Tag: new political party

  • جہانگیر ترین اور علیم خان کی نئی سیاسی جماعت سے متعلق مشاورت

    جہانگیر ترین اور علیم خان کی نئی سیاسی جماعت سے متعلق مشاورت

    لاہور: جہانگیر ترین اور علیم خان سمیت دیگر رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آگیا،

    پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں جہانگیر ترین اور علیم خان نے اپنے اور ساتھیوں کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے مشاورت کی ہے جس میں نئی سیاسی جماعت بنانے یا پریشر گروپ سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران شرکاء نے تجویز پیش کی کہ ہمیں پریشر گروپ بنانے کے بجائے نئی سیاسی پارٹی بنانی چاہیے۔

    شرکا کی رائے تھی کہ نئی سیاسی پارٹی بنانے سے ہم عوامی حقوق کا بہتر طریقے سے تحفظ کرسکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ ملاقات میں موجود وزیراعظم کے معاون خصوصی عون چوہدری نے بھی نئی جماعت بنانے پر اصرار کیا۔

    تجویز میں کہا گیا کہ مزید رہنما تحریک انصاف چھوڑنا چاہ رہے ہیں اس لیے انہیں نیا پلیٹ فارم ملنا چاہیے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت جلد جہانگیر ترین اہم سیاسی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرسکتے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں تحریک انصاف سے لاتعلقی کرنے والے سیاستدان بھی موجود ہونگے، جہانگیر ترین جلد نئی پارٹی کی رجسٹریشن کی درخواست جمع کراسکتے ہیں۔

    چھینہ گروپ بھی متحرک ہوگیا، رابطے تیز

    دوسری جانب ملک غضنفر عباس چھینہ کی قیادت میں تحریک انصاف کا ہم خیال چھینہ گروپ متحرک ہوگیا ہے۔ ہم خیال چھینہ گروپ میں تحریک انصاف کے 12 ٹکٹ ہولڈرز شامل ہیں۔

    ارکان کی مشاورت کے بعد آئندہ ایک دو روز میں نیا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صوبائی وزیر غضنفر عباس چھینہ نے ترین گروپ اور دیگر سے بھی رابطے تیز کردیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ملک غضنفر عباس چھینہ کا کہنا ہے کہ مستقبل کا فیصلہ تمام ہم خیال ارکان کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

  • بھارت : کانگریس کے مرکزی رہنما نے نئی جماعت بنانے کا اعلان کردیا

    بھارت : کانگریس کے مرکزی رہنما نے نئی جماعت بنانے کا اعلان کردیا

    نئی دہلی : بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس سے مستعفی ہونے والے سینئر سیاستدان اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے نئی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔

    آزاد نے گزشتہ روز کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیکر سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیلادی۔ کانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کے نام ایک مکتوب میں انہوں نے اپنے استعفی کی وجوہات بیان کیں جس میں انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت طفلانہ اور غیر سنجیدہ رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کانگریس ان کی قیادت میں 2014 سے دو لوک سبھا انتخابات ہار چکی ہے۔ کانگریس نے آزاد کے استعفی کو ان کی خودغرضی اور موقع پرستی سے تعبیر کیا ہے۔

    پانچ دہائیوں تک کانگریس کے ساتھ جڑے رہنے والے سینئر سیاستدان اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد جموں میں ایک عوامی جلسے میں اپنی نئی پارٹی کا اعلان کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وہ 4 ستمبر کو جموں پہنچیں گے اور اگلے روز شہر میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا جائے گا جس میں وہ اپنی پارٹی کا اعلان کریں گے۔

    آزاد نے گزشتہ روز کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیکر سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیلادی۔آزاد کے استعفی کے فوراً بعد جموں و کشمیر سے کئی سینئر کانگریس لیڈروں نے بھی اپنے استعفی پارٹی صدر کو روانہ کئے۔

    Thumbnail image

    حال ہی میں نامزد کئے گئے جموں و کشمیر کے کانگریس صدر وقار رسول وانی نے آزاد کے استعفی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کے سب سے پرانی پارٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ دو روز قبل ہی وہ آزاد سے ملے تھے لیکن انہوں نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ وہ پارٹی سے الگ ہورہے ہیں۔

    دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ کانگریس کے کئی سینئر رہنما آج جموں سے دہلی روانہ ہوئے ہیں جہاں وہ مرکزی قیادت کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

    دہلی روانہ ہونے والے لیڈروں میں وقار رسول وانی اور رمن بھلہ شامل ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ لیڈران پارٹی لیڈروں سے ملنے کے بعد دلی میں ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔

  • متحدہ رابطہ کمیٹی کے سابق رہنما شاہد پاشا کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

    متحدہ رابطہ کمیٹی کے سابق رہنما شاہد پاشا کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق ڈپٹی کنوینئر شاہد پاشا نے کہا ہے کہ فاروق ستار کو جعلی دوتہائی اکثریت سے ہٹایا گیا، انہوں نے متحدہ ورکرز ایکشن کمیٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرے اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، شاہد پاشا نے کہا کہ آج کارکنان کی ایم کیوایم الگ ہے اور رابطہ کمیٹی کی الگ، ایم کیو ایم کے8شہری وڈیرے ارب پتی ہیں، جوان8کے ٹولے سے سوالات کرتا ہے تو بغیر نوٹس دیئے اسے پارٹی سے نکال دیا جاتا ہے۔

    شاہد پاشا نے بتایا کہ کامران ٹیسوری نے ان شہری وڈیروں سے سوالات کیے تھے، ٹوٹی ہوئی چپلوں اور موٹرسائیکل پر آنے والے رہنما آج ارب پتی بن گئے ہیں۔

    سابق ڈپٹی کنوینئر نے کہا کہ خواجہ اظہارالحسن، عامر خان اور امین الحق بتائیں وہ مالدار کیسے ہوئے؟ عادل صدیقی اور بابرغوری لوٹ مار کرکے بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں، یہاں لوگ کرپشن کرتے اورملبہ لندن پر ڈالتے تھے.

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق ایم کیوایم رہنما شاہد پاشا کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ32سال سے ایم کیو ایم کا کارکن رہا، مجھے5مرتبہ گرفتار بھی کیا گیا اور اس دوران میں نے اپنی کوئی جائیداد نہیں بنائی۔

    مجھے بغیر کسی قصور کے معطل کیا گیا، اس ساری سازش کے پیچھے ایم کیوایم پاکستان کے رہنما عامر خان کا ہاتھ ہے، ہم رابطہ کمیٹی کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ رابطہ کمیٹی کو فوری تحلیل کیا جائے۔

    شاہد پاشا کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کو جعلی ٹو تھرڈ مجورٹی سے ہٹایا گیا، خالد مقبول صدیقی کنونیئر ہیں تو پارٹی کو آئین کے تحت چلائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • زعیم قادری کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ، ،ہم خیال رہنماؤں سے رابطے، ذرائع

    زعیم قادری کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ، ،ہم خیال رہنماؤں سے رابطے، ذرائع

    لاہور : مسلم لیگ ن کے منحرف رہنما زعیم حسین قادری نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نام پاکستان مسلم لیگ نظریاتی رکھے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے منحرف رہنما زعیم قادری نے جماعت سے علیحدگی کے بعد اپنی نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں انہوں نے جماعت کی تشکیل اور شمولیت کے حوالے سے مختلف علاقوں سے ہم خیال رہنماؤں سے رابطہ بھی کیا ہے، زعیم قادری ن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے زعیم قادری نے کہا کہ ن لیگ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بن چکی ہے، کسے نہیں پتہ کہ ن لیگ میں کیا ہورہا ہے؟

    ہمارے ساتھ قسمیں کھاتے تھے کہ ہم شریف لوگ ہیں، ہمیں کیا پتہ تھا کہ یہ لوگ کیا ہیں، انہوں نے کہا کہ چوہدری عبدالغفور اندر کے آدمی تھے انہیں زیادہ معلوم ہے، مجھے تو ن لیگ کے اندر اتنا جانے ہی نہیں دیا جاتا تھا،

