Tag: New Delhi

  • کورونا وائرس : بھارت میں 31مارچ تک لاک ڈاؤن نافذ

    کورونا وائرس : بھارت میں 31مارچ تک لاک ڈاؤن نافذ

    نئی دہلی : بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا، میٹرو سروسز، مسافر ٹرینیں اور غیرضروری مسافر گاڑیاں کو 31مارچ تک بند رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کے پیش نظر حکومتی اقدامات جاری ہیں اس سلسلے میں نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے پوری دہلی میں بھی مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ نئی دہلی لاک ڈاؤن کے دوران ضروری اشیاء کی سپلائی اور ضروری دکانیں کھلی رہیں گی، اس کے علاوہ تمام ڈومیسٹک پروازیں بھی 31 مارچ تک بند رہیں گی۔

    نئی دہلی میں بس اور میٹرو سروسزکے ساتھ مسافر ٹرینوں اور غیرضروری مسافر گاڑیوں کو روڈ پر لانے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ ضروری خدمات کیلئے دہلی میں صرف 25فیصد ڈی ٹی سی کی بسیں چلتی رہیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ نجی دفاتر بند رہیں گے، تمام مستقل و کنٹریکٹ ملازمین گھروں پر رہیں گے لیکن اُنہیں آن ڈیوٹی تصور کیا جائے گا اور کمپنیاں گھر پر موجود ملازمین کو لاک ڈاؤن کے دوران تنخواہ ادا کریں گی۔

    کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور بھارت کے جن 75 اضلاع میں کورونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اُنہیں مکمل طور پر لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلے تمام بھارتی ریاستوں اور کابینہ سیکریٹریز کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں لیے گئے۔

  • کورونا وائرس : بھارتی سیاست دان نے نریندر مودی پر بڑا الزام لگا دیا

    کورونا وائرس : بھارتی سیاست دان نے نریندر مودی پر بڑا الزام لگا دیا

    نئی دہلی : اترپردیش کے سابق وزیر اور سماج وادی پارٹی کے مرکزی رہنما بھگوت سرن گنگوار نے کہا ہے کہ مودی کی حکومت اپنی ناکامیوں اور بدعنوانیوں کو چھپانے کے لیے کورونا وائرس کی دہشت کو بڑھاوا دے رہی ہے۔،

    یہ بات انہوں نے نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے بھگوت سرن گنگوار نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اپنے ہوائی اڈّوں کو اچھی طرح سے تیار کرنے کی ضرورت تھی، وائرس سے بچاؤ کیلئے حفاظتی دستہ درست رکھنے کی ضرورت ہے۔

    بھارتی سیاستدان نے کہا کہ ایسے موقع پر عام طور پر لوگوں کی آمد و رفت بند ہونی چاہیے تھی اور بیرون ملک سے آنے والے تمام سامان پر پابندی عائد کرنی چاہیے تھی، لیکن مودی سرکار نے کوئی مؤثر اقدامات نہیں کیے۔

    یو پی کے سابق وزیر کا مزید کہنا تھا  کہ مودی سرکار کی غفلت کے نقصانات قوم کو برداشت کرنا ہوں گے۔

  • نئی دہلی : پولیس تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا

    نئی دہلی : پولیس تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا

    نئی دہلی : بھارت میں مودی سرکار نے مسلمانوں پر زمین تنگ کردی، دہلی میں پولیس اہلکاروں کے تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا، مقتول کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرے زخمی بیٹے کو اسپتال بھی نہیں بھیجا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو جس میں دہلی پولیس کے اہلکاروں کو چند مسلمان نوجوانوں کو زمین پر لٹا کر تشدد کرتے
    ہوئے دکھایا گیا تھا ان میں سے ایک فیضان نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    مقتول فیضان کی والدہ نے کہا ہے کہ پولیس کی حراست میں فیضان کو مزید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اگر میرے میرے بیٹے کو بروقت اسپتال لے جایا جاتا تو وہ بچ سکتا تھا۔

