Tag: Netanyahu

  • امریکی کانگریس میں نیتن یاہو کے خطاب پر حماس کا رد عمل آ گیا

    امریکی کانگریس میں نیتن یاہو کے خطاب پر حماس کا رد عمل آ گیا

    امریکی کانگریس میں نیتن یاہو کے خطاب پر حماس نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا، حماس نے تقریر کو ’جھوٹ کا پلندہ‘ قرار دے دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی امریکی کانگریس میں تقریر ’’جھوٹ سے بھری ہوئی‘‘ تھی اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں۔

    اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کے جواب میں جاری بیان میں حماس نے کہا کہ قیدیوں کے بارے میں نیتن یاہو کا تبصرہ ’خالص جھوٹ‘ ہے، حماس نے کہا یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کی تیز کوششوں پر نیتن یاہو کے ریمارکس خالص جھوٹ اور اسرائیلی، امریکی اور عالمی رائے عامہ کے لیے گمراہ کن ہیں۔

    حماس نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ نیتن یاہو کو جنگی مجرم کے طور پر گرفتار کر کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کر دیا جاتا، اس کی بجائے وہ امریکی کانگریس کے سامنے اپنی شبیہ چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی سی سی نے نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم کے لیے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی ہے۔

    ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں خان یونس سے نکلنا پڑا

    حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک وحشیانہ جنگ کی قیادت کر رہا ہے، جس کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو ختم کرنا ہے، اور جس میں شہریوں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانی ہمدردی کے معاہدوں کی اس طرح خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جس کی جدید تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

    حماس نے یہ بھی کہا ہے کہ نیتن یاہو وہ شخص ہے جس نے مصر اور قطر کے بھائیوں کی طرف سے ثالثی کی مسلسل کوششوں کے باوجود جنگ کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک پہنچنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنایا۔

  • کیا ٹرمپ کے دعوے کے مطابق کملا ہیرس نے نیتن یاہو سے ملنے سے واقعی انکار کیا؟

    کیا ٹرمپ کے دعوے کے مطابق کملا ہیرس نے نیتن یاہو سے ملنے سے واقعی انکار کیا؟

    واشنگٹن: الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کملا ہیرس سے متعلق یہ دعویٰ جھوٹا ہے کہ انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملنے سے انکار کیا۔

    گزشتہ روز روئٹرز نے خبر دی ہے کہ جو بائیڈن کے دوڑ سے باہر ہونے کے بعد ممکنہ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو سے ملاقات کرنے والی ہیں۔

    ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ نائب صدر ہیرس نے اسرائیلی وزیر اعظم کے اس ہفتے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کے دوران ان سے ’ملاقات کرنے سے انکار‘ کر دیا ہے۔

    کملا ہیرس کی ٹیم نے کہا تھا کہ وہ انڈیاناپولس میں پہلے سے طے شدہ مہم کے پروگرام کی وجہ سے آج کانگریس میں نیتن یاہو کے متنازعہ مشترکہ خطاب میں شرکت نہیں کر سکیں گی۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا۔

    ٹرمپ کا دعویٰ نیوز میکس کے ساتھ ایک ٹیلی فون انٹرویو کے دوران سامنے آیا تھا، انھوں نے یہ نسلی نفرت انگیز بیان بھی دیا کہ کسی بھی یہودی امریکی کو اسرائیل کے مؤقف پر ڈیموکریٹس کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حقیقتاً حیرت انگیز بات ہے کہ اسرائیل سے محبت کرنے والا کوئی یہودی ڈیموکریٹ کو ووٹ دینے کے بارے میں سوچے بھی۔

    برنی سینڈرز سمیت کئی سینیٹرز کا جنگی مجرم کی تقریر سننے سے انکار

    ادھر امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے علی الاعلان کہا ہے کہ وہ ’جنگی مجرم‘ نیتن یاہو کی تقریر سننے نہیں جائیں گے، بدھ کو انھوں نے کہا ’’میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر اور اقوام متحدہ کے آزاد کمیشن دونوں سے اتفاق کرتا ہوں کہ بنجمن نیتن یاہو اور یحییٰ سنوار دونوں جنگی مجرم ہیں۔‘‘

    خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

    سینڈرز نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو کی دائیں بازو کی انتہا پسند حکومت کو امریکی ٹیکس دہندگان کی مزید حمایت حاصل نہیں ہونی چاہیے، وہ غزہ میں انسانی نسل کشی کر رہی ہے۔

