Tag: Netanyahu

  • اسرائیل میں جنگل کی آگ، 18 مشتبہ افراد گرفتار

    اسرائیل میں جنگل کی آگ، 18 مشتبہ افراد گرفتار

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یروشلم کی پہاڑیوں میں جنگل کی آگ لگانے کے شبے میں 18 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فی الحال 18 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان پر آگ لگانے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ ان میں سے ایک کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پانے اور نقصانات کے ازارے کے لیے پوری کوشش کوششوں میں مصروف ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے اطراف بسائی ناجائز یہودی بستیوں کو خوفناک آگ نے گھیر لیا، جس سے پانچ ہزار ایکٹر سے زائد رقبہ جل کر خاکستر ہو گیا ہے۔آتشزدگی میں 23 افراد زخمی ہوئے۔

    جنگل کی آگ مغربی پہاڑوں پر جنگلات میں پانچ مقامات پر لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے شاہراہوں تک پہنچ گئی، جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب کیدرمیان شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے۔

    تل ابیب کے قریب اور گردونواح میں بھی شعلے اور دھویں کے بادل پھیل گئے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے آگ سے جھلس کر تیرہ افراد زخمی ہوئے۔

    اسرائیلی حکام نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے لوگوں کو انخلاء کی ہدایات جاری کردیں۔

    صہیونی حکومت نے ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے آگ پرقابو پانے کیلیے عالمی برادری سے مدد مانگ لی۔

    شام میں صحنایا کے میئر بیٹے سمیت قتل

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے قریب جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا کہ آگ مقبوضہ بیت المقدس تک پہنچ سکتی ہے۔

  • غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں، نیتن یاہو

    غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں، نیتن یاہو

    تل ابیت: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

    یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

    یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

    مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو ایران سے تیل کی خریداری کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک یا فرد بھی تیل یا پیٹرو کیمیکل ایران سے خریدے گا اس پر پابندیاں لگائیں گے۔

    ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے شوہر کو ہولو کاسٹ کونسل سے برطرف کردیا

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران سے تیل کی خریداری کرنے والے امریکا سے کسی قسم کا کاروبار نہیں کر سکیں گے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل کی تمام خریداری بند کرنے کی ضرورت ہے۔

  • قطر گیٹ اسکینڈل: نیتن یاہو کے دو سینئر مشیر گرفتار، ریمانڈ پر جیل منتقل

    قطر گیٹ اسکینڈل: نیتن یاہو کے دو سینئر مشیر گرفتار، ریمانڈ پر جیل منتقل

    قطر گیٹ کرپشن اسکینڈل میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، نیتن کے دو سینئر مشیر کو گرفتار کر کے تین روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کے دو سینئر مشیروں کو قطر کے ساتھ مبینہ غیر قانونی تعلقات کے الزام میں گرفتار کر کے تین روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو پہلے ہی بدعنوانی کے الزامات میں ایک الگ مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، گرفتار ہونے والے مشیر جوناتھن یوریچ اور ایلی فیلڈ اسٹائن پر الزام ہے کہ انہوں نے قطری حکومت کے ساتھ غیر قانونی روابط قائم کیے۔

    نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا جیسے ہی مجھ سے گواہی کے لیے کہا گیا، میں نے فوراً حامی بھر لی، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے اور میرے مشیران کو بلاوجہ یرغمال بنایا جا رہا ہے۔ اس میں کوئی حقیقت نہیں، بس سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

    یہ معاملہ ’قطر گیٹ‘ کے نام سے مشہور ہوا ہے، اس اقدام سے اسرائیل میں ایک احتجاجی تحریک کو پھر بھڑکا دیا ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے رواں ماہ غزہ میں دوبارہ لڑائی شروع کر دی گئی ہے۔

    فیلڈ اسٹائن کو گزشتہ سال کے آخر میں علیحدہ گرفتار کیا گیا تھا اور اسرائیلی رہنما کی تنقیدی میڈیا کوریج کو منتقل کرنے کے لیے غزہ میں یرغمالیوں کے مذاکرات سے متعلق ایک خفیہ دستاویز کو لیک کرنے کے الزام میں گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔

  • اسرائیل کو خطرہ ہوا تو لبنان کو نشانہ بنائیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی

    اسرائیل کو خطرہ ہوا تو لبنان کو نشانہ بنائیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اسرائیل کے لیے کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں لبنانی علاقوں پر حملہ آور ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافی علاقوں پر جاری فضائی حملوں کے حوالے سے نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا ہے جو لوگ لبنان کی صورتِ حال کو نہیں سمجھتے تھے انہیں ہمارے عمل سے ہماری سوچ کا پتہ چل گیا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز جنگ بندی معاہدے کے بعد لبنان پر پہلی بم باری کی گئی۔

