Tag: NDMA

  • اگلے سال مون سون کی پیشگی تیاری اور اقدامات کی تجاویز

    اگلے سال مون سون کی پیشگی تیاری اور اقدامات کی تجاویز

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے منعقد کردہ کانفرنس کے دوران سیلاب سے نمٹنے کے لیے مختلف چیلنجز کا جائزہ لیا گیا، متعلقہ اداروں نے اگلے سال مون سون کی پیشگی تیاری اور اقدامات پر تجاویز دیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پوسٹ مون سون جائزہ رابطہ کانفرنس 2022 کا انعقاد ہوا۔

    کانفرنس کی صدارت چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کی، کانفرنس میں پی ڈی ایم ایز، وفاقی اور صوبائی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    متعلقہ اداروں نے رواں سال مون سون بارشوں کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی، کانفرنس کے دوران اس سال سیلاب سے نمٹنے کے لیے مختلف چیلنجز کا جائزہ لیا گیا۔

    کانفرنس میں متعلقہ اداروں نے اگلے سال مون سون کی پیشگی تیاری اور اقدامات پر تجاویز دیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ منصوبہ بندی اور لائحہ عمل تشکیل دے۔

  • سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    اسلام آباد: سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران مزيد 119 افراد زندگى کى بازى ہار گئے، سندھ ميں 76، خيبر پختون خوا میں 31 افراد لقمہ اجل بن گئے، بلوچستان میں 4، گلگت بلتستان میں 6، اور آزاد کشمير میں ایک ہلاکت ہوئى۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹے میں 71 افراد زخمى ہوئے، 14 جون سے اب تک ملک بھر میں 1033 افراد زندگى کى بازى ہار چکے، بلوچستان میں 238، کے پى 226، آزاد کشمير میں 38 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اين ڈى ايم اے کے مطابق ملک بھر میں 456 مرد، 207 خواتين اور 348 بچے جاں بحق ہوئے، ملک بھر میں اب تک زخميوں کى مجموعی تعداد بھی 1527 ہو گئى ہے، صوبہ سندھ زخمى افراد میں سرفہرست ہے ، تعداد 1009 تک پہنچ گئى، کے پى میں 282، پنجاب میں 105، بلوچستان میں 106 افراد زخمى ہوئے۔

    سیلاب سے 6 لاکھ 62 ہزار 446 مکانات جزوی، اور 2 لاکھ 87 ہزار 412 گھر مکمل تباہ ہوئے، ملک بھر میں 7 لاکھ 19 ہزار 558 مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔

    بلوچستان میں این 25 شاہراہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی کے لیے بند ہے، این 70 شاہراہ لورالائی سے ڈیرہ غازی خان کے لیے بند ہے، گلگت بلتستان میں نلتر، غذر، شندور اور ششپرويلى روڈ سیلاب کی وجہ سے بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شاہرہ این 90 خوازہ خیلہ سے بشام تک اور شاہراہ این 15 جھل کٹ تک بند ہے، سیلاب سے پنجاب میں شاہراہ این 55 فاضل پور سے راجن پور تک بند ہے۔

    سندھ میں بارشوں اور سيلاب کے باعث 2328 کلوميٹر سڑک کو نقصان پہنچا، بلوچستان میں اب تک 1000 کلوميٹر سڑک حاليہ بارشوں اور سيلاب سے تباہ ہوئى، جب کہ ملک بھر کے 149 پلوں کو سيلاب سے نقصان پہنچا ہے۔

  • بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی جاری

    بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی جاری

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی سامان بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے ہنگامی امداد کی فراہمی جاری ہے، سب سے زیادہ امدادی سامان بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں پہنچایا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تاحال 39 ہزار افراد کو راشن بیگز مہیا کیے گئے، 45 ہزار سے زائد متاثرین کو خیمے پہنچائے گئے، 6 ہزار ترپالیں، 7 ہزار مچھر دانیاں اور 3 ہزار سے زائد کمبل مہیا کیے گئے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق 55 ڈی واٹرنگ پمپس اور 50 جنریٹر بھی بھجوائے گئے، دیگر امدادی سامان میں کچن سیٹ، حفظانِ صحت کٹس اور کیمیکل اسپرے مشینز شامل ہیں۔

