Tag: Netanyahu

  • اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی آبادی کو مسمار کرنے کا ارادہ مؤخر کردیا

    اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی آبادی کو مسمار کرنے کا ارادہ مؤخر کردیا

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے عالمی عدالت کے انتباہ کے بعد مغربی کنارے کی ایک فلسطینی بستی کو مسمار کرنے کا ارادہ مؤخر کردیا ہے، عدالت نے اسرائیلی اقدام کو جنگی جرم قرار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے کا کہنا کہ مغربی کنارے کی فلسطینی بستی خان الاحمر کو مسمارکرنے کا فیصلہ محدود وقت لیے مؤخر کر دیا گیا ہے تاکہ وہاں آباد افراد سے کسی قسم کے معاہدے تک پہنچا جاسکے۔

    اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ خان الاحمر میں واقع گھروں کو یکم اکتوبر کے بعد کسی بھی وقت مسمار کر دیا جائے گا۔

    صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے مزید کہا کہ مذکورہ رہائشیوں کے ساتھ معاہدے کے بعد اس آبادی کو مسمار کرنے کی کوشش کے لیے وقت کا تعین کابینہ کرے گی۔ نیتن یاہو کے مطابق تاہم یہ محدود وقت ہوگا۔

    یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو متنبہ کیا تھا کہ خان الاحمر کی بدو آبادی کو زبردستی وہاں سے بے دخل کیے جانے کے عمل کو جنگی جرم شمار کیا جائے گا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق خان الاحمر کی کچی آبادی میں تقریباً 180فلسطینی آباد ہیں اور یہ علاقہ یروشلم کے مشرقی حصے میں واقع ہے۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ حکومت کی اجازت کے بغیر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا اس کے علاوہ یہ آبادی ہائی وے کے خطرناک حد تک قریب واقع ہے۔

  • ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم

    ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم

    بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران شام کو جدید ہتھیار فراہم کررہا ہے جو اسرائیل کے لیے خطرہ ہے، ایران کا مقابلہ بعد میں کرنے کے بجائے جلد کرلیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نیتن یاہو نے کہا کہ ہم ایرانی جارحیت کو روکنے کا ارادہ رکھتے ہیں خواہ اس کے لیے کسی بھی تنازع میں داخل ہونا پڑے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ایران پر چڑھائی نہیں چاہتے مگر کسی بھی منظر نامے کے لیے تیار ہیں، اسرائیل پڑوسی ملک شام میں ایران کے مستقل عسکری وجود کو کسی طور درگزر نہیں کرے گا۔

    نیتن یاہو کے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر غور کررہے ہیں کہ ان کا ملک 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوجائے یا نہیں۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے سخت مخالفوں میں سے تھے، جس کی رو سے ایران پر سے بین الاقوامی پابندیاں اُٹھانے کے عوض تہران کی یورینیم افزودگی پر روک لگانا لازم قرار دیا گیا۔

    گزشتہ ہفتے نیتن یاہو نے انکشاف کیا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق اسرائیلی انٹیلی جنس کو حاصل ہونے والی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کے حوالے سے اپنی سابقہ کوششوں کے بارے میں جھوٹ بولا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم اس پر کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، ایران کا اعتبار کرنا ممکن نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ اسرائیلی وزیراعظم

    ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ اسرائیلی وزیراعظم

    یروشلم : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کا یہ کہنا کہ وہ ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا، سفید جھوٹ تھا، ایران نے خفیہ طورپرایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی مبینہ ایٹمی فائلوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ہزاروں ایسی دستاویزات حاسل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے دنیا کو یہ کہہ کر دھوکہ دیا کہ اس نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ 55 ہزار صفحات اور 153 سی ڈیز پرمشتمل یہ دستاویزات ایران کے ایٹمی اسلحے کے پروگرام سے متعلق ہیں جس کا خفیہ نام پروجیکٹ ’آماد‘ تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ اس پروجیکٹ کا مقصد پانچ ایٹم بم تیار کرنا تھا، انہوں نے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ ایران کا یہ کہنا ہے کہ وہ ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا، سفید جھوٹ تھا۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کے اہم اجزا پرکام کیا تھا جن میں ان کا ڈیزائن اور ایٹمی تجربے کی تیاری شامل ہیں اور ایران نے ایٹمی تجربے کے لیے پانچ مختلف مقامات پرغور کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ فائلیں امریکہ کے ساتھ شیئرکردی گئی ہیں اور انہیں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای کے بھی حوالے کیا جائے گا۔


    امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 24 اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نیتن یاہو نے افریقی مہاجرین کے متعلق اقوام متحدہ سے ہونے والا معاہدہ منسوخ کردیا

    نیتن یاہو نے افریقی مہاجرین کے متعلق اقوام متحدہ سے ہونے والا معاہدہ منسوخ کردیا

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سے افریقی پناہ گزینوں کی ملک بدری سے متعلق ہونے والے معاہدے کو 24 گھنٹے بعد ہی منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے یہ غیرمتوقع اعلان دائیں بازوں کے سیاست دانوں کے سخت دباؤ کے بعد کیا گیا، جبکہ اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنسی کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے پر نظرثانی کریں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے ٹویٹر کا عکس

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے اس فیصلے سے گزشتہ روز سوشل میڈیا کے ذریعے اعلان کیا، جس کے تحت اس معاہدے کو منسوخ کردیا گیا، جس کے تحت ہزاروں پناہ گزینوں کو اسرائیل میں رہنے کی عارضی طور پر اجازت دی گئی تھی،۔انہوں نے کہا کہ ایک طویل تبادلہ خیال کے بعد اس معاہدے کو ختم کیا۔


    اسرائیل: افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا منصوبہ منسوخ ہوگیا


     یاد رہے کہ کچھ عرصے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامن نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کا اقوام متحدہ سے معاہدہ ہوا ہے، جس کے تحت 16000 افریقی تارکین وطن کو کینیڈا، اٹلی، جرمنی، سمیت دیگر مغربی ممالک میں منتقل کیا جائے گا، جس کے بعد ہم نے ملک بدر کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا۔

    جبکہ 16000 افریقی مہاجرین کو مغربی ممالک میں منتقل کرنے کے بعد دیگر سولہ ہزار افراد کو اسرائیل میں مستقل بنیادوں پر رہنے کے اجازت نامے دے دیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی حکام نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اسرائیل میں موجود افریقی مہاجرین مارچ کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں۔

    خیال رہے کہ  گذشتہ ماہ اسرائیلی عدالت عالیہ نے حکومت کی جانب سے ہزاروں افریقی تارکِین وطن کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کو متنازع قرار دے کر معطل کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو شدید علیل، اسپتال داخل

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو شدید علیل، اسپتال داخل

    مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعطم نیتن یاہو کو شدید علالت کے باعث اسپتال داخل کرادیا گیا، انہیں بخار کے علاوہ کھانسی کی شکایت بھی تھی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو کو شدید بیمار ہونے کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، وہ تیز بخار اور کھانسی میں مبتلا تھے۔

    دو ہفتے قبل بھی نیتن یاہو کو طبیعت کی خرابی کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم وہ پوری طرح سے صحت یاب نہیں ہوئے تھے اور کام کا دوبارہ آغاز کردیا تھا، ڈاکٹروں نے انہیں ٹیسٹ لینے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی۔

    ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق 68 سالہ نیتن یاہو کے ٹیسٹ یروشلم کے ہداش میڈیکل سینٹر میں لیے گئے تھے اور ڈاکٹرز نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے، ڈپٹی ہیلتھ منسٹر یاکوو لٹزمن کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی ہیں اور وہ اب پہلے سے کافی بہتر محسوس کررہے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز ہائی لیول سیکیورٹی کیبنٹ میٹنگ شیڈیول ہے اگر نیتن یاہو صحت یاب نہیں ہوتے ہیں تب بھی میٹنگ منسوخ نہیں کی جائے گی، نیتن یاہو کی عدم شرکت کے باعث وزیر دفاع میٹنگ کی صدارت کریں گے۔

