Tag: New Visa Policy

  • وزیراعظم نے آن لائن ویزا سروس کا افتتاح کر دیا

    وزیراعظم نے آن لائن ویزا سروس کا افتتاح کر دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا افتتاح کر دیا، جس کے تحت 175 ملکوں کے لیے آن لائن ویزا جب کہ 50 ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج نئی ویزا پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 5 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا ملیں گے، جن میں برطانیہ، چین، ترکی، ملائیشیا اور یواے ای کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی جب کہ پچاس ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری کیا جائے گا۔

    حکومت پاکستان کی جانب سےویزا فیس میں بھی کمی کی گئی ہے۔

    وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 175 ملکوں کے شہریوں کیلئے بھی ای ویزا سہولت ہوگی جبکہ 90 ملکوں کیلئے بزنس ویزا پالیسی لارہے ہیں۔

    آن لائن ویزا نئے پاکستان کی جانب پہلا قدم ہے، عمران خان

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے 25 ممالک کے 60 سے زائد مندوبین کی ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا آج کا پاکستان یکسر تبدیل  ہوچکا ہے، نیاپاکستان پرامن اورابھرتےہوئےسماجی ومعاشی مواقعوں سے بھرپور ہے۔

    عمران خان نے کہا تھا معروف بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، بزنس کمیونٹی کومنافع بخش کاروبارکےمواقع فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

    یاد رہے 8 فروری کو وزیراعظم کے خصوصی مشیر زلفی بخاری نے برطانیہ سمیت 5 ممالک کیلئے پاکستان آمد پر ویزا دینے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ برطانوی شہریوں کو آئندہ ماہ سے ویزہ آن ارائیول فراہم کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سیاحت کا فروغ، حکومت نے نئی اور آسان ویزا پالیسی کا اعلان کردیا

    واضح رہے جنوری کے آخر میں حکومت نے سیاحوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا ، جس کے تحت پچاس ممالک کے سیاحوں کو آن آرائیول اور 175 کو ای ویزا سہولت فراہم کی جائے گی۔

    اس سے قبل کہ 13 جنوری 2019 وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا تھا کہ حکومت ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے 66 ممالک کے لیے پاکستان کا ویزا ختم کر رہی ہے، تاکہ ان ممالک سے لوگ آئیں اور پاکستان میں منعقد ہونے والے فیسٹیولز کو انجوائے کریں۔

    بعد ازاں حکومت پاکستان نے 97 ممالک کے لیے ویزا شرائط نرم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ابوظہبی، حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کردی

    ابوظہبی، حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کردی

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے طلاق یافتہ اور بیوہ خواتین سمیت طالب علموں کے لیے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اپنے ملک میں سیاحت کو بڑھانے کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف کروائی جس کے تحت بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین اپنے بچوں کے ساتھ بغیر اسپانسر ابوظہبی کا ویزہ حاصل کرسکیں گی۔

    حکومتی ترجمان نے بدھ کے روز ویزہ پالیسی میں نرمی کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ غیرملکی خواتین جن کو بیوہ یا شوہر سے علیحدہ ہوئے ایک سال سے کم عرصہ ہوا وہ جلد ویزہ حاصل کرسکیں گی‘۔

    حکومت نے اعلان کیا کہ غیر ملکی سیاحوں کو ویزے کی معیاد بڑھانے کے لیے ابوظہبی چھوڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ یہیں رہتے ہوئے  ویزہ میں ایک سال تک کی توسیع کرواسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جاپانی حکومت کا غیر ملکی مزدوروں کی ویزہ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ

    غیر ملکی امور دیکھنے والے حکومتی ترجمان بریگیڈیئر سعید رکھن الرشیدی کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی طالب علم جن کی عمریں 18 سال سے زائد ہیں اُن کے بھی ویزہ کی معیاد میں ایک سال کی توسیع کردی جائے گی۔