    آج بھجوائی جانے والی تازہ کھیپ میں 60 ہزار افراد کے لیے ترپالیں، کمبل، مچھر دانیاں، 200 اسکول خیمے اور مزید 35 جنریٹرز اور 30 ڈی واٹرنگ پمپس بھی شامل ہیں۔

  • ملک بھر میں مزید بارشوں کا امکان، محکموں کو الرٹ کردیا گیا

    ملک بھر میں مزید بارشوں کا امکان، محکموں کو الرٹ کردیا گیا

    اسلام آباد / کراچی: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بارشوں کے پیش نظر محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، کراچی میں بھی موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ مون سون کے موجودہ اسپیل میں توسیع کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون ہواؤں کا سلسلہ 24 سے 48 گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے، ہفتے کے آخر تک اس میں مزید شدت آسکتی ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں 7 جولائی تک موسلا دھار بارش کا امکان ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی کے بعض علاقوں میں 50 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے، شہر کے مختلف نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ دن بھر گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ برقرار رہے گا، 9 جولائی تک یہ سسٹم فعال ہے۔ اربن فلڈنگ کے حوالے سے متعلق اداروں کو آگاہ کر دیا ہے۔

  • شدید برفباری: این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا

    شدید برفباری: این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا

    اسلام آباد: شمالی علاقہ جات میں آئندہ چند روز کے درمیان برفباری اور بارشوں سے قبل این ڈی ایم نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق محکمہ موسمیات نے شمالی علاقہ جات باالخصوص مری اور گلیات میں آئندہ چند روز کے درمیان برف باری اور بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، مزید بارشوں اور برف باری کی پیشن گوئی کے باعث متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سےنمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کئے جائیں، تاکہ کسی جانی ومالی نقصان سےبچاجا سکے، صوبائی ،ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز متعلقہ محکموں سے رابطہ قائم کرے، حساس مقامات پرمشینری، ایمرجنسی سامان اور عملےکی موجودگی یقینی بنائی جائے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے مسافروں اور سیاحوں کو موسم صورتحال سے آگاہ رکھنے کے لئے اقدامات کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازیں متاثر

    این ڈی ایم اے کی جانب سے الرٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ رواں ماہ ملکہ کوہسار مری میں شدید برفباری کے باعث قیمتی 23 جانوں کا ضیاع ہوا تھا گوکہ واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آچکی ہے اور ذمے داران کے خلاف کارروائی کا عمل بھی جاری ہے تاہم این ڈی ایم اے کی جانب سے پیشگی اقدامات قابل تحسین عمل ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بالائی خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں مزید ہلکی بارش اور برفباری متوقع ہےجبکہ پنجاب کے میدانی علاقوں اور بالائی سندھ میں شد ید دھند کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں موسم سرد اور مطلع جزوی ابر آلود رہے گا، لاہور اور وسطی پنجاب میں بھی مطلع ابر آلود اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔

  • پاکستان میں کورونا سے ہلاکتوں میں کمی۔ 24 گھنٹے میں 9 مریض جاں بحق

    پاکستان میں کورونا سے ہلاکتوں میں کمی۔ 24 گھنٹے میں 9 مریض جاں بحق

    اسلام آباد : پاکستان میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس نے 9 افراد کی جان لے لی، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 162 ہوگئی، پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 88 ہزار 046 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے کورونا وائرس کا زور آہستہ آہستہ ٹوٹ رہا ہے، نئے کیسز اور اموات میں مسلسل کمی سامنے آرہی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 24گھنٹے میں ملک میں کورونا کے9مریض جاں بحق ہوگئے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کورونا کے فعال کیسزکی تعداد16ہزار261 ہوگئی جبکہ کورونا وائرس سے اموات6162ہوگئیں، 24گھنٹے میں کورونا کے23ہزار722ٹیسٹ کیے گئے جبکہ 747افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ملک بھر میں تاحال 22 لاکھ 53 ہزار 131 کوروناٹیسٹ کئے جا چکے ہیں

