Tag: New Zealand

  • مدھو بالا کی بہن کے ساتھ نیوزی لینڈ میں کیا ہوا؟

    مدھو بالا کی بہن کے ساتھ نیوزی لینڈ میں کیا ہوا؟

    ممبئی: ہندوستانی فلموں کی لازوال اداکارہ اور حسن کی ملکہ مدھو بالا کی بڑی بہن کو نیوزی لینڈ سے ممبئی تک کسمپرسی کی حالت میں تنہا سفر کرنا پڑا، جس پر ان کی بیٹی نے شدید احتجاج کیا، اور وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو خط لکھ دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماضی کی سپر اسٹار مدھو بالا کی بڑی بہن 96 سالہ کنیز بلسارا کو نیوزی لینڈ میں ان کی بہو نے گھر سے نکالا، اور وہ 29 جنوری کو بغیر کسی مدد اور پیسوں کے آکلینڈ سے ممبئی پہنچیں، ان کی بیٹی پرویز سومجی کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ سترہ اٹھارہ سال قبل نیوزی لینڈ اپنے بیٹے اور بہو کے پاس رہنے گئی تھیں، لیکن ان کی بہو کا رویہ ان کے ساتھ ٹھیک نہیں تھا۔

    کنیز بلسارا جب ممبئی ایئرپورٹ پہنچیں تو ان کی حالت زار دیکھ کر ان کی بیٹی پرویز نے جیسنڈا آرڈرن کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا، انھوں نے خط لکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے میں نے اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے لیکن میں اس کی وضاحت نہیں کرنا چاہتی۔

    پرویز نے جیسنڈا آرڈرن کو لکھے گئے خط میں نیوزی لینڈ میں والدہ کے ساتھ غیر انسانی رویے کی تفصیلات بتائی ہیں۔

    پرویز کے مطابق انھوں نے اپنی بھابھی ثمینہ سے فون پر والدہ کے فنڈز سے متعلق استفسار بھی کیا لیکن انھوں نے لاعلمی کا اظہار کیا، پرویز کے مطابق بھابھی نے ان کی والدہ کے پیسے اور زیورات قبضہ کر لیے ہیں۔

    پرویز نے والدہ کو گھر سے نکالنے والی بہو اور ایئر پورٹ انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آخر کس طرح ایئر پورٹ انتظامیہ کووِڈ کے دنوں میں کسی بزرگ خاتون کو بغیر کسی کو ساتھ لائے فلائٹ میں بٹھانے پر رضامند ہوگئی۔

    یاد رہے کہ ماضی کی سپر اسٹار مدھو بالا کا اصل نام ممتاز جہاں بیگم دہلوی تھا، اور وہ 11 بہن بھائیوں میں پانچویں نمبر پر تھیں، انھیں 36 سال کی عمر میں 1969 میں دل کا جان لیوا دورہ پڑا تھا۔

  • نیوزی لینڈ: کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے مشہور گانا لگا دیا

    نیوزی لینڈ: کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے مشہور گانا لگا دیا

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں کرونا پابندیوں کے خلاف نکلنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے مشہور گانا لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے بعد اب نیوزی لینڈ میں بھی کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج جاری ہے، دارالحکومت ویلنگٹن میں کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا۔

    سراپا احتجاج مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے بچوں کا مشہور گانا بے بے شارک لگا دیا، مظاہرین نے بھی جیسے ہی بچوں کے گانے کی دھن سنی، ایکشن کے ساتھ گانا شروع کر دیا، اور بچوں کی اینی مینٹید فلم فروزن کا گانا بھی گایا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ بے بے شارک ڈو ڈو ڈو 7 ارب ویوز کے ساتھ دنیا کا سب سے ڈراؤنا گانا سمجھا جاتا ہے، تاہم یہی گانا ہی دنیا کا سب سے پسندیدہ بھی ہے۔

    اتوار کو جب پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے میں ناکام رہے تو وہ ایک ایسے گانے کی طرف متوجہ ہوئے جو دنیا بھر کے والدین کے دلوں میں خوف پیدا کر دیتا ہے، تاہم ایسا لگتا ہے کہ پولیس کا یہ حربہ بھی ناکام رہا، کیوں کہ جیسے ہی بے بے شارک گانا لگایا گیا، مظاہرین اس پر پرفارم کرنے لگے۔

