Tag: Netanyahu

  • حماس سے معاہدہ ہوگیا، کل کابینہ میں ووٹنگ ہوگی، نیتن یاہو

    حماس سے معاہدہ ہوگیا، کل کابینہ میں ووٹنگ ہوگی، نیتن یاہو

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس سے معاہدہ ہوگیا ہے، کل کابینہ میں ووٹنگ ہوگی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے سیکیورٹی کابینہ کومعاہدے پر بریفنگ دی گئی۔

    حماس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق تمام مسائل حل ہوگئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت اتوار کو پہلا یرغمالی 4 بجے رہا کیا جائے گا۔

    دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، 24 گھنٹے میں 113 فلسطینی شہید ہوگئے، جبکہ 200 سے زائد زخمی ہیں۔ حماس نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے بعد فضائی حملے اسرائیلی مغویوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔

    ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود مقبوضہ پٹی پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں 80 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    امید ہے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا، انٹونی بلنکن

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

  • کیا غزہ جنگ بندی ڈیل نیتن یاہو کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک دے گی؟ اسرائیل میں کیا بے چینی پھیلی ہے؟

    کیا غزہ جنگ بندی ڈیل نیتن یاہو کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک دے گی؟ اسرائیل میں کیا بے چینی پھیلی ہے؟

    ایک طرف غزہ جنگ بندی ڈیل ہوتے ہی غزہ میں قبل از وقت جشن کا آغاز ہو گیا ہے، حالاں کہ اس کا اطلاق اتوار 19 جنوری سے ہوگا، اور دسری طرف اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی کے معاہدے پر کابینہ کی ووٹنگ کو روک دیا ہے۔

    ڈیل ہوتے ہی اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی شدت پسند جماعتوں نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور نیتن یاہو کو اتحاد چھوڑنے کی دھمکیاں دی ہیں، لیکن اسرائیل کی وزارت خارجہ کے سابق ڈائریکٹر جنرل ایلون لیل نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل کی کابینہ جنگ بندی معاہدے کے حق میں ووٹ دے دے گی۔

    ایلون لیل کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کو کابینہ میں واضح اکثریت حاصل ہے، اس لیے غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کو تو پوری ضمانت حاصل ہے، یعنی کابینہ سے اسے توثیق مل جائے گی۔

    لیکن دیکھا جا رہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے بارے میں نیتن یاہو ہچکچاہٹ کے شکار ہیں، کیوں کہ انھیں اچھی طرح اندازا ہے کہ یہ ڈیل ان کے سیاسی اتحاد کو ممکنہ طور پر کمزور کر سکتی ہے، اس لیے ان کی جانب سے تشویش بجا ہے۔ تاہم نیتن یاہو کو احساس ہے کہ وہ شدت پسند وزرا بین گویر اور سموٹریچ کے بغیر بھی اپنا اتحاد برقرار رکھ سکتے ہیں، اس لیے امکان ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے اعتدال پسند اراکین پر زیادہ انحصار کریں گے۔

    نیتن یاہو کو تشویش یہ ہو سکتی ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کو کابینہ کی جانب سے توثیق نہ ملے، کیوں کہ اس مرحلے کا مقصد ہی جنگ کا مستقل خاتمہ کرنا ہے، اس لیے وہ اعتدال پسند اراکین کی طرف زیادہ دیکھیں گے، اور ویسے بھی آئندہ 42 دنوں میں کون جانتا ہے کہ اس خطے کی شکل کیا ہوگی۔

    اسرائیلی اخبارات کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی حکومت کے اندر مسائل ابھرنا شروع ہو گئے ہیں، خاص طور پر ’مذہبی صہیونی پارٹی‘ کے درمیان کا اندرونی تنازعہ ابھر کر سامنے آ گیا ہے۔ یہ وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی پارٹی ہے، جو یہ کہہ کر اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دے رہی ہے کہ اگر غزہ جنگ بندی معاہدے کو کابینہ کا ووٹ مل گیا تو یہ اسرائیل کے لیے ایک بری ڈیل ہوگی۔ صہیونی پارٹی کا مطالبہ ہے کہ معاہدے کے ابتدائی مرحلے کے بعد اسے یہ ضمانت دی جائے کہ اسرائیل واپس پوری قوت سے جنگ کی طرف جائے گا۔