    یاد رہے کہ ویڈیو میں پانچ نوجوان سڑک پر لیٹے ہوئے بھارت کا قومی ترانہ گا رہے ہیں اور ان کے چاروں طرف سات پولیس اہلکار کھڑے ہیں۔ دو اہلکار زخمی نوجوانوں کے منہ پر لاٹھی رکھ کر کہتا ہے کہ اچھی طرح گا، ویڈیو میں نوجوانوں پر پولیس کے بہیمانہ تشدد کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ مذکورہ نوجوان کرومپوری محلے سے متصل کچی آبادی میں رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں پرخوف کی فضا برقرار ہے، ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی، نئی دہلی میں مسلم کش فسادات میں اموات کی تعداد 47 سے زائد ہوگئی۔

    نئی دہلی میں جلاؤ، گھیراؤ اور مسلمانوں کے قتل عام کا بازار گرم ہے، بھارت کی زمین مسلمانوں پرتنگ کردی گئی۔ خوف و ہراس میں مبتلا مسلمان عید گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

    بھارت میں داڑھی، ٹوپی اور کرتا شلوار مسلمان شہری کا جرم بن گیا

    بابو نگرمیں کئی مسلمان خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔ مسلمانوں کے گھر، گاڑیاں اور دکانیں مکانات جلنے کےبعد بعض عید گاہ کو پناہ گاہوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

  • جب داڑھی، ٹوپی اور کرتا شلوار بھارتی شہری کا جرم بن گیا

    جب داڑھی، ٹوپی اور کرتا شلوار بھارتی شہری کا جرم بن گیا

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فسادات کے دوران ہندو انتہا پسندوں کے مشتعل ہجوم کے تشدد کا شکار ہونے والے زبیر کا کہنا ہے کہ انہیں ان کی داڑھی اور ٹوپی کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔

    زبیر کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہوئی تھی جس میں وہ مشتعل ہجوم کے نرغے میں گھرے زمین پر جھکے ہوئے ہیں، ان کا سفید لباس خون کے چھینٹوں سے تر ہے اور وہ اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    بھارتی ویب سائٹ دا وائر کو انٹرویو دیتے ہوئے زبیر نے اس ہولناک دن کی یادیں تازہ کیں، چاند باغ کے علاقے کے رہائشی زبیر اس دن سالانہ اجتماع کی دعا میں شرکت کے لیے نکلے تھے۔

    وہاں سے واپسی میں راستے میـں انہیں علم ہوا کہ دہلی کے علاقے کھجوری گلی میں حملہ ہوا ہے، وہ اپنا راستہ بدل کر اپنے گھر کی طرف جانے لگے۔ وہ بتاتے ہیں کہ راستے میں پڑنے والے ایک سب وے میں ایک شخص نے ان سے کہا کہ آپ نیچے مت جاؤ، وہاں خطرہ ہوسکتا ہے، دوسری طرف سے جاؤ۔

    زبیر راستہ بدل کر جانے لگے، آگے جا کر انہوں نے دیکھا کہ ایک جگہ بہت ہجوم تھا اور شدید پتھراؤ ہورہا تھا، ’میں وہاں سے جانے لگا تو ہجوم نے مجھے دیکھ لیا، ایک شخص میری طرف سلاخیں لے کر بڑھا تو میں نے اس سے کہا کہ میں نے آپ کا کیا بگاڑا ہے‘۔

    مزید پڑھیں: مشتعل ہجوم نے فوجی اہلکار کو بھی نہ بخشا، گھر کو آگ لگا دی

    زبیر کے مطابق ان لوگوں نے ان کی بات کو نظر انداز کیا اور سلاخ پکڑے ہوئے ایک شخص نے، وہ ان کے سر پر دے ماری، اس کے بعد 20، 25 افراد نے ان پر  تشدد شروع کردیا۔ ’ان کے ہاتھ میں تلوار، سلاخیں اور ڈنڈے تھے اور وہ مجھے مارتے رہے، انہوں نے تلوار بھی میرے سر پر ماری لیکن خوش قسمتی سے وہ صحیح طریقے سے نہیں لگی‘۔

    زبیر کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جے شری رام اور مارو ملا کو نعرے لگا رہے ہیں۔ ’جب وہ مار مار کر تھک گئے اور دور ہٹ گئے تو میں نے کچھ آوازیں سنیں جو مجھے اسپتال لے جانے کا کہہ رہی تھیں‘۔

    ’انہوں نے آپس میں طے کیا کہ ان میں سے کچھ مجھے پتھراؤ سے بچائیں گے اور باقی افراد وہاں سے مجھے دور لے کر جائیں گے ، اس کے بعد مجھے ایمبولینس میں ڈالا گیا، بعد میں میری آنکھ اسپتال میں کھلی‘۔

    زبیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے کرتا شلوار اور ٹوپی پہنی تھی اور ان کی داڑھی ان کے مسلمان ہونے کی شناخت تھی اور اسی وجہ سے ہجوم نے ان پر تشدد کیا۔

    وہ کہتے ہیں کہ ان کی عمر 37 سال ہے اور زندگی میں کبھی ان کی مذہبی شناخت کی وجہ سے اس طرح انہیں نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ان کا جسم زخموں سے چور ہے اور سر پر 20 سے 25 ٹانکے لگے ہیں۔ 6 دن بعد بھی وہ بغیر سہارے کے چل پھر نہیں پاتے۔

    زبیر کا کہنا ہے کہ میں ڈر کر بھاگنے والا نہیں ہوں، میں وہیں رہوں گا جہاں ہمیشہ سے رہتا آیا ہوں۔ ’ڈر اس کے دل میں ہوتا ہے جو غلط راستے پر ہو، میں نے کچھ غلط نہیں کیا اور میں بالکل درست راستے پر ہوں‘۔

    یاد رہے کہ نئی دہلی میں گزشتہ اتوار سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جبکہ 48 گھنٹے کے دوران 3 مساجد، ایک مزار، اور مسلمانوں کے بے شمار گھر اور گاڑیاں جلا دی گئی ہیں۔

    مودی سرکار نے متاثرہ علاقوں میں کرفیو لگا دیا ہے جبکہ نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد رہی۔ متاثرہ علاقوں میں تجارتی مراکز بند ہیں، مسلمانوں کے خاکستر گھر اور تباہ کاروبار ان پر گزری قیامت کا پتہ دے رہے ہیں۔

  • نئی دہلی: مشتعل ہجوم نے فوجی اہلکار کو بھی نہ بخشا، گھر کو آگ لگا دی

    نئی دہلی: مشتعل ہجوم نے فوجی اہلکار کو بھی نہ بخشا، گھر کو آگ لگا دی

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے خونریز ہندو مسلم فسادات میں آر ایس ایس کے غنڈوں اور انتہا پسندوں نے فوج کے جوان کو بھی نہ بخشا اور اس کا گھر جلا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 25 فروری کی بھری دوپہر میں مسلح اور مشتعل ہندو انتہا پسندوں کا ہجوم نئی دہلی کے علاقے خاص کھجوری گلی میں داخل ہوا اور ایک ایک کر کے تمام گھروں کو جلانا شروع کیا۔

    گلی میں موجود ہاؤس نمبر 76 کے باہر لگی نیم پلیٹ پر محمد انیس لکھا تھا جبکہ اس کے نیچے اہلکار بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس ایف) بھی درج تھا، اس کے باوجود انتہا پسندوں نے فوجی جوان کا گھر بھی نہ چھوڑا۔

    مشتعل ہجوم نے پہلے گھر کے باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگائی، اس کے بعد کئی منٹ تک وہ گھر پر پتھراؤ کرتے رہے۔ اس دوران وہ چیختے رہے، ’ادھر آ پاکستانی، تجھے ناگریکتا (شہریت) دیتے ہیں‘، اس کے بعد انہوں نے گھر کے اندر گیس سلنڈر پھینکا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔

    مشتعل ہجوم کی دیوانگی کی زد میں آنے والا اہلکار انیس گزشتہ 3 برسوں سے جموں و کشمیر میں سرحد کی حفاظت پر تعینات تھا۔