    این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 88ہزار 46 ہے، اب تک کورونا کے 2 لاکھ 65 ہزار624مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، ملک بھر میں کورونا کیلئے مختص 1859وینٹی لیٹرز میں سے148پر مریض موجود ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں اب تک1لاکھ25ہزار632۔ پنجاب میں95ہزار203۔ خیبر پختون خوا میں35ہزار91کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں ابتک15ہزار346۔ گلگت بلتستان میں2452۔ بلوچستان میں12ہزار144۔ اور آزاد کشمیرمیں اب تک کورونا وائرس کے2179مصدقہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی اوسی کے مطابق سندھ میں تاحال کورونا کے2313۔ پنجاب میں2180مریض۔ خیبرپختون خوا میں1238،اسلام آباد میں173کورونا مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    اس کے علاوہ بلوچستان138۔ گلگت بلتستان میں کورونا کے60مریض اور آزاد کشمیرمیں تاحال کورونا وائرس سے60مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • وزیراعظم کی ہدایت، کراچی میں بڑے پیمانے پر نالوں کی صفائی کا آغاز

    وزیراعظم کی ہدایت، کراچی میں بڑے پیمانے پر نالوں کی صفائی کا آغاز

    کراچی : وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے کی جانب سے کراچی میں نالوں کی صفائی کا کام شروع کردیا گیا ، گجرنالے کے مختلف مقامات پر ایف ڈبلیو او کی مشینری کی مدد سے صفائی کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے کی جانب سے کراچی میں بڑے پیمانے پر نالوں کی صفائی کا آغاز کردیا گیا ، نارتھ ناظم آباد میں این ڈی ایم اے کی زیر نگرانی صفائی کا عمل ایف ڈبلیو او کی مشینری کی مدد سے شروع کیا گیا۔

    گجر نالے پر پاک فوج،ایف ڈبلیو او ٹیمیں کچرا نکالنے پہنچ گئیں، گجر نالے پر پاکستان رینجرز کے اہلکار بھی موجود ہیں، ایف ڈبلیو اوکے 100 سے زائد ڈمپرز اور کرینیں صفائی آپریشن میں استعمال ہورہی ہے ، نالوں سے نکالاگیا کچرا فوری طور لینڈفِل سائٹ پرمنتقل کیا جارہا ہے۔

    حکام نے کہا ابتدائی مرحلےمیں 38مقامات سےنالوں کی صفائی کی جائے گی ، ضلع وسطی کے 5مقامات پر کام کیا جارہا ہے، شفیق موڑ،گلبرگ کیفے پیالہ ہوٹل،فیڈرل کیپٹل ایریا میں صفائی جاری ہے، کل سے صفائی مہم کا دائرہ کارمزید بڑھایا جائے گا۔

    گذشتہ روز چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹننٹ جنرل محمد افضل نے کہا تھا کہ شہرکےبڑے نالے ایف ڈبلیو او کے حوالےکر دیے گئے، بارش کی ہنگامی صورتحال سےنمٹنےکے لیے بڑے پیمانےپرکام شروع ہوگا، کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایک ساتھ مل کر بیٹھنا ہوگا تاکہ کوئی دیرینہ حل نکل سکے کیونکہ وقتی طور پر کیے جانے والے اقدامات سے شہریوں کو ریلیف تو ملے گا مگر مسائل جوں کے توں رہیں گے۔

    aن کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کےلئے 6 دن بڑےاہم ہیں، 7 سے 9 اگست تک بارش کا امکان ہے، اُس کے بعد 15 اگست تک ایک اور کمزور سسٹم حدود میں موجود رہے گا، جو وقتاً فوقتاً برستا رہے گا، اُس کے بعد بارش زیادہ نہیں ہوگی، ندی نالوں پربہت تجاوزات قائم ہوچکیں، تین سومیٹرکے چوڑے نالے بعض مقامات پر تین میٹر تک سکڑ گئی ہے۔

  • این ڈی ایم اے نے وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کی تردید کر دی

    این ڈی ایم اے نے وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان کی تردید کر دی

