Tag: Netanyahu

  • نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکتے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا جوابی رد عمل

    نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکتے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا جوابی رد عمل

    تل ابیب: اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے حکومتی فیصلے پر جوابی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکیں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہاریٹز اخبار کے چیف ایڈیٹر الوف بین نے بائیکاٹ کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کا جواب دیتے ہوئے ایک اداریہ میں لکھا کہ نیتن یاہو ہاریٹز کو خاموش نہیں کر سکیں گے۔

    چیف ایڈیٹر نے لکھا ’’مقبوضہ علاقوں میں قبضے اور الحاق کی پالیسی اور فلسطینیوں کے حقوق سے مکمل انکار کے خلاف ہماری رپورٹنگ اور ہمارے مضبوط مؤقف کو اسرائیلی وزیر اعظم نے کبھی پسند نہیں کیا۔‘‘

    نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں کیوں‌ لگائیں؟ وجہ سامنے آ گئی

    الوف بین نے لکھا کہ اب اس کے سیاسی حواری ہمیں غیر قانونی قرار دینا چاہتے ہیں اور مالی طور پر ہمارا گلا گھونٹنا چاہتے ہیں، لیکن ہم حکومت کا اکیلا ہدف نہیں ہیں۔ دراصل ان کا اشارہ اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر کی طرف تھا جسے حکومت ’بہت زیادہ آزاد‘ ہونے کی وجہ سے بند کرنے جا رہی ہے۔

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    انھوں نے مزید لکھا کہ نیتن یاہو کے اتحادی ساتھی جمہوریت مخالف بلوں کو فروغ دے رہے ہیں، جس سے آزاد انتخابات اور سیاسی اظہار کے دیگر ذرائع کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے، جیسا کہ وہ مقبوضہ غزہ میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی تیاری کر رہے ہیں۔

  • اسرائیل لبنان میں جنگ بندی پر کیوں راضی ہوا؟ فرانس نے نیتن یاہو کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    اسرائیل لبنان میں جنگ بندی پر کیوں راضی ہوا؟ فرانس نے نیتن یاہو کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    اسرائیل لبنان میں جنگ بندی پر کیوں راضی ہوا؟ فرانسی صدر امانویل میکرون نے نیتن یاہو کو کیا یقین دہانی کرائی؟ اس حوالے سے ایک اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

    اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فرانس کے صدر امانویل میکرون سے درخواست کی تھی کہ وہ لبنان کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ قبول کر لیں گے، لیکن اس کے بدلے فرانس نیتن یاہو کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق اس شرط پر آخرکار فرانس نے نیتن یاہو کو ’استثنیٰ‘ دے دیا ہے، لبنان میں جنگ بندی کے نافذ ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی فرانس نے ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا کہ وہ پیرس کے دورے کے دوران نیتن یاہو کو گرفتار نہیں کر سکتا، انھیں فرانس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلوں سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    فرانسیسی وزارت خارجہ نے یہ عجیب منطق پیش کی ہے کہ اسرائیل نے آئی سی سی کے قانون پر دستخط نہیں کیے، لیکن تضاد یہ ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری کے موقع پر فرانس کا یہ مؤقف نہیں تھا۔

    لبنان جنگ بندی معاہدہ، لوگوں کی واپسی شروع، جشن کا سماں

    بدھ کو فرانسیسی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ’’یہ استثنیٰ وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر متعلقہ وزرا پر لاگو ہوگا، اگر بین الاقوامی فوجداری عدالت ان کی گرفتاری اور حوالگی کی درخواست کرتی ہے تو اس پر غور کرنا پڑے گا۔‘‘

    العربیہ کے مطابق ایک فرانسیسی سفارتی ذریعے نے بتایا کہ کہ نیتن یاہو کو استثنیٰ دینا لبنان کے معاہدے کو بچانے کی کوشش ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق اسرائیلی حکام نے بھی تصدیق کی کہ لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے میں فرانس کی طرف سے نیتن یاہو کو استثنیٰ دینے کا معاملہ مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس امریکا کے ساتھ مل کر لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے میں ثالثی کی کوششوں میں پیش رہا ہے، جس کی مدد سے اسرائیل اور لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی ختم ہو گئی ہے۔

