Tag: Netanyahu

  • کوئی افزودگی نہ بیلسٹک میزائل، ایران کے ساتھ ایسے معاہدے کی حمایت کریں گے، نیتن یاہو

    کوئی افزودگی نہ بیلسٹک میزائل، ایران کے ساتھ ایسے معاہدے کی حمایت کریں گے، نیتن یاہو

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ایسے معاہدے کی حمایت کریں گے جس میں کوئی افزودگی ہوگی نہ کوئی بیلسٹک میزائل۔

    فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اگراسرائیل اور امریکا حملہ نہیں کرتے تو ایران ایک سال میں جوہری ہتھیار بنا لیتا۔

    انھوں نے کہا اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد ایرانی حکومت مشکل میں ہے، ایران کے ساتھ ایسے غیر معمولی معاہدے کی حمایت کریں گے جس کے مطابق کوئی افزودگی نہیں ہوگی نہ ہی کوئی بیلسٹک میزائل ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ایک مختلف امریکا ہے، جو آزاد ہے، وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ جیسا دوست اسرائیل کا کبھی نہیں تھا، اگر کوئی امن کے نوبل انعام کا مستحق ہے تو وہ صدر ٹرمپ ہیں۔


    نیتن یاہو نے اقتدار بچانے کیلئےغزہ جنگ کو طول دیا، نیویارک ٹائمز کا انکشاف


    واضح رہے کہ غزہ جنگ کی طوالت کا راز فاش ہو گیا ہے، نیتن یاہو کی سیاسی چالیں بے نقاب ہو گئی ہیں، اقتدار کی سیاست یا قومی مفاد؟ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نیتن یاہو کے فیصلوں کا احوال سامنے لے آیا، نیویارک ٹائمز نے رپورٹ جاری کی ہے جس میں 110 سے زائد اہلکاروں کے انٹرویوز شامل ہیں۔

    اس رپورٹ میں خفیہ دستاویزات اور جنگی منصوبے کی تفصیلات بھی شامل ہیں، خفیہ ریکارڈز اور انٹیلی جنس رپورٹس نے نیتن یاہو کی سیاسی حکمت عملی کو بے نقاب کیا، کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اقتدار بچانے کے لیےغزہ جنگ کو طول دیا۔

  • غزہ میں جنگ بندی کب ہوگی؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    غزہ میں جنگ بندی کب ہوگی؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل جنگ بندی کیلیے بات چیت کریں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی شروع ہو گی تو مستقل جنگ ختم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے ہتھیار ڈالنا اسرائیل کی بنیادی شرائط میں سے ہے، حماس کے پاس غزہ کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتیں نہ ہونا بھی اسرائیل کی شرائط میں شامل ہے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ شرائط 60 روز میں پوری ہو گئیں تو بہت اچھا ورنہ فوجی طاقت سے انہیں پورا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات اتوار سے جاری ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے پیر کو صدر ٹرمپ سے عشائیے پر ملاقات کے دوران انکشاف کیا کہ انھوں نے انھیں امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

    نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں عشائیے کے دوران کہا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کمیٹی کو بھیجے گئے نامزدگی خط کی ایک نقل پیش کی ہے، انھوں نے کہا ٹرمپ اس نامزدگی کے پوری طرح حق دار ہیں کیوں کہ انھوں نے معاہدہ ابراہیم طے کیا، اور وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ایک کے بعد دوسرے ملک اور خطے میں امن قائم کر رہے ہیں۔

    فرانس اور برطانیہ کو مل کر فلسطینی ریاست تسلیم کرنی چاہیے، صدر میکرون

    امریکی صدر ٹرمپ نے خط وصول کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انھیں نامزدگی کی بات معلوم نہیں تھی، انھوں نے کہا ”آپ کا بہت شکریہ، اس کا خاص طور پر آپ کی طرف سے آنا میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔“

  • ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے ‘خوفزدہ’ ہے، اسرائیل جانتا ہے کہ ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم کہاں زیر زمین دفن کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی سمجھتے ہیں کہ جو کچھ امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو تین بار بھی کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان بھی ظاہر کردیا۔

    اس سے قبل وائٹ ہاوس میں عشائیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیویارک کیلئے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔

    صحافی نے پوچھا ممدانی نے کہا ہے کہ اگر آپ نیویارک آئے تو گرفتار کر لئے جائیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈیموکریٹک میئر کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی کو ”احمقانہ”قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں، صدر ٹرمپ فوری بولے میں ان کو باہر نکال لوں گا، نیتن یاہو نے کہا میں نیویارک صدرٹرمپ کیساتھ جاؤں گا پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    صدر ٹرمپ بولے ظہران ممدانی ایک کمیونسٹ ہیں اور وہ یہودیوں کیلئے بری باتیں کرتے ہیں لیکن ابھی کوئی نہیں جانتا نیویارک کا مئیر کون ہوگا۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    واضح رہے ممدانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔

  • ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی پر نیتن یاہو کا ردعمل آگیا

    ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی پر نیتن یاہو کا ردعمل آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ٹرمپ سے نیویارک کے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاوس میں عشائیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیویارک کیلئے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا۔

    صحافی نے پوچھا ممدانی نے کہا اگر آپ نیویارک آئے تو گرفتار کر لئے جائیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈیموکریٹک میئر کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی کو "احمقانہ” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں، صدر ٹرمپ فوری بولے میں ان کو باہر نکال لوں گا، نیتن یاہو نے کہا میں نیویارک صدرٹرمپ کیساتھ جاوں گا پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    صدر ٹرمپ بولے ظہران ممدانی ایک کمیونسٹ ہیں اور وہ یہودیوں کیلئے بری باتیں کرتے ہیں لیکن ابھی کوئی نہیں جانتا نیویارک کا مئیر کون ہوگا۔

    واضح رہے ممدانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔

    انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر نیتین یاہو آئے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا، اس شہر میں ہماری اقدار بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتی ہیں اور اب وقت ہے کہ ہمارا عمل بھی ایسا ہی ہو۔

  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں، اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں، اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات

    امریکی صدر سے اسرائیلی وزیراعظم کی دوسری ملاقات ملاقات ختم ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم خاموشی سے چلے گئے، اس ملاقات کے بعد اسٹیو وٹٹیکر نے دوحہ کا دورہ بھی ملتوی کردیا۔

    رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپنے دورہ واشنگٹن کے بعد دوسری بار وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو گھنٹے کی ملاقات میں غزہ کی جنگ سے متعلق گفتگو کی ہے تاہم بات چیت کا اعلامیہ جاری نہ کیا جاسکا۔

    امریکی صدر سے اسرائیلی وزیراعظم کی دوسری ملاقات بھی عشائیہ پر ہوئی، جو نوے منٹ تک جاری رہی، ملاقات ختم ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم میڈیا بات چیت کیے بغیر ہی وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trump-gaza-ceasefire-tammy-bruce/

    یاد رہے کہ ملاقات سے پہلے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ غزہ پر بات کریں گے اور یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس نے چار میں سے تین مسائل حل کرلیے ہیں، تایم ٹرمپ نیتن یاہو ملاقات کے اختتام کے بعد اسٹیو وٹکوف نے دوحہ کا دورہ ملتوی کردیا ۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹٹیکر نے کہا تھا کہ ’قطر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔‘

    وٹٹیکر نے منگل کے روز کہا کہ فریقوں کے درمیان اختلافات کے نکات کی تعداد اب چار سے کم ہو کر ایک رہ گئی ہے جس کے بعد اب فیصلہ کُن حل کی جانب بڑھنے میں مدد ملے گی۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو صدر ٹرمپ سے عشائیے پر ملاقات کے دوران انکشاف کیا کہ انھوں نے انھیں امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

    نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں عشائیے کے دوران کہا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کمیٹی کو بھیجے گئے نامزدگی خط کی ایک نقل پیش کی ہے، انھوں نے کہا ٹرمپ اس نامزدگی کے پوری طرح حق دار ہیں کیوں کہ انھوں نے معاہدہ ابراہیم طے کیا، اور وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ایک کے بعد دوسرے ملک اور خطے میں امن قائم کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خط وصول کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انھیں نامزدگی کی بات معلوم نہیں تھی، انھوں نے کہا ’’آپ کا بہت شکریہ، اس کا خاص طور پر آپ کی طرف سے آنا میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔‘‘


