Tag: New Army Chief

  • چند دنوں میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی، رانا ثناء اللہ

    چند دنوں میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی، رانا ثناء اللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی۔

    ایک مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر آنے والے چند دنوں میں حتمی فیصلہ سامنے آجائے گا، نئے سپہ سالار کی تعیناتی سے متعلق فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف ہی کریں گے۔

    راناثناء اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا آئینی اختیار وزیراعظم کا ہے تاہم مشاورت سب سے کرنی چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ مشاورت ایک عمل کی نفاست ہے، یہ مضبوطی کا باعث ہے۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فیصلےمشاورت سے ہی طے ہوتے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ 3یا4سینئر افسران میں سے کسی کی بھی سیاسی شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا اپنی گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ اب آرمی چیف کی ایکسٹینشن والا معاملہ بھی ختم ہونا چاہیے۔

  • آرمی چیف کا دہشت گردوں‌ کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم

    آرمی چیف کا دہشت گردوں‌ کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور ہیڈ کوارٹر پشاور اور شمالی وزیرستان کا دورہ کیا اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلا ف بھی بھرپور کارروائیاں کی جائیں گی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز لئیق الرحمان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نےعہدہ سنبھالتے ہی پہلا دن کا آغاز شمالی وزیرستان اور کور ہیڈ کوارٹر پشاور کے دورے سے کیا جہاں پر انہیں خیر پختوں خوا میں سیکیورٹی کی صورتحال اور فاٹا و مالاکنڈڈویژن کے کومبنگ آپریشنز اور ترقیاتی امور پر بریفنگ دی گئی۔

    انہوں نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایات جاری کیں کہ کومبنگ آپریشنز کو جلد مکمل کرکے متاثرین کی بحالی کے اقدامات جاری رکھے جائیں اور مقاص کے حصول کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔

    انہوں نے مقامی کمانڈر سے بات چیت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل کامیابیوں کے ساتھ آگے بڑھیں گے، پوری توجہ کے ساتھ جنگ کو آگے بڑھایاجائے تاکہ ملک کو دہشت گردی سے پاک کیا جاسکے، دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائیاں کی جائیں گی۔

    یہ پڑھیں:آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی یادگار شہدا پر حاضری

    قبل ازیں انہوں نے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہی سب سے پہلے یادگار شہدا پر حاضری دی، انہیں جنرل ہیڈ کوارٹر میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

  • آصف زرداری کا آرمی چیف کو فون، قیادت سنبھالنے پر مبارک باد

    آصف زرداری کا آرمی چیف کو فون، قیادت سنبھالنے پر مبارک باد

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کرکے پاک فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن پر اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں مقیم سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے نئے آرمی چیف کو ٹیلی فون کیا اور انہیں پاک فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔

    آصف علی زرداری نے آرمی چیف کو یقین دہانی کروائی کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پیپلزپارٹی اور پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    سابق صدر نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتی ہے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور اس کے خلاف جاری آپریشن میں مکمل حمایت کا اعادہ بھی کرتی ہے۔


    پڑھیں: ’’ میڈیا کوساتھ لےکر چلوں گا،آرمی چیف قمرجاویدباجوہ ‘‘


    دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی آرمی چیف آف اسٹاف کو ٹیلی فون کر کے عہدہ سنھالنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں فوج اور سویلین ایک صفحے پر موجود ہیں اور اپنے اتحاد سے ملک کو نقصان پہنچانے والوں کو شکست دیں گے‘‘۔
  • نئے آرمی چیف کی تقرری، سیاسی رہنماؤں کا خیرمقدم