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بیان کی تردید کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا ٹڈی دل آپریشن کے لیے گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے بیان متنازع ہو گیا، این ڈی ایم اے کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ حکومت سندھ کو گاڑیوں کی خریداری کے لیے کوئی لسٹ نہیں دی گئی۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کا صوبائی اسمبلی میں دیا گیا بیان حقیت کے برعکس ہے، سندھ سمیت تمام صوبوں کو این ایل سی سی (نیشنل لوکسٹ کنٹرول سینٹر) کے تعاون سے گاڑیاں دی گئی ہیں، صوبوں کو دیگر وسائل بھی این ایل سی سی کی وساطت سے مہیا کیے گئے۔

    ترجمان نے کہا کہ این ڈی ایم اے پہلے بھی اس حوالے سے اپنا مؤقف دے چکا ہے، لوکسٹ کے خلاف نیشنل ایکشن پلان وزارتِ خوراک کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

    انسدادٹڈی دل آپریشن، تازہ ترین صورتحال سامنے آگئی

    واضح رہے کہ پورے ملک میں ٹڈی دل کے حملوں سے فصلوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، بڑے پیمانے پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے اقدامات کیے گئے، چین سے بھی اس سلسلے میں درکار سامان منگوایا جا چکا ہے۔

    دو دن قبل بھی اندرون سندھ دادو میں شہر اور گرد و نواح میں ٹڈی دل نے حملہ کر کے گھاس اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچایا تھا، ٹڈی دل کے حملوں سے کاشت کار اور کسان سخت پریشان ہو چکے ہیں۔

    جمعرات کو قومی اسمبلی اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے بھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹڈی دل کے مسئلے پر حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی، ہر کسی کو نظر آ رہا ہے کہ حکومت کے پاس جہاز نہیں، وہ ٹڈی دل کو ختم نہیں کر سکتی۔

    یکم جون کو وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ وفاق ٹڈی دل روکنے کے لیے طیارے، 110 ڈبل کیبن گاڑیاں اور سپرے فراہم کرے۔

  • ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک کے 44 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہیں، اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے 44 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 29، خیبر پختونخواہ کے 9، پنجاب کے 1 اور سندھ کے 5 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق متاثر اضلاع میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک، کوئٹہ، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی اور خیبر کے اضلاع شامل ہیں۔

    سندھ و پنجاب کے خیرپور، تھر پارکر، سکھر، شہید بے نظیر آباد، مٹیاری، جامشورو اور میانوالی متاثر ہوئے۔ ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ 12 سو 81 مشترکہ ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا، 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 38 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 8 ہزار 320 ہیکٹر رقبے پر ٹڈی دل کو تلف کرنے والی ادویات کا اسپرے کیا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 6 ہزار 500 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، خیبر پختونخواہ میں 1 ہزار ہیکٹر رقبہ کی ٹریٹمنٹ ہوئی، پنجاب میں 20 ہیکٹر رقبے اور سندھ میں 800 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • کورونا کے مریضوں کا علاج، پلازمہ عطیہ کرنے کیلیے ہیلپ لائن کا آغاز

    کورونا کے مریضوں کا علاج، پلازمہ عطیہ کرنے کیلیے ہیلپ لائن کا آغاز

    اسلام آباد : کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے ہیلپ لائن کا آغاز کر دیا گیا ہے، ہیلپ لائن 24 گھنٹے رواں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) میں پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے ہیلپ لائن کا آغاز کر دیا گیا ہے، ترجمان این ڈی ایم اے نے کہا کہ ڈیٹا اندراج کے لیے ایک افسر کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے پلازمہ عطیہ کی ہیلپ لائن 24 گھنٹے رواں رہے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا سے صحتیاب ہونے والے افراد پلازمہ عطیہ کے لیے ہیلپ لائن پر رابطہ کریں، ڈونرز کا نام اور دوسری ذاتی معلومات صیغہ راز میں رہیں گی۔

    این ڈی ایم اے ترجمان نے اپیل کی کہ صحت مند ہونے والے افراد زیادہ زیادہ اس کار خیر میں حصہ لیں۔

    یاد رہے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے کرونا وائرس کے علاج کا فیصلہ کیا تھا ، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

    واضح رہے پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 2255 ہوگئی ہے جب کہ مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد تک جا پہنچی ہے۔