Tag: Netanyahu

  • انتہا پسند اسرائیلی وزیر اعظم کو سپریم کورٹ کی طرف سے بڑا دھچکا

    یروشلم: انتہا پسند اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو سپریم کورٹ کی طرف سے بڑا دھچکا لگا ہے، انھیں سپریم کورٹ کے حکم پر اپنے اہم وزیر فارغ کرنا پڑ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے عدالتوں کے اختیارات پر گہرے اختلافات کے باوجود سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعمیل کرتے ہوئے ایک سینئر وزیر کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔

    نیتن یاہو نے اتوار کو اسرائیل کی کابینہ کے اجلاس میں اعلان کیا کہ وہ وزیر داخلہ و صحت آریہ درعی کو برطرف کر رہے ہیں، وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نیتن یاہو نے یہ اعلان انتہائی دکھ اور مجبوری کے ساتھ کیا۔

    اسرائیل کی سپریم کورٹ نے بدھ کو حکم جاری کیا تھا کہ درعی گزشتہ سال ٹیکس چوری کے جرم میں سزا پانے کی وجہ سے کابینہ کے وزیر کے طور پر کام نہیں کر سکتے۔

    واضح رہے کہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت ’شاس‘ کے رہنما آریہ درعی کو یکم نومبر کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں داخلہ اور صحت کی وزارت کا قلم دان سونپا گیا تھا۔

    سال 2000 میں رشوت لینے پر آریہ درعی کو تین سالہ سزائے قید ہوئی تھی تاہم جیل میں اچھے برتاؤ کی بنیاد پر ان کی سزا کم کر دی گئی تھی۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کو بھی رشوت، دھوکا دہی اور اعتماد شکنی کے الزامات پر مقدمات کا سامنا ہے۔

  • نیتن یاہو کو کرپشن کیسز میں بچانے کی کوشش پر اسرائیلی سڑکوں پر نکل آئے

    تل ابیب: اسرائیل کے انتہا پسند وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو کرپشن کیسز میں بچانے کی کوشش پر 80 ہزار یہودی تل ابیب کی سڑکوں پر نکل آئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کی رات اسرائیل کے انتہا پسند وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی کرپشن کیسز سے بچنے کی کوشش کے خلاف یہودی سراپا احتجاج بن گئے ہیں، ہزاروں یہودی اسرائیل کی سڑکوں پر نکال آئے اور نیتن یاہو کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرین حکومت کی طرف سے قانونی نظام میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم کے خلاف بد عنوانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے، لیکن عدالتی نظام میں تبدیلیاں کر کے حکومت بد عنوانی کے مقدمات ختم کرانا چاہتی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں بارش کے باوجود اسّی ہزار سے زیادہ لوگ حبیما چوک اور آس پاس کی سڑکوں پر سیلاب کی طرح امڈ آئے، یروشلم میں بھی ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

    شرکا نے نیتن یاہو کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے موازنہ کیا، اور کہا کہ اسرائیل نیم جمہوری ہنگری اور ملائیت والا ایران بنتا جا رہا ہے۔ شرکا نے ایسے بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر نیتن یاہو ’کرائم منسٹر‘ لکھا ہوا تھا۔

  • اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں کا نیتن یاہو کی حکومت ختم کرنے پر اتفاق

    اسرائیل کی اپوزیشن جماعتوں کا نیتن یاہو کی حکومت ختم کرنے پر اتفاق

    تل ابیب : اسرائیل بارہ سال کے طویل عرصے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو کے بغیر مخلوط حکومت بننے کے قریب پہنچ گیا ہے، نیتن یاہو نے ٹیلی وژن سے خطاب میں اس منصوبے کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

    اسرائیل کے سخت گیر قوم پرست رہنما نفتالی بینٹ نے کہا ہے کہ وہ ایک ایسے مخلوط اتحاد میں شامل ہوں گے جو ملک میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے وزیر اعظم نیتن یاہو کے اقتدار کا خاتمہ کرسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نفتالی بینٹ نے اتوار کو یمینا پارٹی کے اجلاس کے بعد کہا کہ میں اپنے دوست یش اتید پارٹی کے رہنما یائر لاپید کے ساتھ قومی حکومت بنانے کے لیے سب کچھ کروں گا۔ یاد رہے کہ یائر لاپید کو نئی کابینہ کی تشکیل کا کام سونپا گیا ہے۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ ایک ممکنہ مخلوط حکومت جو بارہ سال بعد مجھے اقتدار سے ہٹتا ہوئے دیکھے گی ملک کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہوگی۔