    نئے آرمی چیف کی تقرری، سیاسی رہنماؤں کا خیرمقدم

    کراچی: سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف نے قمر باجوہ کو آرمی چیف بننے پر مبارک باد دی جبکہ سینیٹر مشاہد اللہ اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جنرل راحیل شریف کی کارکردگی کو سراہا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دونوں افسران کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آرمی چیف کی تقرری کے اعلان کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے خیرمقدمی بیانات سامنے آئے۔ سابق آرمی چیف اور صدر جنرل (ر) پرویزمشرف نے جنرل قمر باجوہ کو آرمی کی کمان سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا ہےکہ جنرل راحیل شریف کا دور بحیثیت سپہ سالا سنہری دور تھا اور یقین ہے کہ پاک فوج ان ہی پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھے گی جبکہ اپوزیشن لیڈر خورشیدہ شاہ نے کہا کہ چند ہی آرمی چیف ہیں جنہوں نے توسیع نہیں لی۔

    اپوزیشن لیڈر نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راحیل شریف کی الگ ہی مثال ہے، راحیل شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے اپنی مدت ملازمت بہت اچھے طریقے سے  گزاری اور امید ہے کہ نئے آرمی چیف بھی اپنےدور کو بطریق احسن گزاریں گے۔


    * ’’ قمرباجوہ آرمی چیف، زبیر حیات چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر‘‘

     


    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نومنتخب آرمی چیف کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ  وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے کہا کہ جنرل باجوہ انتہائی تجربہ کار اور شاندار شخصیت کے مالک ہیں ساتھ ہی انہوں نے زبیر محمود حیات کو بھی مبارک باد پیش کی۔

     مزید پڑھیں: ’’ نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی خدمات ‘‘


    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر تقرری کی مبارک بادپیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’نئے آرمی چیف کے پاس وسیع تجربہ اور اہلیت ہے، جو پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت میں مددگار ثابت ہو گا۔

    اسی سے متعلق : ’’ وزیراعظم سےجنرلز قمر باجوہ اور زبیر حیات کی ملاقات ‘‘


    مصطفیٰ کمال نے جنرل زبیر محمود حیات کو  چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے عہدے پر تقرری کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا، ساتھ ہی انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک سرزمین پارٹی اور پوری قوم ہر کڑے اور مشکل وقت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے نئی عسکری قیادت کے ناموں کا اعلان سامنے آنے کے بعد نومنتخب آرمی چیف کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ مذہبی انتہاء پسندوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں گے۔

  • نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی خدمات

    نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی خدمات

    کراچی: پاک فوج کے نئے سربراہ جنرل قمر باجوہ پاک فوج کی جانب سے  جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن تعینات تھے، قبل ازیں یہ عہدہ موجودہ جنرل راحیل شریف کے پاس آرمی چیف بننے سے قبل تھا۔

    جنرل قمر باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔قمر جاوید باجوہ کو کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ ہے۔

    نومنتخب آرمی چیف نے بطور میجر جنرل فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔ آپ 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔ پیشہ ورانہ امور میں مہارت رکھنے کے علاوہ جنرل قمر کا کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ ہے۔

    bajwa1

    لیفٹیننٹ جنرل قمر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انڈین آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں کے ڈویژن کمانڈر تھے۔

    جنرل کانگو ماضی میں انفنٹری سکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں اور ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ جنرل قمر کو توجہ حاصل کرنے کا شوق نہیں اور وہ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔

    bajwa-post-1

    عسکری تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ جنرل قمر انتہائی پیشہ ور افسر ہیں،ساتھ ہی بہت نرم دل بھی رکھتے ہیں، وہ غیر سیاسی اور انتہائی غیر جانبدار سمجھے جاتے ہیں۔ان کا تعلق انفرنٹری کے بلوچ رجمنٹ سے ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحی خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔

    bajwa-post-2

    عسکری تجزیہ نگاروں کے مطابق جنرل قمر پاکستان میں جاری دہشت گردی کو ہندوستان سے بھی بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں۔

  • نئے آرمی چیف کے لیے دعا گو ہوں، خواجہ آصف

    نئے آرمی چیف کے لیے دعا گو ہوں، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے نئے آرمی چیف کے لیے دعاگو ہوں، پاک فوج کے بہترین افسران کا انتخاب کیا گیا، ملک کو دہشت گردی اور سرحدی تناؤ کا سامنا ہے، تاہم قوم کو موجودہ اور نئی فوجی قیادت پر اعتماد ہے۔