    بیروت پر اسرائیلی فضائی حملوں کو لبنان کے صدر جوزف عون نے اسرائیل اور لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، 10 روز میں 900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہد اور 115 زخمی ہوگئے۔

    میانمار میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

    رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 896 فلسطینی شہید اور دوہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی

    اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی

    یروشلم: اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے، اس دوران پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسلسل تیسرے دن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ہزاروں افراد شریک ہورہے ہیں،احتجاج شین بیٹ کے سربراہ رونین بار کی برطرفی اور غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

    اسرائیلی مظاہرین کے مطابق نیتن یاہو کی حکومت 59 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے واپس لانے میں ناکام رہی ہے اور ملک کو مسلسل آمریت کی جانب دھکیل رہی ہے۔

    پولیس اور مظاہرین کے درمیان جمعرات کے روز شدید جھڑپیں ہوئیں، جب سیکڑوں افراد وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے اس دوران مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    کریا ملٹری ہیڈکوارٹر کے باہر تل ابیب میں بھی احتجاج کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جہاں اسرائیلی وزیر اعظم کے حالیہ فیصلوں کے خلاف غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے حامیوں اور مظاہرین کے درمیان بدھ کے روز شدید تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل میں سیاسی تقسیم مزید گہری ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل ترکیہ کی جانب سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت اور بین الاقوامی کارروائی کی اپیل کی گئی ہے۔

    ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اور غزہ کی پٹی پر حملہ انسانیت کے لیے ایک چیلنج ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ آج صبح غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کے قتل عام سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی حکومت کی نسل کشی پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

    وزارت کے بیان کے مطابق اسرائیل انتہائی سنگین طریقے سے بین الاقوامی قانون اور آفاقی اقدار کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہے اور انسانیت کو چیلنج کر رہا ہے۔

    یوکرین کے روس پر ڈرون حملے، اہم اسٹریٹجک بمبار ایئر فیلڈ تباہ

    بیان کے مطابق اسرائیل کی طرف سے تشدد کی نئی لہر کو جنم دینا ناقابل قبول ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر امن و استحکام کی تلاش تیز ہو رہی ہے، اسرائیلی حکومت کی طرف سے یہ جارحانہ رویہ خطے کے مشترکہ مستقبل کے لیے خطرہ تشکیل دیتا ہے۔

  • نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی

    نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ یرغمالیوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو مغربی کنارے پر بھی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔ نیتن یاہو کی دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں بربریت کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ پر رات بھر سے حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں 37 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں نومولود بچی بھی شامل ہے۔

    گزشتہ روز اسرائیلی بمباری میں 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے، اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملوں کے بعد زمینی حملے بھی شروع کردیئے ہیں۔

    حماس نے اسرائیلی فوج کے حملوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کو دوبارہ دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے نیٹزارم کوریڈور پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری کشیدگی جس میں پہلے ہی کم از کم 436 افراد مار جا چکے ہیں، اس کا مقصد علاقے میں ”جزوی بفر”پیدا کرنا ہے۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں، فوج نے لکھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کی افواج نے غزہ کی پٹی کے وسط اور جنوب میں ایک مرکوز زمینی آپریشن شروع کیا ہے جس کا مقصد حفاظتی علاقے کو پھیلانا اور پٹی کے شمال اور جنوب کے درمیان جزوی بفر بنانا ہے۔

    ایران فوری حوثیوں کو فوجی سامان بھیجنا بند کرے، ورنہ۔۔۔ ٹرمپ کی کُھلی دھمکی

    اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کے ایک حصے کے طور پر، اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم کوریڈور کا کنٹرول سنبھال لیا، جہاں سے وہ فروری میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت پیچھے ہٹ گئے تھے۔

    یہ نام نہاد کوریڈور اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے ابتدائی دنوں میں بنایا تھا، یہ بند فوجی زون تقریباً 6 کلومیٹر چوڑا ہے اور شمالی غزہ کو بقیہ علاقے سے منقطع کرتا ہے۔

  • نیتن یاہو کا مغربی کنارے سے متعلق بڑا حکم

    نیتن یاہو کا مغربی کنارے سے متعلق بڑا حکم

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے تل ابیب میں 3 بسوں میں دھماکوں کے بعد مغربی کنارے میں فوجی آپریشن میں تیزی لانے کا حکم دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں نئے مطالبات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق تل ابیب کے قریب بات یام میں کھڑی 3 بسوں میں دھماکوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کی تھیں۔

