Tag: NCOC

  • کورونا ‌کیسز میں اضافہ  ، این سی اوسی نے سخت پابندیوں کا اشارہ دے دیا

    کورونا ‌کیسز میں اضافہ ، این سی اوسی نے سخت پابندیوں کا اشارہ دے دیا

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی ) نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ازسرنو کڑے اقدامات کا اشارہ دے دیا اور کہاایس او پیز پر عدم عملدرآمد پر سخت پابندیاں دوبارہ لگ سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا ، جس میں صوبائی چیف سیکریٹریزکی بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں شرکت کی۔

    این سی او سی نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ازسرنو کڑے اقدامات کا اشارہ دے دیا اور کہا  ملک میں کوروناصورتحال کی مکمل مانیٹرنگ جاری ہے، ایس او پیزعملدرآمدمیں بہتری نہ ہونےپرمشکل فیصلوں کےسواچوائس نہیں، حالات بہتر نہ ہوئے تو سروسز بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا کہ ایس او پیز پر عدم عملدرآمد پرسخت پابندیاں دوبارہ لگ سکتی ہیں، ایس او پیز کی شدیدخلاف ورزی سے کورونا کیسز بے تحاشا بڑھےہیں، ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو سروسز دوبارہ بند کریں گے۔

    این سی او سی نے چیف سیکریٹریزکوایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا کیسز کےساتھ اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے، صوبے ایس اوپیزکی خلاف ورزیوں پرسخت ایکشن لیکربھاری جرمانے کریں۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ  ٹرانسپورٹ،مارکیٹس،شادی ہالز،ریسٹورنٹس ، عوامی مقامات،اجتماعات کی مانیٹرنگ سخت کی جائے، ہائی رسک شعبوں سے کورونا وبا تیزی  سے پھیل رہی ہے، ماسک پہننااورسماجی فاصلے پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کرنیوالوں کےخلاف سخت انتظامی کارروائی کی جائے۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 5 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 5 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 440 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 23 ہزار 452 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید پانچ افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 659 ہو گئی ہے، جب کہ 526 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 9 ہزار 384 ہے، جب کہ ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کرونا کے 789 مریض زیر علاج ہیں، اور 74 مریض ملک بھر میں وینٹی لیٹرز پر رکھے گئے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 340 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 7 ہزار 409 ہوگئی۔ کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 27 ہزار 91 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 41 لاکھ 1 ہزار 115 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ ، وزیراعظم نے اسکولوں، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی کا عندیہ دے دیا

    کورونا کیسز میں اضافہ ، وزیراعظم نے اسکولوں، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھرمیں اجتماعات پرپابندی لگانےکی سفارش کردی ، جس پر وزیراعظم نے کہا اسکولوں، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھرمیں اجتماعات پرپابندی لگانےکی سفارش کردی،ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی او سی نےکل قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سفارش پیش کی۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتوں اورضلعی انتظامیہ کو جلسوں کی اجازت دینےسے متعلق آگاہ کردیاگیا ہے ، جس پر وزیراعظم نے کہا کورونا سےسیاسی اجتماعات پرپابندی لگی تو اپوزیشن کو مظلوم بننے کا موقع ملے گا۔

    وزیراعظم نے این سی او سی کو کورونا کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا کیسزبڑھے تو اسکولز، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر نئی گائیڈ لائنز جاری کیں تھیں، جس میں کہا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات کرونا میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں لہذا ایسے پروگراموں کے انعقاد سے ہر ممکن گریز کیا جائے، بڑے اجتماعات کے انعقاد کو روکنے پر غور کیا جارہا ہے ۔

    این سی او سی کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’دنیا بھر میں بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد ہے کیونکہ ایسے پروگرام کرونا کے بڑے خطرے کا سبب ہیں، انتہائی ضروری اجتماعات ایس او پیز کے ساتھ منعقد کیے جائیں‘۔

  • شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ ، حکومت نے  بڑا فیصلہ کرلیا

    شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : این سی او سی نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنز جاری کردیں ، جس میں کہا کہ شادی ہالز کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹر ہے، شادی ہال میں تقریب کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوگا اور منعقدہ تقریب رات 10 بجے ختم کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ( این سی او سی ) کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے حالات بہتر ہونے پر شادی ہالز کو 15 ستمبر سے کھولا گیا تھا، ایس او پیز پر عدم عملدرآمد سے مثبت کورونا کیسز میں اضافہ ممکن ہے۔