    سخت گیر رہنما نفتالی نے کہا تھا کہ وہ قومی حکومت تشکیل دینے میں اپوزیشن سربراہ کے ساتھ شامل ہوں گے۔ نیتن یاہو نے ٹیلی وژن سے خطاب میں اس منصوبے کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ غزہ میں کشیدگی سے پہلے یائر لاپید کے نفتالی بینیٹ کے ساتھ معاہدے کے فائنل ہونے کی رپورٹس سامنے آ رہی تھیں۔ نفتالی بینیٹ نے کہا تھا کہ اس صورتحال میں وہ مرکز اور بائیں بازو کے ساتھ اتحاد بنانے کی کوششوں کو ترک کر رہے ہیں۔

    سیز فائر ہونے کے بعد اسرائیل میں یہودیوں اور اور عرب اسرائیلیوں کے درمیان کشیدگی بھی کم ہوگئی ہے اور یائر لاپید اور نفتالی بینیٹ کے درمیان اتحاد کے مواقع بڑھ گئے۔ اسرائیل کے صدر رووین ریولین نے پانچ مئی کو حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپید کو نئی حکومت بنانے کی دعوت دی تھی۔

    اس سے قبل وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کو مخلوط حکومت بنانے کے لیے 28 روز کی مہلت دی گئی تھی تاہم وہ حکومت بنانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ اگر یائر لاپید بھی حکومت سازی میں ناکام رہے تو پھر پانچویں مرتبہ انتخابات کرائے جائیں گے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم کو اپنا بارہ سالہ اقتدار بچانا مشکل ہوگیا

    اسرائیلی وزیراعظم کو اپنا بارہ سالہ اقتدار بچانا مشکل ہوگیا

    تل ابیب: کرپشن مقدمات کا سامنا والے اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو کو اپنا اقتدار بچانا مشکل ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کو نئی حکومت کی تشکیل کے لیے ملنے والی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے، دائیں بازو رہنما نفتالی بینیٹ نے اپنی حمایت اپوزیشن لیڈر کے حق میں کردی ہے، اس کے بعد آئندہ گھنٹوں میں نیتن یاہو کی حکومت کے خاتمے کا امکان ہے۔

    اس نئی پیش رفت کے بعد کرپشن مقدمات کا سامنا والے نتین یاہو اتحادی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں رہے، دو سے تین روز میں نیتن یاہو کا بارہ سالہ دور اقتدار ختم ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی حکومت خاتمے کو ملکی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ قرار دیدیا ، ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے خاتمے کیلئے ایک حکومتی اتحاد بننے جارہا ہے لیکن اگر ایسا ہوجاتا ہے تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔

    اس سے قبل نفتالی بینیٹ نے کہا تھا کہ اسرائیل پر سب سے طویل عرصے تک حکومت کرنے والے نیتن یاہو کی حکومت کے خاتمے کیلئے وہ ایک خفیہ حکومتی اتحاد کا حصہ بننے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل میں دو سال میں چار انتخابات ہوئے تاہم کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکی ہے۔

  • اسرائیلی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیرِاعظم پر کرپشن کے الزامات پر  فرد جرم عائد

    اسرائیلی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیرِاعظم پر کرپشن کے الزامات پر فرد جرم عائد

    تل ابیب : اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو پر رشوت، فراڈ کے 3 کیسزمیں فرد جرم عائد کردی گئی ،نیتن یاہو نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستعفی نہیں ہوں گا،جھوٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نتن یاہو پر بدعنوانی، دھوکا دہی اور رشوت کے تین الزامات ثابت ہوگئے، اسرائیلی تاریخ میں پہلی مرتبہ دورانِ اقتدار کسی وزیرِ اعظم پر ایسا جرم ثابت ہوا ہے۔

    اٹارنی جنرل ایوی ہائی مینڈل بِلٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم پر رشوت، فراڈ، اور بدعنوانی کے تین مقدمات میں فردِ جرم عائد کردی اور ان مقدمات کو 4000، 2000 اور 1000 کے نام دیئے گئے ہیں۔

    ایک ماہ تک ان مقدمات پر اٹارنی جنرل کے دفتر میں دھواں دھار بحث ہوئی اور گزشتہ چار روز سے اس کی سماعت جاری تھی، جس میں نتن یاہو کے وکلا نے صفائی میں اپنے دلائل دیئے تھے۔

