Tag: Ned Price

  • یو این غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہا؟ اے آر وائی نیوز کا نیڈ پرائس سے سوال

    یو این غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہا؟ اے آر وائی نیوز کا نیڈ پرائس سے سوال

    نیویارک: اقوام متحدہ میں نائب امریکی مندوب نیڈ پرائس کی پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز نے ان سے سوال کیا کہ یو این اور عالمی رہنما غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہے؟

    نیڈ پرائس نے جواب میں کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ یو این جنگوں اور تنازعات کے خاتمے کے لیے کامیابی سے گفت و شنید کر سکے لیکن بد قسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکا فلسطینی عوام کو انسانی بنیادوں پر ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں میں شامل رہا ہے، اور خطے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے یوکرین کے حوالے سے کہا کہ دنیا کے دو تہائی ممالک کو اکٹھا کر کے واضح کر دیا ہے کہ عالمی برادری اس صریح جارحیت کا مقابلہ نہیں کرے گی تو کیا ہوگا، یہ خیال کہ ایک بڑا ملک اپنے چھوٹے پڑوسی کو دھونس دے سکتا ہے، ان معاملات کو میز پر لانا ہوگا۔

    نیڈ پرائس نے مزید کہا یہ وہی اصول ہیں، جن کے خاتمے اور عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے یو این و دیگر اداروں کی بنیاد رکھی گئی تھی، ان اداروں سے عالمی امن اور سلامتی کی امیدیں تھی، اور اقوام متحدہ نے بہت سے سیاق و سباق میں بہت سے مختلف طریقوں سے ایسا کیا ہے۔

    امریکی مندوب کا کہنا تھا کہ ان دونوں تنازعات کے خاتمے کے لیے متعدد سفارتی کوششیں بشمول کثیر الجہتی کوششیں جاری ہیں۔

  • نیڈ پرائس امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے عہدے سے دستبردار

    نیڈ پرائس امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے عہدے سے دستبردار

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس اپنے عہدے سے دستبردار ہوگئے، نیڈ پرائس نے مجموعی طور پر محکمہ خارجہ میں دو سو سے زائد پریس بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیڈ پرائس امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے عہدے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے بریفنگ میں نیڈ پرائس کو خراج تحسین پیش کیا، نیڈ پرائس نے مجموعی طور پر محکمہ خارجہ میں دو سو سے زائد پریس بریفنگ دی۔

    نیڈ پرائس امریکی محکمہ خارجہ میں ہی مختلف عہدے پر کام جاری رکھیں گے تاہم ان کی جگہ نائب ترجمان ویدانت پٹیل اب پریس بریفنگ دیں گے۔

    نیڈ پرائس 20 جنوری 2021 سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

  • امریکا کا پاکستان میں میڈیا اداروں پر پابندیوں پر اظہار تشویش، ایف سولہ طیاروں اور امداد پر بریفنگ

    امریکا کا پاکستان میں میڈیا اداروں پر پابندیوں پر اظہار تشویش، ایف سولہ طیاروں اور امداد پر بریفنگ

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں میڈیا اداروں پر پابندیوں پر اظہار تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ہم اے آر وائی نیوز پر حالیہ پابندیوں کے حوالے سے آگاہ ہیں، پاکستان کے ساتھ میڈیا کی آزادی کا معاملہ ہر سطح پر مسلسل اٹھایا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے سوال پر نیڈ پرائس نے کہا ہمیں پاکستان میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پر نمایاں پابندیوں کی وجہ سے تشویش لاحق ہے، میں جانتا ہوں کہ آپ کا آؤٹ لیٹ ARY اس پابندی سے محفوظ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ہم دنیا بھر کے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول اپنے شراکت داروں اور پاکستان میں اپنے ہم منصبوں کے سامنے پریس کی آزادی کے بارے میں اپنے خدشات کو معمول کے مطابق اٹھاتے ہیں۔