    اس پارٹی کی میٹنگیں جاری ہیں، اور اس بات پر اڑی ہوئی ہے کہ وہ معاہدے کو ووٹ نہیں کریں گے، یہاں تک کہ اتحاد ہی چھوڑ دیں، اس جماعت کے ارکان کا کہنا ہے کہ ان کے حکومت سے دست بردار ہونے کا قوی امکان ہے۔

    ایک طرف بینجمن نیتن یاہو کو غزہ میں قیدیوں کو وطن واپس لانے کے لیے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا ہے، اور دوسری طرف ان کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ بہت زیادہ رعایتیں دیں گے تو وہ ان کی حکومت کو گرا دیں گے۔

    انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ جنگ بندی معاہدے کے سخت مخالف ہیں، اور اس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ اس معاہدے کا اسرائیلی معاشرے پر برا اثر پڑے گا، انھوں نے لکھا کہ ہم سب کو یرغمالیوں کی واپسی کی خواہش ہے لیکن کسی معاہدے کی بھارتی قیمت اسرائیل کے مستقبل کو ادا کرنا پڑے گا، ہم اسی مخمصے کا شکار ہیں۔ انھوں نے X پر لکھا کہ ہم معاہدے کی بحث کو اس لیے مسترد کر رہے ہیں کیوں کہ یہ اسرائیلی معاشرے میں نفرت اور تقسیم کی ’خانہ جنگی‘ میں تبدیل کر رہی ہے۔

    غزہ جنگ بندی معاہدہ، دنیا خیر مقدم کرنے لگی

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو جس مخمصے کا شکار ہیں، اس کی وجہ سے انھوں نے حماس پر جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا الزام لگا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس معاہدے کے کچھ نکات کا انکار کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے انھوں نے کابینہ میں معاہدے کی منظوری کا عمل روک دیا ہے۔

    نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ حماس نے ثالثوں اور اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے کچھ حصوں سے انکار کیا ہے تاکہ آخری لمحات کی مراعات حاصل کی جا سکیں، اس لیے اسرائیلی کابینہ اس وقت تک اجلاس نہیں کرے گی جب تک کہ ثالث اسرائیل کو مطلع نہ کریں کہ حماس نے معاہدے کے تمام عناصر کو قبول کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی کابینہ آج اس معاہدے کی توثیق کرنے والی تھی۔

    لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس ڈیل کی اگر کسی خلاف ورزی کی ہے تو وہ اسرائیل ہے، جس نے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے کم از کم 73 فلسطینیوں کو بمباری میں شہید کر دیا ہے، غزہ کے شہری دفاع کے مطابق تازہ ترین جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 20 بچوں اور 25 خواتین سمیت کم از کم 73 فلسطینی شہید اور 230 سے ​​زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ریسکیو سروس نے بتایا کہ ان میں سے تقریباً 61 ہلاکتیں غزہ شہر میں ہوئی ہیں۔

  • نیتن یاہو نے جو بائیڈن اور ٹرمپ سے فون پر کیا کہا؟

    نیتن یاہو نے جو بائیڈن اور ٹرمپ سے فون پر کیا کہا؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ڈیل میں مدد پر دونوں شخصیات کا شکریہ ادا کیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم آفس کے مطابق نیتن اور ٹرمپ نے جلد واشنگٹن میں ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں کے درمیان جلد ملاقات متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 15ماہ بعد جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے۔