    اُن کا کہناتھا کہ اس سے قبل حکومت نے یہ شرط عائد کررکھی تھی کہ جب تک خواتین کو اُن کے خاوند اسپانسر نہ کریں وہ ابوظہبی نہیں آسکتی تھیں البتہ اب انہیں اس کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ انہیں اور بچوں کو مکمل سہولیات دی جائیں گی۔

    بیوہ یا طلاق یافتہ خواتین کو ویزہ حاصل کرنے کے لیے درخواست کے ساتھ طلاق نامہ / ڈیتھ سرٹیفیکٹ، میڈیکل فٹنس اور بچوں کے تمام کوائف فراہم کرنے ہوں گے، ایک سال کی فیس 100 درہم مقرر کی گئی ہے۔

    الرشیدی کا کہنا تھا کہ ’وہ طالب علم جو گریجویشن کے لیے ابوظہبی کی جامعات میں داخلہ لیں گے اُن کے لیے 18 سال عمر کی شرط اور والدین کی جانب سے اسپانسر ضروری ہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: دبئی میں سیاحت کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف

    طالب علموں کی ویزہ فیس بھی 100 درہم ہوگی اور انہیں ماضی کی طرح بینک اکاؤنٹ میں کوئی سیکیورٹی رقم جمع کرانے کی ضرورت نہیں البتہ یونیورسٹی کے کاغذات اور تعلیمی اسناد کی شرط ضروری ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہر قسم کے ویزہ کی معیاد ایک مہینے کے لیے آسانی کے ساتھ بڑھا دی جائے گی جس کی فیس 600 درہم مقرر کی گئی ہے۔

    الرشیدی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کا قانون سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کیا تاکہ غیر ملکی مزدور ابوظہبی آکر ملازمت اختیار کرسکیں اس کے ذریعے ملک کی معیشت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ نئی ویزہ پالیسی کا اطلاق 21 اکتوبر سے ہوگا۔

  • قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

    قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

    دوحہ: قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے کہا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج کے حوالے سے نیا قانون لاگو کیا جا رہا ہے‘ جس کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا۔

    بی بی سی کے مطابق قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے اعلان کیا کہ 2015 کا قانون 21 منگل سے نئی اصلاحات کے ساتھ فعال کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس نئے قانون کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا جس میں ملازمین کے لیے نرمی اور اُن کےتحفظ کو یقینی بنایا جائے گا‘ سعد ال جفانی نے کہا کہ یہ قانون امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی منظوری کے بعد نافذ کیا جارہا ہے۔


    پڑھیں: ’’ قطرمیں پاکستانی کمیونٹی کے لیے سرگرم راحت منظور ‘‘


    حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نئی قانونی تبدیلیوں کے تحت نہ صرف قطر نہیں بلکہ اس جیسے دیگر ممالک میں بھی مزدوروں کے حقوق کے احترام کو یقینی بنانے میں مددگار ہوں گی‘۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ کے قانون کو متعارف کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کفالہ نظام جدید دور کی غلامی ہے‘ تبدیلی کے باوجود یہ نظام اپنی جگہ پر برقرار رہے گا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غیر ملکی مزدوروں کے لیے پھر بھی ملک چھوڑنے کے لیے اپنے مالکان سے اجازت لینا ضروری ہوگی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قطر کی عمارت بین الاقوامی اعزاز کے لیے نامزد ‘‘


    خیال رہے قطر نے سنہ 2022 کے فٹبال عالمی مقابلوں کے لیے تعمیراتی کاموں کی غرض سے سینکڑوں ہزاروں غیر ملکی مزدور بلوائے ہیں‘ انسانی حقوق کی تنظیمیوں نے قانون منظور ہونے پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی مزدوروں سے سخت کام اور مشقت لینے کے لیے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں گزشتہ دنوں انہی وجوہات کی بنا پر ایک محنت کش جاں بحق ہوگیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:غریب کسانوں کا قطری شہزادوں کے خلاف احتجاج


    علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس ضمن میں کہا ہے کہ قطری حکومت کے اس اقدام سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی تاہم اس میں سے صرف کفالت کا لفظ ہی ختم ہوگا باقی یہ قانون اسی طرح برقرار رہے گا۔