    واقعے کے وقت انیس اور اس کے والد مزید 2 افراد کے ساتھ گھر میں موجود تھے جو موقع کی نزاکت بھانپ کر بھاگ نکلے، بعد ازاں ایک فوجی دستے کی مدد سے وہ اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔

    مذکورہ علاقے میں ہندو شدت پسندوں نے 35 گھروں کو جلا کر خاکستر کردیا۔ بی ایس ایف اہلکار کی کچھ عرصے بعد شادی ہونے والی تھی اور اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ان کی تمام جمع پونجی، شادی کے لیے جمع کیا گیا ساز و سامان، زیورات اور گھر میں رکھے 3 لاکھ روپے نقد سب جل کر خاک ہوچکا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کھجوری خاص ہندو اکثریتی علاقہ ہے تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ واقعے میں کوئی مقامی شخص ملوث نہیں تھا، سب باہر کے لوگ تھے۔ اس دوران علاقے کے ہندو افراد حملہ آوروں کی منتیں کرتے رہیں کہ وہ یہاں سے چلے جائیں اور کسی کو نقصان نہ پہنچائیں۔

    یاد رہے کہ نئی دہلی میں اتوار سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جبکہ 48 گھنٹے کے دوران 3 مساجد، ایک مزار، اور مسلمانوں کے بے شمار گھر اور گاڑیاں جلا دی گئی ہیں۔

    مودی سرکار نے متاثرہ علاقوں میں کرفیو لگا دیا ہے جبکہ نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد رہی۔ متاثرہ علاقوں میں تجارتی مراکز بند ہیں، مسلمانوں کے خاکستر گھر اور تباہ کاروبار ان پر گزری قیامت کا پتہ دے رہے ہیں۔

  • نئی دہلی : انتہا پسندوں نے نام پوچھ کر مسلم نوجوان کو گولی ماردی، ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی : انتہا پسندوں نے نام پوچھ کر مسلم نوجوان کو گولی ماردی، ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی : شرپسند عناصر کے مشتعل ہجوم نے شناخت کے بعد مسلمان لڑکے کو گولی مار دی، شرپسندوں نے اسپتال لے جانے والی ایمبولینس بھی تباہ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں شہریت کے متنازعہ قانون کیخلاف پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت سے ایک دن قبل یہ احتجاج پرتشدد ہوگیا۔

    ہندو انتہاء پسندوں نے پرامن دھرنے کے شرکاء پر ہلہ بول دیا، شرپسندوں کے حملوں سے اب تک20 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

    اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے نمائندے نے آنکھوں دیکھا حال بیان کیا ہے، شرپسندوں کے حملے میں زخمی ہونے والے ایک سرفراز نامی نوجوان سے کی گئی بات چیت رپورٹ کی ہے۔

    https://www.facebook.com/bbcindia/videos/139017270667825/

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی دلی کا رہائشی نوجوان سرفراز علی بھی ان جھڑپوں کے دوران تشدد کا نشانہ بنا۔ سرفراز دو روز قبل رات کے وقت گوکولپوری کے علاقے سے اپنے چچا کے جنازے سے موٹر سائیکل پر واپس آرہا تھا اس کے ساتھ اس کے والد بھی موجود تھے۔

    سرفراز نے بتایا کہ کراسنگ پل پر ایک مشتعل ہجوم نے انہیں اور ان کے والد کو گھیر لیا، وہاں بہت سے لوگ بھی آجا رہے تھے اور ہجوم میں شامل افراد ان کے شناختی کارڈ چیک کر رہے تھے۔

    اپنے اوپر ہونے والے حملے کے بارے میں بتاتے ہوئے سرفراز کا کہنا تھا ایک لڑکے نے میرا نام پوچھا، میں نے ابتدا میں دوسرا نام بتانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد اس نے مجھ سے میری پتلون اتارنے کو کہا جب میں نے اپنا نام سرفراز بتایا تو اس نے مجھے لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کر دیا اور پھر   مجھے گولی مار دی۔

    بعد ازاں سرفراز کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے دہلی کے جی ٹی بی اسپتال لانے والے حسن اور ستیہ پرکاش تھے۔ حسن نے بتایا کہ مجھے رات کے وقت پرانے برجپوری علاقے کے مہر ہسپتال سے فون آیا کہ وہاں موجود ایک نوجوان سرفراز کو جی ٹی بی اسپتال منتقل کرنا ہے۔