    پیر تک مظاہرین کو منتشر نہیں کیا جا سکا تھا، سینکڑوں اب بھی پارلیمنٹ کے باہر موجود ہیں۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے کرونا وبا پر قابو پانے کے لیے عوام پر سخت ترین پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

  • نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم آئندہ سال پاکستان کا دورہ کرے گی

    نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم آئندہ سال پاکستان کا دورہ کرے گی

    لاہور: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم آئندہ سال پاکستان کا دورہ کرے گی، مہمان ٹیم آئندہ سال دسمبر جنوری میں 2 ٹیسٹ میچز اور 3 ون ڈے میچز کی سیریز کھیلنے پاکستان آئے گی جبکہ 2023 میں بھی ایک اور دورہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیئرمین مارٹن سنیڈن کی ملاقاتوں کے دوران نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ پاکستان کو حتمی شکل دے دی گئی۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم آئندہ سال پاکستان کا دورہ کرے گی، مہمان ٹیم آئندہ سال دسمبر جنوری میں 2 ٹیسٹ میچز اور 3 ون ڈے میچز کی سیریز کھیلنے پاکستان آئے گی۔

    نیوزی لینڈ کی ٹیم اپریل 2023 میں ایک مرتبہ پھر پاکستان آئے گی، 2023 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم 5 ون ڈے اور 5 ٹی 20 میچز کھیلے گی۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے کرکٹ بورڈز اب دوروں کی تاریخوں کو حتمی شکل دیں گے۔

    چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ مارٹن سنیڈن اور ان کے بورڈ کا شکر گزار ہوں، ملاقاتوں کے نتائج پر بہت خوشی ہے۔ اس اعلان سے تصدیق ہوتی ہے کہ پاکستان کرکٹ برادری کا ایک اہم رکن ہے۔

    دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ (بورڈ) کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ اور مارٹن سنیڈن کی دبئی میں ملاقاتیں نتیجہ خیز رہیں۔

  • رکن پارلیمنٹ بچے کی ڈلیوری کے لیے سائیکل پر اسپتال پہنچ گئیں

    رکن پارلیمنٹ بچے کی ڈلیوری کے لیے سائیکل پر اسپتال پہنچ گئیں

    ولنگٹن: نیوزی لینڈ کی ایک رکن پارلیمنٹ جولی این جینٹر نے اپنے بچے کی ڈلیوری کے لیے سائیکل پر اسپتال پہنچ کر لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی گرین پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جولی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بچے کی آمد کی خوش خبری کے ساتھ ساتھ یہ چونکا دینے والی اطلاع بھی دی کہ اتوار کی رات کو انھیں ایمرجنسی میں سائیکل پر اسپتال کی طرف بھاگنا پڑا۔

    جولی این کا کہنا تھا کہ رات کو جب انھیں اسپتال جانے کی اچانک ضرورت پڑی تو انھوں نے سائیکل نکال کر اسپتال کی راہ لے لی۔ جولی نے اس سلسلے میں اپنی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال پہنچنے کے محض ایک گھنٹے بعد ہی انھوں نے ایک صحت مند بچے کو جنم دے دیا۔

    امریکا میں پیدا ہونے والی 41 سالہ جولی جینٹر کی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے ساتھ ان کے شوہر بھی تھے اور وہ بھی سائیکل چلا رہے تھے۔ جولی کے اس عمل پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کی ہمت اور بہادری پر خوب سراہا گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Julie Anne Genter (@julieannegenter)

    یاد رہے 2018 میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈرا آرڈن نے اپنے 3 ماہ کے بچے کے ساتھ اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔

    پولیس نے حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا

    2017 میں نیوزی لینڈ کی خاتون رکن پارلیمان نے ایوان میں اپنے بچے کو دودھ پلا کر ماؤں کے لیے ایک نئی مثال قائم کی تھی، جس کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اسپیکر دوران ایوان ہی ایک خاتون رکن پارلیمان کے بچے کو گود میں کھلاتے نظر آئے۔

  • دنیا کے سب سے بڑے آلو نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، ویڈیو دیکھیں