  • نیتن یاہو کی مشکلات میں اضافہ، جی سیون ممالک نے بڑا اعلان کردیا

    نیتن یاہو کی مشکلات میں اضافہ، جی سیون ممالک نے بڑا اعلان کردیا

    ایپولیا : وسطی اٹلی میں جی 7 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں اسرائیل سے لبنان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہوئے لبنان میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ جس کے تحت اجلاس میں آئی سی سی کے فیصلے پرعمل درآمد کا اعلان کیا گیا۔

    netanyahu

    خبر ایجنسی کے مطابق اجلاس میں یو کرین، مشرق وسطیٰ سمیت عالمی مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، وزرائے خارجہ نے ملاقات کے پہلے روز مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    جی سیون وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے آئی سی سی وارنٹ کی تعمیل کرینگے۔

    عالمی فوجداری عدالت کے جاری وارنٹ پر متعلقہ ذمہ داریوں کی تعمیل کی جائے گی، بین الاقوامی انسانی حقوق کے لیے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

    جی سیون وزرائے خارجہ اجلاس میں کینیڈا، جرمنی، فرانس، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکا کے وزراء شامل تھے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی نے گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یووگیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ امریکہ آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اس کی قانونی عمل داری کو مسترد کرتا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر کا کہنا ہے کہ لبنان اور اسرائیل میں امن اور استحکام کے لیے جنگ بندی ہی واحد راستہ ہے، جنگ بندی ہی شہریوں کیلئے سلامتی کا واحد حل ہے، انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی پائیدار امن چاہتے ہیں۔

     

  • نیتن یاہو کی گرفتاری نہیں، سزائے موت دینی چاہیے، ایرانی سپریم لیڈر

    نیتن یاہو کی گرفتاری نہیں، سزائے موت دینی چاہیے، ایرانی سپریم لیڈر

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی گرفتاری نہیں، سزائے موت دینی چاہیے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے اجتماع، گھروں، اسپتالوں پر بم مارنا فتح نہیں جنگی جرائم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گرفتاری وارنٹ کافی نہیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی سزائے موت کے وارنٹ جاری ہونے چاہئیں۔

    آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ غزہ، لبنان میں دشمن کی جیت نہیں ہوئی، دشمن غزہ اور لبنان میں کبھی نہیں جیت سکے گا۔

    واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے گذشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔ جس پر بیشتر ممالک نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کے لئے تیار ہیں۔

    اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی صحت سے متعلق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ شدید علیل ہیں۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے دوسرے بیٹے مجتبیٰ خامنہ ای ان کے جانشین ہوسکتے ہیں۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق پاسداران انقلاب کور کو ایرانی سپریم لیڈر کے جانشین کے تقرر کے معاملے میں رائے دینے کا حق حاصل ہے۔

    ایران نے جوہری پروگرام پر بات چیت کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای جون 1989 میں امام خمینی کے انتقال کے بعد سے بحیثیت سپریم لیڈر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

  • نیتن یاہو برطانیہ آئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا، برطانوی حکومت

    نیتن یاہو برطانیہ آئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا، برطانوی حکومت

    لندن: ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا ہے کہ اگر نیتن یاہو برطانیہ آئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو برطانیہ کا سفر کرنے پر گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    وزیر اعظم کے دفتر کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ حکومت اپنی ’’قانونی ذمہ داریاں‘‘ پوری کرے گی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مسٹر نیتن یاہو برطانوی سرزمین پر آتے ہیں تو انھیں حراست میں لے لیا جائے گا، وزیر اعظم کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ وہ ’’مخصوص مقدمات کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔‘‘ لیکن ان سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت قانون کی تعمیل کرے گی، انھوں نے کہا: ’’برطانیہ ہمیشہ اپنی ان قانونی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے گا جو ملکی اور بین الاقوامی قانون نے طے کی ہیں۔‘‘

    دریں اثنا، دنیا بھر کے مختلف ممالک نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، اور کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیلی وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری 124 ممالک کو بھیج دیے ہیں۔

