Tag: Netanyahu

  • انٹرویو کا جواب انٹرویو میں، نیتن یاہو نے رفح پر بائیڈن کی ’ریڈ لائن‘ مسترد کر دی

    انٹرویو کا جواب انٹرویو میں، نیتن یاہو نے رفح پر بائیڈن کی ’ریڈ لائن‘ مسترد کر دی

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر کے انٹرویو کے جواب میں ایک انٹرویو میں غزہ کے شہر رفح پر جو بائیڈن کی ’ریڈ لائن‘ مسترد کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے امریکی صدر بائیڈن کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تنقید غلط ہے، اسرائیل کے شہری حماس کی بقایا بٹالین کے خاتمے کی ہماری کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی یہ بات سمجھتے ہیں کہ اگر ہم یہ نہیں کریں گے تو اسرائیل پر 7 اکتوبر جیسے حملے بار بار ہوں گے، فلسطینی ریاست ہمارے گلے ڈالنے کی کوششوں کو ہمیں مسترد کرنا چاہیے۔

    امریکی ڈیجیٹل نیوز پیپر کمپنی پولیٹیکو کے ساتھ ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نے غزہ پر حملے کی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے امریکی صدر بائیڈن کی تنقید کو مسترد کر دیا، نیتن یاہو نے کہا ’’میں نہیں سمجھا کہ جو بائیڈن کا کیا مطلب ہے، لیکن اگر ان کا مطلب یہ ہے کہ میں اسرائیلی عوام کی اکثریت کے خلاف پالیسی کی قیادت کر رہا ہوں اور اس سے اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے، تو وہ دونوں لحاظ سے غلط ہیں۔‘‘

    نیتن یاہو اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں، رفح پر حملہ ریڈ لائن ہوگا: جو بائیڈن

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی مخالفت میں غزہ کی پٹی کی جنوبی سرحد پر واقع شہر رفح پر حملے کے لیے آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہفتے کے روز بائیڈن نے ایم ایس این بی سی کو انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی جارحیت ایک ’ریڈ لائن‘ ہوگی، اور وہ مزید 30 ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت قبول نہیں کر سکتے۔

    اتوار کو جب نیتن یاہو سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیلی افواج رفح میں داخل ہوں گی؟ اسرائیلی وزیر اعظم نے جواب دیا ’’ہم وہاں جائیں گے، ہم انھیں نہیں چھوڑیں گے، آپ جانتے ہیں میری ریڈ لائن کیا ہے؟ 7 اکتوبر، جو دوبارہ کبھی نہیں ہوگا۔‘‘

  • نیتن یاہو اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں، رفح پر حملہ ریڈ لائن ہوگا: جو بائیڈن

    نیتن یاہو اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں، رفح پر حملہ ریڈ لائن ہوگا: جو بائیڈن

    اٹلانٹا: امریکی صدر جو بائیدن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بنجمن نتین یاہو اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں، غزہ کے شہر رفح پر زمینی حملہ ریڈ لائن ہوگا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم ایس این بی سی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ اُن کا ماننا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ میں حماس کے خلاف اپنی جنگ سے اسرائیل کی مدد کرنے سے زیادہ اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    اگرچہ امریکی صدر نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد حماس کے خلاف اسرائیلی حملوں کی حمایت کی تاہم انھوں نے یہ بھی کئی بار کہا کہ نیتن یاہو کو اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔

    بائیڈن کئی مہینوں سے خبردار کرتے آ رہے ہیں کہ اسرائیل کو غزہ میں بڑھتی ہوئی شہری ہلاکتوں پر بین الاقوامی حمایت کھونے کا خطرہ ہے، انھوں نے کہا اسرائیل کے لیے معصوم جانوں کو نظر انداز کرنا نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ بائیڈن نے غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں بھی اسرائیلی مؤقف کو مسترد کیا اور کہا اموات کی تعداد اسرائیل کے مؤقف کے برعکس ہے۔

    صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    امریکی صدر نے رفح میں اسرائیل فوج کے زمینی آپریشن کو ریڈ لائن قرار دیا، اور کہا میرے لیے شہر رفح پر ممکنہ اسرائیلی حملہ ریڈ لائن ہے، ہم غزہ میں جنگ بندی چاتے ہیں لیکن پھر بھی اسرائیل کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ انٹرویو میں بائیڈن نے کہا نیتن یاہو مزید 30 ہزار فلسطینیوں کو نہیں مار سکتے، مجھے امید ہے کہ رمضان سے قبل جنگ بندی ممکن ہے، ایسا ہمیشہ ممکن ہوا کرتا ہے، اور میں اس امید سے دست بردار نہیں ہوں گا۔

  • غزہ کے جنوبی علاقے میں مکمل فتح حاصل کریں گے، نیتن یاہو

    غزہ کے جنوبی علاقے میں مکمل فتح حاصل کریں گے، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کے خاتمے کی راہ پرگامزن ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ کے جنوبی علاقے میں ہمیں مکمل فتح حاصل کرنا ہے، ہم لبنان اسرائیل سرحدی علاقے میں ہر حال میں سیکیورٹی بحال کریں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ میں رہائشیوں کی واپسی چاہتے ہیں۔ رہائشیوں کی واپسی کے لیے وہاں سیکیورٹی چاہیے جو ہم لائیں گے۔

    دوسری جانب حماس نے عالمی عدالت انصاف میں چین کے اسرائیل مخالف مؤقف کو سراہا ہے۔

    حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حق خودارادیت پر زور دینے والے چین کے بیان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    امریکی صدر کا طلبأ کیلیے قرض سے متعلق بڑا اعلان

    حماس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی عدالت میں آواز اٹھانے والے تمام ممالک کے بیانات کی قدر کرتے ہیں۔

  • نیتن یاہو کا حماس کی شرائط ماننے سے صاف انکار

    نیتن یاہو کا حماس کی شرائط ماننے سے صاف انکار

    اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کی شرائط ماننے سے صاف انکار کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم پر اندرونی اور بیرونی دباؤ ہے کہ اپنے مقاصد حاصل کیے بنا ہی جنگ ختم کریں اور کسی بھی قیمت پر یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ کرلیں لیکن ہم یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے شرائط قبول نہیں کرسکتے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ حماس کے شرائط مان کر یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطلب ہوگا کہ اسرائیلی ریاست نے حماس کے سامنے ہار تسلیم کرلی۔

    اسرائیلی وزیر بیزلیل سیموٹریک نے اسرائیلی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے واضح کردیا ہے کہ ہم اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے کسی قسم کی قیمت ادا نہیں کرسکتے۔

    اسرائیلی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کیلئے بھی یرغمالیوں کی رہائی بہت اہم ہے لیکن اس کیلئے کوئی قیمت ادا نہیں کی جائے گی بلکہ غزہ پر فوجی دباؤ بڑھاتے ہوئے حماس کو شکست دیکر تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرائیں گے۔

    دوسری جانب برطانوی شہزادہ ولیم کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع کی خوفناک انسانی قیمت پر شدید فکرمند ہوں، اس تنازع میں بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔

    امریکا کا روس پر نئی پابندیوں کا فیصلہ

    برطانوی شہزادے ولیم کا کہنا تھا کہ میں بھی سب کی طرح اس جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتا ہوں، غزہ میں اس وقت انسانی امداد کی شدید ضرورت ہے، یہ انتہائی اہم ہے کہ غزہ میں امداد پہنچے اور یرغمالیوں کو بھی رہائی ملے۔

  • برازیلی صدر کے بیان پر اسرائیل کا سخت ردِ عمل

    برازیلی صدر کے بیان پر اسرائیل کا سخت ردِ عمل

    برازیلی صدر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے برازیلی صدر کا بیان ہولو کاسٹ کو معمولی بنانا ہے، ان کا بیان یہودیوں پر حملہ ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا نازیوں اور ہٹلر سے موازنہ کرنا سرخ لکیر عبور کرنا ہے، برازیلی صدر کا بیان اسرائیل کے حق دفاع پر حملہ ہے۔

