک بھرمیں مزارات، سینما ہالز اور تھیٹرز فوری طور پر بند کرنے کی سفارش کی، جب کہ ہوٹل ریسٹورینٹ اور کھانے گھر لے جانے کی سہولت دس بجے تک محدود کرنے اور مارکیٹس جلد بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری

    کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردیں، تقریب صرف 2 گھنٹے پر محیط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے دوران شادی کی تقریبات کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردی گئیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گائیڈ لائنز کا نفاذ 20 نومبر سے مخصوص شہروں اور شہری علاقوں میں ہوگا۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 7، سندھ کے 2 اور بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے ایک ایک شہر میں شادی گائیڈ لائنز نافذ ہوں گی۔ ان شہروں میں لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، ملتان، گوجرانوالہ، گجرات، بہاولپور، فیصل آباد، کراچی و حیدر آباد کے شہری علاقوں، گلگت، مظفر آباد، پشاور اور سوات شامل ہیں۔

    این سی او سی کی تیار کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق تقریب کا انعقاد اور جگہ کا انتخاب لوکل ہیلتھ اتھارٹی کی مشاورت سے ہوگا، شادی کی ان ڈور تقریب پر پابندی عائد کردی گئی ہے صرف آؤٹ ڈور کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کے مطابق مرکیز میں شادی کی تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں ہوگی، شادی کی آؤٹ ڈور تقرہب میں کنوپی ٹینٹ کا استعمال بھی ممنوع ہوگا۔ آؤٹ ڈور شادی کی تقریب میں ایک ہزار مہمان شرکت کرسکیں گے۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق شادی کی تقریب میں شرکا کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا ہوگا، تقریب کا میزبان کرونا ایس او پیز پر عمل کا ذمے دار ہوگا، تقریب کا دورانیہ صرف 2 گھنٹے ہوگا اور رات 10 بجے تک تقریب ختم کرنی ہوگی۔

    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ تقریب کے ہر مہمان کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا، ہر مہمان کو ماسک اور سینی ٹائزر فراہم کرنا میزبان کی ذمہ داری ہوگی۔ شادی کی تقریب میں کاغذ والا تولیہ اور جراثیم کش دواؤں کا استعمال ہوگا۔

    تقریبات میں شامل گاڑیوں کی ڈس انفیکشن کروانا لازم ہوگا، تقریب میں استعمال سے قبل کیمرہ اور فون بھی ڈس انفیکٹ کروانا ہوگا، تقریب میں کارپٹس اور میٹس کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، تقریب میں شریک ہر فرد کا بخار چیک کرنا لازم ہوگا۔

    این سی او سی کے مطابق تقریب میں بوفے ڈنر یا لنچ کی اجازت نہیں ہوگی، صرف لنچ باکس یا ٹیبل سروس کی اجازت ہوگی۔ ولیمے کی تقریب میں مہمانوں کے لیے فوڈ باکسز کا استعمال کیا جائے گا۔ ولیمے میں مہمانوں کو ٹیبل پر کھانا دینے کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ تقریب میں مصافحہ اور گلے ملنے پر پابندی ہوگی، ایک ہزار مہمانوں کی تقریب 36 ہزار مربع فٹ جگہ پر ہوگی، 250 مہمانوں کی تقریب 9 ہزار مربع فٹ اور 100 مہمانوں کی تقریب 3600 مربع فٹ جگہ پر ہوگی، تقریب میں ہر فرد مربع 6 فٹ رقبے میں بیٹھے گا۔

    گائیڈ لائنز کے تحت شادی کی تقریب میں 4 فٹ والی گول میز کے گرد صرف ایک فرد بیٹھے گا، 5 فٹ والی گول میز کے گرد 2 افراد اور 7 فٹ والی گول میز کے گرد 3 افراد بیٹھ سکیں گے۔

    شادی کے مہمانوں کے نام اور رابطوں کی تفصیلات محفوظ رکھنا ہوں گی، ایونٹ مینیجر مہمانوں کی تفصیلات 15 دن تک محفوظ رکھے گا، مینیجر بوقت ضرورت ہیلتھ اتھارٹی کو مہمانوں کی تفصیلات فراہم کرے گا۔

  • وزیراعظم  کی این سی اوسی کو کورونا پر ضروری گائیڈ لائنز کے اجرا کی ہدایت

    وزیراعظم کی این سی اوسی کو کورونا پر ضروری گائیڈ لائنز کے اجرا کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے این سی اوسی کوکوروناپرضروری گائیڈلائنز کے اجرا کی ہدایت کرتے ہوئے کہا وبا بڑھنے کے پیش نظر اسپتالوں کی استعداد کار بہتربنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں وفاقی وزرا نے شرکت کی جبکہ وزرائے اعلیٰ بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیراعظم کوکوروناکی موجودہ صورتحال،حکومتی اقدامات ، کوروناکےپھیلاؤ اور مثبت کیسز کی شرح میں اضافے پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم نے صحت کے تحفظ کیلئے بروقت اقدامات پر این سی اوسی کی تعریف کی۔

