Tag: negotiations-with-imf

  • آئی ایم ایف سے مذاکرات، حکومت کا بجٹ اجلاس تاخیر سے بلانے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف سے مذاکرات، حکومت کا بجٹ اجلاس تاخیر سے بلانے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف سے مذاکرات کے باعث حکومت نے قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس تاخیر سے بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات کے باعث وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلیے قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    حکومتی ذرائع نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 6 جون کو شروع کرنے کی تجویز ہے تاہم نئے مالی سال برائے 2022-23 کا بجٹ 10 جون کو پیش کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف میں 7 ویں اقتصادی جائزہ مذاکرات 18 مئی سے شروع ہونگے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو 96 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملے گی تاہم اس کے لیے حکومت کو آئی ایم ایف کی شرط قبول کرتے ہوئے پٹرول، ڈیزل اور بجلی پر سبسڈی میں بتدریج کمی لانا ہوگی۔

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کی قسط کیلئے پیشگی شرائط ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ آئی ایم ایف 7 ویں اور 8 ویں قسط کو پیشگی شرائط سے منسلک کرے گا۔

  • وزارت خزانہ کی آئی ایم ایف سے مذاکرات پر قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت

    وزارت خزانہ کی آئی ایم ایف سے مذاکرات پر قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات پر قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت کردی اور کہا حکومت ستمبر میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف توسیع فنڈ جائزے پر قیاس آرائیوں سے گریز کی ہدایت کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 7 ویں جائزے کے تحت مذاکرات منصوبہ بندی کےمطابق جاری ہیں، فریقین کی ورچوئل میٹنگز، ڈیٹا شیئرنگ کی تکنیکی سطح پر جاری ہے۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ جائزے کا محور اہداف، اعلان کردہ ریلیف، صنعتی فروغ کے پیکجز پر مرکوزہے، اس بات پراتفاق ہے دسمبر کے آخرتک طے شدہ اہداف حاصل کرلیے ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق ریلیف پیکج پرتفصیلات ،فنانسنگ آپشنزکوآئی ایم ایف سے شیئر کیا گیا، آئی ایم ایف نےچنددنوں میں صنعتی پیکج پرمزیدبات چیت کاعندیہ دیا ہے ، حالیہ بات چیت کے بعد مذکورہ پیکیج پر مفاہمت کی توقع ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ 7ویں جائزے کیلئے میمورنڈم اکنامک اور فنانشل پالیسیز کا متن زیر بحث آئے گا، حکومت کو یقین ہے اپریل کےآخرمیں آئی ایم ایف بورڈکااجلاس ہو گا، حکومت ستمبر میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنےکیلئےپرعزم ہے۔

  • پیپلز پارٹی کا حکومت سے آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرائط سامنے لانے کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا حکومت سے آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرائط سامنے لانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت سے آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرائط سامنے لانے کا مطالبہ کردیا ہے ،ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا ہے 22 کروڑ  عوام کے  مستقبل کے فیصلے کو خفیہ نہیں رکھا جا سکتا، اپوزیشن کوئی بھی عوام دشمن معاہدہ قبول نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت سے آئی ایم ایف سے معاہدے پر دستخط سے قبل شرائط سامنے لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ترجمان بلاول بھٹو زرداری مصطفیٰ نوازکھوکھر نے کہاکہ وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ اسی ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط کریں گے، یہ پاکستان ہے کوئی کارپوریٹ کمپنی نہیں کہ بورڈ کے فیصلے مسلط کئے جائیں۔

    مصطفیٰ نوازکھوکھر نے کہاکہ یہ 22 کروڑ عوام کے مستقبل کے فیصلے ہیں انہیں خفیہ نہیں رکھا جا سکتا، معاہدے میں ایسا کیا ہے، وزیرخزانہ تفصیلات سامنے  لانے سے کیوں گریزاں ہیں؟

    ترجمان کا کہنا تھا پارلیمنٹ اور عوام جاننا چاہتے ہیں کہ اس معاہدے کے بعد مہنگائی مزید کتنی بڑھے گی؟ آئی ایم ایف کی شرائط سے بجلی، گیس، پیٹرولیم کی قیمتیں کتنی بڑھیں گی ؟ آئی ایم ایف کے معاہدے سے ڈالر کتنا مہنگا ہوگا اور روپے کی قدر کتنی کم ہوگی؟۔

    انہوں نے کہاکہ پہلے ہی حکومت ناقص معاشی پالیسیوں سے ملکی معیشت کو دیوالیہ کر چکی ہے ، بجلی، گیس، پیٹرولیم اور اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں اضافے سے غریب پس چکے ہیں۔

    مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ سٹاک ایکسچینج کریش ہو چکی ہے،اپوزیشن کوئی بھی عوام دشمن معاہدہ قبول نہیں کرے گی۔

    مزید پڑھیں :  آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالرفراہم کرنےکیلئے تیار، معاہدہ اپریل میں متوقع

    خیال رہے  پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اہم معاملات پر اتفاق ہوگیا، آئی ایم ایف پاکستان کو چھ ارب ڈالرفراہم کرنےکیلئےتیار ہیں‌ ، معاہدہ اپریل میں طے پانے کا امکان ہے ۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ کا کہنا تھا  کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اورپاکستان میں معاہدہ جلدمتوقع ہے اور پلان کا حجم گزشتہ پلان سے دگناہوگا، آئی ایم ایف پاکستان کوبارہ ارب ڈالر دےگا۔