Tag: new Hajj policy

  • نئی حج پالیسی کی منظوری، بچے بھی شامل

    نئی حج پالیسی کی منظوری، بچے بھی شامل

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2024 میں ترامیم کی منظوری دے دی جن کے تحت سرکاری اور نجی اسکیمز کا غیر استعمال شدہ اسپانسر شپ کوٹہ سعودی عرب حکومت کو واپس کردیا جائے گا۔

    مزید برآں سعودی حکومت کے قوانین کے مطابق حج گروپس آرگنائزرز کے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک فول پروف مانیٹرنگ سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔

    اس کے علاوہ نئی حج پالیسی کے مطابق 10 سال سے کم عمر بچے بھی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے۔

    نجی حج اسکیمز میں 80 سال سے زائد افراد کے لئے خدمت گار ساتھ رکھنے کی شرط میں نرمی کی جائے گی تاہم حج گروپ آرگنائزرز حاجی کے ساتھ ایک معاہدہ کرے گی جس کے تحت سعودی عرب میں قیام کے دوران مقامی معاون کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

    اس نکتہ کو سروس کی فراہمی کے معاہدے میں شامل کیا جائے گا اور اس کی خلاف ورزی پر حج گروپ آرگنائزر کو جرمانہ اور بلیک لسٹ کیا جا سکے گا۔

    مزید برآں وفاقی کابینہ نے ہارڈ شپ حج کوٹہ میں کمی کی منظوری دے دی۔ مقامی معاونین کے کوٹہ کا 50 فیصد اُن پاکستانی طلباء کے لئے مختص کیا جائے گا جو سعودی عرب کی مقامی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم ہیں، ان طلباء کی تعیناتی ویلفیئر سٹاف کے طور پر کی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ نے اپنے گذشتہ اجلاس میں حج پالیسی 2024 میں مزید بہتری لانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سفارشات پرحج پالیسی 2024 میں مذکورہ بالا ترامیم کی گئی ہیں۔

  • سال 2020 میں حج پر جانے والے عازمین کیلئے اہم خبر

    سال 2020 میں حج پر جانے والے عازمین کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : وزیر مذہبی امور نور الحق قادری آئندہ ماہ نئی حج پالیسی کابینہ اجلاس میں پیش کریں گے، کابینہ سے منطوری کے بعد حج پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی پر کام شروع کر دیا، وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے حج پالیسی پر ہدایات جاری کردیں ہیں ،
    نور الحق قادری آئندہ ماہ نئی حج پالیسی کابینہ اجلاس میں پیش کریں گے۔

    اسلام آباد:وفاقی کابینہ سے منطوری کے بعد حج پالیسی کا اعلان کیا جائے گا ، وزیر مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حاجیوں کی آسانی کےہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ حج 2020 کے اخراجات گزشتہ سال سے زیادہ ہونے کا امکان ہے، سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات 4 لاکھ 89 ہزار روپے متوقع ہیں، گزشتہ سال حج اخراجات 4 لاکھ 26 ہزار روپے تھے۔

    مزید پڑھیں : حج 2020 کے اخراجات گزشتہ سال سے زیادہ ہونے کا امکان

    سیکریٹری مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے عائد ٹیکسز کی وجہ سے حج اخراجات میں اضافہ ہورہا ہے، سعودی عرب نے حج اخراجات 2400 سے 2650 ریال کردئیے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی کفایت شعاری سے گزشتہ حج پر 5 ارب 53 کروڑ روپے حاجیوں کو واپس کیے، اوسطاً فی حاجی 37 ہزار روپے واپس کیے گئے، 70 فیصد حاجیوں کو بچ جانے والی رقم واپس کی گئی۔

    خیال رہے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حج معاہدہ 2020 طے پاگیاہے، جس کے تحت آئندہ حج کے موقع پر 2 لاکھ پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔

  • سال 2018: حج پالیسی کا اعلان، 1 لاکھ 79 ہزار فیس مقرر، ایک ماہ کا قیام

    سال 2018: حج پالیسی کا اعلان، 1 لاکھ 79 ہزار فیس مقرر، ایک ماہ کا قیام

    اسلام آباد: وفاقی مذہبی امور سردار محمد یوسف نے نئی حج پالیسی کا اعلان کردیا، جس کے مطابق آئندہ سال سرکاری حج پر 1 لاکھ 79 ہزار 210 روپے کے اخراجات آئیں گے جبکہ سعودی عرب میں قیام کا دورانیہ 40 سے کم کر کے 30 دن کردیا گیا ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے ذریعے حج پالیسی کا اعلان کرتے ہوئےوفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ ’ہماری حکومت سے پہلے حج انتظامات انتہائی ناقص تھے اس لیے عوام نے موجودہ حکومت کی حج پالیسی پر اعتماد کا اظہار کیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہماری حکومت سے پہلے حج انتظامات انتہائی ناقص تھے کیونکہ عازمین کو حرم شریف سے دور رہائش دی گئی جبکہ کھانے کے بھی ناقص انتظامات کیے گئے تھے، عدالتی فیصلے کی روشنی میں محکموں کی کمیٹی نےحج پالیسی پرنظرثانی کی‘۔

    سردار یوسف نے کہا کہ ’سال 2015 میں حج پیکج کم کر کے 2 لاکھ 64 ہزار روپے کیا گیا جبکہ سن 2016 میں سرکاری پیکج 2 لاکھ 78 ہزار روپے مقرر کیا گیا جس میں کو مکہ مدینہ سفر کے لیے لگژری بسیں فراہم کی گئیں اور رہائشی مقامات پر وائی فائی (انٹرنیٹ) کی سہولت بھی دی گئی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے حجاج کو میڈیکل کی سہولیات اور 3 وقت کا اچھا کھانا فراہم کیا جبکہ میدانِ عرفات میں حجاج کو کوائر کولر بھی فراہم کیے گئے جس کی وجہ سے عوام نے سرکاری حج اسکیم پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    حج پالیسی برائے سال 2018

    سردار یوسف کا کہنا تھا کہ سن 2018 کے لیے حج کوٹہ 1 لاکھ 79 ہزار 210 روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ شمالی ریجن کے لیے یہ پیکج 2 لاکھ 80 ہزار اور جنوبی ریجن کے لیے 2 لاکھ 70 ہزار روپے میں ہوگا تاہم قربانی کے لیے علیحدہ سے 13 ہزار 50 روپے جمع کروانے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت عازمین کا کوٹہ ایک لاکھ 20 ہزار جبکہ نجی پرائیوٹ سطح پر 69 ہزار 210 افراد کو حج کی اجازت دی جائے گی، حج کے دورانیہ کو 38 دن سے کم کر کے ایک ماہ تک کردیا گیا ہے‘۔

    سردار یوسف نے کہا کہ ’آئندہ سال سرکاری اسکیم کے تحت حج پر جانے والے خواہش مند افراد کی درخواستیں 15 سے 24 جنوری تک وصول کی جائیں گی جبکہ حجاج کاانتخاب شفاف اندازمیں قرعہ اندازی کےذریعےکیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