Tag: New Zealand

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ مساجد کے شہداء کے لواحقین کے لیے مستقل رہائش اور شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ مساجد کے متاثرین کے لیے ایک نئی ویزہ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ کو فوری طور پر عارضی ویزہ دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مستقل رہائش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مستقبل قریب میں شہریت دی جا سکے گی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ویزے کے لیے کرائسٹ چرچ میں حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد میں موجود افراد درخواست دے سکتے ہیں اور اس ویزے کے لیے ’اہل خانہ‘ کی اصطلاح کو بھی وسعت دیتے ہوئے متاثرین کے والدین کے علاوہ ساس سسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ پالیسی کے تحت 25 سال سے کم عمر متاثرین کے لیے دادا دادی اور نانا نانی کو بھی ویزہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سفید فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہے، جیسنڈا ایرڈن

    سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہے، جیسنڈا ایرڈن

    ولنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ کوئی معلومات نہیں سری لنکا میں دھماکے کرائسٹ چرچ حملوں کے جواب میں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے سری لنکا میں دھماکوں سے متعلق انٹیلی جنس نہیں تھی۔

    جیسنڈا ایرڈن نے کہا کہ کوئی معلومات نہیں دھماکے کرائسٹ چرچ حملوں کے جواب میں تھے، سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہاپسندی کی مخالفت کرتا ہے، کرائسٹ چرچ میں مساجد حملے کے پیش نظر پرتشدد افراد کے خلاف سخت مذمت سامنے آئی اور اس واقعے کے بعد دنیا بھر میں امن کا پیغام دیا گیا جس کی وجہ سے ہم سب متحد ہوئے۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکن وزیردفاع روان وجے وردن نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ جو سری لنکا میں ہوا وہ کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے حملے کا بدلہ تھا۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر میں سفید فام دہشت گرد آسٹریلوی شہری نے 2 مساجد میں حملہ کرکے 50 سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے ایوان نے جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور کرلیا، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد آٹومیٹک گنز پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم جسٹنڈا آرڈرن نےجوکہا وہ کردکھایاکیونکہ نیوزی لینڈ کے اراکین اسمبلی نے اسلحے سے متعلق قانون میں ترمیم کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کرلی۔ کیوی پارلیمنٹ نےآٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک گنزپرپابندی کی بھی منظوری دے دی جس کے بعد اب جدید اسلحہ رکھنا جرم تصور کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سیاہ فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔  کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

    دو روز قبل کیوی وزیر اعظم نے آگاہ کیا تھا کہ کرائسٹ چرچ میں ہونے والے حملوں سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک سامنے آئے گی، اس ضمن میں حساس ادارے اپنا کام کررہے ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دے دیا گیا جس میں حکومتی نمائندے اور حساس اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران حملہ آور کی سرگرمیوں، سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا استعمال اور عالمی رابطوں سے متعلق شواہد حاصل کیے جائیں گے جبکہ کمیشن دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بھی رپورٹ تشکیل دے گا تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی افسوسناک واقعہ پیش نہ آئے۔

  • ہمیں دنیا سے انتہاپسندی کو ختم کرنا ہے: جسینڈا آرڈن

    ہمیں دنیا سے انتہاپسندی کو ختم کرنا ہے: جسینڈا آرڈن

    کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں تشدد اور نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں، مل کر دینا سے انتہا پسندی کا خاتمہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے میں شہید افراد کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، متاثرین سے اظہاریکجہتی کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد نے شریک کی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متاثرین کے دکھ کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، تشدد اور نفرت انگیزی کا مل کر خاتمہ کرنا ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کو شکست دینی ہے۔

    واضح رہے نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی تھی اور مذکورہ ویڈیو17منٹ تک مسلسل انٹرنیٹ پر دکھائی گئی تھی۔

    کرائسٹ چرچ حملہ : فیس بک کا سفیدفام قوم پرست، علیحدگی پسند عناصر پر پابندی کااعلان

    بعد ازاں امریکا کی داخلی سلامتی کمیٹی نے نیوزی لینڈ میں مسجد پر دہشت گرد حملے کو براہ راست نشر کرنے اور ویڈیوز سماجی ویب سائٹس پر اپ لوڈ کیے جانے پر سوشل میڈیا کے سربراہوں سے وضاحت طلب کرلی تھی۔

  • کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، وزیر اعظم نیوزی لینڈ

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں جو ہوا وہ ہمارے ملک کی پہچان نہیں، سانحے کے بعد جو ردعمل سامنے آیا اُس کی مثال نہیں ملتی۔

    نیوزی لینڈ میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ مساجد پر فائرنگ دہشت گردی تھی جس میں نیوزی لینڈ کی مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ جو کچھ کرائسٹ چرچ میں ہوا وہ نیوزی لینڈ نہیں کیونکہ نیوزی لینڈ سب کو ساتھ لے کر چلنے والا ملک ہے، یہی وجہ ہے کہ سانحے کے بعد ایسا ردعمل سامنے آیا جس کی نظیر نہیں ملتی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    ایک روز قبل نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ مساجد پر حملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی، انہوں نے رائل کمیشن بنانے کا اعلان بھی کیا تاکہ اصل ذمہ داران تک پہنچا جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ واقعےکی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دینے کا ایک مقصد یہ بھی معلوم کرنا ہے کہ مستقبل میں مزید  حملوں کی روک تھام کے لیے ریاست کو کیا اقدامات کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

    جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ متاثرین حکومت اور ریاست سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ مسجد پر حملہ کیسے اور کیوں ہوا؟۔

    یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا کو اسلام کی دعوت

    اُن کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ معاملہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے، حکومت اور ایوان نے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، رائل کمیشن سنگین ترین واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیا جاتا ہے اور ہم اس حملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کیا تھا، جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ شہری ممنوع اسلحے سے متعلق پولیس سے رابطہ کریں اور خود کار ہتھیار واپس کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: اتنے لوگوں کی جان لینے والا موت کا حقدار ہے، کزن برینٹن ٹرینٹ

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے، پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ مساجد پرحملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا ایردن نے سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ واقعےکی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دینے کا مقصد یہ پتہ لگانا ہے کہ حملے کی روکھ تھام کے لیے کیا کچھ کیا جاسکتا تھا۔

    جیسنڈا ایرڈن نے کہا کہ متاثرین یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیسے دہشت گرد حملہ ہوا، رائل کمیشن سنگین ترین واقعات کی تحقیقات کے لیے بنایا جاتا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ مساجد پرحملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کیا تھا

    جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ شہری ممنوعہ اسلحہ سے متعلق پولیس سے رابطہ کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے شہریوں سے خود کارہتھیارواپس لیے جائیں گے۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • نیوزی لینڈ‌ کے خبر رساں اداروں کا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی

    نیوزی لینڈ‌ کے خبر رساں اداروں کا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی

    ویلنگٹن : نیوزی لینڈ کے خبر رساں اداروں نے اپنے صفحہ اوّل پر خبر شائع کرنے کے بجائے ’سلام، ہمیں یاد ہے اور شہداء کے نام لکھ‘ کر مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ جمعے مساجد پر فائرنگ کے افسوس ناک واقعے میں درجنوں افراد شہید ہوگئے تھے جس کے بعد نیوزی لینڈ کا ہر طبقہ و ادارہ مسلمانوں سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کررہا ہے۔

    دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی خبر رساں اداروں نے مسلمانوں اور اسلام سے اس انداز میں اظہار یکجہتی کیا ہے جس کی نظیر نہیں ملتی، نیوزی لینڈ کے اخبار ’دی پریس‘ نے اپنے پہلے صفحے پر خبر شائع کرنے کے بجائے واضح الفاظ میں ’سلام‘ لکھا۔

    نیوزی لینڈ کے اخبار ’دی ڈومینیئن پوسٹ‘ نے اپنے صفحہ اوّل پر شہدائے کرائسٹ چرچ کے نام تحریر کیے اور کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کا وقت واضح کرتے ہوئے لکھا ’ہمیں یاد ہے‘۔

    دوسری جانب نیوزی لینڈ کے تمام نشریاتی اداروں کی اینکرز نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے سر پر ڈوپٹہ پہن کر پروگرام کیا اور خواتین رپورٹرز نے بھی باحجاب ہوکر صحافتی ذمہ داریاں انجام دیں۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلا جمعہ، سرکاری ٹی وی پر اذان نشر

    خیال رہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ نمازِ جمعہ ی ادائیگی کی گئی جبکہ جمعے کی اذان سرکاری ٹی وی و ریڈیو پر براہ راست نشر کی گئی۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ مسجدالنور کے سامنے ادا کردی گئی، جمعے کی اذان کے بعد شہدا کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔ مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلا جمعہ، سرکاری ٹی وی پر اذان نشر

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلا جمعہ، سرکاری ٹی وی پر اذان نشر

    کرائسٹ چرچ: مساجد میں دہشت گرد حملوں کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ ادا کردی گئی، جمعے کی اذان سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ مسجدالنور کے سامنے ادا کردی گئی، جمعے کی اذان کے بعد شہدا کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    جمعے کی اذان براہ راست سرکاری ٹی وی پر نشر ہوئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈ آرڈرن بھی اظہاریکجہتی کے لیے نماز جمعہ کے اجتماع میں موجود رہیں۔

    سینکڑوں مسلمانوں نے جمعے کی نماز ادا کی، اس موقع پر دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور مسلمانوں سے عقیدت اور محبت کا اظہار کیا۔

    کرائسٹ چرچ میں ہزاروں افراد ہیگلے پارک میں جمعہ کی نماز کے لیے جمع ہوئے، یہ پارک النور مسجد کے سامنے ہے جہاں گزشتہ جمعہ کو ایک دہشت گرد کی فائرنگ کا متعدد نمازی نشانہ بنے تھے، دہشت گرد نے دو مساجد پر حملہ کیا جس میں پچاس افراد کی شہادتیں ہوئی تھیں۔