    معاہدے کی توثیق کے باوجود اسرائیل کی بمباری، 3 فلسطینی شہید

    ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔

  • نیتن یاہو نے جنگ بندی مذاکرات کے لیے موساد چیف کو قطر بھیج دیا

    نیتن یاہو نے جنگ بندی مذاکرات کے لیے موساد چیف کو قطر بھیج دیا

    دوحہ: غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکا، مصر اور قطر کی ثَالثی کی کوششیں جاری ہیں، اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی مذاکرات کے لیے موساد چیف کو قطر بھیج دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل ایک جانب نہتے فلسطینیوں پر مسلسل مہلک حملے کر رہا ہے، تو دوسری جانب تل ابیب کا اعلیٰ سطح مذاکراتی وفد قطر پہنچا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی مذاکرات کے لیے موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا کو قطر بھیجا ہے، اسرائیل کے فوجی اور سیاسی مشیر بھی قطر پہنچ رہے ہیں۔ موساد سربراہ قطری حکام سے جنگ بندی سے متعلق بات چیت کریں گے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے، جنگ بندی مذاکرات کے بعد فوجیوں کا انخلا یقینی بنایا جائے گا، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ اسٹیووٹکوف نے بھی اسرائیل کا دورہ کیا ہے، جہاں انھوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی، اور غزہ جنگ بندی معاہدہ کرنے پر بات کی گئی۔

    غزہ جنگ : بم دھماکے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک، 5 زخمی

    ادھر شمالی غزہ میں حماس سے لڑائی میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6 زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فوجیوں کو بیت حنون میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔ فائرنگ سے بھی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے، زخمیوں میں 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دوسری جانب سے اسرائیلی طیاروں نے اسکول پر بمباری کی، جس میں 32 فلسطینی شہید اور 200 زخمی ہوئے۔ نصیرات میں صہیونی فوج کی فائرنگ سے ایک اور صحافی شہید ہو گیا ہے۔ سول ڈیفنس کا کہنا ہے غزہ میں اسرائیلی طیاروں سے ممنوعہ ہتھیاروں کی بمباری سے 7 ہزار 820 لاشیں بخارات میں تحلیل ہو گئیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البراش نے بتایا کہ بعض حملوں میں دھماکے کا درجہ حرارت 4 ہزار ڈگری سے زیادہ تھا۔ التابعین اسکول پر فجر کے وقت کے حملے میں بھی ایسا ہی ہوا اور بہت سی لاشیں ختم ہو گئیں۔

    تل ابیب میں اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹرز کے باہر ہزاروں افراد نے نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اسرائیلی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ دو مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

  • نیتن یاہو کی صحت سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی

    نیتن یاہو کی صحت سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی

    اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کا آپریشن مکمل ہوگیا ہے، جبکہ پروسٹیٹ کو نکال دیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کی سرجری اسپتال کے کئی منزلہ زیرِ زمین وارڈ میں ہوئی۔

    ڈاکٹروں کے مطابق خوف کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم کا زیرِ زمین آپریشن کرنا پڑا جو 2 گھنٹے سے زائد جاری رہا، انہیں اب کئی دن زیرِ زمین وارڈ میں گزارنے پڑیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کی سرجری کے باعث عبوری وزیرِ اعظم کے طور پر وزیرِ انصاف یاریو لیون نے ذمے داریاں سنبھالی ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم کی عمر 75 سال ہے، گزشتہ سال ان کے دل میں پیس میکر نصب کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ تازہ کارروائیوں میں مزید 30 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو چند گھنٹوں کے دوران غزہ سٹی کے 3 اسپتالوں پر حملے کیے، الوفا اسپتال پر حملے میں متعدد لوگ جھلس گئے اور کم از کم 7 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز کمال عدوان اسپتال کو آگ لگا کر اسپتال ڈائریکٹر اورعملے سمیت سیکڑوں افراد کو قیدی بنالیا تھا۔

    فلپائن لوزون میں 5.6 شدت کا زلزلہ

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 30 فلسطینی شہید ہوئے۔

  • نیتن یاہو کے جسم سے سرجری کے ذریعے کون سا حصہ نکالا جائے گا؟

    نیتن یاہو کے جسم سے سرجری کے ذریعے کون سا حصہ نکالا جائے گا؟

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی پروسٹیٹ سرجری ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج اتوار کو وزیر اعظم کی سرجری ہو رہی ہے، جس میں ان کا پروسٹیٹ نکالا جائے گا۔

    بدھ کے روز ھداسا اسپتال میں 75 سالہ نیتن یاہو کا ٹیسٹ ہوا تھا جس میں انھیں پروسٹیٹ بڑھ جانے کے نتیجے میں پیشاب کی نالی میں انفیکشن کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں آج ان کی پروسٹیٹ نکالنے کی سرجری ہوگی۔

