Tag: New strategy

  • آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    آئی فون صارفین کیلئے بڑی خبر : ایپل نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے آئی فون صارفین کو متوجہ کرنے کیلیے نئے آئی فونز کو متعارف کرانے کے طریقہ کار میں تبدیلی پر غور کررہی ہے۔

     آئی فون متعارف کرانے کا روایتی انداز اب پرانا ہوجائے گا کیونکہ ایپل کمپنی آئندہ سال 2026سے آئی فونز کو دو مرحلوں میں متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے 2026 سے نئے آئی فونز متعارف کرانے کے سلسلے کو 2 مراحل میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    کمپنی کے اس اقدام کا مقصد آئی فون صارفین کی آسانی کے ساتھ مارکیٹ میں اپنا تسلسل قائم رکھنا، منافع کو متوازن کرنا اور جغرافیائی انحصار کو کم کرنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون 18 سیریز کے ماڈلز کو 2 مراحل میں متعارف کرایا جائے گا اور ہر مرحلے کے درمیان 6 ماہ کا وقفہ ہوگا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کی جانب سے پہلے آئی فون 18 سیریز کے پرو ماڈلز کو معمول کے مطابق ستمبر میں متعارف کرایا جائے گا جبکہ سستے آئی فون 18 ماڈلز 2027 کے موسم بہار میں پیش کئے جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ پرو ماڈلز کے ساتھ 2026 میں ایپل کے پہلے فولڈ ایبل آئی فون کو بھی متعارف کرایا جاسکتا ہے۔اسی طرح ایپل کی جانب سے رواں سال سب سے پتلے آئی فون 17 ایئر کو بھی متعارف کرایا جائے گا۔

    نئی رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے آئی فون 17 ایئر کے نئے ماڈل کو 2026 میں بھی پیش کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ کمپنی سستے آئی فونز کی پروڈکشن بھارت منتقل کرنے پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ چین پر انحصار کم ہو سکے اور امریکی ٹیرف کے اثرات سے بچا جا سکے۔

  • سٹے باز ہوشیار : ڈالر کو قابو کرنے کی نئی حمکت عملی

    سٹے باز ہوشیار : ڈالر کو قابو کرنے کی نئی حمکت عملی

    اسلام آباد : امریکی ڈالر کی روز بروز بڑھتی ہوئی قدر کو قابو کرنے اور روپے کو مستحکم کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے اہم فیصلہ کیا ہے جس سے سٹہ بازوں کی حوصلہ شکنی بھی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اور مرکزی بینک نے زرمبادلہ کی خریداری اور بیرون ملک ارسال کرنے کی فی کس سالانہ حد ایک لاکھ سے کم کرکے 50 ہزار ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد اوپن مارکیٹ میں سٹے بازی کی وجہ سے ڈالر کی بڑھی ہوئی قدر کو کم کرنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے اہم ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ جو فارن کرنسی ڈیلرز سٹے بازی میں ملوث ہیں ان کے خلاف ایف آئی اے کارروائی کرے گی کیونکہ محض چند ایکسچینج کمپنیوں پر جرمانے عائد کرنے یا ان کے لائسنس معطل کرنے جیسے اقدامات تاحال مؤثر ثابت نہیں ہوئے۔

    غیرملکی کرنسی کی یومیہ خریداری اور بیرون ملک ارسال کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد بھی 10ہزار سے کم کرکے 5 ہزار ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک ان فیصلوں کو نافذالعمل کرنے کے لیے موجودہ ایکسچینج کمپنیز قوانین میں ترمیم کی غرض سے جلد ہی نوٹیفکیشن جاری کردے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 230 روپے سے زائد رہنے پر وفاقی وزیرخزانہ نے گورنر اسٹیٹ بینک کو ملاقات کے لیے بلایا تھا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بڑھی ہوئی قدر نے کمرشل بینکوں کو بھی یہ موقع فراہم کیا کہ وہ ڈالر کا انٹربینک ریٹ 222 روپے کی رینج میں رکھیں، جو کہ حقیقی افراط زر کے لحاظ سے ایڈجسٹمنٹ کے بعد 200 روپے فی ڈالر سے کم ہونی چاہیے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی وزیرخزانہ سے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈالر کی حقیقی قدر 200 روپے سے کم ہے۔

