Tag: Netanyahu

  • ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور ایران دونوں کو حالیہ فائر بندی کے معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر واضح کیا کہ غزہ میں بھی جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو امداد سے دور رکھنے کیلیے فوج سے پلان طلب کر لیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی امداد تک رسائی روکنے کا منصوبہ پیش کرے۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کہ حماس ایک بار پھر شمالی غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا کنٹرول سنبھال رہی ہے اور شہریوں سے چھین رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر حماس کو امداد پر قبضے سے روکنے کیلیے ایکشن پلان پیش کریں۔

    نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی چینل 12 نیوز نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی غزہ کیلیے امداد کی ترسیل روک دی ہے، جب تک اسرائیلی فوج اپنا منصوبہ پیش نہیں کرتی اُس وقت تک یہ بندش برقرار رہے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ کے مطابق غیر مصدقہ رپورٹ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی مبینہ طور پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد سامنے آئی ہے کہ اگر حماس کو امداد پہنچنے سے روکنے کیلیے فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ 12 روز تک جاری رہا، اس دوران اسرائیل نے ایران کے فوجی اور جوہری مراکز، میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز پر حملے کیے۔ ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر بھرپور وار کیا گیا اور متعدد عمارتوں کو ملیا میٹ کردیا گیا۔

  • پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی شہید، اسرائیل کا دعویٰ

    پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی شہید، اسرائیل کا دعویٰ

    تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی کو ان کے نائب حسن محقق سمیت شہید کردیا گیا ہے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) کے انٹیلی جنس چیف بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی اور ان کے نائب جنرل حسن محقق کو شہید کر دیا ہے۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے نجی امریکی چینل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو کے دوران کہی۔

    ایک سوال کے جواب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ابھی کچھ دیر پہلے ہماری افواج نے تہران میں پاسداران انقلاب ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کرکے ان کے انٹیلی جنس چیف اور ان کے نائب کو مار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے مزید دو اعلیٰ فوجی جنرل شہید ہوگئے تھے، جنرل غلام رضا مہربی، ایرانی جنرل اسٹاف میں انٹیلی جنس کے ڈپٹی چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ جنرل مہدی ربانی، جنرل اسٹاف کے ڈپٹی آپریشنز چیف تھے۔

    ان حملوں میں اب تک ایرانی سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی ) کے 9 اعلیٰ جنرل شہید ہو چکے ہیں، جن میں معروف کمانڈر حسین سلامی، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، ایروسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجیزادہ، اور جنرل غلام علی راشد بھی شامل ہیں۔

  • ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش، نیتن یاہو مودی کے نقش قدم پر

    ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش، نیتن یاہو مودی کے نقش قدم پر

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں، اور ایران کے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت جنگ کے دوران نریندر مودی نے پاکستانی عوام کو فوج کے خلاف کرنے کی ناکام کوشش کی تھی، اسی طرح نیتن یاہو نے بھی ایرانی عوام کو حکومت کے خلاف کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

    گزشتہ روز نیتن یاہو نے ایرانی عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ حکمراں آمریت کے خلاف ہے، انھوں نے کہا ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسلامی حکومت 50 سال سے ایرانی عوام کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے، یہ حکومت اسرائیل کی تباہی کی دھمکیاں دے رہی ہے، ہماری جنگ عوام سے نہیں، دہشت گردی اور جبر سے ہے، مشرق وسطیٰ کا مستقبل امن اور خوش حالی کا ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا ہم امید کرتے ہیں مشرق وسطیٰ میں امن و خوش حالی کا دن جلد آئے گا۔


    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ایرانی عوام کے نام پیغام


    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انھیں ایران کے خلاف فوجی کارروائیوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی ہم آہنگی کا پتا چلتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، جس میں جوہری مقامات، جوہری سائنس دانوں اور فوجی سربراہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت کئی اعلیٰ فوجی عہدے دار، اور 6 جوہری سائنس دان بھی شہید ہوئے ہیں۔

    دوسری طرف ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، اور اب تک اسرائیلی پولیس نے ایک شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جب کہ 41 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

  • ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ایران کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    عرب نیوز کے مطابق اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں کے بعد اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو نطنزجوہری تنصیب کو بھی نشانہ بنایا، ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے اور ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی جتنے دن لگیں گے تب تک جاری رہے گی، اسرائیل کی بقا کیلئے ایران کی جوہری تنصیبات پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا۔

    دوسری جانب ایران پر حملے کے بعد اسرائیل نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ایران میں جوہری تنصیابت کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا ہے، ایران میں سینئر فوجی اور سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-strikes-iran-nuclear-facilities-missile-factories/