    زعیم قادری کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف نے پانامہ کیس کے حوالے سے اسمبلی میں تقریر کی تو میں خوش تھا لیکن جب وہ ان ثبوتوں کو عدالت میں پیش نہیں کرپائے تو کیس نیب کورٹ میں چلا گیا میں آج بھی کہتا ہوں کہ پانامہ کیس کے بجائے اقامہ پر نااہلی کا فیصلہ نہیں آنا چاہیئے وہ کمزور فیصلہ تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ پارٹی میں2007سے سوالات اٹھا رہا تھا جس پر مجھے پارٹی میں ناپسند کیا جانے لگا، پارٹی کے لوگ مجھے کہتے تھے کہ تم بولتے بہت ہو، مجھ پر کوئی الزام لگائے تو اس کے ثبوت بھی پیش کرنے چاہئیں، زعیم قادری نے بتایا کہ ن لیگ نےمجھے دو ٹکٹ دیئے جو میں نے واپس کردیئے۔

    مزید پڑھیں: زعیم قادری کی ن لیگ سے بغاوت، آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان

    ایک سوال کے جواب میں زعیم قادری نے بتایا کہ مجھے بتایا گیا تھا لندن کی پراپرٹی 1968میں خریدیں گئیں تھیں، جب میں نوازشریف کا ترجمان تھا تو مجھے دستاویزات دکھائی گئیں، جس نے مجھے کاٖغذات دیئے تھے اسی سے پوچھیں، مجھے نہیں پتہ تھا لندن میں جائیدادیں کس کی ہیں مجھے تو جو کہا جاتا تھا میں وہی میڈیا میں کہہ دیا کرتا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کوئٹہ: مسلم لیگ ن اور ق کے منحرف اراکین کل نئی سیاسی پارٹی کا اعلان کریں گے

    کوئٹہ: مسلم لیگ ن اور ق کے منحرف اراکین کل نئی سیاسی پارٹی کا اعلان کریں گے

    کوئٹہ: مسلم لیگ ن کے منحرف اراکین، مسلم لیگ ق اور سیاسی و قبائلی رہنما کل نئی پارٹی کا اعلان کریں گے، جس کے  بیش تر معاملات طے پاگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کے منحرف اراکین اور مختلف سیاسی و قبائلی رہنماؤں کی جانب سے کل نئی پارٹی کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ اعلان آج متوقع تھا، مگر وزیراعلیٰ بلوچستان کے اسلام آباد سے لوٹنے میں تاخیر کے باعث اعلان کل تک کے لیے موخر ہوگیا۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو اور جعفر مندوخیل نے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ق کو خیر باد کہہ دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پارٹی کے سلسلے میں معاملات طے کیے جارہے ہیں۔ نئی پارٹی کا نام بلوچستان عوامی پارٹی یا بلوچستان پروگریسو پارٹی رکھا جائے گا۔ نئی سیاسی جماعت میں قبائلی شخصیات کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی لوگ شامل ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی کی سربراہی کے لیے جام کمال، میر عبد القدوس بزنجو، جان جمالی یا نواب چنگیز مری کے نام متوقع کیے جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جس کے بعد ثنا اللہ زہری اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    ان کے مستعفی ہونے کے بعد عبدالقدوس بزنجو کو صوبہ بلوچستان کا وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئندہ انتخابات کیلئے پیرآف سیال شریف کا نئی سیاسی جماعت بنا نے کا فیصلہ

    آئندہ انتخابات کیلئے پیرآف سیال شریف کا نئی سیاسی جماعت بنا نے کا فیصلہ

    سرگودھا : پیر آف سیال شریف نے سیاسی جماعت بنا نے کا فیصلہ کرلیا، آئندہ انتخابات میں نئے نام اور نئی جماعت کے پلیٹ فارم سے حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازلیگ کو سیاسی میدان میں زیر کرنے کیلئے پیرآف سیال شریف پیرحمید الدین سیالوی نے آئندہ عام انتخابات میں نئی سیاسی جماعت بنا کر حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ داتا دربار پر نفاذ نظام مصطفیٰ کیلئے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان متوقع ہے، جدوجہد کو تحریک تحفظ ناموس رسالت سیال شریف کا نام دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس کیلئے علماء مشائخ پرمبنی11رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جس کے کنوینر صاحبزادہ قاسم سیالوی مقرر کیے گئے ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں تمام حلقوں سے امیدوار کھڑے کئے جائیں گے، خواجہ حمیدالدین کی قیادت میں قافلہ کل بروز ہفتہ 20جنوری کوسیال شریف سے روانہ ہوگا۔