    میں اس علاقے میں داخل ہونے سے ڈر رہا تھا۔ لہٰذا ہم نے مریض کو باہر آنے کے لیے کہا۔ اس کے بعد سرفراز کے بھائی انہیں ساتھ لے کر باہر آئے، حسن نے کہا کہ ہم مریض کو اسپتال لے جا رہے تھے میں پیچھے بیٹھا تھا کیونکہ مریض کے جسم سے خون بہہ رہا تھا، ستیہ پرکاش نے ابھی تھوڑا ہی ایمبولینس کو آگے بڑھایا کہ ہجوم نے ایمبولینس کے بونٹ اور پھر ونڈ اسکرین پر حملہ کردیا۔

  • متنازعہ شہریت قانون مودی کے گلے پڑگیا، دہلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست

    متنازعہ شہریت قانون مودی کے گلے پڑگیا، دہلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست

    نئی دہلی: بھارت میں ریاستی انتخابات میں مودی اور ان کی انتہا پسندی کو منہ کی کھانی پڑگئی، نئی دہلی کے عوام نے سیکولر جماعت عام آدمی پارٹی کو منتخب کرلیا۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات جیتنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ دیے اور متنازعہ شہریت قانون بھی منظور کیا لیکن عوام نے انہیں اور ان کی انتہا پسندی کو مسترد کر کے عام آدمی پارٹی کو چن لیا۔

    نئی دہلی کی اسمبلی کے انتخابات میں وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کی جماعت عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 سیٹیں حاصل کرلیں، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) صرف 7 سیٹیں حاصل کرسکی۔

    فتح کے بعد عام آدمی پارٹی مسلسل تیسری بار دہلی میں حکومت بنانے جارہی ہے۔

    گزشتہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 70 میں سے 67 سیٹیں ملی تھیں جبکہ انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی صرف 3 سیٹیں حاصل کرسکی تھی۔ اس سے قبل کانگریس دہلی پر مسلسل 15 سال حکومت کرتی رہی تھی۔

    اروند کیجروال اور ان کی پارٹی نے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگے تھے جبکہ بی جے پی دہلی کے مسائل سے زیادہ ملکی سطح کے مسائل اور اپنی کارکردگی کو دہراتی رہی۔

    بی جے پی کو امید تھی کہ انہیں شہریت کے متنازعہ قانون کا فائدہ پہنچے گا لیکن الٹا یہ قانون ان کے گلے پڑ گیا ہے۔ سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ قانون عام انتخابات میں بھی مودی اور ان کی جماعت کو لے ڈوبے گا۔

  • نئی دہلی : اونچی ذات کا غرور، شرپسندوں نے دلت نوجوان کو جلا کر مار ڈالا

    نئی دہلی : اونچی ذات کا غرور، شرپسندوں نے دلت نوجوان کو جلا کر مار ڈالا

    نئی دہلی : اونچی ذات کے لوگوں نے دلت نوجوان کو جلا کر مار ڈالا، ذاتی لڑائی کو ہندو مسلم فسادات کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، نوجوان کو مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسندی عروج پر ہے جہاں ہندو انتہا پسند گروہوں نے نہ صرف مسلمانوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے بلکہ ان کے ظلم سے نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں رہے۔

    بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں چوبیس سالہ نوجوان کو صرف اس لیے آگ لگا کر مار دیا گیا کیونکہ اس کا تعلق دلت ذات سے تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں دلت برادری کے دھنی رام اہیرور نامی نوجوان کو تقریبا-20 سے 15افراد نے آگ لگادی جس میں وہ 60 فیصد جھلس گیا اور اس وقت بھوپال کے حمیدیہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    مدھیہ پردیش کے ساگر میں موتی نگر پولیس اسٹیشن کے تحت دھرم شری کے علاقے میں پیش آیا، کچھ معاملات پر تنازعہ کے بعد چھٹو، اذو پٹھان اور کالو سمیت لوگوں کے ایک گروہ نے دھنیرام اور اس کے اہل خانہ پر حملہ کیا اور اسے گھیر کر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔

    شرپسندوں نے بعد میں مشہور کردیا کہ آگ لگانے والے مسلم برادری کے لوگ تھے، ملزمان پچھلے کئی مہینوں سے دھنیرام کو ہراساں کررہے تھے یہاں تک کہ اس نے ساگر کے موتی نگر پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی کہ اس کی جان کو خطرہ ہے لیکن پولیس نے اس کی حفاظت کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں فریقوں کے مابین واقعے سے دو دن قبل لڑائی ہوئی تھی لیکن یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ اس کے بعد بھی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : گاڑی کیوں خریدی؟ دلت نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا وحشیانہ تشدد

    دھنی رم اھیروار کو واقعے کے بعد بندیل کھنڈ میڈیکل کالج لے جایا گیا ، جہاں سے دو دن بعد اسے بھوپال ریفر کردیا گیا۔ پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 294.323 ، 452.307اور ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ان میں سے تین کو پولیس نے اس معاملے میں گرفتار کیا ہے جبکہ چوتھا مفرور ہے۔

  • بھارتی معیشت بحران کا شکار ہے، حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، یشونت سنہا

    بھارتی معیشت بحران کا شکار ہے، حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، یشونت سنہا

    نئی دہلی : بھارت کے سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے کہا ہے کہ بھارت کی معیشت شدید بحران کا شکار ہے اور مودی حکومت عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔

    یہ بات انہوں نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ معیشت کا یہ حال ہے کہ طلب و رسد میں فرق بڑھتا جارہا ہے حقیقت یہ ہے کہ ہمیں بہت بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ سہ ماہی میں معاشی ترقی کے بارے میں حکومت کے بلند و بانگ دعوے عوام کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش ہے۔

    بھارت کے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مودی حکومت یہ کہہ کر عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے کہ شرح نمو اگلی سہ ماہی میں بہتر ہو جائے گی۔

    واضح رہے کہ کشمیر میڈیا سروس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں جاری کئے گئے سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے دوران بھارت کی مجموعی ملکی پیداور تیزی سے کم ہوکر 4.5 فیصد رہ گئی ہے جوکہ گزشتہ چھ برس کے دوران جی ڈی پی کی کم ترین سطح ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    کچھ عرصہ قبل بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار نے بی بی سی میں شائع اپنے ایک کالم میں لکھا کہ 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو اب نصف ہوچکی ہے۔

  • بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں، راہول گاندھی

    بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں، راہول گاندھی

    نئی دہلی : انڈین نیشنل کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے اپیل کی ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ جے شنکر صاحب مودی کو کچھ سفارتی کاری ہی سکھا دیں۔

    ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے بھارتی وزیرخارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ جے شنکر صاحب مودی کی نااہلی چھپانے کا شکریہ۔ ہیوسٹن میں ٹرمپ کے حق میں مودی کے بیان سے ڈیموکریٹک پارٹی ناراض ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہیوسٹن میں امریکہ میں مقیم بھارتیوں کے ایک جم غفیر سے خطاب کیا تھا۔ نریندر مودی نے جلسے کے دوران اب کی بار ٹرمپ سرکار کا نعرہ لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں: جعلی خبریں، جھوٹا جشن: ممتاز بھارتی دانشور مودی سرکار پر برس پڑے

    جنگ اور تصادم کے موضوع پر ماہر تصور کیے جانے والے بھارتی پروفیسر اشوک سوین نے جعلی خبروں اور جھوٹے جشن پر بھارتی میڈیا اور مودی بھگتوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

    انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی ازدواجی زندگی سے متعلق بھارتی چینلز پر چلنے والی ایک جھوٹی خبر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا جعلی خبروں میں الجھ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا مودی کی اہلیہ کے بارے میں فکر کرے، مودی کی اہلیہ 46 سال سے منظر عام پر نہیں آئیں، مودی نے 1968میں شادی کی تھی، جسے 2014 میں تسلیم کیا۔