Tag: New Delhi

  • نریندرمودی کے دماغ پر کراچی سوار ہوگیا، کوچی کو کراچی کہہ گئے

    نریندرمودی کے دماغ پر کراچی سوار ہوگیا، کوچی کو کراچی کہہ گئے

    نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دماغ پر کراچی سوار ہوگیا، گجرات میں جلسہ عام سے خطاب میں بھارتی شہر کوچین کا ذکر کرتے ہوئے اسے کراچی کہہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات کے شہر احمد آباد میں الیکشن مہم سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی بڑھکیاں کم نہیں ہوئیں۔

    انہوں نے پاکستان کے خلاف زہر افشانی جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری روایت ہے گھر میں گھس کر ماریں گے، اس سے پہلے ہونے والے سرجیکل اسٹرائیک پر کون سے الیکشن ہورہے تھے؟

    اپنے خطاب کے دوران ایک موقع پر مودی بدحواس ہوگئے، ان کے دماغ پر کراچی سوار تھا کہ اپنے شہر ‘کوچی’ کا نام لینے کی بجائے کراچی کا نام لے لیا، بعد میں وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کل میرے دماغ میں یہی گھوم رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بالاکوٹ پر نام نہاد حملے میں 350 افراد کی ہلاکتوں کے ثبوت کے لیے بھارتی حکومت پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ثبوت دکھانے کیلئے دباؤ بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے مودی سرکار شش و پنج میں مبتلا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی میں‌ ناکامی، مودی نے اعتراف کرلیا

    اس موقع پر حکومت کے ساتھ ساتھ بھارتی فوج کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انتخابی ریلی سے خطاب میں نریندر مودی نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت مانگ کر اپوزیشن بھارتی افواج کا مورال کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

  • اپنے ہی لوگ بھارتی فوج کا مذاق اڑارہے ہیں، نریندر مودی کی جھنجھلاہٹ

    اپنے ہی لوگ بھارتی فوج کا مذاق اڑارہے ہیں، نریندر مودی کی جھنجھلاہٹ

    نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اعتراف کیا ہے کہ سیاست کی وجہ سے بھارت کا بڑا نقصان ہوا ہے، دکھ ہوتا ہے جب اپنے ہی لوگ ہماری فوج کا مذاق اڑاتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج رافیل طیاروں کی کمی بھارت نے شدت سے محسوس کی ہے، رافیل طیارے ہوتے تو نتائج کچھ اور ہوتے۔

    نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ سیاست کی وجہ سے بھارت کا بڑا نقصان ہوا ہے، دکھ ہوتا ہے جب اپنے ہی لوگ ہماری فوج کا مذاق اڑاتے ہیں، کچھ پارٹیاں اس معاملے پر سیاست کرتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو بھارت کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے، ایسے ہی لوگ بھارت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، نریندرمودی نے سوال کیا کہ کیا آپ لوگوں کو ہماری فوج کی باتوں پریقین ہے یا نہیں؟ بھارت کو کمزور کرنا بند کردیجیے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کی اہم شخصیات کا وزیراعظم عمران خان کو خراجِ تحسین پیش

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری بھارت کے جنگی جنون کے باعث دونوں ممالک کے عوام ذہنی طور پر پریشان ہیں، پاکستان کی جانب سے بار بار امن کے پیغام کے باوجود بھارتی حکومت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

    یہی نہیں نریندر مودی اور بھارتی میڈیا کو اس کے جنگی جنون پر بھارت کا سنجیدہ طبقہ تنقید کا نشانہ بھی بنا رہا ہے اس کے علاوہ وزیر اعظم عمران خان کے امن کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کو بھی سراہا جا رہا ہے ،بھارت کی اہم شخصیات نے وزیراعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ مودی کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • بھارت کے دانشور اور صحافیوں کی انتخابات تک ٹی وی چینلز کے بائیکاٹ کی مہم شروع

    بھارت کے دانشور اور صحافیوں کی انتخابات تک ٹی وی چینلز کے بائیکاٹ کی مہم شروع

    نئی دہلی : پاک بھارت کشیدگی کو بلاجواز ہوا دینے والے بھارتی میڈیا سے ہندوستان کے دانشور بدظن ہوگئے، لوک سبھا کے انتخابات تک نیوز چینل کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد بھارتی میڈیا بد حواسی کا شکار ہے اور وہ اپنی نااہلی کا الزام مسلسل پاکستان پر تھوپنے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہے، بھارتی میڈیا کی اوٹ پٹانگ رپورٹنگ اور طرز عمل سے بھارتی عوام بھی نالاں دکھائی دے رہے ہیں۔