    ہمیں تشویش ہے کہ میڈیا اور چھپنے کی پابندیاں، نیز صحافیوں کے خلاف حملوں کے لیے جواب دہی کی کمی، آزادئ اظہار، پر امن اجتماع اور انجمن کے استعمال کو نقصان پہنچاتی ہے۔

    ایک آزاد پریس اور باخبر شہری جس کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا بھر کے جمہوری معاشروں کی کلید ہے، ہمارے جمہوری مستقبل کی کلید ہے، اس کا اطلاق پاکستان پر بھی اتنا ہی ہوتا ہے جیسا کہ دنیا کے دیگر ممالک پر ہوتا ہے۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 450 ملین ڈالر کی ایف سولہ طیاروں کے پرزوں کی فروخت سے متعلق کانگریس کو حال ہی میں آگاہ کر دیا گیا ہے، طیاروں کی مرمت سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد ملے گی، انھوں نے کہا پاکستان متعدد حوالوں سے امریکا کا اہم اتحادی ہے۔

    ہماری دیرینہ پالیسی ہے کہ ہم امریکی نژاد پلیٹ فارمز کو ہمیشہ برقرار رکھیں، پاکستان کا F-16 پروگرام امریکا اور پاکستان کے وسیع تر دو طرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے، اور یہ مجوزہ فروخت موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی، ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مستقل کارروائیاں کرتا رہے گا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کیا اور کہا ہمیں ان تاریخی سیلابوں کی تباہ کاریوں اور پاکستان بھر میں ہونے والے جانی نقصان پر بہت دکھ ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انھوں نے امداد کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا 12 ستمبر تک، اس ہفتے کے شروع میں، امریکی سینٹرل کمانڈ کی کل 9 پروازوں نے USAID کے دبئی کے گودام سے 630 میٹرک ٹن امدادی سامان میں سے نصف سے زیادہ کی ترسیل کی ہے۔ مجموعی طور پر سینٹکام 41 ہزار سے زیادہ کچن سیٹ، ڈیڑھ ہزار پلاسٹک کی چادروں کے رول، دسیوں ہزار پلاسٹک ٹارپس، 8,700 شیلٹر فکسنگ کٹس بھیجے گا۔

    نیڈ پرائس نے بتایا کہ صرف اس مالی سال میں، ہم نے پاکستان کو 53 ملین ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد فراہم کی ہے، جس میں کھانے پینے کی اشیا، کثیر مقصدی نقدی، ادویہ وغیرہ کے ساتھ ساتھ خیمے بھی شامل ہیں۔ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ ان سیلابوں سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیتے رہیں، اور ہم ضرورت کے اس کڑے وقت میں اپنے شراکت داروں کو مدد فراہم کرتے رہیں گے۔

  • کیا عمران خان کے کسی نمائندے نے اہم امریکی شخصیت سے ملاقات کی؟

    کیا عمران خان کے کسی نمائندے نے اہم امریکی شخصیت سے ملاقات کی؟

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے عمران خان کے نمائندے کی ڈونلڈ لو سے ملاقات کی تصدیق سے گریز کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کے کسی نمائندے سے ڈونلڈ لو (معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور) کی ملاقات ہوئی؟

    نیڈ پرائس نے جواب دیا کہ اگر ایسی کوئی ملاقات ہوئی بھی ہے تو میں اس پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستان میں کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرتا، پاکستان میں اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔

    نیڈ پرائس نے طارق فاطمی کی محکمہ خارجہ میں ملاقاتوں کی تصدیق بھی نہیں کی، سوال کیا گیا کہ آپ طارق فاطمی کی محکمہ خارجہ میں ملاقاتوں کی تصدیق کر سکتے ہیں؟ نیڈ پرائس نے کہا میں اس کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، ان ملاقاتوں کی تصدیق پر کچھ ہوا تو بتائیں گے۔

  • اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاک امریکا منصوبوں پر اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ہیلتھ ڈائیلاگ کے موقع پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر اہل کار نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے واشنگٹن کا تعاون جاری رہے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکا کے مفاد میں ہے، ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، پاکستان میں حکومت کی تبدیلیوں کا مشترکہ منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے امریکا کا تعاون جاری رہے گا، ہم پاکستان وومن اکنامک کونسل کو مضبوط ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ میں ہوا، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی، ہیلتھ ڈائیلاگ میں فریقین نے مختلف شعبوں میں مشترکہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا۔

