Tag: Neom City

  • سعودی عرب کے میگا پروجیکٹ میں ملا‌‌زمت کیسے حاصل کریں؟

    سعودی عرب کے میگا پروجیکٹ میں ملا‌‌زمت کیسے حاصل کریں؟

    ریاض : سعودی عرب کے نئے اور جدید زیرتعمیر شہر نیوم کے میگا پروجیکٹ میں غیرملکیوں کیلئے ملازمت کے نئے مواقع موجود ہیں، اس سلسلے میں دنیا بھر سے قابل اور ہنرمند افراد کو دعوت دی جارہی ہے۔

    اس حوالے سے نیوم انتظامیہ کی جانب سے دنیا بھر کے اہلیت کے حامل افراد کو راغب کرنے کیلئے مختلف مراعات دیے جانے کا عندیہ بھی دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعوی عرب میں 500 بلین ڈالر کے خطیر سرمائے سے تعمیر ہونے والے مستقبل کے شہر نیوم میں دنیا بھر کے اعلیٰ ہنر مندوں کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں۔

    بحیرہ احمر پر واقع اس میگا پروجیکٹ کی بنیادیں رکھی جارہی ہیں، ایسے میں دنیا بھر سے قابل، ہنرمندوں کو راغب کیا جارہا ہے کہ وہ فنانس، عوامی تحفظ، منصوبہ بندی اور ٹیکنالوجی سے لے کر متعدد دیگر شعبوں میں یہاں آکر کام کریں۔

    نیوم میں کون سی ملازمتیں دستیاب ہیں؟
    دا لائن اور اوکساگون سمیت تمام نیوم منصوبوں میں اس وقت 130 سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع موجود ہیں۔

    نیوم کی ویب سائٹ کے مطابق صنعت کاری اور اختراعات، کارپوریٹ ڈویلپمنٹ، صحت، مالیات، عوامی تحفظ، کھیلوں، منصوبہ بندی ، ٹیکنالوجی، سرکاری خدمات اور سمندری تحفظ جیسے کئی شعبے ہیں جن میں خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔

    سیکیورٹی ، رسک مینجمنٹ، ماحولیات، بورڈ تعلقات، توانائی، پانی، رئیل اسٹیٹ، ایگزیکٹو مینجمنٹ، لینڈ موبلٹی، شہری منصوبہ بندی، ثقافتی ورثہ، نقل و حمل، سپلائی چین سروسز، کارپوریٹ سروسز، میونسپلٹی اور نیوم ٹیلنٹ اکیڈمی کے اندر بھی مواقع موجود ہیں۔ مذکورہ ملازمتوں میں انتظامی اور کلیدی عہدیداران، ماہرین اور معاونین شامل ہیں۔

    اہلیت کا معیار
    اپنی ویب سائٹ پر نیوم دنیا بھر سے لوگوں کو اپنی ٹیم میں شامل ہونے کے لیے دعوت دے رہا ہے۔

    نیوم میں قابلیت کا معیار کم سے کم اہلیت بیچلر ڈگری ہے۔ بعض نوکریوں کے لیے ماسٹر ڈگری کی مانگ ہوتی ہے۔ تجربے اور دیگر زبان کی مہارتوں کو اہمیت دی جاتی ہے۔

    سعودی شہریوں کے لیے مواقع
    سعودی شہریوں کے لیے نیوم میں گریجویٹ مواقع "گرو” پروگرام کے تحت متعدد نوکریاں ہیں، امیدواروں کے پاس بیچلر ڈگری ہونی چاہیے، 4 میں سے کم از کم جی پی اے 3.5 ہو اور انگریزی زبان پر بہترین مہارت حاصل ہو۔

    مراعات اور فوائد
    سعودی ویژن 2030 کا ایک اہم حصہ نیوم سعودی عرب کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے یہاں ملازمت کرنے والوں کے لیے بے شمار فوائد اور مراعات موجود ہیں۔

    ان میں اچھی تنخواہ، کارکردگی بونس، بچت کی اسکیم ، صحت کے اخراجات ، اسکول الاؤنس، پیشہ ورانہ ترقی، سالانہ چھٹی، سالانہ پروازیں، رہائش اور دیگر بنیادی مراعات شامل ہیں۔

    ملازمت کے لیے درخواست کیسے دیں؟
    درخواست دہندگان اپنا ریزیومے، کور لیٹر اور کوئی بھی دیگر متعلقہ مواد نیوم کے آن لائن درخواست سسٹم کے ذریعے جمع کرا سکتے ہیں۔ ہدایات پر احتیاط سے عمل کریں اور تمام مطلوبہ معلومات فراہم کریں۔

    مزید  پڑھیں : سعودی عرب کے نیوم سٹی میں اب ٹیکسیاں اڑیں گی

    آپ اپنے ریزیومے اور کور لیٹر کو ملازمت کی فہرست میں بتائی گئی ضرورت اور قابلیت کے مطابق بنائیں۔

    درخواست دہندگان کو یہ ظاہر کرنا چاہئے کہ ان کی مہارت اور تجربہ اس کردار کے ساتھ کس طرح مطابقت رکھتا ہے جس کے لئے وہ درخواست دے رہے ہیں۔