    بھارت کے ممتاز دانشوروں اور صحافیوں نے ٹویٹر پر اپنے فالورز سے انڈین میڈیا کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے، بائیکاٹ کی مہم چلانے والوں میں ممتاز بھارتی صحافی اور دانشور ساگاریکا گھوش اور دی ہندو اخبار کے سابق ایڈیٹر سدھارتھ وراد اراجن بھی شامل ہیں۔

    سدھارتھ کا کہنا ہے کہ عوام بھارت میں جمہوریت بچانے کے لیے دو ماہ تک نیوز چینل نہ دیکھیں۔ جبکہ ساگاریکا نے کہا ہے بھارتی نیوز چینل نہ دیکھنے سے آپ کو بلڈ پریشر نہیں بڑھے گا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کی بدحواسی عروج پر، پاکستان کو ٹماٹر فروخت نہ کرنے کے فیصلے کو بریکنگ نیوز بنا دیا

    اپنے گھر کو نفرت اور منافرت سے بچاسکیں گے، ایک صارف نے لکھا ہے انڈین میڈیا سیاہ کو سفید دکھاتا ہے۔

  • ڈاکٹرز کی غفلت، معروف گلوکار موت کے منہ میں چلے گئے

    ڈاکٹرز کی غفلت، معروف گلوکار موت کے منہ میں چلے گئے

    ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کے نامور گلوکار نتین بالی ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تاہم ڈاکٹر کی غفلت کے باعث وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سن 1990 کی دہائی میں ’نیلے نیلے امبر‘ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے گلوکار کی گاڑی کو گزشتہ روز ممبئی کے مضافاتی علاقے میں خطرناک حادثہ پیش آیا۔

    نتین کی گاڑی حادثے میں تباہ ہوگئی تھی جبکہ انہیں چوٹیں بھی آئیں تھیں، مقامی لوگوں نے ایمبولینس طلب کر کے گلوکار کو اسپتال منتقل کروایا جہاں ڈاکٹر نے انہیں طبی امداد دی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق 47 سالہ نتین کے چہرے پر ظاہری چوٹیں تھیں جن پر مرہم پٹی کر کے انہیں فارغ کردیا گیا تھا کیونکہ اُن کی طبیعت کافی بہتر ہوگئی تھی۔

    ابتدائی علاج کے بعد گلوکار کو دو روز قبل گھر منتقل کیا گیا مگر اُن کی طبیعت ایک بار پھر خراب ہوئی جس کے بعد انہیں دوبارہ اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹرز نے گلوکار کو بچانے کی سرتوڑ کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    میڈیکل لیگو آفیسر کے مطابق نتین کے سر پر شدید چوٹیں آئیں تھیں جن پر ڈاکٹرز نے غور نہیں کیا اور وہی موت کا سبب بنیں، اگر ابتدائی طبی امداد کے دوران سٹی اسکین کر لیا جاتا تو گلوکار کی جان بچائی جاسکتی تھی۔

    واضح رہے کہ نتین نے اپنے شوبز کیریئر میں کئی مشہور گیت گائے جن میں ’چھو کر میرے من کو‘ ، ’پل پل دل کے پاس‘ اور ’نیلے نیلے امبر‘ کے ری میک تھے جو انڈسٹری میں اُن کی پہچان بنے۔

    گلوکار نے ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ روما بالی سے شادی کی تھی جس کے بعد اُن کے ہاں ایک بیٹے کی پیدائش ہوئی۔