    دنیا کے سب سے بڑے آلو نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، ویڈیو دیکھیں

    آپ نے دنیا میں بہت ساری چیزیں ایسی دیکھی ہوں گی جن کا سائزعام سائز سے بہت بڑا ہوتا ہے اور اسے دیکھ کر آپ کا منہ حیرت سے کھلا رہ گیا ہوگا۔ آج ہم ایک ایسی ہی ایک اور چیز آپکو دکھائیں گے جسے دیکھ کر آپ کو خوشگوار حیرت ہوگی۔

    نیوزی لینڈ کے شہر ویلنگٹن میں کھیتی باڑی کرنے والے میاں بیوی نے دنیا کا سب سے بڑا آلو اُگانے کا دعویٰ کیا ہے ان کا کہنا ہے اس آلو نے پچھلے آلو کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

    New Zealand Huge Potato

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ میں کسان کے کھیتوں سے ساڑھے17 پاؤنڈ بڑا آلو برآمد ہوا ہے اور یہ جوڑا اب انتظار کر رہا ہے کہ ان کے آلو کو دنیا کا سب سے بڑا آلو قرار دیا جائے۔

    چھوٹے سے کھیتوں کے مالک جوڑے کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے فارم میں زمین کے اندر کسی بڑی سی چیز کا معلوم ہوا تو انہوں ںے کھدال کے ذریعے کھود کر اسے باہر نکالا تو یہ ساڑھے 17 پاؤنڈ کا تھا جسے دیکھ کر وہ خود بھی حیران رہ گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے اپنے گودام میں رکھے ترازو سے آلو کا وزن کیا تو یہ تقریباً 7 کلو 9 سو گرام تھا۔ اتنے بڑے آلو کے چرچے دور دور تک پھیل گئے ہیں جبکہ آلو کو ایک جگہ سے دوسرے جگہ لے جانے کے لیے ایک چھوٹی سے گاڑی بھی بنائی گئی ہے۔

    کریگ براؤن کا کہنا تھا کہ ہم نے اس آلو کی تصویر سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر بھی شیئر کی جسے لوگوں کو بے پناہ مقبولیت حاصل ہو گئی ہے۔

    اس حوالے سے کریگ کا کہنا تھا کہ وہ باغبانی کے لیے کوئی خفیہ طریقہ استعمال نہیں کرتے بلکہ گائے کی کھاد اور بھوسے کو بطور کھاد استعمال کیا جاتا ہے۔ جہاں سے آلو برآمد ہوا ہے وہاں اب کھیرے کی کاشت کی جا رہی ہے۔

    New Zealand Huge Potato

    واضح رہے کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج سب سے بڑا آلو 2011 میں برطانیہ سے نکالا گیا تھا۔ جس کا وزن پانچ کلو گرام تھا۔

    دونوں نے جب زیرِ زمین مٹی میں پھنسی اس چیز کو باہر نکالنے فوراً اس جگہ کی کھدائی شروع کی تو انہیں ایک عجیب و غریب سی شکل کی چیز نظر آئی جسے انہوں نے باہر نکال کر کانٹے والے چمچے کی مدد سے اس کی تھوڑی سے سطح کُھرچ کر اسے چکھا۔ جیسے ہی انہوں نے زمین سے نکلنے والی اس چیز کو چکھا تو انہیں معلوم ہوا کہ یہ تو ایک آلو ہے۔

    ڈونا کریگ کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں ہو رہا تھا کہ یہ بہت بڑا تھا اور دکھنے میں بہت عجیب سا تھا۔ کیوی جوڑے کے مطابق اس آلو کا وزن 7 کلو 900 گرام ہے، جو ایک چھوٹے کتے کے برابر ہے اور شاید یہ دنیا کا سب سے بڑا آلو ہو سکتا ہے۔