    متعدد دیگر ڈیموکریٹس نے بھی کہا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے خطاب میں شرکت نہیں کریں گے، جن میں سینیٹر پیٹی مرے، ٹم کین اور کرس وان ہولن اور نمائندہ راشدہ طلیب شامل ہیں۔

    امریکی دورہ

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو واشنگٹن ڈی سی میں ہیں، جہاں وہ امریکی کانگریس سے خطاب کرنے والے ہیں اور صدر جو بائیڈن کے ساتھ ساتھ صدارتی امیدواروں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 39,090 فلسطینی شہید اور 90,147 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے، تحریک لبیک کا دھرنے میں مطالبہ

    نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے، تحریک لبیک کا دھرنے میں مطالبہ

    اسلام آباد: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دلوانے کے لیے تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کے دھرنے کا آج تیسرا دن ہے، شرکا نے فلسطین سے متعلق مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

    تحریک لبیک کا دھرنا راولپنڈی اسلام آباد کے جنکشن فیض آباد انٹر چینچ پر جاری ہے، جس کے باعث ایکسپریس وے، مری روڈ، آئی ایٹ ڈبل روڈ سمیت متعدد سڑکیں بند ہیں۔ دھرنے کے باعث جڑواں شہروں کے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    مختلف شاہراہوں کی بندش سے متبادل راستوں پر ٹریفک کے رش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دھرنا ختم کرنے کے لیے تحریک لبیک اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے انتظامیہ کچھ بھی بتانے سے قاصر ہے۔

    دھرنے کے شرکا نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا ایک بار پھر اعلان کر رکھا ہے، ٹی ایل پی سربراہ حافظ سعد رضوی نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین تک طبی و غذائی امداد پہنچائی جائے اور نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے۔ اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ وہ ڈٹ کے بیٹھے ہیں اور شرکا سے بھی کہا کہ وہ ڈٹ کے بیٹھے رہیں۔

  • نومنتخب برطانوی وزیراعظم کا نیتن یاہو کو مشورہ!

    نومنتخب برطانوی وزیراعظم کا نیتن یاہو کو مشورہ!

    اسرائیلی وزیراعظم اور فلسطینی صدر سے نومنتخب برطانوی وزیراعظم سر کیئراسٹارمر نے ٹیلیفون پر خطے میں جاری کشیدگی کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی۔

    غیرملکی ذرائع ا بلاغ کے مطابق ترجمان برطانوی وزیراعظم دفتر کے مطابق وزیراعظم اسٹارمر نے نیتن یاہو سے غزہ اور لبنان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور اسرائیل کی شمالی سرحد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے غزہ جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی پر بھی بات کی،تمام فریقین کو احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیا۔

    برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے فلسطینی صدر محمود عباس سے کہا کہ برطانیہ کی امن عمل میں تعاون کو تسلیم کرنے کی دیرینہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    برہان وانی کے 8 ویں یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    نو منتخب برطانوی وزیراعظم اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ امن عمل کا راستہ فلسطینیوں کا ناقابل تردید حق ہے۔

  • نیتن یاہو لبنان میں اشتعال انگیزی کو روکیں: فرانسیسی صدر

    نیتن یاہو لبنان میں اشتعال انگیزی کو روکیں: فرانسیسی صدر

    فرانس کے صدر امانویل ماکروں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی ایوانِ صدر کا کہنا تھا کہ ٹیلیفون رابطے میں فرانسیسی صدر نے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنی شدید تشویش کا اعادہ کیا اور جنگی اشتعال کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    فرانسیسی صدر نے غزہ تنازعہ ختم کرنے کے لیے تمام فریقین کو تیزی سے سفارتی حل کی طرف بڑھنے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔

    فرانسیسی صدارتی محل کے مطابق فرانسیسی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم سے رفح یا خان یونس کے قریب غزہ میں کسی بھی نئی کارروائی سے گریز کرنے کا بھی مطالبہ کیا جس سے صرف بے گناہ انسانی زندگیوں کا ضیاع اور بحرانی صورتِ حال میں اضافہ ہوگا۔

    اسرائیل کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری، 30 سے زائد شہید

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز فلسطینیوں کو مصری سرحد کے ساتھ خان یونس اور رفح کے مشرق میں واقع بیشتر علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد بے گھر فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے ایک بار پھر نقل مکانی شروع کردی ہے۔

