Tag: New Laws

  • سعودی عرب : نئے قوانین نافذ، سزاؤں کا اعلان

    سعودی عرب : نئے قوانین نافذ، سزاؤں کا اعلان

    ریاض : سعودی مملکت کے ماہر قانون عاصم الملا نے کہا ہے کہ اجتماعی جھگڑا اور مارپیٹ قابل سزا جرم ہے،3 سے چھ ماہ تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    مقامی عربی روزنامہ کے مطابق ماہر قانون عاصم الملا نے مزید کہا کہ اجتماعی جھگڑے کے علاوہ قانون ہاتھ میں لینے کی اضافی سزا ایک ماہ سے لے کر ایک برس تک قید ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اجتماعی جھگڑا کرنے والوں پر اسلحہ کی نمائش اور اس کے استعمال کی سزا بھی لاگو کی جاسکتی ہے، قانون کے مطابق اجتماعی جھگڑے کے دوران اسلحہ استعمال کرنے پر 10 برس قید کی سزا ہے۔

    Saudi Arabia arrests hundreds in its latest corruption crackdown |  Corruption News | Al Jazeera

    الملا نے مزید کہا کہ اجتماعی جھگڑے میں کسی فریق نے دوسرے کوکسی بھی نوعیت کا نقصان پہنچایا ہو تو اس صورت میں فیصلہ مقدمے کی کاروائی کے بعد کیا جائے گا۔

    دوسری جانب پبلک پراسیکیوشن کے عہدے دار نے کہا ہے کہ فوجداری قانون کی دفعہ15 اور17 کے بموجب اجتماعی مارپیٹ میں شریک افراد کی گرفتاری ضروری ہے، سعودی قانون کے بموجب اجتماعی جھگڑا سنگین جرائم میں شامل ہے۔

  • کویت : تارکین وطن کے ورک پرمٹ کا نیا قانون تیار

    کویت : تارکین وطن کے ورک پرمٹ کا نیا قانون تیار

    کویت سٹی : کویت میں 60 سال کی عمر کے افراد کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک نیا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افرادی قوت کے لیے پبلک اتھارٹی نے ملک میں رہائش پذیر 60 سال کی عمر کے ایسے افراد کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک نیا مسودہ تیار کیا ہے جن کے پاس ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم ہے۔

    باخبر ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ نیا مسودہ فیصلہ افرادی قوت کے لیے پبلک اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس کی سربراہی وزیر انصاف اور وزیر مملکت برائے سالمیت کے فروغ جمال الجلاوی کریں گے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ آئندہ فیصلے کے نئے مسودے میں ہیلتھ انشورنس کے علاوہ ورک پرمٹ کی تجدید کے عوض 250 دینار کی فیس مقرر کرنا بھی شامل ہے، یہ بتاتے ہوئے کہ مذکورہ فیس بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے طے شدہ فیس سے کم ہے۔

    سابق وزیر تجارت عبداللہ السلمان کی سربراہی میں اس کے آخری اجلاس میں اور پرائیویٹ ہیلتھ انشورنس کے علاوہ کام کرنے کی اجازت کے لیے 500 دینار مقرر کیے گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ نئے فیصلے کا مسودہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران کو ووٹ کے لیے پیش کیا جائے گا اور پھر عمل درآمد کے لیے ورک ڈپارٹمنٹس پر دستخط کرنے کے بعد فیصلے کا نیا ورژن فوری طور پر گردش میں لایا جائے گا۔

    مزید برآں اور فیصلے کے حتمی ورژن کے لیے وزیر الجلاوی کی ترمیم اور منظوری کی توقع کی روشنی میں وزارت داخلہ اب بھی ان رہائشیوں کے لیے رہائشی اجازت نامے (اقامہ) میں توسیع یا تبدیلی کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

    اقاموں میں توسیع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جن غیر ملکی تارکین وطن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے اور اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم ہے کیونکہ ان میں سے ہزاروں کو اپنے فیملی ویزا میں شامل ہونے کے لیے رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب میں تجارتی مراکز پر نئے قوانین کا نفاذ

    کورونا وائرس : سعودی عرب میں تجارتی مراکز پر نئے قوانین کا نفاذ

    ریاض : سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سے بازاروں اور عوامی مقامات پر نئی پابندیوں کونافذ کیا گیا ہے۔