    علاوہ ازیں اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ برازیلی صدر کے بیان پر احتجاج کے لیے برازیلی سفیر کو طلب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ برازیلین صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرکے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے، انہوں نے غزہ میں نسل کشی کو ہولوکاسٹ سے تشبیہ دی۔

    رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کی جانب سے یہ بیان ایتھوپیا میں افریقی یونین کانفرنس سے خطاب کے دوران دیا گیا۔

    برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ تاریخ غزہ کی اس وحشیانہ جنگ کی مثال نہیں پیش کر سکتی، جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ ماضی میں کبھی بھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں جو کچھ ہو رہاہے یہ نسل کشی ہے۔ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر کے ہٹلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔ غزہ جنگ ویسی ہی ہے جیسا ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔

    ایران: فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 12 افراد قتل

    برازیلین صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی جدید اسلحے سے لیس فوج کی غزہ میں عورتوں اور بچوں کے خلاف جنگ ہے۔جو کچھ اسرائیلی فوج کی جانب سے کیا جارہا ہے یہ سپاہیوں کی سپاہیوں کے خلاف جنگ نہیں۔

  • مکمل فتح کے سوا دوسرا کوئی آپشن نہیں، نیتن یاہو

    مکمل فتح کے سوا دوسرا کوئی آپشن نہیں، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم نے امریکی وزیر خارجہ کو بتا دیا ہے کہ مکمل فتح کے سوا دوسرا کوئی آپشن نہیں، ہم فتح کے بہت قریب ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیلی یرغمالی ہمیشہ میرے دماغ میں رہتے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوجی دباؤ جاری رکھنا ضروری ہے، اسرائیل کو غزہ میں کسی بھی وقت کارروائی کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ دشمن جانتے ہیں حل یا تو سفارتی راستے سے نکلے گا یا فوجی ہوگا، اس مسئلے کو حل کیے بغیر ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

    حماس کے جنگ جوؤں نے مارٹر گولوں سے اسرائیلی کمانڈ سینٹر تباہ کر دیا

    نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج کو حماس کے آخری گڑھ رفح میں آپریشن کا کہہ دیا ہے۔غزہ کی حکمرانی ان کو دی جانی چاہیے جو دہشتگردی کی تعلیم نہ دیں۔

  • عالمی عدالت انصاف کے عبوری احکامات پر اسرائیلی وزیراعظم کا رد عمل

    عالمی عدالت انصاف کے عبوری احکامات پر اسرائیلی وزیراعظم کا رد عمل

    عالمی عدالت انصاف کے عبوری احکامات پر اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی جانب سے رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت بڑی جنگ میں مصروف ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت اسرائیل کا دفاع جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ منظور کرنا نہ مٹنے والا سیاہ دھبہ ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے فلسطینیوں کی نسل کشی کیس میں جنوبی افریقا کے عائد کردہ الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے کیس نہ سننے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی۔

    اسرائیل کو عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نسل کشی کے اقدامات کو فوری طور پر روک دیں۔

    دوسری جانب عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہادتوں کی تعداد 183 سے تجاوز کرگئی۔

    رپورٹ کے مطابق النصیرات کیمپ پر اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافی ایاد الرواغ سمیت کم از کم 11 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    ٹرمپ کیلئے نئی مشکل، 83 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    خان یونس میں الاقصیٰ یونیورسٹی، النصر، الامل اور الخیر اسپتالوں کے قریب شدید لڑائی کا سلسلہ جاری ہے، جہاں اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