    اجلاس کے اعلامیے میں قومی رابطہ کمیٹی نے این سی اوسی کے حالیہ اقدامات کی تائید کرتے ہوئے این سی سی کے ماسک کے استعمال اور مارکیٹس بندش کے اوقات میں کمی کی توثیق کردی۔

    قومی رابطہ کمیٹی نے این سی سی کی ریسٹورینٹ،شادی ہال،اسمارٹ لاک ڈاؤن کےفیصلے کی بھی توثیق کی۔

    وزیراعظم نے وبا پر قابو اور شہریوں کےرہن سہن میں توازن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا وبابڑھنے کے پیش نظراسپتالوں کی استعداد کار بہتربنائیں۔

    عمران خان نے اسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کےآلات کی دستیابی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا این سی اوسی فریقین کی مشاورت سے مستقبل کا کورس ترتیب دے۔

    وزیراعظم نے این سی اوسی کو کورونا پر ضروری گائیڈ لائنز کے اجرا کی ہدایت کردی۔

  • ‘کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات،  تجاویز کل این سی او سی اجلاس میں پیش کی جائیں گی’

    ‘کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات، تجاویز کل این سی او سی اجلاس میں پیش کی جائیں گی’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے تجاویز کل این سی سی کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی، معاشی سرگرمیاں متاثرہوئے بغیراقدامات کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ این سی اوسی نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے مزید اقدامات پر مشاورت کی، سفارشات کل ہونے والے این سی او سی کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ہمیں کوروناکاپھیلاؤروکنےکیلئےفوری اقدامات کرنےکی ضرورت ہے ، معاشی سرگرمیاں متاثرہوئے بغیراقدامات کرنے ہوں گے ، جس سے کورونا نہ پھیلے۔

    یادرہےکورونا ایس اوپیزکی خلاف ورزی پراین سی او سی نے شہریوں سےمددلینے کا فیصلہ کیا تھا ، وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کورونا کی دوسری لہر اورایس او پیز کی خلاف وزری ملک میں جاری ہے ، ایس او پیز پرعمل کے لیے این سی اوسی شہریوں سے مدد لے گی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ جہاں بھی ایس اوپیز کی خلاف ورزی دیکھیں فوری اطلاع دیں ، ماسک نہ پہننےاورسماجی فاصلہ برقرارنہ رکھنے پرتصویر کھینچ کر بھیجیں، 0335-3336262 پر خلاف ورزی کی تصویر اور مقام بھیجیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیلنے لگا ہے، چوبیس گھنٹےمیں بارہ افراد لقمہ اجل بنے جبکہ گیارہ سو تئیس نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کیسز کی تصدیق کے بعد مختلف شہروں میں تعلیمی ادارے سیل کردیئے گئے جبکہ لاہور سمیت پنجاب کے متعدد مقامات پر مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کردیا گیا ہے۔

  • کورونا کی دوسری لہر،  اسد عمر نے ایس او پیز پرعمل کے لیے  شہریوں سے مدد مانگ لی

    کورونا کی دوسری لہر، اسد عمر نے ایس او پیز پرعمل کے لیے شہریوں سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد: پاکستان میں کورونا کی دوسری لہرکا آغاز ہوگیا، وفاقی وزیر اسد عمر نے ایس او پیز پرعمل کے لیے شہریوں سے مدد مانگ لی اور شکایت درج کرانے کیلئے نمبر جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا ایس اوپیزکی خلاف ورزی پراین سی او سی  نے شہریوں سےمددلینے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کورونا کی دوسری لہر اورایس او پیز کی خلاف وزری ملک میں جاری ہے ، ایس او پیز پرعمل کے لیے این سی اوسی شہریوں سے مدد لے گی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ جہاں بھی ایس اوپیز کی خلاف ورزی دیکھیں فوری اطلاع دیں ، ماسک نہ پہننےاورسماجی فاصلہ برقرارنہ رکھنے پرتصویر کھینچ کر بھیجیں، 0335-3336262 پر خلاف ورزی کی تصویر اور مقام بھیجیں۔

    دو روز قبل اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا 70روز بعد کورونا مثبت آنے کی سطح گزشتہ روز 3 فیصد سے زیادہ رہی ، این سی اوسی نے سماجی سرگرمیوں پر پابندیاں سخت کی ہیں، وبا کو پھیلنے سے روکنےکیلئے عوام کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔

    خیال رہے این سی اوسی نے گھر سے نکلتے وقت فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا تھا عوامی مقامات، رش والی جگہوں پرفیس ماسک لازمی پہنیں جبکہ سرکاری و نجی دفاتر میں ماسک لازمی پہننا ہو گا۔

  • کورونا وائرس نے مزید 16افراد کی جان لے لی، 908 نئے کیس رپورٹ

    کورونا وائرس نے مزید 16افراد کی جان لے لی، 908 نئے کیس رپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 16 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ ملک میں مریضوں کی تعداد 11ہزار695ہوگئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 908 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار 108 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 16افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 775 ہو گئی ہے، جب کہ 581 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 11 ہزار 695 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 824 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 12 ہزار 638 ہوگئی۔

    کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 29 ہزار 449 ٹیسٹ کیے گئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 43 لاکھ 76 ہزار 604 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے شہریوں کو گھر سے نکلتے وقت فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے 11بڑے شہروں میں کورونا کیسزمیں 80فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    گزشتہ روز وفاقی وزیراسدعمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کے 11بڑے شہروں میں کورونا کیسزمیں 80فیصد اضافہ ہوا، جن میں کوئٹہ، لاہور،راولپنڈی ، کراچی، ملتان، پشاور، حیدرآباد، اسلام آباد،گلگت، مظفرآباد شامل ہیں۔

  • ملک بھر میں مارکیٹس، دکانیں، شاپنگ مالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ

    ملک بھر میں مارکیٹس، دکانیں، شاپنگ مالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کورونا وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرل (این سی او سی) نے کل سے ملک بھر میں مارکیٹس، دکانیں اور شاپنگ مالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کی دوسری لہر کے خدشے کے پیش نظر این سی او سی نے اہم فیصلے کرلیے جس کے تحت کل سے ملک بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ ملک بھرمیں مارکیٹس، دکانیں اورشاپنگ مالز رات 10 بجے بند کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس بھی رات 10 بجے تک بند کردئیے جائیں گے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق تفریح گاہیں اور پارک شام 6 بجے بند کیے جائیں گے، اس دوران میڈیکل اسٹورز، کلینک اور اسپتال کھلے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں ماسک نہ پہننے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، ڈی سی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ ماسک نہ پہننے والوں پر ہو گا۔

    مزید پڑھیں: دفعہ 144 نافذ ، ماسک نہ پہننے پر جرمانہ ہوگا

    اسلام آباد میں شاپنگ مالز، دکانوں،عوامی مقامات پرماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ماسک نہ پہننے پر جرمانہ اور پولیس کی جانب سے گرفتاری عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ 2 ماہ کیلئے ہو گا۔

    یاد رہے کہ کراچی میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ضلع ملیر کے متعدد سرکاری اسکول بند کردیئے گئے ہیں، ضلع ملیر کے 8 سرکاری اسکولوں میں کوویڈ کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے تھے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 825 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 200 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 14 افراد کے انتقال کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہزار 759 ہو گئی جبکہ 611 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ: این سی او سی

    ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے، گزشتہ 4 روز کے دوران مثبت کیسز کی شرح میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر غور کیا گیا۔

    صوبائی چیف سیکریٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک این سی او سی کو بریفنگ دی جبکہ وزارت قومی صحت حکام نے بھی اعداد و شمار پر بریفنگ دی۔ حکام قومی صحت نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ 5 روز سے مثبت کرونا وائرس کیسز کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، 4 روز کے دوران مثبت کیسز کی شرح میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں مثبت کرونا کیسز اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے جبکہ کرونا وائرس مریضوں کے اسپتال میں داخلے کی شرح میں بھی اضافہ جاری ہے۔

    حکام قومی صحت کے مطابق کراچی، حیدر آباد، مظفر آباد اور گلگت میں مثبت کرونا وائرس کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا، پنجاب کے اسپتالوں میں بھی کرونا وائرس مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

    چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ پنجاب میں کرونا وائرس سے شرح اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں مثبت کیسز کی شرح 0.92 فیصد سے 1.33 فیصد ہوچکی ہے۔ پنجاب میں یکم ستمبر کو کرونا وائرس کی شرح اموات 1.6 فیصد تھی جو اب 6 فیصد ہوچکی ہے۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ دنیا بھر میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 2.72 فیصد ہے، پاکستان میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 2.06 فیصد ہے، ملک میں کرونا وائرس سے مرنے والے 71 فیصد مرد ہیں، مرنے والے 76 فیصد مریض 50 سال سے زائد عمر کے ہیں۔