    ان میں 4000 نامی کیس کو سب سے سنجیدہ قرار دیا گیا ہے، جس میں نتن یاہو اور ان کے تاجر دوست شول ایلووِچ کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا، جس میں نتن یاہو نے شول کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی اور والہ نیوز ویب سائٹ کو 50 کروڑ ڈالر کا فائدہ پہنچایا تھا اور اس کے بدلے ویب سائٹ نے نتن یاہو کو خصوصی اہمیت اور کوریج دی تھی۔

    بنجامن نتن یاہو اور ان کی بیگم نے بار بار ویب سائٹ سے اپنی خبروں کی درخواست کی اور جواب میں شول ایلووِچ نے اپنے تمام ایڈیٹر پر دباؤ بڑھا کر نتن یاہو اور ان کے مفادات کوتقویت دی تاہم نتن یاہو کے وکیل نے اس اس سارے عمل کو رشوت ستانی سے ماورا قرار دیا۔

    دوسرا کیس بھی ایسا ہی ہے, جس میں نتن یاہو نے ایک اخبار کو رشوت دی اور مخالف اخبار کی تعداد کم کروانے کےلیے دباؤ ڈالا اور بد عنوانی سمیت اعتماد کو ٹھیس پہنچانے جیسے جرم کے مرتکب ہوئے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے ان الزامات کو اپنے خلاف تختہ الٹنے کی کوشش قرار دیا اور اپنے خلاف رشوت، فراڈ اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے تین مختلف مقدمات قائم ہونے کے باوجود اقتدار میں رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں جھوٹ کو جیتنے نہیں دوں گا۔

    تقریر میں نیتن یاہو نے عدلیہ، پولیس اور دیگر پر ان کے خلاف سیاسی الزامات کے ذریعے سازش کرنے کا الزام عائد کیا اور تفتیش کاروں پر گواہوں کو جھوٹ بولنے کے لیے رشوت دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا اس داغدار مرحلے میں تفتیش کار سچ کی تلاش میں نہیں بلکہ میرے پیچھے تھے۔

    نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انھوں نے دولت مند کاروباری شخصیات سے تحفے قبول کیے اور میڈیا میں زیادہ مثبت کوریج حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو نوازا۔

  • ہمیں ایک طاقت ور صہیونی حکومت کی ضرورت ہے،  نیتن یاہو

    ہمیں ایک طاقت ور صہیونی حکومت کی ضرورت ہے، نیتن یاہو

    تل ابیب : حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے یتین یاہو نے کہا کہ حقیقی نتائج آنے تک انتظارکرنا ہوگا، ہم صہیونیت دشمن حکومت نہیں بننے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے بدھ کے روز اپنی جماعت لیکوڈ پارٹی سے خطاب کیا،یہ منگل کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد ان کا پہلا خطاب تھا۔

    خطاب کے دوران نیتن یاہو نے جیت کا اعلان کیا اور نہ ہزیمت کا اقرار کیا۔ پولنگ مراکز سے باہر آنے والے ووٹروں کی آرا پر مبنی سروے رپورٹوں کے مطابق اس کانٹے دار انتخابی دوڑ میں کسی فریق کی جیت واضح نہیں۔

    پولنگ کے اختتام کے بعد تل ابیب میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں نے لیکوڈ پارٹی کے تمام شرکاءکے ساتھ بات چیت کی ہے، آئندہ دنوں میں ہم ایک طاقت ور صہیونی حکومت تشکیل دیں گے، ہم صہیونیت دشمن حکومت نہیں بننے دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں حقیقی نتائج سامنے آنے تک انتظار کرنا ہو گا۔ ہمیں ایک طاقت ور ریاست کی ضرورت ہے اور ایک ایسی حکومت کی جو اسرائیلی عوام کے لیے ایک قومی ریاست کی پاسداری کرے اور اس کو تحفظ فراہم کرے۔

  • شام سے ایرانی دھمکیوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا، نیتن یاہو

    شام سے ایرانی دھمکیوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا، نیتن یاہو

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے شامی سرزمین سے ایرانی جارحیت کی دھمکیوں سے قطعی طور پر احتمال نہیں برتیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نتین یاہو کا سامنے آنے والا یہ بیان دراصل انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے سوچی میں ایک ملاقات کے دوران دیا،دونوں رہنماؤں کے درمیان بحیر اسود کے سامنے روس کے صحت افزاءمقام سوچی پر ملاقات ہوئی۔