  • نئی دہلی: مسلم لڑکے سے دوستی، پولیس کا ہندو لڑکی پر تشدد

    نئی دہلی: مسلم لڑکے سے دوستی، پولیس کا ہندو لڑکی پر تشدد

    نئی دہلی : بھارتی ریاست اتتر پردیش کی پولیس نے مسلمان لڑکے سے دوستی کرنے والی ہندو لڑکی کے لیے نازیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس نے ملوث اہلکاروں کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ پولیس کی خاتون اہلکار کو نوجوان لڑکی پر تشدد کرنے اور غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر اعلیٰ پولیس حکام نے معطل کردیا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرد پولیس اہلکار نوجوان لڑکی کو مسلمان لڑکے سے دوستی کرنے پر ہراساں کررہا ہے جبکہ خاتون پولیس کانسٹیبل مسلسل لڑکی پر ٹھپڑوں کی برسات کرتی رہی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ دو روز قبل پیش میرٹھ میں پیش آیا تھا جہاں مقامی افراد اور کچھ ‘وشوا ہندو پریشاد’ کے کارکنوں نے ایک مسلمان لڑکے اور ہندو لڑکی کو ایک ساتھ پکڑا تھا۔

    میڈیا کا کہنا ہے ‘وشوا ہندو پریشاد’ کے کارکنوں کی جانب سے لڑکے اور لڑکی پر تشدد بھی کیا تھا تاہم کسی نے پولیس کو فون کیا اور پولیس اہلکار ہندو لڑکی اور مسلم لڑکی کو الگ الگ گاڑی میں گرفتار کرکے لے گئے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ‘وشوا ہندو پریشاد’ کے کارکنوں کی جانب سے لڑکی کے والد پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ مسلمان لڑکے کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔

    پولیس موبائل کے اندر اہلکاروں نے نہ صرف لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ساتھ ہی اسے نازیبا جملے بھی ادا کیے گئے، واقعے کی ویڈیو سوشل پر وائرل ہونے کے بعد پولیس کے رویے پر شدید تنقید شروع ہوگئی تھی اور پولیس حکام نے خاتون کانسٹیبل سمیت چاروں پولیس اہلکاروں کو مرطل کردیا ہے۔

  • بھارت مذاکرات سے بھاگ گیا، بھارتی وزیر خارجہ کا ملاقات سے انکار

    بھارت مذاکرات سے بھاگ گیا، بھارتی وزیر خارجہ کا ملاقات سے انکار

    اسلام آباد: بھارت نے پاک بھارت وزارئے خارجہ کے درمیان نیویارک میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے پہلے حامی بھرنے کے بعد پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات سے انکار کردیا ہے، بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے پاک بھارت وزارائے خارجہ ملاقات نہیں ہوگی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ملاقات بھارت کی جانب سے منسوخ کی گئی ہے، ملاقات مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کے باعث منسوخ کی گئی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان 27 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات طے پاگئی تھی، امریکا کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاک بھارت وزارئے خارجہ کی ملاقات کو خوش آئند قرار دیا گیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی کا ردعمل

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خبر سن کر افسوس اور حیرت ہوئی، خط کے ذریعے بھارت کو مثبت جواب دیا تھا، بھارت کی جانب سے ایک بار پھر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا گیا ہے، لگتا ہے بھارت میں آنے والے انتخابات کی تیاری ہورہی ہے، کسی بھی مسئلے کا حل بات چیت سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملاقات سے معذرت پر حیران بھی ہوں اور تعجب بھی ہے، بھارتی حکام کی طرف سے ذہنی ہم آہنگی دکھائی نہیں دے رہی ہے، بھارت کی سیاست تقسیم دکھائی دے رہی ہے، حالیہ انتخابات میں ہم نے اندرونی معاملات کا ذکر کیا، بھارتی حکومت آنے والے انتخابات میں پاک بھارت تعلقات کو موضوع بنانا چاہتی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری طرح کئی مواقع پر بھارت نے بھی بات چیت کا عندیہ دیا، ایسے بہت سے ثبوت موجود ہیں جو مداخلت کررہے ہیں، ثبوت اور مداخلت کے باوجود مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھے، افسوس بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں دیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں خطے میں امن و استحکام اور بھارت کو سیاست کی فکر ہے، اب بھی کہتے ہیں ایک قدم بڑھائے تو ہم دو قدم اٹھائیں گے، پاکستانی حکومت کا رویہ مثبت ہے بھارت سیاست سے باہر نہیں نکل پارہا ہے، بھارت جو جواز پیش کررہا ہے وہ ٹھوس نہیں ہے، پاکستان نے بار بار مذاکرات کی پیش کش کی بھارت کو غور کرنا ہوگا۔