    New Zealand Huge Potato

    دوسری جانب امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 30 اگست کو آلو دریافت ہونے کے بعد جوڑے کا آلو کا چھوٹا سا فارم مقبول ہوگیا۔ انہوں نے اس آلو کا نام پوٹیٹو ڈوگ’ رکھا ہے۔ نیوزی لینڈ میں مقیم کولن اور ڈونا کریگ نے آلو کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کیلئے ایک چھوٹی کارٹ بھی بنا رکھی ہے اور وہ اسے اپنے ساتھ باہر لے کر بھی جاتے ہیں جس سے لوگ محظوظ ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل دنیا کے سب سے بڑے آلو کا گنیز ورلڈ ریکارڈ برطانیہ کے پاس ہے، یہ ریکارڈ سال 2011 میں درج کیا گیا تھا۔ برطانیہ میں ملنے والی آلو کا وزن 5 کلو تھا۔ نیوزی لینڈ کے جوڑے کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی ڈوگ کیلئے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درخواست درج کر رکھی ہے اور وہ ان کے جواب کے منتظر ہیں

    آلو کی حفاظت سے متعلق ان کا کہنا تھا وہ آلو کو اپنے ساتھ باہر لے کر جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ خشک ہونے کے ساتھ ساتھ اپنا وزن بھی کھو رہا ہے جب کہ اس میں پھپھوندی بھی لگنا شروع ہو گئی ہے۔ وہ اسے صاف کرنے کے بعد فریزر میں رکھتے ہیں تا کہ یہ خراب نہ ہو۔

  • نیوزی لینڈ کے سرکاری جادوگر سے متعلق بری خبر

    نیوزی لینڈ کے سرکاری جادوگر سے متعلق بری خبر

    ولنگٹن: نیوزی لینڈ نے اپنے سرکاری جادوگر کو خیرباد کہہ دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ ایک جدید رویوں کے شہر میں مزید ان کی ضرورت نہیں رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے سرکاری جادوگر، جو ریاستی کی جانب سے مقرر کردہ شاید دنیا کا واحد جادوگر ہے، کو سرکاری نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے، جس کے ساتھ ایک 23 سالہ ورثے کا اختتام ہو گیا ہے۔

    88 سالہ جادوگر، جس کا اصلی نام ایان بریکنبری چینل ہے، کے ساتھ گزشتہ دو دہائیوں سے کرائسٹ چرچ سٹی کونسل نے معاہدہ کیا تھا، تاکہ وہ جادوگری اور جادوگر جیسی دیگر خدمات کے ذریعے اس شہر کی شہرت کا سبب بنے، اس کے لیے انھیں سالانہ طور پر 16 ہزار ڈالرز ادا کیے جاتے تھے، اور اب تک مجموعی طور پر انھیں 3 لاکھ 68 ہزار ڈالرز ادا کیے جا چکے ہیں۔

    ایان بریکنبری خود ایک مشہور سیاحتی اٹریکشن کے حامل بن چکے تھے، وہ سیاحت کے لیے آنے والے لوگوں کے سامنے اپنی لمبی لہراتی داڑھی، گھنے بالوں اور لمبی، کالی چادر کے ساتھ اور نوک دار ٹوپی پہنے ہوئے تقریریں کرتا تھا۔

    بریکنبری برطانیہ میں پیدا ہوئے تھے، 1976 میں نیوزی لینڈ پہنچنے کے فوراً بعد عوامی مقامات پر جادوگری اور تفریح کے کام کرنے لگے۔

    شروع میں پولیس نے انھیں لوگوں کے سامنے تقریر کرنے پر گرفتار بھی کیا، اور جب کونسل نے انھیں روکنے کی کوشش کی تو عوام نے احتجاج کیا۔

    1982 میں، نیوزی لینڈ آرٹ گیلری ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن نے انھیں ایک زندہ فن پارہ قرار دیا، اور پھر 1990 میں، اس وقت کے وزیر اعظم مائیک مور نے ان سے درخواست کی کہ وہ نیوزی لینڈ کے سرکاری جادوگر بن جائیں۔

    نوکری سے فارغ کیے جانے پر ایان بریکنبری نے رد عمل میں کہا کہ بیوروکریٹس قوت متخیلہ سے محروم ہیں، وہ کرائسٹ چرچ کی شہرت کے طریقوں کو بالکل نہیں سوچتے، اور وہ اب میری عالمی شہرت کو استعمال نہیں کرنا چاہتے، میں اس پر مایوس ہوں۔

  • سابق کیوی کرکٹر نے اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا دیا

    سابق کیوی کرکٹر نے اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا دیا

    ویلنگٹن : نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر گرانٹ ایلیٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی کا فیصلہ جس طرح سے کیا گیا وہ سراسرغلط ہے۔

    پاکستان سے اچانک نیوزی لینڈ ٹیم کے دورہ منسوخ کرنے کے حوالے سے سابق کیوی کرکٹر بھی اپنی حکومت پر برس پڑے، ان کا کہنا ہے کہ دورہ منسوخ کرنے کے خدشات واضح نہیں کیے گئے۔

    گرانٹ ایلیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت پاکستانی شائقین بھی شدید غصے اور مایوسی کے عالم میں ہیں کیونکہ جس طرح سے یہ فیصلہ کیا گیا وہ غلط ہے۔

    نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر کا کہنا ہے کہ حکومت کو یہ بات واضح کرنی چاہیے کہ یہ فیصلہ کس وجہ سے لیا گیا، فول پروف سیکورٹی میں کیا تھریٹ تھا سمجھ نہیں آیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کرکٹ سے والہانہ محبت کرنے والے لوگ ہیں، میں خود پاکستان میں رہا ہوں وہاں صداراتی سطح کی سیکیورٹی ہوتی ہے۔،

    نیوزی لینڈ کےسابق کرکٹرگرانٹ ایلیٹ نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں بہت سی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، ہمیں ہوٹل سے میدان پہنچ کر کھیلنے کی فکر ہونی چاہیے۔

  • نیوزی لینڈ میں چھ ماہ بعد کرونا سے پہلی ہلاکت، وزیراعظم کی وارننگ

    نیوزی لینڈ میں چھ ماہ بعد کرونا سے پہلی ہلاکت، وزیراعظم کی وارننگ

    آکلینڈ: نیوزی لینڈ میں چھ ماہ بعد کرونا سے ایک شخص کی ہلاکت پر جیسنڈا آرڈرن نے اہم ترین بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں کے مطابق آکلینڈ میں نوے سالہ خاتون کرونا کے باعث چل بسی، تاہم متاثرہ خاتون کو دیگر بیماریاں بھی لاحق تھیں، نیوزی لینڈ میں چھ ماہ کے دوران کورونا سے ہونے والی یہ پہلی ہلاکت ہے، اس سے قبل رواں سال سولہ فروری کو کرونا سے ہلاکت رپورٹ ہوئی تھی۔

    اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ خاتون کی ہلاکت ایک افسوسناک یاد دہانی ہے کہ حفاظتی اقدامات اختیار کرنا کیوں انتہائی اہم ہے، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی عمر رسیدہ آبادی اور وہ افراد جو دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں وائرس سے سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ: فائزر ویکسین لگوانے کے بعد خاتون ہلاک

    چھ ماہ کے وقفے سے اگست کے وسط میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا، اس کے بعد سے سات سو بیاسی کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر آکلینڈ شہر میں سامنے آئے تھے۔

    آکلینڈ میں کرونا سے نمٹنے کے لئے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر شہروں میں پابندیوں میں نرمی کردی گئی ہے، صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نئے ڈیلٹا ویریئنٹ پر قابو پایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کے تین ہزار 748 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ دو ہزار 971 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ ستائیس افراد اس وبا کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

  • نیوزی لینڈ: فائزر ویکسین لگوانے کے بعد خاتون ہلاک

    نیوزی لینڈ: فائزر ویکسین لگوانے کے بعد خاتون ہلاک

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ میں فائزر کی کرونا ویکسین سے ہلاکت کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیوزی لینڈ میں فائزر کمپنی کی تیار کردہ کرونا ویکسین سے ہلاکت کا پہلا کیس سامنے آیا ہے، خاتون ویکسین لگوانے کے بعد موت کا شکار ہو گئیں۔

    نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے ویکسین لگوانے سے خاتون کی موت کا جائزہ لینے کے لیے ایک غیر جانب دار کرونا ویکسین سیفٹی مانیٹرنگ بورڈ تشکیل دیا تھا، جس کا کہنا تھا کہ خاتون ویکسین کی نہایت ہی کم ہونے والے سائیڈ افیکٹ کا شکار ہوئیں۔

