Tag: New strain

  • امریکا میں کرونا کی نئی قسم کب پھیلی؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    امریکا میں کرونا کی نئی قسم کب پھیلی؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے پھیلنے کے سلسلے میں ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ نئی قسم امریکا میں گزشتہ برس نومبر ہی میں پھیل گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں اب کرونا وائرس کے نئے اسٹرین کے انتہائی تیزی سے پھیلنے کی دہشت طاری ہے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں گزشتہ سال 27 نومبر کو کیلی فورنیا میں کرونا کی نئی شکل کا پتا چل گیا تھا۔

    سائنس دانوں نے ایک تحقیقی رپورٹ شایع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وائرس کی یہ نئی قسم دسمبر 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان امریکا کے دوسرے حصوں میں تیزی سے پھیلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کا نیا اسٹرین تیزی سے پھیل رہا ہے اور بہت ساری ریاستیں مارچ تک خطرناک طور سے متاثر ہو سکتی ہیں۔

    اتوار کو سامنے آنے والی یہ رپورٹ معروف یونی ورسٹی کے 50 سے زائد سائنس دانوں کے تعاون سے تیار کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کا یہ نیا اسٹرین گزشتہ سال نومبر میں امریکا میں پھیل گیا تھا، یہ وائرس دسمبر 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان امریکا کے دوسرے حصوں میں تیزی سے پھیلا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی اس نئی اور خطرناک شکل کے پہلے کیس کا علم برطانیہ میں گزشتہ برس ستمبر میں ہوا تھا، جس کے بعد یہ یورپ کے متعدد ممالک میں پھیلتا چلا گیا۔

  • کورونا وائرس کی نئی اقسام، جاپانی سائنسدانوں نے مشکل کا حل ڈھونڈ لیا

    کورونا وائرس کی نئی اقسام، جاپانی سائنسدانوں نے مشکل کا حل ڈھونڈ لیا

    ٹوکیو : کورونا وائرس میں ہونے والی تبدیلیوں سے متعلق جاپانی سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں اس بات کا پتہ لگا لیا ہے کہ یہ کب اور کیسے اپنی ہیئت کو بدلتا ہے، اس کو جاننے کیلئے صرف چند گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں محققین نے برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں تیزی سے پھیلتی ہوئی کورونا وائرس کی متغیر اقسام کا فوری پتہ لگانے کی غرض سے ایک طریقہ تیار کرلیا ہے۔

    اس حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ وائرس کے جینیاتی کوڈ کو پڑھنے کیلئے اس وقت خصوصی ترتیبی آلے کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس عمل میں12 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگتا ہے۔

    قومی انسٹی ٹیوٹ برائے وبائی امراض کے سائنسدانوں نے پی سی آر ٹیسٹنگ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ایک تیز تر طریقہ تیار کیا ہے جس سے وہ مذکورہ’’این501وائی‘‘کے تغیرات کی تصدیق کر سکیں گے۔

    جاپانی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس عمل میں صرف چند گھنٹے لگتے ہیں اور موجودہ پی سی آر ٹیسٹنگ آلہ استعمال کرکے نمونوں کی بڑی تعداد کی جانچ پڑتال ممکن ہوسکے گی۔

    مذکورہ انسٹی ٹیوٹ کے انفلوئنزا وائرس تحقیقی مرکز کے ڈائریکٹر ہاسے گاوا ہِیدیکی نے میڈیا کو بتایا کہ اس طریقے کو زیادہ درست بنانے کیلئے مزید کام کیا جائے گا تاکہ اسے نگرانی کے نظام کو تقویت دینے کیلئے اسے بہتر طور پر استعمال کیا جاسکے۔