    سعودی وزارت داخلہ کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے 29 رمضان المبارک کو جو قواعد و ضوابط جاری کیے گئے تھے ان میں مزید تین ضوابط کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق نئی پابندیاں تجارتی اداروں ، مالز اور تقریبات کے حوالے سے عائد کی گئی ہیں۔ وزارت کے ذرائع نے اس حوالے سے جن

    خلاف ورزیوں کا بتایا ہے ان میں تجارتی اداروں اور مالز وغیرہ میں غیر ویکسین یافتہ افراد کو داخل ہونے کی اجازت دینا ہے۔

    دوسری خلاف ورزی تجارتی مالز جن کی زیادہ سے زیادہ گنجائش 100 افراد کی ہے وہاں گیدرنگ پرمٹ کو استعمال نہ کرتے ہوئے گنجائش سے زائد افراد کو اندر جانے کی اجازت دینا جبکہ تیسری خلاف ورزی کسی بھی تجارتی ادارے میں مقررہ حد سے زیادہ افراد کا بیک وقت موجود ہونا شامل ہے۔

    ان خلاف ورزیوں کے حوالے سے مقررہ سزا میں تبدیلی بھی کی گئی ہے، متعلقہ ادارے کے انسپکٹر کی رپورٹ پر فیصلہ کیا جائے گا جس کے تحت خلاف ورزی کی مرتکب ادارے کو چھ ماہ تک کےلیے سیل کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع نے اس امر پر زور دیا کہ مقررہ ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرتے ہوئے خلاف ورزیوں سے بچا جائے تاکہ کورونا سے محفوظ رہا جاسکے۔

  • امریکا میں تارکین وطن سے متعلق مزید سخت قوانین لانے کی تیاری

    امریکا میں تارکین وطن سے متعلق مزید سخت قوانین لانے کی تیاری

    واشنگٹن: امریکا نے تارکین وطن کی فوری طور پر بے دخلی کے لیے نئے اور سخت قوانین لانے کی تیاری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے نئے قانون کے تحت بے دخلی پر تارکین وطن کو امیگریشن عدالتوں سے بھی رجوع کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے قوانین کے تحت کاغذات نہ رکھنے والے ایسے تارکین وطن جو امریکا میں اپنی مسلسل 2 سال سے موجودگی کو ثابت کرنے میں ناکام ہوں گے انہیں فوری طور پر بے دخل کیا جاسکتا ہے۔

    امریکی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کے لیے نئی پالیسی کا اعلان جلد متوقع ہے جو فوری طور پر ملک بھر میں نافذ العمل ہوگی۔

    امریکا کے قائم مقام مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ پالیسی میں تبدیلی بارڈر پر کچھ بوجھ اور گنجائش کے مسئلے کو کم کرنے میں مدد دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے حالیہ بحران پر یہ ایک ضروری جوابی اقدام تھا، نئے قوانین بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کے تعاقب میں مدد دیں گے۔

    ٹرمپ کی تارکین وطن مخالف پالیسی، میکسیکو کے پناہ گزین باپ بیٹی کی لاش نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل بارڈر پر 100 میل کےاندر لوگوں کو پکڑا گیا اور امریکا میں کم از کم 2 ہفتے گزارنے والوں کو ڈی پورٹ کیا جاسکتا تھا۔

    پہلے ملک میں 2 ہفتے سے زائد گزارنے والے تارکین وطن کو قانونی معاونت کے لیے عدالتوں تک رسائی حاصل ہوتی تھی لیکن نئے قوانین کے تحت تارکین وطن ملک میں جہاں کہیں بھی ہیں اور انہیں جہاں پکڑا گیا، بلا کسی قانونی معاونت کے بے دخل کیا جاسکتا ہے۔ امریکی سول لبرٹیز یونین نے حکومتی پالیسی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ نے انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دے دی جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ہنگامی حالت کو گذشتہ روز ختم کیا گیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک پارلیمان نے مکمل اکثریت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، نئے قوانین کے تحت اداروں کو ویسے ہی اختیارات مل گئے ہیں، جیسے ہنگامی حالت کے نفاذ کے دوران انہیں حاصل تھے۔


    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان


    نئے قانون کے تحت اب پولیس بارہ دن تک کسی مشتبہ فرد کو حراست میں رکھ سکے گی، علاوہ ازیں احتجاج اور اجتماع کی آزادی بھی محدود ہو گی، اور سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی تھی، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    واضح رہے کہ ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا گیا ہے، تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