  • نیتن یاہو کا حماس کی شرائط پر رد عمل

    نیتن یاہو کا حماس کی شرائط پر رد عمل

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم وزیر اعظم نیتن یاہو کی ڈھٹائی برقرار ہے، انھوں نے ایک بار پھر حماس کی شرائط مسترد کر دیں، اور تمام محاذوں پر جنگ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی کی حماس کی شرائط کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ ’’حماس کی طرف سے پیش کردہ ہتھیار ڈالنے کی شرائط‘‘ کو مسترد کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہم جنگ روکنے کے بدلے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے حماس کی تجویز کو قبول نہیں کرتے، جو ہمیں نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے، ہم اسے تباہ کر دیتے ہیں، نیتن یاہو نے کہا ہم باقی یرغمالیوں کی بھی جلد واپسی کے لیے پرعزم ہیں، اور یہ اس جنگ کے مقاصد میں سے ایک ہے اور اس کے حصول کے لیے فوجی دباؤ بنیادی شرط ہے۔

    برطانیہ نیتن یاہو سے مایوس

    نیتن یاہو نے کہا جب تک غزہ میں حماس کی حکومت موجود ہے، اس وقت تک اسرائیل کی سلامتی خطرے میں رہے گی، اس لیے میں نے حماس کی طرف سے پیش کردہ تمام شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔

    انھوں نے پھر دہرایا کہ غزہ کو غیر فوجی علاقہ بنانا چاہیے اور اسرائیل کے مکمل حفاظتی کنٹرول کے تابع ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ہفتے کو فون پر امریکی صدر پر بھی واضح کیا کہ ہم اسرائیل کے لیے امریکا کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں مگر جنگ جاری رکھنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم رہیں گے۔

  • برطانیہ نیتن یاہو سے مایوس

    برطانیہ نیتن یاہو سے مایوس

    لندن: برطانیہ نے فلسطینی ریاست کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے مایوسی کا اظہار کر دیا۔

    اے ایف پی کے مطابق اتوار کو اسکائی نیوز چینل پر گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کی فلسطین کی خودمختاری کی مخالفت مایوس کن ہے۔

    انھوں نے کہا ’میرے خیال میں اسرائیلی وزیر اعظم سے کی جانب سے ایسا بیان دراصل مایوس کن ہے۔‘

    اس سے قبل ہفتے کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا تھا، انھوں نے یوگنڈا میں غیر وابستہ ملکوں کی تحریک کے اجلاس میں کہا ’’یہ فلسطینیوں کا حق ہے کہ وہ اپنی ریاست بنائیں اور جسے سب تسلیم کریں۔‘

    یو این سیکریٹری جنرل نے فلسطینیوں کا ’دو ریاستی حل‘ کا حق تسلیم نہ کرنا ’ناقابل قبول‘ قرار دیا، انھوں نے کہا ریاست فلسطینی عوام کا حق ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کا اہم اتحادی اور حامی امریکا نے بھی فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔ جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت بدستور جاری ہے۔

  • نیتن یاہو کی موجودگی میں بھی دو ریاستی حل ممکن ہے، جو بائیڈن

    نیتن یاہو کی موجودگی میں بھی دو ریاستی حل ممکن ہے، جو بائیڈن

    امریکا کے صدر جو بائیڈن ایک بار پھر نیتن یاہو کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے، انہوں نے کہا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت کے ہوتے ہوئے بھی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل ممکن ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بات اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد میڈیا سے کہی۔

    امریکی صدر سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے اقتدار میں ہوتے ہوئے دو ریاستی حل ناممکن ہے، اس پر امریکی صدر نے کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہے۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر مسلط جنگ کے خاتمے پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام مسترد کردیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو پورے خطے پر سیکیورٹی کنٹرول کی ضرورت ہوگی جو کہ خود مختاری کے نظریے سے براہ راست ٹکراؤ کی بات ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کیے جانے کے معاملے پر بھی بات کی ہے۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ نیتن یاہو ہر قسم کے دو ریاستی حل کے خلاف ہیں۔

    اسرائیل کی ہنگامی حکومت ’گرنے کے قریب‘

    انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل کئی طرح کے ہوسکتے ہیں، ایسے بھی کہ بعض ممالک اقوام متحدہ کے رکن تو ہیں مگر ان کی اپنی فوج نہیں ہے۔