Tag: NCOC

  • پاکستان میں بھارتی ‘ڈیلٹا وائرس’ کے کیسز رپورٹ، حکومت نئی پابندیاں عائد کرنے کیلئے تیار

    پاکستان میں بھارتی ‘ڈیلٹا وائرس’ کے کیسز رپورٹ، حکومت نئی پابندیاں عائد کرنے کیلئے تیار

    اسلام آباد : پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے لگے، جس کے پیش نظر حکومت نے نئی پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کرلی اور کہا ہے کہ یکم اگست سے ویکسینیشن سرٹیفکٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیلٹا وائرس جو درحقیقت انڈین وائرس ہے، انتہائی خطرناک قرار دیا جارہا ہے ، پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے لگے جو کورونا کی چوتھی لہر بھی ہو سکتی ہے۔

    این سی او سی نے ڈیلٹا وائرس اور پاکستان میں موجود دیگر وائرس کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دے دی ، اگر ڈیلٹا وائرس پہ قابو پانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    اس وائرس کی وجہ سے ہندوستان نے نہ صرف لاکھوں اموات کا سامنا کیا بلکہ اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے باعث عوام بے یار و مددگار اذیتیں جھیلتے رہے۔

    پاکستانی عوام کو اس وائرس کے مضر اثرات سے بچانے کے لئیے این سی او سی کے خصوصی اقدامات جاری ہے ، ان اقدامات میں متعلقہ ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسین لگوانے کی رفتار کو تیز کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

    این سی او سی کے مطابق اس ضمن میں موجودہ ایس او پیز کا شدت سے نفاذ 9 سے 18 جولائی تک یقینی بنایا جائے گا ، عید الالضحی کے موقع پہ وبا کے پھیلاؤ کی صورت میں غیر ضروری نقل و حرکت کو محدود رکھنے کیے لئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں ، جن پہ عمل درآمد کا فیصلہ کورونا کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھ کر آئندہ چند دن میں کیا جائے گا۔

    بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر سیر و سیاحت پہ پابندی کا بھی امکان ہے جبکہ ایک بار پھر اس امر کو یقینی بنانے کے لئے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ تمام پرائیویٹ سیکٹر ملازمین ، بشمول کارپوریٹ سیکٹر ، چھوٹی درمیانی اور بڑی انڈسٹری کے ملازمین زراعت، میڈیا ، وکلاء پرائیویٹ کمپنیاں فیکٹری مزدور ، مارکیٹ میں کام کرنے والے ملازمین ، ٹرانسپورٹ سیکٹر سے منسلک افراد ہوٹل ورکز ، ریڑھی بان جمنیزیم ملازمین ، مساجد کے خدام اور آئماء ، شادی ھال ، ورکشاپس پہ کام کرنے والے افراد کو لازماً 31 جولائی سے قبل ویکسین لگوائی جائے۔

    این سی او سی نے 18 سال سے زائد عمر کے طلباء اور طالبات کے لئے 31 اگست تک ویکسن لگوانا لازمی قرار دی ہے جبکہ یکم اگست سے ویکسینیشن سرٹیفکٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔

    پاکستان کے تمام سیاحتی مقامات پر جانے والے 30 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد پر بغیر ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کے سفر اور ہوٹل بکنگ پر عائد پابندی کو یقینی بنانے کے لئیے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

    یکم اگست سے اس پابندی کا اطلاق18 سے 30 سال تک کے افراد پر بھی ہو گا ، اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہے۔

  • این سی اوسی کا کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    این سی اوسی کا کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد: این سی اوسی نے کورونا کیسز میں اضافے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے عید کے سلسلے میں جاری ایس او پیز پر خصوصی عملدرآمد کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا ، جس میں تمام صوبائی چیف سیکریٹری نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں این سی اوسی کی جانب سے کورونا کیسز میں اضافے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے مختلف سیکٹرز میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا اور تمام صوبوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد سمیت ویکسینیشن تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    این سی اوسی نے عید کے سلسلے میں جاری ایس او پیز پر خصوصی عملدرآمد کے احکامات جاری کردیئے۔

    این سی او سی نے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے چمن اور طورخم بارڈر پر خصوصی انتظامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر10دن کیلئےلازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور انتہائی ایمرجنسی میڈیکل کیسز،افغان طلبا کیلئےجاری ہدایات نافذالعمل رہیں گی۔

    خیال رہے افغانستان میں کورونا صورتحال پرمغربی سرحد کو 17جون 2021سے بند کیا گیا تھا تاہم پاکستانی،افغانیوں کےعلاوہ انتہائی ایمرجنسی کیسز کے مریضوں ، طلبا کو خصوصی رعایت ہے۔

  • افغان طلبہ کے لیے ایس او پیز جاری

    افغان طلبہ کے لیے ایس او پیز جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے افغانستان سے آنے والے طلبہ کے لیے ایس او پیز طے کر لیے ہیں، ان ایس او پیز کا اعلان آج وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے کہا ہے کہ افغانستان سے 3 ہزار طلبہ کی آمد جاری ہے، افغان طلبہ پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، ان کی آمد پر کرونا ٹیسٹنگ کے مؤثر انتظامات کیے گئے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق کرونا پازیٹیو افغان طلبہ کو واپس بھجوایا جائے گا، افغانستان سے آنے والے طلبہ 10 دن لازمی قرنطینہ میں رہیں گے، اور قرنطینہ کے اختتام پر ان کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔

    اجلاس میں این سی او سی نے ملک میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر شدید اظہار تشویش کیا، حکام کا کہنا تھا کہ مختلف سیکٹرز میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن میں ریسٹورنٹس، انڈور جمنیزیم، شادی ہالز، ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، ٹوررازم شعبے شامل ہیں۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ایس او پیز پر عدم عمل درآمد پر سخت پابندیوں کے فیصلے بھی لیے جا سکتے ہیں، اس سلسلے میں ایک خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں ایس او پیز نفاذ کے سخت میکنزم پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ کروناویکسینیشن کے تصدیقی پورٹل کا اجرا بھی کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد لازمی ویکسینیشن والے مقامات پر تصدیقی عمل یقینی بنانا ہے، شہری ویکسینیشن کے وقت نمز میں کوائف کا اندراج یقینی بنائیں، اور ویکسین سینٹر کا عملہ بھی کوائف کا بر وقت اندراج یقینی بنائے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ مشاورت سے موڈرنا ویکسین والے سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، ملک کے 59 مراکز میں موڈرنا ویکسین دستیاب ہے، پنجاب کے 15، سندھ 10، کے پی کے 14، بلوچستان کے 4،گلگت بلتستان کے 6، آزاد کشمیر کے 5، اسلام آباد کے 5 سینٹرز پر موڈرنا ویکسین دستیاب ہے۔

  • ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ، صرف ویکسینیٹڈ افراد کو اجازت ہوگی، این سی او سی کے کئی اہم فیصلے

    ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ، صرف ویکسینیٹڈ افراد کو اجازت ہوگی، این سی او سی کے کئی اہم فیصلے

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جولائی سے کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رہیں گی، اِن ڈور ڈائننگ میں 50 فی صد افراد کے بیٹھنے کی اجازت ہوگی، تاہم صرف ویکسینیٹڈ افراد ہی ان ڈور ڈائننگ کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ویکسینیشن کے وسیع پروگرام اور اہم اقدامات کے ذریعے کرونا وبا کو قابو میں لائے جانے کے بعد آج اسد عمر اور لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس میں ملک میں کرونا وبا کی صورت حال، ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسینیشن مہم پر غور کیا گیا، بتایا گیا کہ جو فیصلے اجلاس میں کیے گئے ہیں ان ملک بھر میں اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق یکم جولائی سے کاروباری سرگرمیاں رات 10 بجے تک جاری رہیں گی، مارکیٹیں اور دکانیں رات دس بجے تک کھلی رہیں گی، پٹرول پمپس، فارمیسیز، اور ویکسینیشن سینٹرز 24 گھنٹے کھلے رہ سکیں گے۔

    دودھ کی دکانیں، تندور، ٹیک اوے کی سہولت 24 گھنٹے ہوگی، اِن اور آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 12 بجے تک ہو سکے گی۔

    اِن ڈور ڈائننگ میں 50 فی صد افراد کے بیٹھنے کی اجازت ہوگی، اِن ڈور ڈائننگ 50 فی صدگنجائش، ویکسینیٹڈ افراد کے ساتھ ہوگی، ہوٹل، ریسٹورنٹس انتظامیہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کی مجاز ہوں گی، ہوٹل اور ریسٹورنٹ انتظامیہ ملازمین کی ویکسینیشن کرانے کی پابند ہوگی، ٹیک اوے کی سہولت 24 گھنٹے، ہفتے کے 7 دن دستیاب ہوگی۔

    آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کے انعقاد کی اجازت ہوگی، شادی میں 400 مہمان شریک ہو سکیں گے، اور شادی کی تقریبات میں کرونا ایس او پیز کی پابندی کرنا ہوگی، اِن ڈور شادی تقریب میں ویکسینیٹڈ افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی، اور تقریب میں 200 مہمان شریک ہو سکیں گے، شرکا کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیکنگ کا نظام شادی ہال انتظامیہ وضح کرے گی، انتظامیہ ملازمین کی کرونا ویکسینیشن بھی یقینی بنائے گی۔

    واضح رہے کہ این سی او سی کے تمام فیصلے 31 جولائی تک نافذ العمل رہیں گے، اعلامیے کے مطابق این سی او سی کے فیصلوں پر 27 جولائی کو نظر ثانی کی جائے گی۔

    اعلامیے کے مطابق صوبے، ضلعی انتظامیہ اپنی صوابدید پر مزارات کو از خود کھول سکتے ہیں، این سی او سی کی ایس او پیز کے ساتھ سینما رات ایک بجے تک کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی، کرونا ویکسین لگوانے والے افراد کو سینما گھر داخلے کی اجازت ہوگی، سینما گھر انتظامیہ ملازمین کی کرونا ویکسینیشن کرانے کی ذمہ دار ہوگی۔

    این سی او سی نے ملک بھر میں کرونا سے متعلق دیگر پابندیاں جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، کرونا صورت حال کے پیش نظر ضرورت پڑنے پر لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوگا، حسب ضرورت لاک ڈاؤن کے لیے این سی او سی صوبوں کو معاونت فراہم کرے گی۔

    مذہبی اور میوزیکل فنکشنز سمیت دیگر تمام اقسام کی اِن آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی ہوگی، کراٹے، باکسنگ، مارشل آرٹ، رگبی، واٹر پولو، کبڈی، ریسلنگ پر پابندی ہوگی، اِن ڈور جم میں ویکسینیٹڈ افراد اور ممبرز کو جانے کی اجازت ہوگی، اور عملے کے لیے کرونا ویکسینیشن لازم ہوگی۔

    سرکاری اور نجی دفاتر میں مکمل حاضری ہوگی، معمول کے اوقات کار نافذ رہیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ کو 70 فی صد سواریوں کے ساتھ چلنے کی اجازت ہوگی، سفر کے لیے ماسک کا استعمال لازم ہوگا، ریل گاڑیاں بھی 70 فی صد سواریوں کے ساتھ آپریٹ ہو سکیں گی، اور سفر کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد اور ماسک لازم ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں ہفتہ وار ایک روز کے لیے چھٹی ہوگی، اور ہفتہ وار چھٹی کے لیے دن کا انتخاب صوبوں کی صوابدید ہوگی۔

  • تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں کب سے؟ این سی او سی نے تجویز دے دی

    تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں کب سے؟ این سی او سی نے تجویز دے دی

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں 18جولائی سےیکم اگست تک دینے کی تجویز دے دی تاہم فیصلہ کل اجلاس میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے معاملے پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے 18جولائی سےیکم اگست تک گرمیوں کی چھٹیاں دینے کی تجویز دے دی جبکہ وزیرتعلیم پنجاب 2جولائی سے 2 اگست تک چھٹیاں دینے کے لیے بضد ہے۔

    اس حوالے سے این سی او سی کی زیر صدارت تعلیمی کانفرنس کل ہوگی ، جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور تمام صوبائی وزیر تعلیم شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں آئندہ امتحانات اور موسم گرما کی تعطیلات سے متعلق فیصلے کا امکان ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا صورتحال میں بہتری کے بعد تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل جاری ہے جبکہ امتحانات کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ 10ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات جولائی میں ہوں گے ، امتحانات منتخب مضامین میں لیے جائیں گے۔

    واضح رہے ملک میں کورونا کیسز اور اموات میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے ، 24 گھنٹوں کے دوران 20 اموات ریکارڈ کی گئی جبکہ 901 کیسز سامنے آئے۔