  • نئی دہلی : ہیرا گولڈ گروپ کا اسکینڈل بے نقاب، بھارتی حکام نے تصدیق کردی

    نئی دہلی : ہیرا گولڈ گروپ کا اسکینڈل بے نقاب، بھارتی حکام نے تصدیق کردی

    نئی دہلی : ٹی ٹین لیگ کے سرکردہ سرمایہ کار ہیرا گولڈ گروپ کا مالیاتی اسکینڈل بے نقاب ہوگیا، بھارتی حکام نے پونزی اسکیم کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہیرا اسلامک بزنس گروپ کی سرگرمیاں مالیاتی فراڈ قرار دے دی گئی ہیں، ہیراگولڈ میں سرمایہ کاری کرنے والے بیشتر سرمایہ کار شدید پریشانی اور بے چینی کا شکار ہیں۔

    اس کے علاوہ ہیرا گولڈ کمپنی کی جانب سے ادائیگیاں بھی تاخیر کا شکار ہیں، بھارتی شہر حیدر آباد میں دھوکہ دہی میں ملوث کمپنی کا ہیڈ آفس بند کردیا گیا۔ پریشان سرمایہ کاروں نے اپنی رقوم ی ادائیگی کیلئے بینگلور حیدرآباد اور دیگر شہروں میں مظاہرے بھی کئے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ گروپ نے پہلے ہرماہ منافع دینے کا کہا تھا بعد میں یہ تین ماہ ہوا اور اب مزید تاخیر کا شکار ہے۔ واضح رہے کہ ہیرا گولڈ کی سربراہ نے سال دوہزار سترہ میں انتخابات میں حصہ لیا، سرمایہ کاروں کا پیسہ وہاں جھونک دیا۔

  • نئی دہلی: سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات ادا

    نئی دہلی: سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات ادا

    نئی دہلی : سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات گذشتہ روز ادا کردی گئی، جس میں نریندر مودی، سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات گذشتہ روز نئی دہلی میں واقع اسمرتی استھل میں 4 بجے ادا کردی گئی، جس میں اٹل بہاری کے چاہنے والوں نے ہزاروں کی تعداد میں سفید لباس پہن کر شرکت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات میں بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شرکت اور گنگا جمنا جانے والے جسد خاکی کے قافلے کی قیادت بھی کی۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ اٹل بہاری واجپائی کی موت ملک و قوم کے لیے اور میرے لیے بھی ’نا قابل تلافی نقصان ہے‘۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات میں بھارتیا جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ بھوٹان کے بادشاہ اور افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے بھی شرکت کی تھی۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ سابق بھارتی وزیر اعظم کو صندل کی لکڑیوں پر لٹایا گیا تھا جسے ان کی رضاعی بیٹی نے آگ لگائی تھی۔

    خیال ہے کہ گزشتہ روز سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی 16 اگست کو ترانوے سال کی عمر میں چل بسے تھے۔

    واجپائی نے دومرتبہ پاکستان کا دورہ بھی کیا جبکہ وہ بھارت کے صف اول کے سیاسی رہنما کے ساتھ ہندی کے شاعر بھی تھے۔

    سابق بھارتی وزیراعظم کے انتقال پر بھارت میں سات روز کے لئے سوگ منایا جارہاہے اورقومی پرچم سرنگوں ہے۔

  • مسلم نوجوان کی جان بچانے والے سکھ پولیس افسر کو انتہا پسندوں کی دھمکیاں

    مسلم نوجوان کی جان بچانے والے سکھ پولیس افسر کو انتہا پسندوں کی دھمکیاں

    نئی دہلی : مسلمان نوجوان کو مشتعل ہندوؤں کے تشدد سے بچانے والے پولیس اہلکار کو دھمکیاں ملنے لگیں متعلقہ حکام نے گگن دیپ سنگھ کو رخصت پر بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترکھنڈ کے پولیس افسر گگن دیپ سنگھ جنہوں نے گزشتہ روز اپنی جان پر کھیل کر ایک مسلمان نوجوان کو ہندو انتہا پسندوں کے چنگل سے چھڑایا تھا۔

    ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد مذکورہ پولیس افسر کو بے حد پذیرائی بھی ملی، اس کی پاداش میں پولیس افسر کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، جس پر پولیس حکام نے ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ افسر کو رخصت پر بھیج دیا ہے۔