    نیتن یاہو اٹلی آئے تو گرفتار کر لیں گے، اطالوی وزیر دفاع

    کینیڈا، ترکیہ، اٹلی، نیدرلینڈز، ایران اور جنوبی افریقا سمیت دیگر ممالک نے گرفتاری پر عمل درآمد کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے غزہ میں جنگی جرائم کے الزام میں نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ اس عدالت کے رکن ممالک بشمول برطانیہ نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جو انھیں گرفتاری کے وارنٹ پر عمل کرنے کا پابند کرتا ہے۔

  • نیتن یاہو اور گیلنٹ کیلئے دنیا میں زمین تنگ ہوگئی

    نیتن یاہو اور گیلنٹ کیلئے دنیا میں زمین تنگ ہوگئی

    اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور اُن کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کیلیے دنیا میں زمین مزید تنگ ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے دونوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد دنیا کے 120 سے زیادہ ممالک اب اِنہیں گرفتار کرنے کے پابند ہو گئے۔

    مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل کشی کے مرتکب قرار پانے کے بعد اِن دونوں کی حیثیت مفرور مجرموں کی مانند ہوگئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق معاہدہِ روم کے تحت آئی سی سی میں شامل تمام 124 ملک اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے قانونی طور پر پابند ہوگئے ہیں۔

    بین الاقوامی انسانی کے حقوق وکلاء کے مطابق جو رکن ممالک آئی سی سی کے فیصلے عمل نہیں کریں گے وہ خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ کا جاری کرنا ”بیہودہ ”فعل ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے آئی سی سی کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم اور گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے حوالے سے تحریری بیان جاری کیا ہے۔

    لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان

    امریکی صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ شرمناک بات ہے کہ آئی سی سی نے اسرائیلی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

  • نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر یورپی یونین کا رد عمل

    نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر یورپی یونین کا رد عمل

    یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف جوزف بوریل نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری پر کہا ہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کا اسرائیلی وزیر اعظم اور یوو گیلنٹ کی گرفتاری وارنٹ کا فیصلہ سیاسی نہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے فیصلے کا احترام اور اس پر عمل ہونا چاہیے۔

    دریں اثنا تل ابیب سے خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا، اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق آئی سی سی کے مبینہ بیہودہ اور غلط اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔

    اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے شہریوں کے دفاع میں کسی قسم کے دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔

    واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

    بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ جنگ سے متعلق مبینہ جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، کاؤنٹی کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے رہنما محمد ضیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    نیتن یاہو اٹلی آئے تو گرفتار کر لیں گے، اطالوی وزیر دفاع

    وارنٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم اور گیلنٹ کو بیرون ملک سفر کرنے کی صورت میں گرفتاری کا خطرہ لاحق ہے۔

  • ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر، مایوس نیتن یاہو نے غزہ والوں کو بڑا لالچ دے دیا

    ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر، مایوس نیتن یاہو نے غزہ والوں کو بڑا لالچ دے دیا

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے فوجیوں کے دم پر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مایوس ہو گئے ہیں، اس لیے انھوں نے اپنے فوجیوں اور غزہ والوں کو لالچ دیا ہے کہ ہر یرغمالی کے بدلے انھیں 5 ملین ڈالر انعام ملے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 ماہ سے زائد عرصے پر پھیلی غزہ میں اسرائیلی جنگ کے اس مرحلے پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی بالآخر یہ تسلیم کر لیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ذریعے یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوگی۔

    نیتن یاہو نے اس انعامی پیشکش کا اعلان منگل کے روز غزہ کے ایک مختصر دورے کے دوران کیا، جہاں انھیں اسرائیلی فوج کا نزارم کوریڈور دکھایا گیا۔ انھوں نے کہا ’’میں ہمارے شہریوں کو یرغمال بنانے والوں سے کہتا ہوں، جو بھی ان کو نقصان پہنچانے کی جرات کرے گا وہ اس کی قیمت ادا کرے گا، ہم تمھارا تعاقب کریں گے اور تمھیں ڈھونڈ لیں گے۔‘‘

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ’’جو لوگ اس الجھن سے نکلنا چاہتے ہیں ان سے میں کہتا ہوں کہ جو بھی یرغمالی لے کر آئے گا، وہ اپنے اور اپنے خاندان کے لیے محفوظ راستہ تلاش کرے گا، اور ہم ہر یرغمالی کے لیے 5 ملین ڈالر بھی دیں گے۔‘‘