  • یکم جولائی سے فضائی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسی نافذ ہوگی

    یکم جولائی سے فضائی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسی نافذ ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان میں یکم جولائی سے فضائی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسی نافذ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایئر ٹریولرز پالیسی پر نظر ثانی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے نظر ثانی شدہ ایئر ٹریولرز پالیسی کی منظوری دے دی۔

    نظر ثانی شدہ ایئر ٹریولرز پالیسی یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگی، پالیسی سے متعلق مراسلہ وزارت خارجہ کو ارسال کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹریولرز پالیسی پر نظر ثانی کرونا صورت حال کی بہتری کے باعث ہوئی۔

    مراسلے کے مطابق پاکستان سمیت مختلف ممالک میں کرونا کی صورت حال بہتر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے برطانیہ، یورپ، کینیڈا، چین اور ملائیشیا سے براہ راست فلائٹس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان ممالک کے لیے فلائٹس میں 40 فی صد اضافہ کیا جائے گا۔

    پاکستان آنے والوں کے لیے کرونا ٹیسٹنگ پروٹوکولز جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے کرونا ٹیسٹ کرانا لازم ہوگا۔

    این سی او سی کے مطابق نظر ثانی شدہ پالیسی میں پاکستان آنے والے کرونا نیگیٹو مسافروں کے لیے ہوم قرنطینہ کی شرط ختم کر دی گئی ہے، تاہم بیرون ملک سے آئے کرونا پازیٹو مسافر گھر پر قرنطینہ ہوں گے۔

  • پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی ٹرمینل بند، پیدل آمد و رفت پر پابندی

    پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی ٹرمینل بند، پیدل آمد و رفت پر پابندی

    اسلام آباد: این سی او سی نے افغانستان کے ساتھ بارڈر ٹرمینل فوری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے لینڈ بارڈر منیجمنٹ پالیسی پر نظر ثانی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کے مابین بارڈر ٹرمینل فوری بندکرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    این سی او سی نے پاک افغان بارڈر ٹرمینل بند کرنے کی منظوری دے دی، بارڈر بندش کا فیصلہ افغانستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث کیا گیا ہے، فیصلے کے مطابق دونوں ممالک کے مابین پیدل آمد و رفت مکمل بند رہے گی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پہلے سے موجود پاکستانیوں کو واپس آنے کی اجازت ہوگی، تاہم واپس آنے والے پاکستانیوں کو کرونا ٹیسٹ کے بعد آنے کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کے مراسلے کے مطابق پاکستان میں مقیم افغان شہری پابندی کے باوجود واپس جا سکیں گے، جب کہ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں افغانستان سے پاکستان آنے کی بھی اجازت ہوگی، تاہم اس صورت میں آمد کرونا ٹیسٹنگ سے مشروط ہوگی۔

    افغانستان اور پاکستان کے مابین ایئر لائن آپریشن کارگو موومنٹ جاری رہے گی، این سی او سی نے فیصلے سے متعلق وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں امن مذاکرات کے سلسلے میں ناقابل فراموش کردار ادا کرنے کے باوجود افغان مشیر قومی سلامتی نے پاکستان مخالف بیان جاری کر دیا تھا، جس پر آج دفتر خارجہ کا رد عمل آیا تھا۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان مشیر قومی سلامتی حمداللہ محب کے الزامات کی مذمت کرتے ہیں، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے، زاہد حفیظ نے بیان میں کہا کہ افغان این ایس اے کے الزامات امن عمل کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    ترجمان نے کہا افغان این ایس اے کو یاد دہانی کراتے ہیں کہ دونوں ملکوں میں ایک فورم موجود ہے، اے پیپس فورم میں طے پایا جا چکا ہے کہ الزام تراشی سےگریز کیا جائے گا۔

  • بیرون ملک سے آنے والوں مسافروں کیلیے نیا  سفری ہدایت نامہ جاری

    بیرون ملک سے آنے والوں مسافروں کیلیے نیا سفری ہدایت نامہ جاری

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مزید چار ممالک کو کیٹیگری سی کی فہرست میں شامل کرلیا ، جس کے بعد فہرست میں شامل ممالک کی مجموعی تعداد 26 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کردیا ، جس میں مزید ممالک کو سی کیٹیگری میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    این سی او سی کے جاری کردہ ٹریول ایڈوائزری میں کیٹیگری سی کی فہرست میں مزید چار ممالک کو شامل کیا گیا ہے، جس کے بعد اس فہرست میں شامل ممالک کی مجموعی تعداد 26 ہوگئی ہے۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ ایران،عراق،بھارت سمیت کیٹیگری سی میں 26ممالک شامل ہیں اور کیٹیگری سی ممالک مسافروں کا کورونا ٹیسٹ اور قرنطینہ لازم ہوگا۔