  • سعودی عرب : محمد بن سلمان کا بڑا اقدام، دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    سعودی عرب : محمد بن سلمان کا بڑا اقدام، دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    کویت : سعودی عرب کے شہر تبوک میں ایک کثیر ملکی اور کثیر سرحدی مجوزہ اقتصادی شہر کا نام نیوم ہے جس کا رقبہ 10,230 مربع میل (26,500 مربع کلومیٹر) ہے۔

    یہ جدید اور حیرت انگیز شہر مشترکہ طور پر سعودی عرب، اردن اور مصر کے سرحدی علاقوں میں تعمیر کیا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نئے شہر نیوم سے متعلق پراعتماد پروجیکٹ کی نئی حیرت انگیز تصاویر جاری کی ہیں۔

    سعودی عرب کے نئے منصوبے کے حوالے سے پر تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مستقبل کی سعودی میگا سٹی میں دو فلک بوس عمارتیں ریگستان اور پہاڑی علاقوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔

    170کلومیٹر (100 میل سے زیادہ) تک پھیلی ہوئی آئینے سے جڑی فلک بوس عمارتوں کے متوازی ڈھانچے جنہیں اجتماعی طور پر "دی لائن” کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    صنعتی مرکز

    بحیرہ احمر کی میگا سٹی نیوم کا مرکز ہے جو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خلیجی ریاست کے تیل پر منحصر معیشت کو تیل کے علاوہ متنوع بنانے کی ایک کوشش ہے۔

    سب سے پہلے 2017 میں اعلان کیا گیا جس میں نئے بننے والے شہر نیوم میں اڑنے والی ٹیکسیوں اور روبوٹ کا تذکرہ کیا گیا ہے یہاں تک کہ ماہرین تعمیرات اور اقتصادیات نے اس کی تکمیل پر سوال اٹھایا۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نئے شہر نیوم سے متعلق پر اعتماد، پراجیکٹ کی نئی حیرت انگیز تصاویر جاری

    پیر کی رات ایک پریزنٹیشن میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایک اور شاندار وژن کا خاکہ پیش کیا جس میں گاڑیوں سے پاک شہر کی وضاحت کی گئی جو اب تک کرہ ارض کا سب سے زیادہ قابل رہائش شہر بن جائے گا۔

    تجزیہ کاروں نے نوٹ کیا کہ اگرچہ نیوم کے منصوبوں نے کئی سالوں میں اپنا رخ بدل دیا ہے جس سے یہ شکوک پیدا ہوتے ہیں کہ آیا "دی لائن” کبھی حقیقت بن پائے گی؟

    نیوم کو کبھی علاقائی "سلیکون ویلی” کہا گیا جو 26,500 مربع کلومیٹر (10,000 مربع میل) پر پھیلا ہوا ایک بائیوٹیک اور ڈیجیٹل مرکز بنے گا۔

    اب یہ صرف 34 مربع کلومیٹر کے نقشے پر شہری زندگی کو دوبارہ تصور کرنے کے لیے ایک جگہ ہے جس کو شہزادہ محمد "رہائش پذیری اور ماحولیاتی بحران” سے نمٹنے کے طور پر بیان کرتے ہیں۔

    حکام نے پہلے کہا تھا کہ نیوم کی آبادی 10 لاکھ تک پہنچ جائے گی لیکن شہزادہ محمد نے کہا کہ یہ تعداد 2030 تک 1.2 ملین تک پہنچ جائے گی اور 2045 تک نو ملین تک پہنچ جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو دنیا کا تیل کا سب سے بڑا خام برآمد کنندہ، اقتصادی پاور ہاؤس بنانا ضروری ہوگا، 2030 کا ہدف نئے شہر میں 50 ملین افراد کو بسانا ہے جبکہ 2040 تک 100 ملین افراد کا ہدف ہے۔

    سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلان کیا کہ نیوم کاروباری زون 2024 تک پبلکلی لسٹڈ ہوگا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو کہا کہ نیوم جس کی تعمیر شروع ہوگئی ہے سعودی اسٹاک مارکیٹ کی قدر میں ایک کھرب ریال (266 ارب ڈالر) شامل کرے گا۔

    ولی عہد نے اس امر کا اظہار صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں اس وقت کیا جب ‘دا لائن’ سٹی کے ڈیزائن کا اعلان کر رہے تھے۔ اس پراجیکٹ پر 500 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔

    ولی عہد نے کہا کہ نیوم سٹی کے حوالے سے پیش رفت پر مبنی منصوبوں کی وجہ سے سعودی اسٹاک ایکسچینج مارکیٹ میں ابتدائی طور پر کم از کم 320 ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا جبکہ مجموعی طور پر 1،3 ٹریلین ڈالر تک جائے گی جو کہ پانچ ٹریلینز سعودی ریال کے برابر ہوگی۔

    پیر کو جاری ہونے والی ایک پروموشنل ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ یہ سائٹ 100 فیصد قابل تجدید توانائی سے چلائی جائے گی اور "قدرتی وینٹیلیشن کے ساتھ سال بھر کی معتدل مائیکرو آب و ہوا” کی خصوصیت ہوگی۔”