    امریکا نے پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان بھی کیا۔

  • بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر امریکا کا اظہار تشویش سے گریز

    بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر امریکا کا اظہار تشویش سے گریز

    واشنگٹن: روس کے ساتھ کاروبار کرنے پر عالمی سطح پر پابندیاں عائد کرنے والا امریکا بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر اظہار تشویش سے گریز کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس سے پریس کانفرنس کے دوران ایک پاکستان صحافی نے جب سوال کیا کہ بھارت بڑی مقدار میں روس سے تیل خرید رہا ہے، کیا آپ کو تشویش ہے؟ تو اس پر انھوں نے اظہار تشویش سے واضح طور پر گریز کیا۔

    نیڈ پرائس نے جواب میں کہا بھارت سے اس معاملے پر متعدد مرتبہ گفتگو ہوئی ہے، لیکن ماسکو کےساتھ ہر ملک کا اپنا تعلق ہے، ہم بھارت سے ایسی شراکت داری نہیں بنا سکے جیسی اس کی روس کے ساتھ ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے بھارت کو واضح کیا جا چکا ہے کہ ہم ان کی مدد اور ان کے ساتھ شراکت داری کے لیے تیار ہیں۔

    پاکستانی صحافی کے اس سوال پر کہ کیا موجودہ پاکستانی حکومت کے ساتھ کیا امریکا کے رابطے ہو رہے ہیں؟ نیڈ پرائس نے جواب دیا پاکستانی حکومت کے ساتھ متعدد رابطے ہوئے ہیں، وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی پاکستانی ہم منصب سے نیویارک میں ملاقات ہوئی، اور پاک امریکا وزرائے خارجہ کے درمیان کئی معاملات پر تفصیلی تعمیری گفتگو ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا روس کا یوکرین پر حملہ بھی پاک امریکا وزرائے خارجہ کی گفتگو کا حصہ رہا، پاکستان امریکا کا ایک شراکت دار ہے، پاکستان سے شراکت داری کو بڑھانے کے لیے مشترکہ مفادات پر کام کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف امریکی ترجمان نے بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبیا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بی جے پی کے جارحانہ بیانات کی مذمت کرتے ہیں، انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے معاملے پر بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں، انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے لیے بھارت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

    نیڈ پرائس نے کہا وزیر خارجہ ٹونی بلنکن ان معاملات پر بھارتی حکام سے بات کر چکے ہیں، ہم وقار، احترام، مذہبی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، انسانی احترام کسی بھی جمہوریت کے بنیادی اقدار میں سے ہے، ہم ان معاملات پر دنیا بھر میں بات کرتے رہیں گے۔

  • کیا امریکا کو عمران خان کے لگائے الزامات پر فکر ہے؟ صحافی کے سوال پر نیڈ پرائس نے کیا جواب دیا؟

    کیا امریکا کو عمران خان کے لگائے الزامات پر فکر ہے؟ صحافی کے سوال پر نیڈ پرائس نے کیا جواب دیا؟

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے الزامات پر ردِ عمل ظاہر کر دیا، انھوں نے الزامات کو پروپیگنڈا اور جھوٹ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس سے پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیے کہ کیا امریکا کو عمران خان کے لگائے الزامات پر فکر ہے؟ اور کیا عمران خان کے الزامات سے تعلقات میں دراڑ آ رہی ہے؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے جواب میں کہا ہم پروپیگنڈے اور جھوٹ کو باہمی تعلقات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی نئے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے گفتگو ہوئی ہے، جس میں امریکا کے ساتھ تعلقات کی 75 ویں سالگرہ پر بات کرنے کا موقع ملا، بلاول اور بلنکن کے درمیان دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھ کر مضبوط بنانے پر بات ہوئی۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک وسیع البنیاد دو طرفہ تعلق ہے، بلنکن اور بلاول نے افغان استحکام اور دہشت گردی سے نمٹنے پر بھی بات کی، دونوں وزرائے خارجہ نے امریکا اور پاکستان کے پُر عزم تعاون پر زور دیا۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو کے درمیان یہ ایک وسیع گفتگو تھی۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ تعلیم کا تبادلہ تعلقات کا ایک بنیادی عنصر ہے، خوش قسمت ہیں کہ پاکستانی یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہمارے پاس ایسے امریکی طلبہ ہیں جنھیں پاکستان میں تعلیم کا موقع ملا ہے، اس قسم کے تبادلے ہمیشہ مدد گار اور قیمتی ہوتے ہیں۔