    اعلامیہ میں کہا ہے کہ این سی او سی میں شادی ہالز سے متعلق طویل مشاورت کی گئی ہے اور شادی ہالز بارے گائیڈ لائنز مرتب کی گئی ہیں ، شادی ہالز کورونا وائرس سے متعلق ہائی رسک سیکٹر ہے۔

    این سی او سی نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنزجاری کردیں، جس کے مطابق شادی ہال میں تقریب میں 3 سو مہمان شریک ہوسکیں گے جبکہ شادی ہال کی آؤٹ ڈور تقریب میں 5سومہمان شریک ہوسکیں گے، اس دوران متعلقہ ادارے شادی ہالز کی گائیڈلائنز پر سختی سےعمل یقینی بنائیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شادی ہال میں تقریب کادورانیہ 2گھنٹےہوگا اور شادی ہال میں منعقدہ تقریب رات 10بجےختم کرناہوگی جبکہ شادی ہالزانتظامیہ ایس او پیزپرسختی سےعملدرآمدکی پابندہوگی اور ایس اوپیزکی خلاف ورزی پرشادی ہال کو جرمانہ اور سیل کیا جائے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا کہنا تھا کہ قانون شکن شادی ہال کو 2 ہفتے کیلئے سیل کیا جائے گا، سول انتظامیہ2ہفتے بعد شادی ہال کو کھولنے کی اجازت دے اور شادی ہال بندش پرانتظامیہ گاہک کو مکمل رقم واپسی کرےگی.

    این سی او سی نے کہا کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں بڑی تقریبات پر پابندی ہے، بڑی تقریبات سے کورونا پھیلنے کے خدشات زیادہ ہیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے بڑی تقریبات ناگزیر ہے۔

  • ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے: این سی او سی

    ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں ملک میں احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا گیا، این سی او سی کا کہنا ہے کہ عوامی اجتماعات، ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں ماہرین نے فورم کو دنیا میں کرونا وائرس کی دوسری لہر سے متعلق آگاہی دی، ماہرین نے اپنی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں کوویڈ کیسز میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔

    اجلاس میں مختلف شعبہ جات کھلنے کے بعد کرونا وائرس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا، این سی او سی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عوام نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا، صحت عامہ کی پرواہ کیے بغیر ہاتھ ملانا معمول بن چکا ہے۔

    این سی او سی کی جانب سے کہا گیا کہ سماجی فاصلے اور نو ماسک نو سروس کی پالیسی پر عمل نہیں ہو رہا۔ عوامی اجتماعات، ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے ہیں۔

    اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی نے فریقین سے نئی صورتحال پر فوری مشاورت کا فیصلہ کیا، این سی او سی اسٹیک ہولڈرز سے مل کر جلد حکمت عملی تشکیل دے گا۔

  • ایک دن میں کورونا کے8 مریض چل بسے، 553 نئے کیسز رپورٹ

    ایک دن میں کورونا کے8 مریض چل بسے، 553 نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 3لاکھ د13ہزار سے زائد ہوگئی، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 8افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 553 نئے کیسز رہورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں24گھنٹے میں کورونا وائرس کے8مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد مجموعی طور پر کورونا سےاب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد6 ہزار507ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ24گھنٹے میں35ہزار71کورونا ٹیسٹ کیے گئے، ملک بھرمیں کیے جانے والے کورونا ٹیسٹوں میں553نئے کیسز سامنے آئے، ملک میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد8ہزا 884ہوگئی ہے۔

    پاکستان میں اب تک مجموعی طورپر کورونا کے36لاکھ15ہزار244ٹیسٹ ہوچکے ہیں، مجموعی کیسز3لاکھ13ہزار 984ہیں جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد2لاکھ98ہزار593ہوگئی ہے۔

    ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 924 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 511سنجیدہ یا تشویشناک نوعیت کے ہیں اور 106مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

  • این سی او سی کا کراچی میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    این سی او سی کا کراچی میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ( این سی او سی ) نے کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ، معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وبا کو روکنے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں کورونا صورتحال کے حوالے سے اجلاس ہوا ، جس میں کراچی میں کورونا کیسز کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، ملک میں کورونا کے 747 کیسز میں 365صرف کراچی کے ہیں، ،جوانتہائی تشویشناک بات ہے ، این سی او سی کے اجلاس میں کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کوروناوبا کو روکنے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کیاجائے ، متاثرین تک رسائی اور ہیلتھ پروٹوکولز سے ہی وائرس روکا جاسکتا ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ سندھ نے بریفنگ میں کہا کہ شہری انتظامیہ صورتحال مانیٹر کررہی ہے، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مناسب انتظامات کئے جائیں گے۔