    روسی خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات روسی صدر نے اسرائیل اور ماسکو کے درمیان فوجی اور سیکیورٹی تعاون کی تعریف کیاس سے قبل نیتن یاہو کے دفتر سے ایک اعلان سامنے آیا تھا کہ وہ سوچی میں ہونے والی ملاقات کے دوران شام کی صورتحال اور ماسکو کے ساتھ بہتر کوارڈینیشن کے لئے روسی صدر سے تبادلہ خیال کریں گے۔

    کریملن کے ترجمان دمیتری بیسکوف نے بتایا کہ روسی صدر پوتین نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی بڑھوتری اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر جمعرات کے روز تبادلہ خیال کیا۔نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے شام میں ایران کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر اپنی تشویش سے روسی قیادت کو مطلع کیا۔

  • یہ وقت بات چیت کا نہیں بلکہ ایران پر دباؤ بڑھانے کا ہے ، نیتن یاہو

    یہ وقت بات چیت کا نہیں بلکہ ایران پر دباؤ بڑھانے کا ہے ، نیتن یاہو

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گفتگو کرتےہوئے کہا ہے کہ ’ایران بین الاقوامی سمندری نقل و حمل کے خلاف دشمنانہ کارروائیاں انجام دے رہا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے یہ بات لندن روانہ ہونے سے قبل دئیے گئے ایک بیان میں کہی، وہ لندن میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور امریکی وزیر دفاع ماریک ایسپر سے ملاقات کریں گے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ وقت ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے مناسب نہیں بلکہ یہ تہران پر دباؤ بڑھا دینے کا وقت ہے۔

    نیتن یاہو نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اسی طرح وہ بین الاقوامی سمندری نقل و حمل کے خلاف دشمنانہ کارروائیاں انجام دے رہا ہے اور اسرائیل میں ہلاک کر دینے والے حملے کر رہا ہے،یہ تمام امور مزید پابندیاں عائد کرنے کا سبب ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس بات کی توقع ہے کہ ایران جوہری معاہدے کی عدم پاسدارای کے حوالے سے اضافی اقدامات کا اعلان کرے گا۔

    اگر یورپ امریکی پابندیوں کے سائے میں ایران کے تیل کی فروخت کا حل فراہم کرنے میں ناکام رہا تو تہران اپنی جوہری سرگرمیوں کو تیز کر دے گا۔

  • ابھی ایران سے مذاکرات کا مناسب وقت نہیں، نیتن یاہو

    ابھی ایران سے مذاکرات کا مناسب وقت نہیں، نیتن یاہو

    تل ابیب:اسرائیلی وزیراعظم نےایمانوئل میکرون کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات پر زور نہ دیں کیونکہ موجودہ حالات ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے موزوں نہیں ہیں۔

    تصیلات کے مطابق نیتن یاھو نے ٹیلیفون پر فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے بہت بُرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے خطے میں جنگ چھیڑنے کی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ موجودہ حالات میں ایران کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کا کوئی فایدہ نہیں۔

    اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف تل ابیب نے تہران پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملوں کے لیے لبنان میں میزائل تیار کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے گذشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے جی سیون ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایران اور امریکا پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات پر زور دیا تھا۔

    ایران اور امریکا کے صدور نے اپنے اپنے طور پر ایک دوسرے سے مذاکرات کے مطالبے کا خیر مقدم کیا تھا تاہم ایران نے باور کرایا ہے کہ مذاکرات سے قبل امریکا کو ایران پر عاید کردہ پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔

  • شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری، پومپیو کا نیتن یاہو کو فون

    شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری، پومپیو کا نیتن یاہو کو فون

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کو ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب سے درپیش خطرے سے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے محکمہ خارجہ نے اطلاع دی کہ وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے اور ان سے شام میں ایران کے قدم جمانے اور اس سے اسرائیل اور اس کے ہمسایوں کو درپیش خطرے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔

    اسرائیلی فوج نے دمشق کے نواح میں ہفتے کی شب ایرانی اہداف پر حملہ کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اسرائیل پر ایران کے ایک یقینی ڈرون حملے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹویٹر پر صہیونی فوج کے لڑاکا طیاروں کے حملے کو ایک بڑی آپریشنل کوشش قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے شام کے سرحدی علاقے میں ایران سپاہ پاسداران انقلاب کے کیمپ پر حملہ کرکے بڑی تعداد میں جنگی سازو سامان کو تباہ کردیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں نے اسرائیل نے 18 برس بعد عراق پر بھی فضائی حملہ کیا تھا، اسرائیل نے عراق پر کیے گئے حملے سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ اس نے عراق میں موجود ایران کے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ۔