  • پاکستان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس کی پریس کانفرنس ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس نے کہا ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی کا معاملہ پرامریکی کمیشن نے مودی حکومت پر پابندیوں کا مطالبہ کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس نے واشنگٹن میں ایک صحافی کے سوال کہ کیا بھارت کومذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پربلیک لسٹ کیا جارہا ہے؟

    جس کا جواب دیتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ مذہبی آزادی کا کمیشن کوئی حکومتی ادارہ نہیں، امریکی محکمہ خارجہ کمیشن کی سفارشات کاجائزہ لیتا ہے۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ محکمہ خارجہ کا مذہبی آزادی کا دفتر ان سفارشات کا جائزہ لے رہا ہے، محکمہ خارجہ مذہبی آزادی کے معاملےاپنی تحقیقات کو بھی دیکھتا ہے۔

    آیک صحافی نے سوال کیا کہ کیا پاکستان کے ساتھ معطل سیکیورٹی تعاون کو بحال کرنے پرغور کیا جارہا ہے، جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں،

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مشترکہ مفادات پر پاکستان کے ساتھ مل کرکام جاری رکھنا چاہتے ہیں،
    سرحدی سیکیورٹی ،انسداد دہشت گردی پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری ہے، کراچی یونیورسٹی میں خود کش حملےکی مذمت کرتےہیں۔

  • امریکا نے ترجمان پاک فوج کے بیان کی تائید کردی

    امریکا نے ترجمان پاک فوج کے بیان کی تائید کردی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکا پر لگائے جانے والے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ہم پُرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سازش سے متعلق ہمارا پیغام اور بیان بڑا واضح ہے، ہم پاکستان میں کسی ایک جماعت کے حق میں نہیں اور پرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا پر لگائے جانے والے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، پاکستان میں کسی ایک جماعت کی حمایت نہیں بلکہ پرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے، ڈیمارش صرف سازش پر نہیں دیے جاتے اور بھی وجوہات ہوتی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکا کی جانب سے فوجی اڈوں کا کسی سطح پر مطالبہ نہیں کیا گیا، اگر مطالبہ ہوتا تو جواب انکار میں ہی ہوتا، ملک کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں، ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

  • پاکستان کئی محاذوں پر ایک اہم شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کئی محاذوں پر ایک اہم شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ پاکستان کئی محاذوں پر ایک اہم شراکت دار ہے، افغانستان میں پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں پاکستان کی تعمیری شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کی امن و سلامتی کیلئے پاکستان امریکا مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں، حال ہی میں پاکستان کئی معاملات میں مدد گار رہا۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ایران میں طالبان کی ملاقاتوں کے احوال سے آگاہ ہیں، افغانستان کے ہمسایہ ممالک بھی مستقبل کے حصہ دار ہیں،
    ہمسایہ ممالک کو اثر و رسوخ مثبت انداز میں استعمال کرنا ہوگا۔

    ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئے علاقائی اتفاق رائے، تعاون اہم ہے، دوحہ میں جاری امن کوششوں کی ابھی بھی حمایت کر رہے ہین، افغان امن کیلئے ترکی، قطر کے کردار کے شکر گزار ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا افغانستان میں امن کیلئے ہمسایہ ممالک کو تعمیری کردار ادا کرنا ہوگا، ایران کا کردار بھی تعمیری ہوسکتا ہے۔