    رانا ثنا 31 دسمبر تک مستعفی نہ ہوئے تو شہباز شریف استعفیٰ دیں، پیر سیالوی کا الٹی میٹم


    یاد رہے کہ  تحریک لبیک یارسول اللہ کے کارکنان نے گزشتہ ماہ  ڈاکٹر آصف جلالی کی سربراہی میں 7 روز تک پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا تھا۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ رانا ثنا اللہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوں اور اپنے آپ کو مسلمان ثابت کریں۔

  • ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

    ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

    کراچی:  پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے بعد ایم کیو ایم کے سابق سینئر رہنماء سلیم شہزاد نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا اور کہا کہ ہمارےدروازے سب کے لئے کھلے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے سابق سینئر رہنماء سلیم شہزاد نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی میں چائناکٹنگ والے ہونگے نہ ٹارگٹ کلر اور نہ ہماری پارٹی میں ڈرائی کلین والے شامل ہونگے۔

    سلیم شہزاد کا میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارےدروازے سب کے لئے کھلے ہیں، 16دسمبرکو اورنگی میں جلسہ کرینگے۔

    ایم کیو ایم کے سابق رہنما نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن سے میں خودالیکشن لڑوں گا، کراچی کےباقی حلقوں سےاپنی پارٹی کےامیدوار کھڑے کروں گا۔


    مزید پڑھیں : سیاست میں ہلچل مچا کر گیا تھا اب نئی جماعت بنا کر پھر ہلچل مچاؤں گا، سلیم شہزاد


    اس سے قبل جولائی میں بھی متحدہ کے سابق سینئر رہنماء سلیم شہزاد نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست میں ہلچل مچا کر گیا تھا اب نئی جماعت بنا کر پھر ہلچل مچاؤں گا، عوامی خدمت اور قوم کے بہتر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا۔

    انکا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت کا نام کیا ہوگا یہ آئندہ چند روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا، متحدہ کی موجودہ قیادت میں سب سے سینئر ہوں اس لیے خود کسی سے رابطہ نہیں کروں گا البتہ ایم کیو ایم پاکستان یا کسی اور جماعت کے رہنماء نے شمولیت کے لیے بات کی تو ضرور کروں گا۔

    واضح  رہے سلیم شہزاد 6 فروری کو جب وطن واپس آئے تو انہیں ائیرپورٹ سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، ایم کیو ایم کے سابق رہنما کو دہشت گردوں کے علاج و معالجے سمیت دیگر مقدمات میں حراست میں لیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : ایم کیوایم رہنما سلیم شہزاد کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار


    سلیم شہزاد دہشت گردوں کے علاج سمیت 5 مقدمات درج تھے، مقدمات کی تفتیش کے لیےعدالت نے انہیں 7 فروری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا، بعد ازاں عدالت نے پانچوں مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کرلی جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا تھا، بعد ازاں وہ کینسر کا علاج کروانے کے لیے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    خیال رہے سلیم شہزاد کا شمار اُن لوگوں میں ہوتا ہے جو الطاف حسین کے ساتھ ابتدائی ایام میں ہی منسلک ہوگئے تھے، ایم کیو ایم کی طلبہ تنظیم سے وابستہ ہونے کے بعد سلیم شہزاد نے مرکزی کمیٹی میں وائس چیئرمین سمیت دیگر اہم عہدوں پر فرائض انجام دیے، بعد ازاں وہ 1991 میں اپنے قائد کے ساتھ ہی خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر کے لندن میں مقیم ہوگئے تھے اور وہ اب برطانیہ کے شہری بھی ہیں۔

    سلیم شہزاد نے لندن میں بھی تنظیمی سرگرمیاں جاری رکھیں اور وہ لندن رابطہ کمیٹی میں عہدوں پر براجمان رہے تاہم بعد میں پیدا ہونے والے اختلافات کے باعث 2000 کے بعد انہیں تنظیمی عہدوں سے بتدریج ہٹایا جاتا رہا اور گزشتہ چند سالوں سے گمنامی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