    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا


    نوبل انعام کے لیے یہ نامزدگی ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب ٹرمپ قطر اور مصر کے ثالثوں کے ذریعے اسرائیل اور حماس کو اس امر پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ایک ایسے معاہدے پر رضامند ہوں، جس کے تحت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی ہو اور 10 زندہ یرغمالیوں کے علاوہ 18 لاشیں بھی واپس کی جا سکیں۔

    رواں برس جن دیگر شخصیات نے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے، اُن میں ریاست جارجیا سے ریپبلکن رکن کانگریس بڈی کارٹر بھی شامل ہیں، جنھوں نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ صدر اس اعزاز کے حق دار ہیں کیوں کہ اُنھوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی راہ ہموار کی۔

    یوکرین کے رکن پارلیمنٹ اولیکساندر مریژکو نے بھی گزشتہ برس ٹرمپ کو اس اعزاز کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم بعد ازاں اُنھوں نے کہا کہ وہ یہ نامزدگی واپس لے لیں گے۔

  • نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا۔

    وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ساتھ عشائیے کے موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، تاہم انھوں نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ معاہدہ ابراہیم کو وسعت دینا چاہتے ہیں، لیکن انھوں نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے سے قبل سعودی مطالبے کی توثیق کرنے سے انکار کیا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا میرے خیال میں فلسطینیوں کو خود پر حکومت کرنے کے تمام اختیارات ہونے چاہئیں، لیکن کسی بھی طاقت سے ہمیں خطرہ نہیں ہونا چاہیے، اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ طاقتیں، جیسے مجموعی سیکیورٹی ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں رہے گی۔


    امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا


    نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ غزہ والوں کو غزہ میں رہنے یا چھوڑنے کا ’’آزاد انتخاب‘‘ ہونا چاہیے۔ جو لوگ رہنا چاہتے ہیں، وہ رہ سکتے ہیں، لیکن اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو وہ وہاں سے نکل سکتے ہیں، اسے جیل نہیں ہونا چاہیے۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل ایسے کئی ممالک تلاش کرنے ہی والے ہیں جو فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کر لیں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

  • یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    امریکا جانے سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر غزہ کے لیے جنگ بندی معاہدے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کرانے میں ضرور مددگار ثابت ہوں گے۔ نیز غزہ سے حماس کے خطرے کو ختم کرنے میں بھی کردار ادا کریں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو گزشتہ روز واشنگٹن روانہ ہونے سے پہلے اسرائیلی نشریاتی ادارے کے توسط سے گفتگو کر رہے تھے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مذاکرات کاروں کا وفد قطر روانہ کیا جا رہا ہے۔ اسے جنگ بندی ممکن بنانے کے لیے واضح ہدایات دی گئی ہیں اور یہ جنگ بندی انہیں شرائط اور نکات کے تحت ہو گی جنہیں اسرائیل تسلیم کر چکا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے ممکنہ نتائج یقیناً سامنے آسکیں گے اور قیدی گھروں کو پہنچیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

  • ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپشن اسکینڈل کا شکار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حمایت میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل میں جو نیتن یاہو کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ خوف ناک ہے، انہیں جانے دیا جائے انہیں بڑے کام کرنا ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے حماس سے ڈیل کی کوشش میں ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ مل کر ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف بڑی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سارا دن عدالت کے کمرے میں گزارے اور وہ بھی ایک ایسی چیز پر جسکا وجود ہی نہیں۔

    امریکی صدر نے مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اسی انداز سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے امریکا میں وہ خود گزرے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف اس نوعیت کی عدالتی کارروائی ایران اور حماس سے ڈیل کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔

    واضح رہے کہ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ مئی 2020 میں شروع ہوا تھا مگر جنگِ غزہ اور بعد ازاں لبنان کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس میں متعدد بار تاخیر ہوئی۔

    مقدمے کے ایک حصے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے سگار، جیولری اور شیمپین کی شکل میں 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف وصول کیے۔

    دو دیگر مقدمات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے 2 اسرائیلی میڈیا ہاؤسز سے بہتر کوریج کے لیے سودے بازی کی کوشش کی، نیتن یاہو تمام الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

  • نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