Tag: new government

  • نئی حکومت کی آتے ہی بجٹ کی تیاریاں

    اسلام آباد: نئی حکومت نے آتے ہی بجٹ کی تیاریاں شروع کردیں، بجٹ ترجیحات کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف حکومت نے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں مختلف وزارتوں کی بجٹ ترجیحات کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا، بجٹ ترجیحات کمیٹی کا اجلاس آج سے شروع ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ ترجیحات کمیٹی 19 اپریل تک وزارتوں کی ڈیمانڈ کا جائزہ لے گی، وزارت خزانہ نے ترجیحی کمیٹیوں کے اجلاس کا شیڈول جاری کردیا۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتیں اور ڈویژنز ترجیحی کمیٹیوں کے اجلاس میں سفارشات دیں گے، وزارت خزانہ وزارتوں کی ڈیمانڈزاور بجٹ کا جائزہ لے گی۔

  • نئی حکومت نے 3 ماہ میں صرف 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا

    نئی حکومت نے 3 ماہ میں صرف 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا

    اسلام آباد : اکنامک افیئرڈویژن کا کہنا ہے کہ نئی حکومت نے تین ماہ میں صرف چہھترکروڑچالیس لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ رواں مالی سال میں 9ارب 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اکنامک افیرز ڈویژن نے نئی حکومت کی جانب سے لئے گئے قرضوں کے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ نئی حکومت نے 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے قرضے لیے۔

    اکنامک افیئرڈویژن کا کہنا ہے نئی حکومت نےچین سے 23 کروڑ20 لاکھ ڈالرکا قرضہ، کمرشل بینکوں سے 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا قرضہ جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک سے 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا گیا، قرض میں سعودی پیکج کے 1ارب ڈالر شامل نہیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر لیے گئے قرضوں کا حجم 1ارب 58 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا، رواں مالی سال میں نو ارب انہتر کروڑ دس لاکھ ڈالر کا قرضہ لینے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ حکومت کی تباہ کن پالیسوں کےباعث ملک مالی مسائل کے گرداب میں تھا، فوری طور پر اربوں ڈالر درکار تھے، جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے دوست ممالک کے کامیاب دورے کئے اور سعودی عرب نے پاکستان کے لئے چھ ارب ڈالر کا پیکج دیا، جس میں سے تین ارب ڈالر نقد بھی شامل ہیں۔

    متحدہ عرب امارات اور چین کے دورے بھی کامیاب رہے، دونوں ممالک سے سعودی طرز کا پیکج متوقع ہے، چین نے پاکستانی مصنوعات کی اپنی مارکیٹس تک رسائی آسان بنائی۔

    دوسرے مرحلےمیں آئی ایم ایف سےمذاکرات کئےگئے۔ تاہم بہتر معاشی پلاننگ کے باعث عجلت میں فنڈ سے قرضہ لینےکی ضرورت نہیں پڑی اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط بھی نہیں مانی۔

    بہتر معاشی پالیسوں کے باعث جاری کھاتوں کے خسارے او ر درآمدات میں کمی جبکہ برآمدات میں اضافہ ہوا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کااعتماد جیتنے میں کامیاب ہوئے، جس سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا، رواں سال ترسیلات زر بائیس ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

  • پی ٹی آئی حکومت کے ہر وزیر کے بیان میں تضاد ہوتا ہے: نفیسہ شاہ

    پی ٹی آئی حکومت کے ہر وزیر کے بیان میں تضاد ہوتا ہے: نفیسہ شاہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے ہر وزیر کے بیان میں تضاد ہوتا ہے، حکومت نے مہنگائی کا طوفان برپا کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ سی این جی، گیس اور بجلی ہر چیز مہنگی کردی گئی، ن لیگ کی حکومت بہت بڑا خسارہ چھوڑ کر گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں اربوں کا نقصان ہوا، پی ٹی آئی کو حکومت میں آتے ہی آئی ایم ایف جانا چاہئے تھا۔

    پوچھے گئے سوال پر رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ شہباز شریف کو ایک کھولی میں رکھا گیا ہے، پیپلزپارٹی شہبازشریف کی اخلاقی حمایت کرتی ہے۔

    حکومت نے 30 دن میں 50 یو ٹرن لیے، دیکھتے ہیں کون بد نام ہوتا ہے، نفیسہ شاہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے بڑے بڑے گرفتار ہوں گے پھر انہیں پتہ چلے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں رہنما نفیسہ شاہ نے پی ٹی آئی حکومت کے رویے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے 30 دن میں 50 یو ٹرن لیے ہیں، دیکھتے ہیں کون بد نام ہوتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان 20 کروڑ عوام کے وزیرِ اعظم ہیں، تمام ذمہ داری ان پر ہے۔