Tag: NDMA

  • ملک بھرمیں سیلاب سے اموات کی تعداد179 ہوگئی: رپورٹ

    ملک بھرمیں سیلاب سے اموات کی تعداد179 ہوگئی: رپورٹ

    لاہور: سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں جہاں سیلاب سے زمینی تباہ کاریاں جاری ہیں اورمتعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں وہیں سیلاب سے بڑے پیمانے پراموات بھی ہوئی ہیں۔

    نیشنل ڈیزاسٹرمینیجمنٹ اتھارٹی نے سیلاب کے سبب ہونے والی اموات کے اعداد وشمار جاری کردئیے ہیں۔

    جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں سیلاب سے ہونے والی اموات کی کل تعداد 179 ہے۔

    NDMA

    اعدادو شمارکے مطابق سب سے زیادہ یعنی 82 اموات خیبر پختونخواہ میں، پنجاب میں 46، آزاد کشمیر میں 23، بلوچستان میں 13، گلگت بلتستان میں 7 اورفاٹا میں 6 اموات درج ہوئی ہیں۔

    سیلابی سلسلہ خیبرپختوںخواہ سے گزرکرسندھ میں داخل ہوچکا ہے لیکن تاحال سندھ میں کہیں سے بھی اموات کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کے بہاﺅمیں تیزی آگئی ہے اورگڈو بیراج میں پانی کی سطح 7لاکھ 25 ہزار324 کیوسک فٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ سکھربیراج سے6لاکھ75ہزار452کیوسک پانی کا ریلا گزررہا ہے۔

  • پولیو بےقابو، پاکستان پرسفری پابندیاں سخت کرنیکی سفارش

    پولیو بےقابو، پاکستان پرسفری پابندیاں سخت کرنیکی سفارش

    اسلام آباد: انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے پاکستان پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش کر دی، پولیو مانیٹرنگ بورڈ کے مراسلے کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    دنیا میں پولیو وائرس کا گڑھ پشاور اور پاکستان میں رواں سال دو سو سے زائد نئے کیسز۔ بیرون ملک سفر پرمیڈیکل سرٹیفکیٹ کی شرط پہلی ہی لگ چکی ہے اور اب شہریوں کو مزید سختیاں آنے کو ہیں۔ چیئرمین انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے یونیسیف کے عالمی سربراہ کو ہنگامی مراسلہ بھیج دیا، جس میں پاکستان سمیت متاثرہ ملکوں پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش کر دی گئی۔

     خط مین زور دیا گیا ہے کہ یونیسیف یہ سفارشات ہنگامی طور پر پاکستان کے سامنے رکھے۔ پاکستان سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے پر مزید اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑیں گے، خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام بستر مرگ پر ہے، یونیسیف پاکستان کے حوالے سے سفارشات پر عملدرآمد فوری یقینی بنائے۔

    انٹرنیشنل پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے ایک دن پہلے رپورٹ بھی جاری کی تھی جس میں دنیا میں پولیو کے خاتمے میں پاکستان کو بڑی رکاوٹ قرار دیاگیا تھا، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت کا پولیو ایمرجنسی آپریشن مکمل طو ر پر غیر واضح ہے،عالمی بورڈ نے پولیو پروگرام این ڈی ایم اے کے حوالے کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔

  • پاکستان پولیو کے انسداد میں ناکام ہوجائے گا، رپورٹ

    پاکستان پولیو کے انسداد میں ناکام ہوجائے گا، رپورٹ

    جینیوا: عالمی آزاد پولیو مانیٹرنگ بورڈ نےکہاہے کہ پاکستان رواں سال پولیو کے عالمی پھیلاﺅ کو روکنے میں یقینی طور پر ناکام ہو جائےگا۔پولیو کے خاتمے پر پاکستان کے بیانات محض مفروضہ ہیں۔

    عالمی آزاد پولیو مانیٹرنگ بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمےمیں اہم رکاوٹ ہےاور اس کاپولیو ایمرجنسی آپریشن مکمل طو ر پر غیر واضح ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان این ڈی ایم اے کو پولیو پروگرام سنبھالنے کی ہدایت کریں۔ اے آر وائی کو ملنے والی عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا انسداد پولیو پروگرام مکمل تباہی سے دوچار اور ڈیڑھ سال سے موثر قیادت سے محروم ہے جس کے باعث پاکستان کو قومی پولیو پروگرام تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر کے اسی فیصد کیسزپاکستان میں سامنے آئے ،عالمی پولیو بورڈ نے دو ہزارمیں پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں کی سفارش کی تھی۔

  • سیلاب سے نقصانات توقع سے کم ہوئے،نیشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی

    سیلاب سے نقصانات توقع سے کم ہوئے،نیشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی

    اسلام آباد: ملک میں حالیہ سیلاب سےہونے والےنقصانات کاتخمینہ ابتدائی خدشات سے کم لگایا گیا ہے، تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں سے بھی معاشی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوئیں ہیں۔

    دو ہفتے جاری رہنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد معاشی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی میں اضافے کی شرح صرف ڈھائی فیصد رہ سکتی ہے۔

    لیکن نیشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق نقصانات توقع سے کم ہوئے ہیں۔ سیلاب سے پنجاب کے چھتیس میں سے چھبیس اضلاع متاثر ہوئے۔

    جبکہ چوبیس لاکھ ایکڑ پر موجود فصلوں کو نقصان پہنچا اور آٹھ ہزار سات سو مویشی ہلاک ہوئے۔ جبکہ سندھ میں صرف کچے کے علاقے متاثر ہوئے۔ سیلاب سےسڑکوں، پائپ لائینز اور پاور پلانٹس کو نقصان نہیں پہنچا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سیلاب سے ہونے والا نقصان اڑتیس کڑوڑ ڈالرز کے قریب ہوگا جو جی ڈی پی کا صرف اعشاریہ دو سے اعشاریہ تین فیصد بنتا ہے۔ اُن کا یہ کہنا ہے کہ دھرنوں سے جو معیشت کو جو خدشات لاحق ہوگئے تھے وہ بہت حد تک زائل ہوچکے ہیں۔