    ہیگلے پارک میں جب جمعہ کی اذان اور خطبہ دیا گیا تو ٹی وی اور ریڈیو پر براہِ راست نشر کیا گیا جو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا جس کے بعد دو منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی، پارک میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    اس سے قبل خطبہ جمعہ میں خطیب نے کہا کہ یہ دہشت گرد نے ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم شکستہ دل ہونے کے باوجود ٹوٹے نہیں بلکہ متحد ہیں، پرعزم ہیں، اور کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں تقسیم کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ جان سے گئے وہ عام نہیں، آپ کی شہادت نیوزی لینڈ کے لیے نئی زندگی ہے، ہماری یکجہتی کی علامت ہے۔ خطیب نے نیوزی لینڈ کے لوگوں کی محبتوں کا شکریہ ادا کیا، خاص طور پر وزیراعظم نیوزی لینڈ کا جو اسکارف باندھ کر یکجہتی کے لیے موجود تھیں۔

    ان کا مزیدکہنا تھا کہ اسلاموفوبیا ایک ٹارگٹڈ مہم ہے تاکہ مسلمانوں کو خوفزدہ کیا جائے، پچاس افراد کی شہادت راتوں رات نہیں ہوا، بلکہ یہ بعض وزراء اور چند میڈیا ہاؤسز کی مسلسل مہم کا نتیجہ ہے، دہشت گردی کی کوئی نسل، رنگ یا مذہب نہیں ہوتا، دہشتگردی عالمی طور پر خطرہ ہے اور اس سے نمٹنا ہوگا۔

    آخر میں انہوں نے مسلمانوں، نیوزی لینڈ اور دنیا بھر کے لیے امن و سلامتی کی دعا مانگی گئی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔ مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

    نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ کوزبردست خراج عقیدت

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے حملہ آور کو دہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند قرار دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملہ آور دہشت گردی کے اپنے عمل سے بہت کچھ چاہتا تھا جس میں ایک چیز شہرت بھی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام میں کہیں نہیں لوں گی۔

  • کرائسٹ چرچ سانحے میں شہید ہونے والا پہلا پاکستانی سپرد خاک

    کرائسٹ چرچ سانحے میں شہید ہونے والا پہلا پاکستانی سپرد خاک

    کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ سانحے میں شہید ہونے والے پہلے پاکستانی سید جہاں داد کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گرد حملے میں شہید پاکستانیوں کی تدفین کا عمل شروع ہوچکا ہے، دیگر پاکستانیوں کو بھی سپردخاک کیا جائے گا۔

    سانحے میں شہید ہونے والے پہلے پاکستانی کی تدفین کردی گئی، سیدجہاں داد کو میوریل پارک میں واقع قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔

    سیدجہاں داد شہید کا تعلق لاہورسےتھا، دو مساجد پر دہشت گرد حملے میں 9 پاکستانی شہید ہوئے تھے۔

    قبل ازیں نیوزی لینڈ میں مساجد پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید شامی باپ بیٹے کو بھی سپرد خاک کیا گیا تھا، خالد مصطفیٰ اور بیٹے حمہز کی تدفین میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ: شام سے تعلق رکھنے والے شہید باپ بیٹے کو سپردخاک کردیا گیا

    نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گرد حملے کے بعد شہر میں پہلی نماز جمعہ آج ادا کی جائے گی۔

    کرائسٹ چرچ میں گزشتہ جمعے کو ایک آسٹریلوی دہشت گرد نے مساجد پر حملہ کر کے 50 مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا، جس کے بعد مغربی ممالک میں مسلمانوں کو سلامتی کے خدشات لاحق ہو گئے تھے۔

  • 8 پاکستانی شہدا کی تدفین کل نیوزی لینڈ میں ہوگی‘ معظم شاہ

    8 پاکستانی شہدا کی تدفین کل نیوزی لینڈ میں ہوگی‘ معظم شاہ

    ویلنگٹن: ڈپٹی ہائی کمشنرمعظم شاہ کا کہنا ہے کہ شہید اریب کا جسد خاکی جلد پاکستان پہنچایا جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ہائی کمشنر معظم شاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے 9 میں سے 7 پاکستانیوں کی میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کل جمعہ کو کرائسٹ چرچ میں 8 پاکستانیوں کو سپردخاک کیا جائے گا جبکہ شہید اریب کی میت کو جلد پاکستان بھجوانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    ڈپٹی ہائی کمشنرمعظم شاہ کے مطابق کرائسٹ چرچ حملے میں 9 پاکستانی شہید ہوئے تھے۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے افغان باشندے حاجی داؤد اورفجی سے تعلق رکھنے والے حافظ موسیٰ پٹیل کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

    دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے آج پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ مساجد پر حملے میں آٹومیٹک اور سیمی آٹو میٹک اسلحہ استعمال کیا گیا۔

    نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ کوزبردست خراج عقیدت

    یاد رہے کہ 19 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے حملہ آور کو دہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند قرار دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملہ آور دہشت گردی کے اپنے عمل سے بہت کچھ چاہتا تھا جس میں ایک چیز شہرت بھی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام میں کہیں نہیں لوں گی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے اجلاس کے دوران شہید پاکستانی نعیم راشد کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