Tag: New Monetary policy

  • اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔

    مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جون 2024 سے اب تک شرح سود میں 11 فیصد کمی ہو چکی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق مئی 2025 میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 3.5 فیصد رہی ہے، مئی 2025 میں کرنٹ اکاونٹ ایک کروڑ 20  لاکھ ڈالر سرپلس  ہے، جولائی تا مئی  کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.88 ارب ڈالر ہے جبکہ مئی 2025 میں ترسیلات زر 3.7 ارب ڈالر موصول ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا کہنا ہے کہ موجودہ پالیسی ریٹ سے معاشی نمو بتدریج بڑھ رہی ہے اور اگلے سال مزید بڑھنے کا امکان ہے، ملک کا تجارتی خسارے میں مسلسل اضافے اور بیرونی شعبے کے لیے کچھ ممکنہ خطرات موجود ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے، آئندہ مالی سال میں شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد رکھی ہے، امریکی ٹیرف اور مشرق وسطیٰ جنگ کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے جس سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    ایف پی سی سی آئی اور چیمبرز کے میمبرز نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بینک نے 5 مئی کو شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس یا ایک فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد شرح سود 12 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگئی تھی۔

    اسٹیٹ بینک نے اپریل میں شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاتھا جبکہ اس سے قبل 27 جنوری 2025 کو بینک نے اگلے 2 ماہ کے لیے شرح سود ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/petroleum-products-price-increase/

  • اسٹیٹ بینک آج بینکوں کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان  کرے گا

    اسٹیٹ بینک آج بینکوں کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا

    کراچی : اسٹیٹ بینک آج بینکوں کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، جس میں شرح سود موجودہ سطح پر برقرار رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے آج بینکوں کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا ، جس میں توقع کی جا رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک موجودہ شرح سود کو برقرار رکھے گا۔

    اسٹیٹ بینک کا بینکوں کیلئے موجودہ شرح سود 9.75 فیصد ہے ، تایم معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار بھی اسٹیٹ بینک پچیس سے پچاس بیسسز پوانٹس تک کا اضافہ کر سکتاہے۔

    خیال رہے سال 2022 کے پہلے ہاف میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 275 بیسسز پوانٹس کا اضافہ کر چکا ہے، اس وقت موجودہ شرح سود9.7 پانچ ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ شرح سود بڑھانے کا فیصلہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال 19 نومبر کو اسٹیٹ بینک نے بنیادی شرح سود ڈیڑھ فی صد اضافے سے 8 اعشاریہ سات پانچ فی صد کی تھی۔

  • اسٹیٹ بینک  آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    اسٹیٹ بینک آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے آئندہ دو ماہ کیلئےمانیٹری پالیسی کااعلان کل کیا جائےگا، نومبرمیں اسٹیٹ بینک نے شرح سودمیں ڈیڑھ فیصدکا اضافہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شرح سود میں درو بدل کا تعین کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، مانیٹری پالیسی کا اعلان گورنر اسٹیٹ بینک اسلام آباد سے پریس کانفرنس میں کریں گے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ شرح سود میں اضافہ قبل ازوقت ہوگا، شرح سودکو موجودہ سطح پر برقراررہناچاہیئے تاہم چندماہرین کا کہناہے کہ شرح سود میں مزید پچاس سے سو بیسس پوائنٹس اضافے کا امکان ہے۔

    یاد رہے یکم دسمبر کو اسٹیٹ بینک نے شرح سودمیں ڈیڑھ فیصدکا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : اسٹيٹ بينک نے مانيٹری پاليسی کا اعلان کردیا، شرح سود بلند ترین سطح پر

    اسٹیٹ بینک اعلامیہ میں کہا گیا تھا ادائيگيوں سے نمٹنے کيلئے شرح سود بڑھائی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح ميں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کو روکنا ہوگا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو رہا ہے۔ اسٹيٹ بينک کے مطابق معيشت ميں استحکام کيلئے مزيد کوششوں پر زور دیا، روپے کی قدر ميں کمی طلب و رسد کو ظاہر کررہا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جولائی سے اکتوبر تک مجموعی عالمی ادائیگیاں وصولیوں کے مقابلے4.8 ارب ڈالر زائد رہیں۔ مہنگائی کی شرح جولائی تا اکتوبر 2018 کے دوران5.9فیصد رہی، شرح سود میں اضافے سے مقامی قرض پر سالانہ سود کی ادائیگی 240 ارب روپے بڑھ گئی ہے۔

    خیال رہے گزشتہ سال جنوری سےاب تک شرح سود میں چاراعشاریہ دوپانچ فیصد کا اضافہ ہوچکاہے اور اس وقت بنیادی شرح سود دس فیصد ہے۔

  • شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دوماہ کے لئے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق بنیادی شرح سود میں0.25پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تین سال بعد شرح سود بڑھادی گئی، عوام اور تاجروں کیلئے بینکوں کے قرضے مزید مہنگے ہوگئے، جمعے کو اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بنیادی شرح سود میں0.25پوائنٹس اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد اب بنیادی شرح سود5.75سے بڑھ کر6 فیصدہو گئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ تیل کی موجودہ قیمتیں، درآمدات اور مہنگائی بڑھنے کے پیش نظر کیا گیا، گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا نئی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے موقع پر کہنا تھا کہ رواں مالی سال روپے کی قدر میں5 فیصد کمی ہوئی جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں 2.6ارب ڈالر کمی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل خطے میں ملائیشیا کے مرکزی بینک نے بھی چار سال بعد شرح سود میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: شرح سود 5.75 فیصد پر برقرار، اسٹیٹ بینک


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