Tag: nerve agent

  • برطانیہ میں اعصاب شکن کیمیکل سے خاتون کی موت

    برطانیہ میں اعصاب شکن کیمیکل سے خاتون کی موت

    لندن : برطانیہ کے علاقے ایمزبری میں زہریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ کے حملے میں ایک شادی شدہ جوڑا متاثر ہوا تھا، اعصاب شکن کیمیکل سے متاثرہ خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے قصبے ایمزبری میں زہریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ سے متاثر ہونے والی خاتون گذشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گئی ہے، متاثرہ خاتون کو چند روز قبل تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایمزبری میں زیریلے کیمیکل کے حملے میں ہلاک ہونے والی 44 سالہ خاتون ڈان اسٹورگس کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ حملے میں خاتون کا شوہر بھی متاثر ہوا تھا۔ جس کی حالت تاحال تشویش ناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھرسا مے نے زیریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ کے حملے میں ہلاک ہونے والی خاتون اسٹورگس کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار واقعے میں ملوث ملزمان کا فوری تعین کرکے کارروائی عمل میں لائیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں روس کے سابق جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال کو سالسبری میں اعصاب شکن کیمیکل کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تحقیقات کے لیے برطانوی حکام کو فوج طلب کرنا پڑی تھی، جس کے باعث اہل علاقہ شدید خوف میں مبتلا ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی پر حملے بعد برطانیہ نے روس پر حملے کا الزام عائد کیا تھا جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ جس کے بعد امریکا سمیت برطانیہ کے دیگر حامی ممالک نے روس کے سفیروں کو ملک بدر کردیا تھا۔ جب کہ روس نے بھی جواباً ان ممالک کے سفارت کاروں کو ملک سے بے دخل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ ساجد جاوید نے ایمزبری میں شادی شدہ جوڑے پر زہریلے کیمیکل کے حملے کے بعد روس پر الزام عائد کیا تھا کہ ’ماسکو ایک مرتبہ پھر برطانیہ میں زہریلے کیمیکل استعمال کررہا ہے‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ ماسکو اس حملے کے حوالے سے تفصیلی موقف پیش کرے اور واضح طور پر بتائے کہ اس سے پہلے کیا ہوا تھا۔

    دوسری جانب روس کے وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس کو گندی سیاست کے کھیل میں شریک نہیں ہونا چاہئے اور اپنی تحقیقات میں روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے معاونت لینی چاہیئے۔

    نووی چوک اعصاب کو متاثر کرنے والی گیس ہے جس کو عسکری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس گیس کو سوویت یونین نے سرد جنگ کے دوران تیار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آسٹریلیا نے دو روسی سفیروں کو ملک بدر کردیا

    آسٹریلیا نے دو روسی سفیروں کو ملک بدر کردیا

    سڈنی : برطانیہ اور روس کا تنازعہ تیسری عالمی جنگ کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے،امریکا کے بعد آسٹریلیا نے بھی برطانیہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی سفیروں کی ملک بدری کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد 23 سے زائد ممالک اب تک 100 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرچکے ہیں جو تاریخ کی سب سے بڑی بے دخلی ہے۔

    آسٹریلیا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 2 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ آسٹریلیوی وزارتِ عظمیٰ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹرنبُل کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے سالسبری میں کی گئی شرمناک کارروائی تمام ممالک پر حملہ ہے۔ پیر کے روز امریکا اور یورپی یونین سے ہم آہنگی کے بعد 20 سے زائد ممالک نے روس کے100 سے زیادہ سفیروں کو ملک بدر کیا ہے۔

    روس نے اپنے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے والے ممالک کے اشتعال انگیز عمل پر رد عمل دینے کا عندیہ دیا ہے۔ جبکہ روس برطانیہ کے شہر سالسبری میں زخمی ہونے والے سابق جاسوس پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام کو بھی مسلسل مسترد کررہا ہے۔

    آسٹریلیوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ روس کے اقدامات امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت اور ہمارے دوست ممالک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ دنیا کی تاریخ میں یہ ایک بڑی تعداد ہے روس کے انٹیلی جنس افسران کی جنہیں برطانیہ کی حمایت میں 20 سے زائد ممالک نے اپنی مملتکوں سے ملک بدر کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس نے کئی ممالک کی سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے ممالک کی سالمیت کو نقصان پہچانے کی کوشش کی ہے، اس لیے دنیا کے 23 ممالک کی حکومتوں نے روس کی لاقانونیت اور لاپرواہی کے خلاف یہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کی جانب سے 23 روسی سفیروں کی ملک بدری کے بعد درج ذیل ممالک نے پیر کے روز برطانوی حکومت سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کا اعلان کیا تھا۔

    اب تک روس کے 100 سے زائد سفارت کاروں کو متعدد ممالک سے ملک بدر کیا جاچکا ہے جن میں امریکا سے 60، یوکرائن سے 13، کینیڈا سے 4، البانیا سے 2، اسٹریلیا سے 2، ناروے سے 1، جبکہ یورپی یونین نے کُل 33 سفیروں کو ملک بدر کیا ہے۔

    جبکہ آئس لینڈ کی حکومت نے روسی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے آئندہ روس میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔


    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا


    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں