Tag: New Delhi

  • نئی دہلی : 8مارچ کا دن مودی حکومت کو مہنگا پڑگیا

    نئی دہلی : 8مارچ کا دن مودی حکومت کو مہنگا پڑگیا

    نئی دہلی : بھارت میں نئی دہلی کی سرحد پر ملک بھر سے آنے والے کسان متنازعہ زرعی قوانین کیخلاف گذشتہ تین  ماہ سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور اب اس ملک گیر تحریک میں ہزاروں خواتین بھی ان کے شانہ بشانہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی دارالحکومت دہلی کے مضافات میں کسانوں کا احتجاج گزشتہ سال نومبر سے جاری ہے اور آج خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اس احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین بھی شامل ہوگئی ہیں۔

    ان میں کسان گھرانے سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ وینا بھی ہیں، انہوں نے پورا نام نہ بتانے کی شرط پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم دن ہے کیونکہ یہ خواتین کی ہمت اور طاقت کی نمائندگی کرتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وینا نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ اگر ہم خواتین متحد ہوں تو اپنے مقاصد کو بہت تیزی سے حاصل کرسکتی ہیں۔

    کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے بھارت میں روایتی منڈیوں کی تباہی ہوگی، حکومت طے شدہ قیمت پر چاول اور گندم نہیں خریدے گی اور ہم پرائیویٹ سیکٹر کے رحم و کرم پر ہوں گے۔

    دوسری جانب بھارتی حکومت کے مطابق زرعی اصلاحات کا مقصد کسانوں کو خوش حال بنانا ہے، پرائیویٹ سیکٹر اس سلسلے میں ملک میں زراعت کے شعبے کو بہتر کرنے میں مدد کرے گا۔

    پولیس حکام اور کسان رہنماؤں کے مطابق دہلی کے مضافات میں ریاست ہریانہ کے قریب سرحد پر کسانوں کے احتجاجی دھرنے میں 20 ہزار خواتین شامل ہوئی ہیں۔

    احتجاجی دھرنے کے ایک مقام پر زرد اسکارف پہنے (جو سرسوں کے کھیتوں کی علامت ہے) خواتین سب کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ وہ نعرے لگاتی ہیں، چھوٹے مارچ کرتی ہیں اور نئے زرعی قوانین کو اپنی تقریروں میں تنقید کا نشانہ بناتی ہیں۔

  • مطالبات منظور نہ ہوئے تو خود کشی کرلیں گے، رہنما کسان تحریک

    مطالبات منظور نہ ہوئے تو خود کشی کرلیں گے، رہنما کسان تحریک

    نئی دہلی : کسان تحریک کے رہنما نے کہا ہے کہ زرعی قوانین واپس نہیں لیے گئے تو وہ خودکشی کر لیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے، بی جے پی یہاں پر تشدد کارروائیاں کرانا چاہتی ہے۔

    بھارت کے یوم جمہوریہ پر کسان ٹریکٹر ریلی میں ہونے والے تشدد کے بعد کسان تحریک کمزور پڑتی دکھائی دے رہی ہے، اس موقع پر کسان رہنما راکیش ٹکیت نے اہم بیان دیا ہے۔

    راکیش ٹیکت نے غازی پور بارڈر پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر زرعی قوانین واپس نہیں لیے گئے تو وہ خودکشی کر لیں گے۔ اس دوران وہ رو پڑے۔

    راکیش ٹکیت نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی اپنے سو سے زائد کارکنان کو لے کر یہاں پر تشدد کارروائیاں کرانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو مارنے کی سازش ہورہی ہے۔

    راکیش ٹکیت نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں یہاں سے ہٹنے کو کہہ رہی لیکن ہم ہٹیں گے نہیں، اگر ضرورت پڑی تو گرفتاری بھی دیں گے۔

    دوسری جانب ٹریکٹر ریلی سے قبل دباؤ میں دکھنے والی حکومت اب کسان تحریک ختم کرانے کے موڈ میں نظر آرہی ہے۔ کئی کسان تنظیموں نے کسان تحریک سے پہلے ہی علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

    دوسری جانب بڑی تنظیمیں تحریک کو ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جبکہ فورس کی تعیناتی سے محسوس ہورہا ہے حکومت اب طاقت کا استعمال کرکے اس کو ختم کرانے کی تیاری میں ہے۔

  • نئی دہلی : مشتعل کسانوں نے سڑکیں اور ریلوے لائن بند کردی

    نئی دہلی : مشتعل کسانوں نے سڑکیں اور ریلوے لائن بند کردی

    نئی دہلی : بھارت میں حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کا آج چودہواں دن ہے، فریقین اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں جس کی وجہ سے مذاکرات کے پانچ ادوار کے باوجود تعطل برقرار ہے۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق بھارت میں متنازع زرعی قوانین کیخلاف چودہ روز سے جاری کسانوں کا احتجاج زور پکڑنے لگا، کسانوں نے نئی دہلی کا گھیراؤ کرلیا، سڑکیں اور ریلوے ٹریکس بند کردیے، احتجاج میں مسلمان کسان بھی پیش پیش رہے۔

    اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں سکھوں کو دائرہ بنا کرنمازیوں کی حفاظت کرتے دکھایا گیا ہے، ویڈیو میں سکھ کسان نمازیوں کے پیچھے کھڑے دعا کرتے بھی نظرآئے۔

    بنگلورو، پونہ اور لکھنو سمیت دیگر کئی شہروں میں بھی مارکیٹیں بند ہیں، راستوں پر مظاہرین نے ٹریکٹرکھڑے کردیے، مودی سرکارکی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں بھی ریلی نکالی گئی۔

    واضح رہے کہ کسانوں کے احتجاج سے پیدا شدہ صورت حال کا حل تلاش کرنے کی بھارتی حکومت کی اب تک کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں۔

    کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ سیاہ قوانین کی واپسی سے کچھ بھی کم پر راضی نہیں ہوں گے جب کہ مودی سرکار کا کہنا ہے کہ قوانین واپس نہیں لیے جائیں گے البتہ ان میں بعض ترامیم ضرور کی جاسکتی ہیں۔

  • بھارت : ماں نے بیٹے کو بچاتے ہوئے خود بھی جان دے دی

    بھارت : ماں نے بیٹے کو بچاتے ہوئے خود بھی جان دے دی

    نئی دہلی : بیٹے کو بچاتے ہوئے ماں بھی جان سے چلی گئی، دو نعشیں اٹھنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا، تہوار کی رنگینیوں کا منظر سوگ میں بدل گیا۔

    بھارت کے علاقے بیجا پور کے ضلع نیڈا گونڈی میں خوشی کا تہوار منانے والے اس وقت افسردہ ہوگئے جب ان کے گاؤں میں ماں بیٹے کی دونعشیں لائی گئیں۔

    بیٹے کو ندی میں ڈوبتا دیکھ کر اُسے بچانے کی کوشش میں ماں بھی ندی میں ڈوب گئی یہ واقعہ گزشتہ روز دوپہر کو پیش آیا جب علاقہ کے عوام وجے دشمی کا تہوار منانے میں مصروف تھے۔

    بھارتی میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مرنے والی خاتون کی شناخت نیڈگونڈی کی رہنے والی28سالہ انجنا کوچی کورو اور اس کا آٹھ سالہ بیٹے ناگیش کے نام سے کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انجنا نامی خاتون اپنے 8سالہ بیٹے کے ساتھ نیڈا گونڈی کے پرانے بس اسٹینڈ کے قریب واقع المٹی ڈیم میں کپڑے دھورہی تھی اس دوران ساتھ ہی بیٹا بھی کھیل رہا تھا۔

    کھیلتے کھیلتے اچانک اس کا بیٹا ناگیش ڈیم میں گرکر ڈوبنے لگا تو ماں انجنا نے اسے بچانے کی کوشش میں ندی میں چھلانگ لگادی، مگر بیٹے کو بچانے کی کوشش میں وہ خود بھی لہروں کی نذر ہوگئی۔

    مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت دونوں ماں بیٹے کی نعشیں ڈیم سے نکال لیں، واقعے کے بعد پورے شہر میں تہوار کی خوشی ماتم میں تبدیل ہوگئی ہے۔ نیڈاگونڈی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

  • مودی حکومت نے کسانوں کا گلا گھونٹ دیا، متنازع بلوں کی منظوری

    مودی حکومت نے کسانوں کا گلا گھونٹ دیا، متنازع بلوں کی منظوری

    نئی دہلی : بھارت کی کئی ریاستوں میں کسانوں کے احتجاج کے باوجود صدر نے زراعت کے حوالے سے تین متنازع بلوں کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں اتوار کو حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے شدید احتجاج کے باوجود حکومت نے قوانین کے مسودوں کو منظور کروالیا۔

    بھارت میں تین متنازع قوانین کسانوں کے لیے بڑی تبدیلی لے کر آئے ہیں اور ان کی وجہ سے ملک کی پارلیمان میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی ہے، ان پر شروع ہونے والا احتجاج اب ملک کے مختلف شہروں اور دیہات کی سڑکوں پر آگیا ہے۔

    بھارتی کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے قوانین سے ان کا زرعی اشیا کی قیمتوں کے تعین کا اختیار متاثر ہوگا جبکہ بڑے ریٹیلرز قیمتوں کو کنٹرول کریں گے۔

    کسانوں کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ صدر رام ناتھ کووند کی جانب سے ان قوانین کی منظوری سے کسانوں میں مزید افراتفری پھیلنے کا امکان ہے۔

    ان قوانین کی منظوری کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت پنجاب میں ایک اہم سیاسی حمایتی سے محروم ہوگئے ہیں، حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس نے کسانوں کی جانب سے ان بلوں کے خلاف مظاہروں کی حمایت کی تھی۔

    پارلیمان کے مون سون اجلاس میں بی جے پی حکومت نے ملک میں زراعت کے متعلق تین بلوں کو منظور کیا تھا، حزب اختلاف، خاص طور پر کانگریس نے ان قوانین کی شدید مخالفت کی تھی اور انہیںکسان مخالف قرار دیا تھا۔

    حکومت کا کہنا ہے کہ آزادی کے بعد سے زراعت کے شعبے میں کی جانے والی یہ سب سے بڑی اصلاح ہے لیکن حزب اختلاف

    کے ساتھ بی جے پی کی اتحادی پارٹی اکالی دل نے بھی اس کی مخالفت کی ہے اور ان کی ایک وزیر اور اکالی رہنما ہرسمرت کور بادل نے تو اس معاملے پر گزشتہ دنوں اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیا تھا۔

    بلوں سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا تھا کہ بڑھی ہوئی ایم ایس پی کسانوں کو مضبوط کرے گی اور ان کی آمدنی کو دگنا کرنے میں مدد کرے گی۔

    حزب اختلاف کی جماعتیں یہ الزام عائد کر رہی ہے کہ حکومتی جماعت نے پارلیمانی قواعد و ضوبط کی خلاف ورزری کرتے ہوئے ان قوانین کو منظور کروایا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمان میں پیش کیے جانے سے قبل ان مسودہ قوانین کو متعلقہ کمیٹیوں میں بحث کے لیے بھیجنے کے جائز مطالبے کو بھی حکومتی بینچوں نے نظر انداز کر دیا۔

  • کرونا وائرس : بھارتی خاتون وزیر کا ایسا دعویٰ جسے سن کر ہنسی نہ رک پائے

    کرونا وائرس : بھارتی خاتون وزیر کا ایسا دعویٰ جسے سن کر ہنسی نہ رک پائے

    نئی دہلی : کورونا وائرس کے متعلق گاہے بگاہے ایسے مضحکہ خیز بیانات سننے کو ملتے رہتے ہیں کہ آدمی سر پیٹ کر رہ جائے۔ ایک ایسا ہی بیان بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کی خاتون وزیر امرتی دیوی نے دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق امرتی دیوی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا کیونکہ میں گوبر اور مٹی میں پیدا ہوئی تھی، جہاں کٹاڑوں (جراثیوں) کی بھرمار ہوتی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں امرتی دیوی نے اپنی ٹھوڑی کے نیچے لٹکتے فیس ماسک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ زبردستی پہنایا گیا ہے۔ میں گوبر اور مٹی میں پیدا ہوئی ہوں اور اتنے جراثیم دیکھے ہیں کہ ان کے سامنے کورونا تو کوئی چیز ہی نہیں ہے

    امرتی دیوی کے اس بیان پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، رپورٹ کے مطابق بھارت میں کسی وزیر کی طرف سے ایسا بیان پہلی بار سامنے نہیں آیا۔

    اس سے قبل بھی ایک اور وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کا علاج پاپڑ کھا کر بھی کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ وہ بعد میں خود بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : پاپڑ سے کرونا کا ‘علاج’ کرنے والا بھارتی وزیر خود کرونا کا شکار

    ارجن رام میگھوال نے ’بھابھی جی‘ نامی پاپڑ کے متعلق یہ بات کہی تھی اور اس برانڈ کے پاپڑوں کی مفت میں تشہیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کورونا وائرس کا علاج ہیں، یہ پاپڑ کھانے سے جسم میں اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں جو کورونا وائرس کو ختم کر دیتی ہیں۔

  • ماں کی بہادری : چار سالہ بچی کے اغواء کی کوشش ناکام، ویڈیو وائرل

    ماں کی بہادری : چار سالہ بچی کے اغواء کی کوشش ناکام، ویڈیو وائرل

    نئی دہلی : بھارت میں اغواکاروں نے ایک چار سالہ بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی جسے اس ماں نے ملزمان سے چھین لیا، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں بچی کے اغواء کا ایک واقعہ پیش آیا جسے اس کی ماں نے ناکام بنادیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرقی دہلی میں واقع شکرپور میں یہ حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے جو پڑوسی کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں بھی ریکارڈ ہو گیا۔

    فوٹیج میں نظر آ رہا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 اغواکاروں نے ایک بچی کو اٹھا کر فرار ہونے کی کوشش کی لیکن بچی کا شور سن کر اس کی ماں باہر نکلی اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی بچی کو اغواکاروں کے چنگل سے چھڑا لیا۔

    مذکورہ واقعہ منگل کی شام 4 بجے پیش آیا، ذرائع کے مطابق شکر پور علاقہ کے سندر بلاک میں 4 سالہ بچی بارش کے بعد کھیل رہی تھی کہ اسی دوران سیاہ رنگ کی موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان اس کو اغوا کرنے کی کوشش کرنے لگے۔

    ملزمان نے بچی کو اٹھا کر موٹر سائیکل پر بٹھایا ہی تھا کہ بچی کی ماں تیزی کے ساتھ گھر سے نکلی اور فوراً موٹرسائیکل سوار کو پکڑ لیا جس سے ملزمان کا کنٹرول موٹر سائیکل سے ختم ہو گیا۔

    پھر کسی طرح ماں نے بچی کو ان سے چھینا شور کی آواز سن کر کچھ پڑوسیوں نے دوڑ کر اغواء کاروں کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

  • بھارت لاک ڈاؤن : خوفناک ٹریفک حادثہ : 24 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    بھارت لاک ڈاؤن : خوفناک ٹریفک حادثہ : 24 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    نئی دہلی : بھارتی ریاست اترپردیش میں ہفتے کی صبح دو ٹرکوں کے خوفناک تصادم کے نتیجے میں 24 مزدور ہلاک ہو گئے، حادثے میں 38 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں ٹرک حادثے میں 24 مزدور ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، تمام مزدور اپنے علاقوں میں واپس جارہے تھے۔

    اطلاعات کے مطابق حادثہ آج صبح ساڑھے 3بجےاتر پردیش کے علاقے اوریا میں پیش آیا، جہاں مزدوروں کو لے کر جانے والا ٹرک سامنے سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گیا۔ ٹرک میں 50 مزدور سوار تھے جو راجستھان سے اپنے علاقوں کو واپس جارہے تھے۔

    حادثے کے شکار افراد کا تعلق بہار، جھار کھنڈ اور مغربی بنگال کی ریاستوں سے ہے، مقامی اسپتال کےحکام کے مطابق حادثہ میں 24افراد ہلاک اور22 زخمی ہوئے جن میں سے 15 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ مزدور مغربی ریاست راجستھان سے ٹرک میں سفر کرتے ہوئے اترپردش کے اوریا ضلع میں پہنچے تھے کہ جہاں ان کی گاڑی کا ٹرک کے ساتھ تصادم ہوا۔