    اسرائیل کے لیے مارٹر راؤنڈز اور بموں کے گائیڈنس سسٹم کی ترسیل روکنے میں امریکی سینیٹرز ناکام

    الجزیرہ کے مطابق یہ پیش کش فلسطینیوں کو جنگ زدہ غزہ کے محاصرے اور بھوک و قحط سے نجات کے لیے ’رشوت‘ کی طرح ہے، کہ اگر کوئی شخص کسی ایک اسرائیلی یرغمالی کو تلاش کرنے میں اسرائیلی فوج کی مدد کرے گا، تو اس فلسطینی کو اس کے خاندان سمیت غزہ سے محفوظ طور پر نکل جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ نیتن یاہو نے پچھلے ساڑھے 13 ماہ سے غزہ کی پٹی کو ملبے کا ڈھیر بنائے جانے کی مہم کے اس مرحلے پر بلٹ پروف جیکٹ اور بلٹ پروف ہیلمٹ پہن کر غزہ کا دورہ کیا۔

    نیتن ہاہو نے یرغمالیوں کی تعددا 101 ظاہر کی ہے، جب کہ اس سے پہلے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں یہ کہا جاتا رہا ہے کہ 97 یرغمالی غزہ میں اب بھی قید ہیں، جن میں 34 وہ بھی شامل ہیں جن کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

  • نیتن یاہو کی ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی دھمکی

    نیتن یاہو کی ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی دھمکی

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی دھمکی دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے حملے کی صورت میں اسرائیل ایران کی تیل کی تنصیبات پرحملہ آور ہوسکتا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی صدر امریکی دورے پر ہیں جہاں اُن کی امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات متوقع ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر ایران کی جانب سے ایک اور حملہ ایرانیوں پر اربوں روپے کے ڈاکے کے مترادف ہوگا۔

    انہوں نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر اسرائیل نے ایرانی تیل کی تنصیبات پر حملہ کردیا تو ایران میں معاشی تباہی کی صورتحال پیدا ہوجائے گی۔

    ادھر اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آس پاس کے علاقے بھی بمباری سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ تازہ فضائی حملے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ میں ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل چکی ہے، پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج کا حملہ ایک سنگدلانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 28 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان پناہ گزین کیمپوں میں بچے اور خواتین کی بڑی تعداد میں پناہ لئے ہوئے تھی تاہم ان پر بھی یہودی افواج نے بمباری کردی۔

    ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روز پہلے نصیرت میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کی جس کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو العودہ ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کو جیسے ہی ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی صیہونی دہشت گردی کرتے ہوئے بارود برسا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علی الصبح غزہ شہر اور بیت حنون میں گھروں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوئے۔

    ڈونلڈٹرمپ کا اسرائیل میں نیا سفیر کون؟

    گزشتہ سال اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

  • موت کا خوف، نیتن یاہو کا دفتر تہہ خانے میں منتقل

    موت کا خوف، نیتن یاہو کا دفتر تہہ خانے میں منتقل

    حزب اللہ کے اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر گزشتہ ماہ کئے گئے حملے کے بعد نیتن یاہو نے اپنا دفتر بالائی منزل سے تہہ خانے میں منتقل کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بیٹے کی شادی کو بھی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا ہے۔

    حملے کے خوف کے باعث اسرائیلی وزیراعظم کا عدالت میں کیسز میں بھی پیش نہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں اسرائیلی وزیراعظم نے لبنان میں پیجر ڈیوائس حملوں اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ پر حملے کا اعتراف کر لیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کے دوران حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کی کمیونی کیشن ڈیوائس اور حسن نصراللہ پر حملوں کے پیچھے اسرائیل تھا۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ پہلی بار کسی اسرائیلی عہدیدار نے لبنان میں پیجر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ رواں سال 17 اور 18 ستمبر کو لبنان میں ہزاروں پیجر ڈیوائسز حملے ہوئے۔ پیجر ڈیوائسز حملوں سے کم ازکم 26 افراد شہید اور 3200 سے زائدزخمی ہوئے تھے۔

    یمن میں فوجی کیمپ پر حملے میں سعودی عرب کے 2 فوجی شہید

    لبنانی محکمہ صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 3100 سے زائد افرادجاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں سے 13 ہزار 800 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