    آرمی چیف کے منتخب ہونے کے بعد وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پیشہ وارانہ امور میں مہارت رکھتے ہیں اور وہ جنرل راحیل شریف کے مشن کو جاری رکھیں گے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی اور سرحدی تناؤ کا سامنا ہے تاہم  قوم حکومت او رافواج دشمن کے خلاف اکھٹی ہے اور پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین برس کے مقابلے میں اب ملک میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہے ، پاک فوج کے بہترین افسر کا انتخاب کیا گیا، فوج کی موجودہ قیادت پر بھی اعتماد تھا اور نئی قیادت پر بھی اعتماد ہے۔


    پڑھیں: ’’ جنرل قمرباجوہ آرمی چیف اورجنرل زبیرحیات چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر ‘‘


    علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وزیراعظم کے ویژن کو آگے لے جانا بہت ضروری ہے، موجودہ پالیسیوں کا تسلسل بہت ضروری ہے۔

    تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے نئے آرمی چیف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ نئے آرمی چیف کو کامیاب کرے اور ذمہ داریاں نبھانے میں آسانیاں پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ نازک صورتحال میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا ہے تاہم یہ ملک کے لیے خوش آئند ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’’پاکستان بہت سے مسائل میں گہرا ہوا ہے مگر امید ہے کہ نئے آرمی چیف ملک کو سیکیورٹی مسائل سے نکال لیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: ’’ نئے آرمی چیف کی تقرری، نوازشریف کے لیے ایک اور اعزاز ‘‘


    دوسری جانب امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر اور پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے نئے آرمی چیف بھارتی  اشتعال انگیزی کاموثر جواب دیں گے جبکہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ قمر باجوہ اچھے جنرل ہیں اور ٹین کور کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔

    نئے آرمی چیف کے تقرر پر سیاستدانوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’قمر باجوہ ملک وقوم کی بھلائی میں جنرل راحیل شریف جیسے ہی اقدامات اٹھائیں گے‘‘۔

  • نئے آرمی چیف کی تقرری، نوازشریف کے لیے ایک اور اعزاز

    نئے آرمی چیف کی تقرری، نوازشریف کے لیے ایک اور اعزاز

    وزیرعظم نواز شریف کو تیسری بار وزیر اعظم کا اعزاز ہونے کے ساتھ یہ اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے کہ وہ ملک کے واحد وزیراعظم ہیں جن کی منظوری سے چھٹے آرمی چیف کی تعیناتی عمل میں آرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف نے سب سے پہلے جنرل آصف نواز جنجوعہ کو 1991 میں جنرل وحید کاکڑ کو 1993، جنرل پرویز مشرف کو 1998 اور جنرل راحیل شریف کو 2013 جبکہ جنرل عاصم قمر باجوہ کو 2016 میں بطور آرمی چیف نامزد کیا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجودہ کی بحیثیت نئے آرمی چیف کی تقرری کے بعد میاں محمد نوازشریف کو سب سے زیادہ مرتبہ آرمی چیفس کی تقرری کا اعزاز  حاصل ہوگیا۔


    پڑھیں: ’’ جنرل قمرباجوہ آرمی چیف اورجنرل زبیرحیات چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر ‘‘


    نوازشریف کو تیسری بار وزیر اعظم بننے کے ساتھ ساتھ ایک اور بڑا اعزاز نئے آرمی چیف کی تقرری کا حاصل ہوا اگر 1999 میں نوازشریف کی جانب سے جنرل مشرف کو ضیاء الدین بٹ سے تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کرلی جائے تو یہ چھٹا موقع ہوگا جب نوازشریف کے دستخط سے فوج کا نیا سپہ سالار مقرر کیا گیا۔