    مذکورہ اقدامات سے ملکی زرمبادلہ ذخائر پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی، جو انتہائی ضروری درآمدات کے سوا دیگر تمام اشیاء کی امپورٹ کی حوصلہ شکنی کے باوجود کم ہوکر اب محض 8.9 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔

  • سعودی عرب : فلمی صنعت اور سنیما کی ترقی کیلئے اہم اقدامات

    سعودی عرب : فلمی صنعت اور سنیما کی ترقی کیلئے اہم اقدامات

    ریاض : سعودی عرب فلم کمیشن نے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ ایک تقریب میں مملکت کے فلم اور سنیما کے شعبے کی ترقی کے لیے اپنی حکمت عملی کا آغاز کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ تقریب وزیر ثقافت اور کمیشن کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان کی سرپرستی میں منعقد ہوئی۔

    ثقافت کے نائب وزیر اور کمیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئرمین حمید فیاض نے کہا کہ حکمت عملی، اپنے متنوع اور جامع پروگراموں اور انیشیٹوز کے ساتھ، اس شعبے کی ترقی اور سعودی فلم سازوں کی سپورٹ اور انہیں بااختیار بنانے کی طرف پہلا قدم ہے۔

    حمید فیاض نے کہا کہ مملکت میں علاقائی اور بین الاقوامی فلم فیسٹیولز میں ایوارڈز جیتنے والے تخلیقی سعودی ٹیلنٹ، مقامی اور بین الاقوامی سطح پر نمایاں پہچان حاصل کرنے والی سعودی فلموں اور حالیہ برسوں میں پروڈکشن موومنٹ کی ترقی کی وجہ سے صنعت میں بڑی صلاحیت موجود ہے۔

    فلم کمیشن کے سی ای او عبداللہ الایاف نے کہا کہ یہ حکمت عملی وزارت ثقافت اور مملکت کے وژن 2020 کے اہداف کو حاصل کرنے میں معاون ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سعودی اور بین الاقوامی سامعین کو راغب کرنے کے لیے مقامی سنیما مواد تیار کرنا اور مملکت کو مشرق وسطیٰ میں فلم پروڈکشن کے لیے ایک اہم عالمی مرکز کے طور پر پیش کرنا شامل ہے۔

    یہ حکمت عملی فلم انڈسٹری کے 20 اہم ترین ممالک کے ساتھ ایک معیار کے موازنہ پر مبنی تھی۔

    اس میں چھ سٹریٹجک ستون شامل ہیں جن میں ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ، انفرااسٹرکچر، مملکت میں مقامی پیداوار، مملکت میں بین الاقوامی پیداوار، ریگولیٹری فریم ورک، فلم کی تقسیم اور اسکریننگ شامل ہیں۔

    حکمت عملی کے مطابق فلم کمیشن19 سٹریٹجک انیشیٹوز پر کام کرے گا جن کا مقصد سعودی فلمی شعبے میں ایک بڑی تحریک پیدا کرنا، فلم پروڈکشن کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنا اور سعودی ہنر اور صلاحیتوں کو بااختیار بنانا ہے۔

    کمیشن نے کہا کہ اس کی حکمت عملی مجموعی گھریلو پیداوار میں براہ راست شراکت بڑھانے، فلمی شعبے میں ملازمت کے مواقع کی تعداد میں اضافہ اور مقامی طور پر تیار کی جانے والی فیچر فلموں کی تعداد میں اضافہ کے لیے بنائی گئی تھی۔

  • بوئنگ 737 میکس طیاروں سے متعلق نئی حکمت عملی

    بوئنگ 737 میکس طیاروں سے متعلق نئی حکمت عملی

    بوئنگ کمپنی کے جدید 737 میکس طیاروں کا مستقبل اب ریاست واشنگٹن کے صحرائی ایئر پورٹ کے ہینگر میں موجود قریباً 700  کارکنوں کے ہاتھ میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں بتایا گیا ہے کہ یہاں بوئنگ 737میکس طیاروں کی
    اصلاح و مرمت کا کام 24 گھنٹے کیا جا رہا ہے۔

    امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے لازمی قرار دیے جانے والے سافٹ ویئراور دیگر تجدید شدہ نظاموں کو جدید
    بنایا جا رہا ہے۔

    صحرائی ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر رچ ملر کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے بوئنگ کی پروازوں پر عائد پابندی اٹھانے کے حوالے سے جاری
    حکم کے بعد کمپنی نے اپنی سرگرمیاں تیز کر رکھی ہیں۔ یہ پابندی دو طیاروں کے حادثے کے بعد عائد کی گئی تھی۔

    موسز لیک کے گرانٹ کاونٹی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کھڑے کیے گئے تقریبا 240 جیٹ طیاروں کا کارکنوں کی جانب سے معائنہ
    کیا جا رہا ہے۔

    سرمایہ کار فرم جیفریز کا کہنا ہے کہ ائیر پورٹ پر موجود ان جیٹ طیاروں میں سے تقریبا آدھی تعداد کی مالیت 16ارب ڈالر
    کے قریب ہے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ طیاروں کی بامقصد تیاری کا آغاز کرنے سے قبل 450 طیاروں کے بیڑے کو کلیئر کرنے کا عمل
    انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    یہ کام اس لئے بھی پیچیدہ ہے کیونکہ طیاروں کو گراؤنڈ کئے جانے کے بعد بعض خریداروں نے طیاروں کی خریداری کا ارادہ ترک
    کر دیا تھا۔

    ٹارمک پر کھڑے ہر جیٹ میں سرخ انجن نصب ہے جبکہ ان کے پہیوں کو ڈھانپا گیا ہے۔ دھوپ سے بچانے کے لیے ونڈ شیلڈ
    اسکرین لگائی گئی ہے جبکہ ایک چھوٹے جنریٹر کی مدد سے طیارے میں لائٹ اور تازہ ہوا کا بندوبست کیا گیا ہے۔

    بوئنگ کمپنی کو اپنے800 سے زائد737 میکس طیاروں کو بہترین حالت میں لانا ہے،450طیارے بوئنگ کی ملکیت ہیں جبکہ 387طیارے اس وقت ایئرلائن کی خدمات پر مامور تھے جب فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے مارچ 2019 میں یہ طیارے گراؤنڈ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    بوئنگ جیٹ ایک ایسے وقت میں واپس آ رہے ہیں جن کورونا وائرس کی عالمی وباکے باعث نئے طیاروں کی مانگ اور فضائی سفر کی
    طلب میں کمی واقع ہو چکی ہے۔ بوئنگ کو نئے یورپی تجارتی محصولات اور واضح عدم اعتماد کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

    سپلائر کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر شونیمان نے کہا ہے کہ ایئر لائن اور اس کی سپلائی چین کی جانب سے2022 سے قبل اہم
    ڈلیوریز مشکل دکھائی دیتی ہیں۔ ہماری صنعت کے لیے کورونا کی وبا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

    ایئرلائن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ طیاروں کو سافٹ ویئر اور اصلاح و مرمت کے لئے دو ہفتے درکار ہوں گے، بوئنگ نے دنیا بھر میں
    ایئرلائنز کو مدد و تعاون فراہم کرنے کے لئے ٹیمیں مقرر کر دی ہیں۔

    737میکس کی قیمت 122ملین ڈالر بتائی گئی تھی جب کہ ان میں سے متعدد طیارے خصوصی طور پر 50 فیصد رعایتی قیمت
    پر بھی فروخت کیے گئے ہیں۔ جیٹ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ میکس طیارے کی مزید رعایت کے ساتھ نئی قیمت اور بھی کم ہو سکتی ہے۔

    دوسری جانب فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ وہ تمام 450 طیاروں کا معائنہ کرے گی۔ جانچ پڑتال کا یہ کام مکمل کرنے میں کم از کم ایک سال بھی لگ سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بوئنگ کمپنی میکس طیاروں کی پارکنگ کے لئے فی طیارہ 51 ہزار ڈالر ماہانہ بھی ادا کر رہی ہے۔