  • نیتن یاہو کا حماس سے جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    نیتن یاہو کا حماس سے جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس سے جنگ بندی کا معاہدہ ہوجائے اس کے باوجود بھی جنگ جاری رہے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ ایسے کسی بھی معاہدے سے اتفاق نہیں کریں گے جس میں آٹھ ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہو۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا مقصد مغویوں کو واپس لانا اور غزہ میں حماس کی حکومت کا مکمل خاتمہ ہے۔

    نیتن یاہو نے اشارہ دیا کہ وہ ایک ایسے ’جزوی‘ معاہدے کے لیے تیار ہیں جس سے ان کے قیدیوں کی واپسی عمل میں لائی جاسکے۔

    اُنہوں نے مزید کہا کہ حماس کے خلاف شدید لڑائی کا مرحلہ ختم ہونے والا ہے، اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ جنگ ختم ہوجائے گی۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل میں ’ڈرامائی کمی‘ پر افسوس کا اظہار کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ہم نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے بار بار کہا لیکن صرف وضاحتیں ملیں۔

    انھوں نے کہا امریکا نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے ان کے ملک کو اخلاقی اور مادی یعنی دفاعی طور پر بھرپور مدد فراہم کی ہے، تاہم تقریباً چار ماہ سے امریکا سے اسرائیل کو پہنچنے والے اسلحے کی سپلائی میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے۔

    روس: گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہوں پر حملوں میں 9 ہلاک

    نیتن یاہو نے کہا ”ہفتوں تک ہم نے اپنے امریکی دوستوں سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے کہا، ہم نے بار بار کہا، اعلیٰ ترین سطحوں پر بات پہنچائی گئی، اور میں بہ صد اصرار کہوں گا کہ ہم نے یہ بات نجی ملاقاتوں میں بھی کہی، لیکن ہمیں بس ہر طرح کی وضاحتیں ہی ملیں، اور بنیادی صورت حال تبدیل نہیں ہوئی۔“

  • ہم نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے بار بار کہا لیکن صرف وضاحتیں ملیں، نیتن یاہو

    ہم نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے بار بار کہا لیکن صرف وضاحتیں ملیں، نیتن یاہو

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل میں ’ڈرامائی کمی‘ پر افسوس کا اظہار کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ہم نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے بار بار کہا لیکن صرف وضاحتیں ملیں۔

    انھوں نے کہا امریکا نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے ان کے ملک کو اخلاقی اور مادی یعنی دفاعی طور پر بھرپور مدد فراہم کی ہے، تاہم تقریباً چار ماہ سے امریکا سے اسرائیل کو پہنچنے والے اسلحے کی سپلائی میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا ’’ہفتوں تک ہم نے اپنے امریکی دوستوں سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے کہا، ہم نے بار بار کہا، اعلیٰ ترین سطحوں پر بات پہنچائی گئی، اور میں بہ صد اصرار کہوں گا کہ ہم نے یہ بات نجی ملاقاتوں میں بھی کہی، لیکن ہمیں بس ہر طرح کی وضاحتیں ہی ملیں، اور بنیادی صورت حال تبدیل نہیں ہوئی۔‘‘

    امریکا میں سفید فام عورت کی فلسطینی خاتون کے بچوں کو سوئمنگ پول میں ڈبونے کی کوشش

    نیتن یاہو کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ غزہ جنگ کے بارے میں بات چیت کے لیے واشنگٹن روانہ ہوئے ہیں، دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور غزہ میں بدستور اسرائیلی فورسز کی بدترین بمباری جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھی 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، صہیونی فوج نے رفح پر بھی حملے تیز کر دیے ہیں، ہیلی کاپٹر، ڈرون اور ٹینک سے علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    ادھر شاطی مہاجرین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 45 ہو گئی ہے، اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں الجواہرہ ٹاور پر بم برسائے، جس میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر جنین کی سڑکوں پر گھمانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کر دی

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کر دی

    یروشلم: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے 6 رکنی جنگی کابینہ کو تحلیل کر دیا ہے، مرکزپسند سابق جنرل بینی گانٹرز کے استعفے کے بعد اس اقدام کی توقع کی جا رہی تھی۔

    پیر کو سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی رہنما نے اس فیصلے کا اعلان گزشتہ شام سیاسی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں کیا تھا، اب نتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادی شراکت دار ایک نئی جنگی کابینہ کے قیام کے لیے زور دے رہے ہیں۔

    نیتن یاہو اب جنگی کابینہ میں رہنے والے وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر سمیت وزرا کے ایک چھوٹے گروپ سے غزہ جنگ کے بارے میں مشاورت کیا کریں گے۔

    صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

    نیتن یاہو کو وزیر خزانہ بیزلیل سموٹرچ اور قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر جیسے قوم پرست مذہبی شراکت داروں کی جانب سے جنگی کابینہ میں شمولیت کے مطالبے کا سامنا تھا، یہ ایسا اقدام ہے جس سے امریکا سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تناؤ مزید بڑھ جائے گا۔

    مذکورہ جنگی کابینہ گزشتہ برس اکتوبر میں جنگ کے آغاز پر تشکیل دی گئی تھی، جب بینی گانٹز نیتن یاہو کے قومی اتحاد کی حکومت میں شامل ہوئے، کابینہ میں گانٹز کے ساتھی گاڈی آئزن کوٹ اور مذہبی جماعت شاس کے سربراہ آریہ دیری کو بطور مبصر شامل کیا گیا تھا۔ بینی گانٹز اور آئزن کوٹ دونوں نے گزشتہ ہفتے نیتن یاہو حکومت کو اس اعتراض کے ساتھ چھوڑ دیا، کہ وزیر اعظم غزہ جنگ کے لیے کوئی حکمت عملی بنانے میں ناکام ہو گئے ہیں، ان کا مطالبہ تھا کہ امریکی اور اتحادیوں کے مطالبات کے باوجود غزہ پر بمباری جاری رکھی جائے، تاہم نیتن یاہو نے مبینہ طور پر انھیں مسترد کر دیا۔

    الجزیرہ نے یروشلم پوسٹ کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ یہ جنگی کابینہ بینی گانٹز کی درخواست پر اتحادی معاہدے کے تحت تشکیل دی گئی تھی، نیتن یاہو نے کہا کہ گانٹز کے چلے جانے کے بعد اب کسی کابینہ کی ضرورت نہیں رہی۔

  • ترک صدر نے نیتن یاہو کو ویمپائر قرار دے دیا

    ترک صدر نے نیتن یاہو کو ویمپائر قرار دے دیا

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے نیتن یاہو کو سائیکوپیتھ اور ویمپائر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے مرکزی شہر انقرہ میں پارٹی اجلاس سے خطاب میں کرتے ہوئے ترک صدر اردوان نے کہا کہ روز فلسطینی شہدا کی لاشیں سڑکوں پر بکھری ہوتی ہیں، نیتن یاہو ایک سائیکو پیتھ اور ویمپائر ہے، جو خون پر پلتا ہے۔

    انھوں نے کہا اسرائیلی دہشت گرد فلسطینیوں کی حرمت کو پامال کر رہے ہیں، بچوں کو ذبح کیا جا رہا ہے، لوگوں کو خیموں میں جلایا جا رہا ہے، ایسے میں مسلم دنیا کب متحد ہوگی؟

    رجب طیب اردوان نے سوال اٹھایا کہ او آئی سی ان مظالم کے خلاف کب مؤثر پالیسی اپنائے گی؟ اسرائیل صرف غزہ کے لیے خطرہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔

    غزہ میں قتل عام پر اسرائیل کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے اور مظالم رُکوانے میں ناکامی پر انھوں نے اسلامی تعاون تنظیم کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انھوں نے امریکا اور یورپی ممالک کے سربراہان پر بھی تنقید کی، اور کہا ’’اے امریکی ریاست، اس کا خون اسرائیل کے ساتھ ساتھ تمھارے ہاتھوں پر بھی ہے، تم بھی اس نسل کشی کے برابر ذمہ دار ہو، اے یورپی ریاست اور سربراہان حکومت، تم اسرائیل کی اس نسل کشی، بربریت اور ویمپائر جیسے عمل میں پارٹی ہو، کیوں کہ تم خاموش ہی رہے۔‘‘

  • نیتن یاہو نے رفح پر چڑھائی کرنے کا عندیہ دے دیا

    نیتن یاہو نے رفح پر چڑھائی کرنے کا عندیہ دے دیا

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو رفح پر چڑھائی کردیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔

    اُنہوں نے کہا کہ حماس نے جنگ ختم کرنے پر اصرار کیا تو معاہدہ نہیں ہوگا اور رفح پر چڑھائی کردیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ رفح میں اسرائیلی آپریشن غزہ کی بربادی میں ناقابل برداشت اضافہ ہوگا۔

    کیلیفورنیا یونیورسٹی میں اسرائیلی حامیوں کا فلسطینی حامیوں پر حملہ، متعدد زخمی

    واضح رہے کہ غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مزید 33 سے زیادہ فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