    وزارت صحت کی جانب سے خاتون کی عمر نہیں بتائی گئی، بیان میں کہا گیا ہے کہ بورڈ کے مطابق خاتون کی موت کی وجہ مایوکارڈائٹس کی وجہ سے ہوئی، جو فائزر کی کرونا ویکسین کا نہایت ہی کم ہونے والا سائیڈ افیکٹ ہے۔

    خراب لاٹ سے لگائی گئی ویکسین سے 2 افراد ہلاک، لاکھوں خوراکوں کا استعمال روک دیا گیا

    خیال رہے کہ مایوکارڈائٹس (myocarditis) دل کے پٹھوں کی سوزش ہے، جو خون کو پمپ کرنے کی دل کی صلاحیت کو محدود کر سکتی ہے، اور اس سے دل کی دھڑکن کے ردھم میں تبدیلی آ جاتی ہے۔

    وزارت صحت نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں یہ پہلا کیس ہے جہاں ویکسینیشن کے بعد موت کو فائزر کی کرونا ویکسین سے جوڑا گیا ہے، نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے مزید کہا ہے کہ کیس مزید تحقیقات کے لیے آگے بھیج دیا گیا ہے جب کہ ابھی تک موت کی وجہ کا باضابطہ طور پر تعین نہیں کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں فائزر ویکسین لگوانے والے لوگوں میں مایوکارڈائٹس کے 195 کیسز رپورٹ ہوئے، یعنی دس لاکھ میں تقریباً پانچ کیسز، اور ان میں سے بیش تر کیسز میں علامات معمولی تھیں۔

  • نیوزی لینڈ: کرونا کا ایک کیس رپورٹ ہونے پر لاک ڈاؤن نافذ

    نیوزی لینڈ: کرونا کا ایک کیس رپورٹ ہونے پر لاک ڈاؤن نافذ

    آکلینڈ: نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا صرف ایک کیس سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا سے متاثرہ اٹھاون سالہ شخص آکلینڈ شہر کا رہائشی ہے جبکہ اس دوران اس نے کورومانڈل نامی شہر کا بھی دورہ کیا تھا، صرف ایک کیس رپورٹ ہونے پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا آرڈن نے آکلینڈ میں لیول فور کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ، جس کے بعد نیوزی لینڈ بھر میں تین روزہ اور آکلینڈ میں سات روزہ لاک ڈاؤن نافذ ہوگا، آکلینڈ میں اس کا نفاذ بدھ سے ہوگا۔

    ماہرین صحت کے مطابق متاثرہ شخص میں ڈیلٹا ویرینٹ کی تشخیص بدھ تک ہو سکے گی،حکام کے مطابق چند دیگر افراد کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے تاہم ان کا متاثرہ شخص کے ساتھ کسی قسم کا تعلق فوری طور معلوم نہیں ہو سکا، جن افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے وہ غیر ملکی سفر سے واپسی کے بعد قرنطینہ میں ہیں۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا آرڈن کا کہنا تھا کہ ہمیں کرونا کے دوبارہ پھیلاؤ کو روکنا ہو گا اوراس کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے، انہوں نےکہا کہ شہری کرونا سے بچاؤ کے لیے احتیاط کریں، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ صرف وہاں جائیں جہاں ان کی ضرورت ہے۔

    کرونا وائرس کے لیول فور کے تحت آکلینڈ کے رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھر پر رہیں اور اپنی نقل و حرکت کو محدود رکھیں،مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل بھی بند کردیا جائے گا، اڑتالیس گھنٹوں کے بعد شہریوں کو کرونا ویکسی نیشن کی سہولت میسر ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ لاکھ کرونا ویکسین، نیوزی لینڈ کا بڑا اقدام سامنے آگیا

    لاک ڈاؤں کے دوران کسی بھی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی اور تمام عوامی مقامات کے ساتھ ساتھ اسکولوں کو بھی بند کر دیا جائے گا، فارمیسی، کلینک اور پٹرول پمپس اپنا کاروبار کھلے رہ سکتے ہیں جبکہ تمام غیر ضروری مقامات بند ہوں گے۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں چھ ماہ بعد کرونا وائرس کی مقامی منتقلی کا پہلا کیس آکلینڈ میں رپورٹ ہونے پر یہ سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں ایک ماہ کے طویل لاک ڈاؤن کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