    تشخیص کے بعد سے نیتن یاہو کا علاج اینٹی بائیوٹک کے ذریعے کیا جا رہا ہے، یاد رہے کہ مارچ میں ان کی ہرنیا کی سرجری بھی ہوئی تھی، جب کہ گزشتہ سال جولائی میں ڈاکٹروں نے ایک طبی خدشے کے بعد نیتن یاہو کو دل کے لیے پیس میکر لگایا۔

    غزہ کا کمال عدوان اسپتال ’اب خالی‘ ہے، ڈبلیو ایچ او کا غمناک بیان

    واضح رہے کہ نیتن یاہو کی سرجری کا اعلان شمالی غزہ کی پٹی میں کام کرنے والے آخری اسپتالوں میں سے ایک، کمال عدوان، پر اسرائیلی چھاپے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں صہیونی فوجیوں نے اسپتال کو نذر آتش کیا اور اسپتال کے ڈائریکٹر کو گرفتار کر لیا۔

    نیتن یاہو اسرائیل کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیر اعظم ہیں، آج پراسٹیٹ سرجری کے باوجود کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس، جو عام طور پر اتوار کی شام کو ہوتا ہے، منسوخ نہیں کیا جائے گا۔

  • حوثیوں کو اسرائیل پر حملے کی قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی وزیر اعظم

    حوثیوں کو اسرائیل پر حملے کی قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی وزیر اعظم

    یمن میں حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی شہر جافا میں دو فوجی اہداف پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جافا میں فوجی اڈوں پر حوثیوں نے بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ جو کوئی بھی اسرائیل کو نقصان پہنچائے گا اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ اور بہت سے دوسرے ممالک یمن پر اسرائیل کے حملوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی شہر جافہ میں دو فوجی اہداف کو ”فلسطین 2” قسم کے بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اس کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوج نے یمن میں 5 اہداف پر 14 جنگی طیاروں حملہ کرکے بمباری کی۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب کے قریب رمات گان شہر میں حوثی باغیوں کے حملے میں ایک اسکول کو نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو پانی تک رسائی سے محروم کرکے اسرائیل نسل کشی کے اقدامات کررہا ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کی گئی 179 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی شہریوں کو مناسب پانی کی رسائی سے جان بوجھ کر محروم رکھ کر ”نسل کشی کے اقدامات”کرنے میص مصروف ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے، یہ عمل انسانیت کے خلاف نسل کشی کے جرم کے مترادف ہے۔

    اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں اکتوبر 2023 کے بعد سے زندہ رہنے کیلئے درکار مناسب پانی تک فلسطینیوں کی رسائی میں جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ کی بجلی کی فراہمی منقطع کردی، مرمت کرنے والے کارکنوں پر حملے کیے، اور مرمت کیلئے درکار سامان کے غزہ میں داخلے کو روکا۔

    روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی تمام گروپوں سے تعلقات ہیں: پیوٹن

    اسرائیل نے جنریٹرز کیلئے ایندھن کی سپلائی بھی روکی جبکہ بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا، جن میں پانی کی صفائی کے پلانٹس کو چلانے والے شمسی پینل، ایک ذخیرہ، اور پرزوں کا گودام شامل ہے۔

  • اسرائیل کی شام میں کارروائیوں کی کیا وجہ ہے؟ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو بتا دیا؟

    اسرائیل کی شام میں کارروائیوں کی کیا وجہ ہے؟ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو بتا دیا؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کوشام میں کارروائیوں سے متعلق بتایا کہ شام سے تنازع میں ہماری کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کے نومنتخب صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ سے شام میں پیش رفت اور غزہ سے یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ شام میں اسرائیلی کارروائیاں شام سے اسرائیل کو ممکنہ خطرات سے بچانے اور اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانے بننے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    دوسری جانب شام کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اسرائیل کو کارروائیاں کرنے سے روکے، اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ شامی سرزمین سے اپنی فوج فوری واپس بلائے۔