    حادثہ اس قدر شدید تھا کہ 21 مزدور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں لے جایا گیا جہاں مزید تین مزدور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

    اطلاع ملنے پر جائے حادثہ پر ڈی ایم اور ایس پی سمیت کئی تھانوں کی پولیس موجود ہے، ڈی ایم کے مطابق، سبھی زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

    اوریا کے سی ایم او نے 24 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ڈی ایم ابھشیک سنگھ نے بتایا کہ 15 لوگوں کو سیفئی میڈیکل کالج میں داخل کرایاگیا ہے، جہاں زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

  • دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل جانے والا ڈلیوری بوائے راستے میں دم توڑ گیا

    دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل جانے والا ڈلیوری بوائے راستے میں دم توڑ گیا

    نئی دہلی: بھارت میں لاک ڈاؤن کے سبب دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل جانے والا ایک ڈلیوری بوائے راستے میں ہی دم توڑ گیا، ایک اور واقعے میں گھروں کو لوٹنے والے 7 مزدور ٹرک کی ٹکر سے ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے علاقے پیڈا گولکنڈہ کے پاس مزدوروں سے بھری ایک وین کو تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی، وین میں موجود 7 مزدور ہلاک جبکہ 2 بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ وین میں 31 مزدور سوار تھے جن میں سے 5 موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 2 بعد ازاں دوران علاج جان کی بازی ہار گئے۔

    تمام مزدور دہلی میں سڑک بنانے کے کام میں مصروف عمل تھے تاہم لاک ڈاؤن کے بعد کام بند ہوجانے کے باعث واپس کرناٹک اپنے گھروں کو جارہے تھے۔

    پولیس کے مطابق حادثے کا سبب بننے والا ٹرک آموں سے لدا ہوا گجرات جارہا تھا جو اپنی تیز رفتاری کے باعث ہولناک حادثے کا سبب بنا۔

    دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دہلی میں ایک شخص پیدل مدھیہ پردیش جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔ 39 سالہ سنجے گپتا 3 بچوں کا باپ تھا اور دہلی میں ڈلیوری بوائے کا کام کرتا تھا۔

    لاک ڈاؤن کے بعد وہ اپنے گھر مدھیہ پردیش جانا چاہتا تھا اور اسے کے لیے اس نے 831 کلو میٹر سے بھی زائد کا راستہ پیدل اختیار کیا۔

    200 کلو میٹر پیدل چلنے کے بعد وہ بے ہوش کر گر پڑا، قریبی دکانداروں نے اسے اٹھایا اور پانی پلایا۔

    ان کے مطابق متاثرہ شخص نے سینے میں درد کی شکایت کی جبکہ اس نے اپنے کسی رشتے دار کو فون بھی کیا اور اپنی حالت کے بارے میں بتایا۔

    تاہم تھوڑی دیر بعد وہ دم توڑ گیا جس کے بعد دکانداروں نے پولیس کو بلا لیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق مذکورہ شخص کو پیدل چلنے کی وجہ سے سینے میں درد اٹھا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

  • کرونا وائرس: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو

    کرونا وائرس: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو

    کرونا وائرس سے احتیاطی تدابیر اپنانے کے لیے جہاں لوگ ایک دوسرے کو مختلف مشورے دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، وہیں 2 بھارتی لڑکیوں کا گایا ہوا گانا سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں لڑکیوں کا تعلق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ہے جنہوں نے یہ ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کی ہے۔ ان لڑکیوں نے گانا گا کر انوکھے انداز میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    ان کے دلچسپ گانے کے بول کچھ یوں ہیں: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو، بھیڑ سے سنگترمن کا ہے خطرہ بہت، پیچھے پچھتائیں گے روگ پھیلائیں گے، پھر کسی سے نہ ہوں گی ملاقاتیں، سب رہیں اپنے گھر بھول جائیں سفر، کرونا کی دوائی احتیاط ہے۔

    مذکورہ گانے کو سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہا ہے اور ان لڑکیوں کی تعریف کی جارہی ہے جنہوں نے دلچسپ انداز میں اپنا پیغام پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 694 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ وائرس کا شکار 13 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    بھارت سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ دنیا بھر میں اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار 20 ہے۔