Tag: new verdict

  • دوران حج کرین حادثہ، بن لادن کمپنی پر 20 ملین ریال جرمانہ عائد

    دوران حج کرین حادثہ، بن لادن کمپنی پر 20 ملین ریال جرمانہ عائد

    ریاض: سنہ 2015 میں حج کے دوران کرین گرنے کے واقعے پر فوجداری اپیل کورٹ نے نیا فیصلہ جاری کرتے ہوئے بن لادن کمپنی پر 20 ملین ریال کا جرمانہ کیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مکہ مکرمہ فوجداری اپیل کورٹ نے حرم کرین کیس کا نیا فیصلہ جاری کیا ہے۔

    عدالت نے بن لادن کمپنی کو لاپروائی اور سلامتی ضوابط کی خلاف ورزی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے 20 ملین ریال کا جرمانہ کیا ہے۔

    فوجداری اپیل کورٹ نے 3 ملزمان کو 6 ماہ قید اور 30 ہزار ریال جرمانے، جبکہ 4 ملزمان کو 4 ماہ قید اور 15 ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    فوجداری اپیل کورٹ نے فیصلے میں حرم کرین کیس میں ہلاک ہونے والوں کی دیت کی ذمہ داری کمپنی پر نہیں ڈالی۔

    باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجداری اپیل کورٹ کا فیصلہ اگر سپریم کورٹ میں چیلنج نہ کیا گیا تو مقررہ قانون کے مطابق یہ فیصلہ حتمی شکل اختیار کرلے گا۔

  • کویت میں مقیم غیر ملکیوں کے لئے اچھی خبر

    کویت میں مقیم غیر ملکیوں کے لئے اچھی خبر

    کویت سٹی: کویت کی مقامی عدالت نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کی جانب سے 60 سال یا اس سے زائد عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے معاملے پر جاری کئے گئے فیصلوں پر ٹھنڈا پانی ڈال دیا ہے۔

    روزنامہ القبس کے مطابق ایپل کورٹ نے انتظامیہ کے فیصلہ نمبر 27 کو کالعدم قرار دے دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ 500 دینار کے عوض پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس اور 250 دینار بطور اقامہ فیس کی تجدید کی ادائیگی کو لازمی ہوگی

    رپورٹ کے مطابق یہ مسئلہ دو سالوں سے حل طلب تھا جبکہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت 45 دن پہلے ہی اس فیصلے پر پہنچا تھا کہ اس زمرے کے تارکین وطن کو اپنے پرمٹ کی تجدید صرف ایپل کورٹ کے لئے کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ نچلی عدالت کے فیصلوں کو برقرار رکھا جاسکے۔

    ایپل کورٹ کا یہ فیصلہ کویت انٹر پرینیور ایسوسی ایشن کے ممبران کے حق میں اپنی نوعیت کا چوتھا فیصلہ ہے، اس سے قبل افرادی قوت کے جاری کردہ انتظامی فیصلے کو منسوخ کرنے کے لئے "3 فرسٹ ڈگری” عدالتی حکام نے حاصل کئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘کویت کی آئل کمپنیوں میں ہزاروں ملازمتوں کی آسامیاں

    ایپل کورٹ کے فیصلے نے قانون کے تحت 56 دیگر آرٹیکلز کو منسوخ کرنے کے علاوہ ورک پرمٹ جاری کرنے کے درمیان امتیازی سلوک ختم کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔

    کویتی تاجروں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مملکت میں شہریوں کے کام کرنے کے لئے محدود شرائط کا وجود نوجوانوں کی حمایت اور انہیں بااختیار بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    تاجروں کا موقف تھا کہ ساٹھ سال اور اس سے زائد عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لئے ہیلتھ انشورنس کی شرائط نے مارکیٹ کو الجھا کر رکھ دیا تھا تاہم عدالتی فیصلے سے ابہام کا خاتمہ ہوگیا۔