    مزید پڑھیں: بدعنوانی کیس: اسرائیلی پولیس کی نیتن یاہو، بیوی اور بیٹے سے تفتیش

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، ان کی اہلیہ اور بیٹے سے پولیس نے کرپشن کی تحقیقات کے لیے تفتیش کی تھی، نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کرپشن کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بدعنوانی کیس: اسرائیلی پولیس کی نیتن یاہو، بیوی اور بیٹے سے تفتیش

    بدعنوانی کیس: اسرائیلی پولیس کی نیتن یاہو، بیوی اور بیٹے سے تفتیش

    بیت المقدس: اسرائیلی پولیس کی وزیر اعظم نیتن یاہو سے پوچھ گچھ کی ہے، یہ تفتیش بدعنوانی کے ایک کیس کے سلسلے میں کی گئی، جس میں ملک کی ٹیلی کمیونی کیشن کی اہم کمپنیاں ملوث ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سمیت ان کی اہلیہ سارہ اور بیٹے یائر سے بھی کسی دوسرے پر مقام پر تفتیش کی جارہی ہے۔

    نیتن یاہو کے دو قریبی عزیز کو بھی حراست میں لیا جاچکا ہے جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے ’بیزک‘ ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی کو کروڑوں ڈالر رعایت پیش کی اور اس کے مقابل دو ویب سائٹوں کے ذریعے وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کے لیے مستقل کوریج کی خدمات حاصل کیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے نیتن یاہو سے کی جانے والی تفتیش کا سبب وزیر اعظم کے خاندان کے ترجمان نیر، ہیفٹز کا بیان ہے، ہیفٹزان دو افراد میں سے ہیں جن کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے اور بعدازاں رہا کردیا گیا۔

    ہیفٹز کیس میں مکمل تحفظ حاصل کرنے کے عوض گواہ بن گئے، وہ سمجھوٹے کے حصے کے طور پر وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی ریکارڈنگز پیش کریں گے، اس کے علاوہ نیتن یاہو کا دوسرا ساتھی شلومو ویلبر بھی اس کیس میں گواہ بن گیا ہے۔

    نیتن یاہو پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ انہوں نے دولت مند دوستوں سے قیمتی تحفے وصول کیے تھے اور پھر ایک اسرائیلی اخبار کی مدد کے لیے قانون سازی کو سپورٹ کرنے کا وعدہ کیا تھا اس شرط کے ساتھ کے مذکورہ اخبار نیتن یاہو کی ان کے حریف کے مقابل مثبت کوریج کرے گا۔

    اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل پولیس کی سفارشات کا جائزہ لے رہے ہیں جس میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں، بعدازاں وہ کسی نتیجے پر پہنچیں گے کہ آیا نیتن یاہو پر فرد جرم عائد کی جائے گی یا نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی وزیراعظم جنرل اسمبلی اراکین کو چوالیس سیکنڈزتک گھورتے رہے

    اسرائیلی وزیراعظم جنرل اسمبلی اراکین کو چوالیس سیکنڈزتک گھورتے رہے

    نیو یارک : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اراکین کو نہتے فلسطینی سمجھ کر چوالیس سیکنڈزتک گھورتے رہے۔

    سفارتی اقداراورعالمی قوانین کی خلاف ورزیوں میں اسرائیل اور بھارت اپناثانی نہیں رکھتےمگرمطلق العنانیت میں اسرائیلی وزیر اعظم اتنا آگے نکل جایئں گے یہ اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے مغرب اور امریکہ نے سوچا بھی نہ ہوگا۔

    نیویارک میں اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران نیتن یاھو عالمی رہنماؤں کی موجودگی کو نظر انداز کرتے ہوئے خطاب کے دوران چوالیس سیکنڈ تک خاموش رہے۔

    نیتن یاھو نہ صرف خاموش رہےبلکہ چوالیس سیکنڈزتک عالمی رہنماؤں کو آنکھیں بھی دکھاتے رہے۔اسرائیلی وزیراعظم کی اس مطلق العنانیت کودنیا بھر میں شدیدتنقید کاسامناہے۔