    خیال رہے جنرل ضیاء الحق کے بعد آنے والے  8 بشمول نئے آرمی چیف کے وزیر اعظم نے 6 کا انتخاب کیا ہے۔ واضح رہے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت رواں ماہ کی 29 تاریخ کو ختم ہورہی ہے، اس ضمن میں وزارتِ دفاع کی جانب سے چار سینئر افسران کی فہرست وزیر اعظم کو ارسال کی گئی تھی۔

    وزارتِ دفاع کی جانب سے بھیجی جانے والی سینیئر  افسران کی فہرست میں چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کا شمار سب سےپہلے سینیئر افسران میں سے ہوتا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر کورکمانڈر ملتان لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد ہیں۔

    سینیراٹی کے لحاظ سے کورکمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے کا تیسرا اور جنرل قمر جاوید باجودہ کا چوتھا نمبر ہے۔

  • نئے آرمی چیف کی تقرری، سمری وزیراعظم کو ارسال

    نئے آرمی چیف کی تقرری، سمری وزیراعظم کو ارسال

    اسلام آباد: نئے آرمی چیف آف اسٹاف اور عسکری قیادت کی تقرری کے حوالے سے وزارتِ دفاع نے وزیر اعظم کو سمری ارسال کردی، سمری میں تین سینئر فوجی افسران کے نام شامل ہیں، ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے، جنرل راحیل شریف کو آج وزیراعظم ہائوس میں الوداع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارتِ دفاع کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں چار سینئر ترین فوجی افسران کے نام شامل ہیں، سیکریٹری دفاع نے نئی عسکری قیادت کی تقرری کے لیے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے نام بھی وزیر اعظم کو بھجوادیے ہیں۔

    سیکریٹری داخلہ کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، جنرل ربیرمحمود حیات، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے کا نام شامل کیا گیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ‘‘


     ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے سمری موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میاں محمد نوازشریف کل آرمی چیف کو الوداعی عشائیہ دیں گے اور اُس سے قبل دونوں رہنماؤں کی تفصیلی ملاقات بھی ہوگی‘‘۔

    مزید پڑھیں: ’’ کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟ ‘‘


     

    خیال رہے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کی مدتِ ملازمت رواں ماہ کی 28 تاریخ کو ختم ہورہی ہے، اس ضمن میں جنرل راحیل شریف نے اپنے الوداعی دوروں کا آغاز بھی کردیا ہے۔

  • راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست قابل سماعت یا مسترد؟ فیصلہ محفوظ

    راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست قابل سماعت یا مسترد؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کے لیے ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو قابل سماعت یا مسترد کرنے کے لیے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری سردار عدنان سلیم کی جانب سے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    دورانِ سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ’’سپہ سالار کی خدمات کے پیش نظر انہیں فیلڈ مارشل بنایا جائے‘‘۔ جج نے استفسار کیا کہ ’’کیا آئین میں فیلڈ مارشل بنائے جانے کی گنجائش موجود ہے؟‘‘۔

    پڑھیں:  مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتا، آرمی چیف راحیل شریف

    عدالت کے استفسار پر شہری کی جانب سے درخواست کی پیروی کرنے والے وکیل نے کہا کہ ’’آئین میں تو کوئی گنجائش موجود نہیں تاہم جنرل ایوب کو بھی فیلڈ مارشل کا عہدہ دیے جانے کی مثال موجود ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟

    یاد رہے رواں سال نومبر میں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت ختم ہورہی ہے ، اس ضمن میں مختلف حلقوں کی جانب سے مختلف قیاس آرائیں سامنے آئیں تاہم فوج کے تعلقاتِ عامہ نے ان باتوں کو مسترد کرتے ہوئے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، امریکی سینیٹرجان مِکین

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ ’’جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کی جانے والی باتوں سے گریز کیا جائے تاہم اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا آگاہ کردیا جائے گا‘‘۔

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’آرمی چیف نے مدتِ ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کردیا ہے، اُن کا ماننا ہے کہ فوج ایک عظیم ادارہ ہے، مدتِ ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا وقت آنے پر ریٹائرڈ ہوجاؤں گا‘‘۔