    حماس نے غزہ میں چار اسرائیلی اسیران کی لاشوں کو حوالے کرنے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے جب تک وہ زندہ تھے ان کی زندگیوں کا احترام نہیں کیا لیکن ہم نے خان یونس میں منعقدہ تقریب میں ”مرنے والوں کے تقدس اور احترام”کو برقرار رکھنے کی کوشش کی۔

    گروپ نے یہ بھی کہا کہ جب وہ زندہ تھے تب بھی اسیروں کے ساتھ انسانی سلوک کیا جاتا تھا اور جو کچھ میسر تھا وہ فراہم کیا جاتا تھا لیکن اسرائیلی فوج نے انہیں ان کے اغوا کاروں سمیت مار ڈالا تھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ”مجرم نیتن اپنے قیدیوں کی لاشوں کو اپنے سامعین کے سامنے قتل کرنے کی ذمہ داری سے بچنے کی کھلی کوشش میں روتا رہا۔“

    حماس نے مقتولین بیباس اور لفشٹز کے خاندانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے بیٹوں کی زندہ واپسی کو ترجیح دیتے، لیکن آپ کے رہنماؤں نے انہیں اور ان کے ساتھ 17,881 فلسطینی بچوں کو قتل کرنے کا انتخاب کیا۔”

    سونیا گاندھی اسپتال منتقل، ڈاکٹروں نے کیا کہا؟

    حماس نے یہ بھی متنبہ کیا کہ قیدیوں کا تبادلہ ہی اسیروں کو زندہ واپس کرنے کا واحد راستہ ہے اور انہیں طاقت کے ذریعے واپس لینے کی کوشش یا جنگ میں واپسی کا نتیجہ صرف نقصان ہی ہوگا۔

  • امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

    امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

    تل ابیب: اسرائیل کی جانب سے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے شکریے کی صدائیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفاع کے لیے اسرائیل کو بھاری ہتھیار دینے کی نئی اجازت پر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں تعریفی کلمات کہے ہیں۔

    نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’اسرائیل کو اپنے دفاع، مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے اور پرامن اور خوش حال مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہتھیار دینے کے وعدے پر عمل کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔‘‘

    اتوار کو اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے بھی اسرائیل کو اہم دفاعی ہتھیار پہنچانے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ سال اس وقت 2000 پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی روک دی تھی، جب یہ ظاہر ہوا تھا کہ اسرائیل غزہ کے رہائشی علاقوں میں ایک بڑا زمینی آپریشن شروع کرنے کے لیے والا ہے، واشنگٹن اس آپریشن کا مخالف تھا۔

    ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

    ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل نے جن ہتھیاروں کی درخواست کی تھی اور ادائیگی بھی کی لیکن بائیڈن نے وہ نہیں بھیجے، اب وہ سب ہتھیار بھیجے جائیں گے۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ سے بڑی اُمیدیں لگالیں

    نیتن یاہو نے ٹرمپ سے بڑی اُمیدیں لگالیں

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں ایرانی جوہری معاہدے سے نکل کر اور دیگر اقدامات سے اسرائیل کی مدد کی، ٹرمپ کی دوسری مدت ایران کے دہشت گرد دائرے کی شکست کو مکمل کرے گی۔

    غزہ سے باقی کے یرغمالیوں کی واپسی، حماس کی فوجی صلاحیتیں اور حماس کی غزہ پر حکمرانی ختم کرنے کیلئے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی دوسری مدت ہمارے خطے میں امن و خوشحالی کا نیا دور لائے گی۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر ٹرمپ نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    امریکی صدر نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    ٹرمپ کا غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنے کا اعلان

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، امریکی صدر نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

  • نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا

    نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا

    تل ابیب: اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، وزیر اعظم نیتن یاہو غزہ جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا ہے، اور جنگ بندی کے نفاذ کو یرغمالیوں کے ناموں کی فہرست سے مشروط کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اس وقت تک شروع نہیں ہوگی جب تک حماس ان قیدیوں کے نام جاری نہیں کرتی، جنھیں یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا جائے گا۔

    دوسری طرف حماس نے تاخیر کی ذمہ داری ’تکنیکی‘ وجوہ پر ڈالی، تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے نام دینے میں تاخیر کی تکینیکی وجوہ ہیں، ہم جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہیں۔

    اسرائیلی فوج یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کیا تیاریاں کر رہی ہے؟

    جنگ بندی آج مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے (06:30 GMT) پر شروع ہونی تھی۔ غزہ جنگ بندی کے پہلے دن، اسرائیل اور حماس کے معاہدے میں غزہ میں لڑائی کو روکنے، 3 اسرائیلی یرغمالیوں اور تقریباً 95 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق بدھ کی شب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 33 بچوں سمیت کم از کم 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