    دوسری جانب کراچی انتظامیہ بھی حرکت میں آگئی ہے، سندھ حکومت نے کورونا متاثرین میں اضافہ کے بعد مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے محکمہ صحت نے ڈپٹی کمشنروں، ایڈیشنل آئی جی اورایس ایس پی پولیس کو لکھے گئے خط میں کوروناایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے اور کورونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی ہدایت کردی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ مائیکرواسمارٹ لاک ڈاؤن کیلئے علاقوں میں پولیس تعینات کی جائے۔

  • حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے  کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی اور کہا چھٹی سےآٹھویں جماعت تک کی کلاسزکا آغاز کل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیرتعلیم شفقت محمود ، معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزرائے تعلیم و سیکرٹریز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اسکول کھولنے کے دوسرے فیز سے متعلقہ امور پرغور کیا گیا ، جس کے بعد این سی او سی نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنےکی اجازت دیتے ہوئے کہا کل چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کا آغاز ہوگا ، دوسرے مرحلے میں اسکول طےشدہ شیڈول کےمطابق کھولے جائیں گے۔

    بعد ازاں پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے کل سے چھٹی سے 8ویں کی کلاسوں کے آغاز کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    یاد رہے حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، ہائر ایجوکیشن کے انسٹی ٹیوشنز کھلیں گے، نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کلاسوں کی بھی اجازت ہوگی، 7 دن دیکھیں گے پھر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 23 ستمبر کو چھٹی، ساتویں، 8 ویں جماعت کو اجازت دی جائے گی، ایک ہفتہ مزید حالات کا جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 30 ستمبر کو پرائمری اسکولز بھی کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

  • تعلیمی ادارے کھولے جانے کے تیسرے ہی روز 22 اسکول سیل کردیے گئے

    تعلیمی ادارے کھولے جانے کے تیسرے ہی روز 22 اسکول سیل کردیے گئے

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں تعلیمی ادارے کھولے جانے کے تیسرے روز 22 اداروں کو سیل کردیا گیا ہے، مذکورہ تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی وبا پھیل گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث ملک میں 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث 6 ماہ سے بند تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے، پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی و اعلیٰ ثانوی اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری ایس او پیز کے مطابق ایک کلاس روم میں اگر 40 بچے پڑھتے ہیں تو ایک دن 20 بچے آئیں گے اور اگلے دن 20 بچوں کو اسکول بلایا جائے گا۔

    ایس او پیز کے مطابق بچوں میں کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول آنے سے روک دیا جائے گا۔

    حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات پر عملدر آمد کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کی مختلف ٹیمیں اسکولوں کا دورہ کر رہی ہیں اور ایس او پیز پر عملدر آمد کا جائزہ لے رہی ہیں۔

  • کل سے تمام تعلیمی اداروں میں  مرحلہ وار تدریسی عمل کا آغاز

    کل سے تمام تعلیمی اداروں میں مرحلہ وار تدریسی عمل کا آغاز

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ کل سےتمام تعلیمی ادارےمرحلہ وار کھولنے جارہے ہیں ، والدین اوراساتذہ احتیاطی تدابیر کاخیال رکھیں۔

    تفصیلات کےمطابق نیشنل کمانڈ اینڈ سینٹر نے تعلیمی ادارے کھلنے کے حوالے سے کہا کہ کل سےتمام تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولے جارہے ہیں، والدین اور اساتذہ احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ بچوں کوماسک پہناکراسکول روانہ کریں چاہےکپڑے کاہی کیوں نہ ہو، طبیعت زیادہ خراب ہوتوبچے کا فوری ٹیسٹ کرایا جائے، ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں اسکول کو مطلع کیا جائے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بچوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اور یقین کریں کہ بچےہاتھ باقاعدگی سے دھوئیں اور سینی ٹائزراستعمال کریں۔

    این سی اوسی کے مطابق بچوں کو لے جانے والے ڈرائیور گاڑیوں میں سماجی فاصلہ یقینی بنائیں، گاڑی میں بٹھاتے وقت یقین کرلیں کہ بچوں نے فیس ماسک پہنے ہوں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ لاکھوں بچوں کواسکول واپسی پر خوش آمدید کہتےہیں، ہر بچےکا بحفاظت اسکول جانا یقینی بنانا ہماری ترجیح اوراجتماعی ذمہ داری ہے، ہم نے تدریسی سرگرمیوں کوصحت عامہ قواعد سےہم آہنگ بنانےکاخاص اہتمام کیا ہے۔