    قبل ازیں بھارتی ریاست اترکھنڈ میں ایک مسلمان لڑکا ہندو لڑکی کے ساتھ مندر آیا تو انتہا پسندوں نے اسے پکڑلیا اور، جہادی ہونے کا الزام لگا کر تشدد کرنے لگے ایسے میں پولیس اہلکار گگن دیپ سنگھ نوجوان کی مدد کو پہنچا اس دوران ہجوم اس کا راستہ روکتا رہا اور نوجوان پر تھپڑ برساتا رہا لیکن گگن دیپ سنگھ نے ہار نہ مانی وہ اپنا فرض نبھاتا ہوا مسلمان نوجوان کو مشتعل ہجوم سے بچا کر لے گیا۔

    ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد گگن دیپ سنگھ ہیروبن گیا لیکن یہ کارنامہ انتہا پسندوں کو ایک آنکھ نہ بھایا، پولیس اہلکار کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے لگیں جس کے بعد ڈیپارٹمنٹ نے اسے رخصت پر بھیج دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ اس قسم کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے کبھی گائے ذبح کرنے پر قتل تو کبھی نماز کی ادائیگی کیلئے مسلمانوں کو مشکلات میں مبتلا کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ہندو انتہاپسندوں سے مسلمان لڑکے کی جان بچانے والے سکھ پولیس آفیسر کی ویڈیو وائرل

    چند روز قبل بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں گائے ذبح کرنے کے الزام میں مسلمان نوجوان کو قتل کردیا گیا تھا، بھارتی پولیس نے قتل کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: وردی میں نہیں ہوتا تب بھی مسلمان نوجوان کی جان بچاتا، بھارتی سکھ پولیس افسر

    اس حوالے سے جگن دیپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف اپنا فرض نبھا رہا تھا اگر میں وردی میں نہ بھی ہوتا تو بھی میں ایسا ہی کرتا اور ہر بھارتی کو یہ ہی کرنا چاہیے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • فیض احمد فیض کی صاحبزادی کو انڈیا سے واپس بھیج دیا گیا

    فیض احمد فیض کی صاحبزادی کو انڈیا سے واپس بھیج دیا گیا

    لاہور: اردو کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی صاحبزادی منیزہ ہاشمی کو دہلی میں کانفرنس میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا لیکن عین وقت پر انہیں اس میں شرکت کرنے سے روک دیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دہلی میں 10 سے 12 مئی کو منعقدہ اییشین میڈیا سمٹ میں منیزہ ہاشمی کو بطور مقرر شرکت کرنا تھی، منیز ہاشمی کا کہنا ہے کہ جب وہ دہلی پہنچیں تو ہوٹل میں ان کی بکنگ منسوخ کردی گئی اور کانفرنس میں شرکت سے روک دیا گیا۔

    منیزہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ منتظمین نے اس بارے میں ان سے کوئی بات نہیں کہ اور نہ ہی وضاحت پیش کی، ہوسکتا ہے کہ ان کا مقصد یہی تھا کہ کوئی پاکستانی اس میں شرکت نہ کرسکے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ اس سے قبل متعدد بار انڈیا کا دورہ کرچکی ہیں، پہلے کبھی اس قسم کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا کہ کسی تقریب میں انہیں شرکت سے روک دیا گیا ہو۔

    منیزہ ہاشمی کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان بہت سے مسائل ہیں اور دونوں جانب سے عوام کے میل جول سے ان کے حل میں مدد مل سکتی ہے اور امن کا یہی پیغام میرے والد نے بھی دیا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک سماجی موضوع تھا اس تقریب میں ایسی کوئی بات نہیں تھی کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ظاہر ہوتی، لیکن دہلی میں یہ کوشش کی گئی کہ کوئی پاکستانی اس میں شرکت نہ کرے۔

     منیزہ ہاشمی کے بیٹے علی ہاشمی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر ردعمل دیتے ہوئے نریندر مودی اور سشما سوراج سے سوال کیا  کہ یہ ہے آپ کا ترقی یافتہ بھارت؟ میری 72 سالہ ماں کو  کانفرنس میں شرکت کے لیے بلایا گیا پھر انہیں شرکت سے روک دیا گیا، نہایت ہی شرمناک عمل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