  • نیتن یاہو جنگ کیوں چاہتا ہے؟ اسرائیلی شہریوں نے بھانڈا پھوڑ دیا

    نیتن یاہو جنگ کیوں چاہتا ہے؟ اسرائیلی شہریوں نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیل کے شہریوں نے اسرائیلی ٹیلی ویژن کی جانب سے کروائے گئے سروے میں نیتن یاہو کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا، اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم جنگ ختم کرنے سے زیادہ حکومت میں رہنے کے خواہش مند ہیں۔

    سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیشتر اسرائیلی شہریوں کے خیال میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جنگ ختم کرنے سے زیادہ اقتدار میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹی وی کی جانب سے کرائے گئے سروے پول میں سوال رکھا گیا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں جنگ ختم کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں یا اپنی حکومت کو طول دینا انکی کوشش ہے۔

    55 فیصد اسرائیلی شہریوں نے اس سروے پول میں جواب دیا کہ وزیرِاعظم اپنی حکومت کو طول دینا چاہتے ہیں۔ 36 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے حصول تک جنگ جاری رکھیں گے۔

    پول میں رہ جانے والے باقی 9 فیصد کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں وہ جنگ جیتنا چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب پاسداران انقلاب کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کے کسی بھی دشمنانہ اقدام کے جواب کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ انگلی بندوق کے لبلبے”ٹریگر”پر ہے اور کسی بھی دشمن کے جارحانہ اقدام کے جواب میں فیصلہ کن رد عمل دیا جائے گا، جو تصور سے بھی بڑھ کر ہو گا۔

    رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ یہ جواب صرف خیالی حملہ آوروں کو شدید پشیمان نہیں کرے گا، بلکہ اس سے تزویراتی طاقت کا توازن حق کے محاذ کی طرف اور صہیونی ایجنٹ کے خلاف تبدیل ہوجائے گا۔

    اسرائیل کی غزہ میں خون کی ہولی، مزید 76 فلسطینی شہید

    ایرانی فوج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے بھی کل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ ملک کے خلاف کسی بھی ”غلط اقدام”پر سختی اور قوت کے ساتھ ردعمل دیا جائے گا۔

  • نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی پر تیار ہوں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کے زون کی تعمیر جلد مکمل ہوجائے گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ جنوبی غزہ میں بڑے سیف زون بنائیں گے، سیف زون میں ہی فلسطینیوں کو امداد ملے گی۔ مغربی کنارے میں یورپی سفارتی وفد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ ایک حادثہ تھا۔

    دوسری جانب مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں درجنوں یہودی آبادکاروں نے دھاوا بولا اور ہلڑبازی کی۔ مسجد الاقصیٰ کیاحاطے میں یہودی آبادکار اسرائیلی پولیس کی نگرانی میں داخل ہوئے۔

    مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مقدس قبرستان پر بھی یہودی آباد کاروں نے حملہ کیا جب کہ نابلس میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مقام و مزار پر یہودی آبادکاروں نے قبضہ کر کے گاڑی کو آگ لگا دی۔

    نابلس کے قریب مسجد کو بھی یہودی آبادکاروں نے آگ لگا دی۔ الخلیل کیجنوب مشرق میں گاؤں بیرین میں ایک گھر کو یہودی آبادکاروں نے جلا دیا۔

    مقبوضہ علاقوں میں یہودی آبادکاروں کی بڑھتی دہشت گردی پر فلسطینی عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے بڑے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم بھی دیا ہے جس کی فلسطینی اتھارٹی نے مذمت کی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے بیت لاحیہ اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو جنگی زون قرار دیتے ہوئے جبری نقل مکانی کا حکم دیا ہے۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں کارروائیاں تیز کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہو گا، ایران

    برطانیہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں مقیم متعدد یہودی آبادکاروں کو فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں شریک قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل پر تنقید، نیتن یاہو کا ردِعمل سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز ایک بیان میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی جانب سے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں کی دھمکیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ان بیانات کو حماس کے لیے ایک بڑی انعامی پیشکش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے حماس کے موقف کو تقویت مل رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل امریکی صدر کی غزہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش کردہ حکمتِ عملی سے متفق ہے اور دیگر یورپی رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسی مؤقف کو اپنائیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کر دے اور ہتھیار ڈال دے تو جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے رہنماؤں نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ پر اپنی فوجی کارروائی نہ روکی اور انسانی امداد پر عائد پابندیاں نہ ہٹائیں، تو اُس کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”اسرائیلی حکومت کی جانب سے شہری آبادی کے لیے بنیادی انسانی امداد کو روکنا کسی صورت قبول نہیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    ان کے اس بیان میں مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کی بھی مخالفت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو مخصوص نوعیت کی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔

    غزہ میں پناہ گاہ اسکول پر اسرائیلی بمباری، 40 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں طبی، غذائی اور ایندھن کی امداد کے داخلے پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس پر دباؤ بڑھانے کے لئے امداد کی ترسیل پر پابندی لگا رہا ہے تاکہ حماس دباؤ میں آ کر باقی ماندہ قیدیوں کو رہا کردے۔

  • نیتن یاہو کا غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

    نیتن یاہو کا غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ فضائی حملو ں کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول حاصل کرلے گی۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی کے ٖفضائی حملے اور زمینی آپریشن کا سلسلہ جاری ہے اور ایسے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اعلان سامنے آیا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول حاصل کرلے گی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں لڑائی شدید ہے، ہم پیشرفت کر رہے ہیں اور ہم غزہ پٹی کے تمام علاقے کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔

    دوسری جانب خلیجی میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں مزید شدت آگئی، ایک گھنٹے کے دوران 30 فضائی حملے کئے گئے ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے النصر اسپتال پر بھی بمباری کی گئی، صبح سے اب تک 23 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیلی فوج نے النصر اپستال کی فارماسیوٹیکل لیبارٹری اور اسپتال لائے جانے والے زخمیوں پر بھی بمباری کی۔ انڈونیشین اسپتال پر حملے اور محاصرہ، بُلڈوزر سے اسپتال کی دیوار گرا دی۔

    ہمیں مذاکرات میں ’ناقابلِ قبول‘ تجاویز دی گئی ہیں، حماس

    وزارت کے مطابق اب شمالی غزہ کے تمام سرکاری اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 2019 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 430 سے زائد زخمی ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ جاری اجتماعی سزا کی مذمت کی۔

  • نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

    نیتن یاہو نے فرانس کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں

    اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع نے فرانس کے صدر میکرون کو خبردار کیا تھا کہ وہ اخلاقیات پر‘لیکچر’نہ دیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر جوابی حملہ کیا ہے جنھوں نے کہا تھا کہ یورپی یونین نیتن یاہو کی غزہ کی ”شرمناک”پالیسی پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر نظرثانی کر سکتی ہے۔

    کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ فرانس میں یہودیوں کے ساتھ کیا ہوا جب وہ اپنا دفاع نہیں کر سکے، صدر میکرون کو ہمیں اخلاقیات پر لیکچر نہیں دینا چاہیے۔

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    ان کا کہنا تھا کہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ کوئی ایسا شخص جو خود کو اسرائیل کا دوست سمجھتا ہے، قاتل دہشت گرد تنظیم حماس اور برائی کے ایرانی محور کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

  • یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود غزہ جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو

    یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود غزہ جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو

    تل ابیب : اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کسی صورت نہیں رکے گی چاہے یرغمالیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ طے پا بھی جائے۔

    اسرائیلی زخمی فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج آنے والے دنوں میں حماس کو زیر کرنے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ غزہ میں داخل ہوں گی تاکہ مشن مکمل ہو سکے۔

    واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اگر کوئی جنگ بندی ہوئی بھی تو وہ صرف عارضی ہوگی، اگر حماس مزید یرغمالی رہا کرنے کو تیار ہو تو ہم انہیں لے لیں گے، اور پھر بھی ہم غزہ کے اندر جائیں گے لیکن جنگ بند نہیں کریں گے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی کارروائی کو مزید تیز کرے گا، غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرے گا اور وہاں کے زیادہ تر لوگوں کو ایک بار پھر بے دخل کردے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مارچ میں جنگ بندی کے ختم ہونے سے چند دن پہلے اسرائیل نے غزہ میں ہر قسم کی درآمدات بند کردی تھیں، جس سے غذائی بحران بڑھ گیا اور قحط کا خطرہ پیدا ہوگیا۔

    واضح رہے کہ حماس نے پیر کے روز آخری امریکی یرغمالی 21 سالہ ایڈن الیگزینڈر کو رہا کیا تھا جو امریکی حکومت اور حماس کے درمیان براہِ راست مذاکرات کا نتیجہ تھی۔

    الیگزینڈر کو 2023 کے حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی اڈے سے اغوا کیا گیا تھا اور وہ پہلا یرغمالی ہے جو اس سال مارچ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد رہا ہوا۔

    منگل کو اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے ایک اسپتال پر حملہ کیا، جس کے نیچے حماس کا ’کمانڈ سینٹر‘ ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ یورپی اسپتال پر خوفناک حملے کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد جاں بحق اور 70 زخمی ہوئے۔