    امریکا نے شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے شام کی عبوری حکومت نے بین الاقوامی قوانین پرعمل نہ کیا تو پھر پابندیاں لگا دیں گے۔ انھوں نے کہا شام کی صورت حال سے آگاہ رہنے کے لیے امریکا حیات تحریر الشام سے رابطے میں ہے۔ امریکا اور ترکیے نے عبوری حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    شام کی نئی عبوری انتظامیہ کا فضائی حدود کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    شام کے ڈی فیکٹو سربراہ احمد الشعرا المعروف کمانڈر الجولانی کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملوں کے باوجود نئے محاذ نہیں کھول سکتے۔

  • نیتن یاہو کرپشن کیس میں پہلی بار گواہی کے لیے عدالت میں پیش

    نیتن یاہو کرپشن کیس میں پہلی بار گواہی کے لیے عدالت میں پیش

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کرپشن کیس میں تل ابیب کی عدالت میں پہلی بار گواہی کے لیے پیش ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدعنوانی کے مقدمے میں پہلی بار گواہی دی، وہ عدالت پیشی کے دوران 3 الگ الگ مقدمات میں فراڈ، اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور رشوت لینے کے الزامات کا جواب دیں گے۔

    عدالت پیشی پر نیتن یاہو نے ججوں کو ’ہیلو‘ کہا، ایک جج نے ان سے کہا کہ انھیں دوسرے گواہوں کی طرح مراعات حاصل ہیں اور وہ اپنی مرضی کے مطابق بیٹھ سکتے یا کھڑے ہو سکتے ہیں۔

    نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی اور اپنے خاندان کی من پسند کوریج کے بدلے میڈیا ہاؤسز کے حق میں ضوابط تشکیل دیے، ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انھوں نے ایک ارب پتی ہالی ووڈ پروڈیوسر سے دسیوں ہزار ڈالر مالیت کے سگار اور شیمپین وصول کی، اور اس کے بدلے ذاتی اور کاروباری مفادات میں مدد کی۔

    آٹے کیلیے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر اسرائیل کا حملہ، مزید 50 شہید

    نیتن یاہو نے الزامات کی صحت سے انکار کیا، اور عدالت میں کہا کہ اس مقدمے کی مثال ’وِچ ہنٹ‘ کی ہے، انھوں نے کہا کہ مخالف میڈیا اور ایک متعصب قانونی نظام ان کا ماضی کی جادوگرنیوں کی طرح کا شکار کرنا چاہتے ہیں، اور ان کی طویل حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ نیتن یاہو کو غزہ میں جنگی جرائم کے الزام میں آئی سی سی کے جاری کردہ بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری کا بھی سامنا ہے، پیر کی رات ایک ٹیپ شدہ ویڈیو خطاب میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے عدالت پیشی کے اس دن سے بچنے کی طویل کوشش کی، لیکن آخرکار انھیں پیش ہونا ہی پڑے گا۔

  • بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کو ایران اور حزب اللّٰہ کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کسی دشمن فورس کو اپنی سرحدوں پر پنپنے نہیں دے گا۔ بشار الاسد حکومت کا خاتمہ حزب اللّٰہ اور ایران سے نمٹنے کی اسرائیلی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ غزہ یرغمالی رہائی معاہدے میں مددگار ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شام کی گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون پر قبضہ کر لیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فورسز کو حکم دیا کہ وہ شام کے ساتھ 1974 کے جنگ بندی معاہدے کے ذریعے قائم کیے گئے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں ایک بفر زون پر قبضہ کر لیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کے روز کہا کہ دہائیوں پرانا معاہدہ ختم ہو گیا ہے اور شامی فوجیوں نے اپنی پوزیشنیں چھوڑ دی ہیں جس سے اسرائیلی قبضے کی ضرورت ہے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف بھی فوج بڑھا دی اور اسرائیل فوج مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف باڑ لگانے میں مصروف ہے۔

    شامی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل خانہ جنگی کافائدہ اٹھا کر شامی علاقوں پر قبضہ چاہتا ہے۔

    بشارالاسد کے زوال پر اب امریکا کیا کرے گا؟ جوبائیڈن کا اعلان

    باغی مسلح گروپوں کے دمشق پر قابض ہونے کے بعد شامی صدر بشار الاسد آج ایک طیارے میں سوار ہو کر ملک سے فرار ہوئے ہیں۔