    یاد رہے 08 جون کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کو مطلع کیا گیا تھا کہ ملک کے ایئرپورٹس پر کورونا سے متاثرہ مسافروں کا پتہ لگانے کے لئے ایک مربوط طریقہ کار وضع کیا گیا تھا اور اب تک 388 مسافروں میں وائرس پایا گیا۔

  • سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کے لیے کرونا ویکسینیشن لازمی قرار

    سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کے لیے کرونا ویکسینیشن لازمی قرار

    اسلام آباد: پاکستان میں سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین کے لیے کرونا ویکسینیشن لازمی قرار دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے تمام سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کے لیے کرونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن لازمی قرار دے دی ہے۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 30 جون تک پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر تمام ملازمین کو ویکسینیشن یقینی بنانے کے پابند ہوں گے، اور اجلاس کے فیصلوں پر 15 جون سے اطلاق شروع ہوگا۔

    این سی او سی اجلاس میں آج بدھ کو بڑے فیصلے کیے گئے، تاجروں کا مطالبہ تسلیم کر لیا گیا، کاروبار ہفتے میں 2 کی بجائے ایک دن بند رکھا جائے گا، اور دن کا فیصلہ صوبے اپنی مرضی سے کریں گے۔

    کورونا پابندیوں میں نرمی ، 11جون سے 18سال سے زائدعمر والوں کی واک ان ویکسینیشن کا اعلان

    بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں 2 دن بند رکھنے کی پابندی بھی ختم کر دی گئی، پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 کی بجائے 70 فی صد مسافر بٹھانے کی اجازت دے دی گئی، دفاتر میں سو فی صد ملازمین بلانے کی اجازت بھی دے دی گئی۔

    مزارات اور سینما ہالز پر پابندی برقرار رہےگی، 11 جون سے 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی واک ان ویکسینیشن ہوگی، اتوار کے علاوہ تمام ویکسینیشن سینٹر صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے، جمعے کو بھی مراکز کھلے رہیں گے صرف اتوار کو بند ہوں گے۔

  • والدین کیلئے بڑی خبر ، این سی او سی  کا  تعلیمی ادارے کھولنے کے  حوالے سے اہم اعلان

    والدین کیلئے بڑی خبر ، این سی او سی کا تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے اہم اعلان

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک کے شدید متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے نہ کھولنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا کےکم متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 24 مئی سے کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے شدید متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے نہ کھولنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے نام مراسلہ جاری کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ کورونا کے شدید متاثرہ اضلاع میں 24 مئی سے تعلیمی ادارے نہ کھولے جائیں، صوبے متعلقہ حکام کو تعلیمی اداروں سے متعلق احکامات جاری کریں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ کورونا کےکم متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 24 مئی سے کھلیں گے، تعلیمی ادارے 5 فیصد مثبت کیسز سے کم اضلاع میں کھلیں گے، تعلیمی ادارے کھولنے کےبارےمیں فیصلہ 19، 21 مئی کےاجلاسوں میں ہوا۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ کورونا سے زیارہ متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے 6 جون تک بند رہیں گے،7 جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے جائزہ اجلاس 3 جون کو ہو گا۔

    خیال رہے ترجمان وزارت تعلیم کا کہنا تھا کہ سندھ کے 12 اضلاع میں تعلیمی ادارے 6 جون تک بند رہیں گے جبکہ پنجاب کے 16اضلاع میں تعلیمی ادارے کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے تاہم پنجاب کے 20 اضلاع میں تعلیمی ادارے 6 جون تک بند رہیں گے۔

    سیکریٹری تعلیم نے بتایا کہ بلوچستان میں کوئٹہ کےعلاوہ 24 مئی سے اور محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے 22 اضلاع میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے
    جبکہ خیبرپختونخوا کے 19 اضلاع میں تعلیمی ادارے 6 جون تک بندرہیں گے۔