Tag: news channels

  • بھارت کے دانشور اور صحافیوں کی انتخابات تک ٹی وی چینلز کے بائیکاٹ کی مہم شروع

    بھارت کے دانشور اور صحافیوں کی انتخابات تک ٹی وی چینلز کے بائیکاٹ کی مہم شروع

    نئی دہلی : پاک بھارت کشیدگی کو بلاجواز ہوا دینے والے بھارتی میڈیا سے ہندوستان کے دانشور بدظن ہوگئے، لوک سبھا کے انتخابات تک نیوز چینل کے بائیکاٹ کی مہم شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد بھارتی میڈیا بد حواسی کا شکار ہے اور وہ اپنی نااہلی کا الزام مسلسل پاکستان پر تھوپنے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہے، بھارتی میڈیا کی اوٹ پٹانگ رپورٹنگ اور طرز عمل سے بھارتی عوام بھی نالاں دکھائی دے رہے ہیں۔

    بھارت کے ممتاز دانشوروں اور صحافیوں نے ٹویٹر پر اپنے فالورز سے انڈین میڈیا کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے، بائیکاٹ کی مہم چلانے والوں میں ممتاز بھارتی صحافی اور دانشور ساگاریکا گھوش اور دی ہندو اخبار کے سابق ایڈیٹر سدھارتھ وراد اراجن بھی شامل ہیں۔

    سدھارتھ کا کہنا ہے کہ عوام بھارت میں جمہوریت بچانے کے لیے دو ماہ تک نیوز چینل نہ دیکھیں۔ جبکہ ساگاریکا نے کہا ہے بھارتی نیوز چینل نہ دیکھنے سے آپ کو بلڈ پریشر نہیں بڑھے گا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کی بدحواسی عروج پر، پاکستان کو ٹماٹر فروخت نہ کرنے کے فیصلے کو بریکنگ نیوز بنا دیا

    اپنے گھر کو نفرت اور منافرت سے بچاسکیں گے، ایک صارف نے لکھا ہے انڈین میڈیا سیاہ کو سفید دکھاتا ہے۔

  • آج ٹی وی کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    آج ٹی وی کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    کراچی (ویبڈیسک)- آج دنیا بھرمیں ٹیلیویژن کا عالمی دن منا یا جارہا ہے۔ حکومت پاکستان نے اکتوبر انیس سو تریسٹھ میں ٹی وی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا اورنومبر انیس سو چوسنٹھ کو تجرباتی بنیادوں پرلاہور سے نشریات شروع کی گئی جبکہ انیس سو بانوے میں پہلی مرتبہ نجی ٹی وی کی نشریات کا آغاز ہوا۔

    پاکستان میں سن دوہزارسے اب تک کئی نجی ٹی وی چینلز آئے ۔ دس برسوں میں سو سے زائد ٹی وی چینلز نے کام شروع کیا۔ اگر ان ٹی وی چینلز کو مختلف کیٹگری میں تقسیم کریں تو نیوز چینلز کی تعداد 23 اور19 انٹرٹینمنٹ چینلز کام کر رہے ہیں۔ اسی طرح سات میوزک چینلز ہیں۔ کوکنگ چینلز کی تعداد تین ، مذہبی چینلز کی تعداد چھ اور یوتھ کے تین چینلز آن آئر ہیں،اسی طرح ایجوکیشن،ہیلتھ۔ بزنس، اسپوٹس اور بچوں کے لیے بھی چینلز ہیں جبکہ چودہ چینلز متفرق کیٹگریز میں ہیں ۔ اگر علاقائی زبان کی بنیاد پر ان ٹی وی چینلز کی تعداد دیکھی جائے تو، سندھی زبان کے بارہ چینلز، پنجابی زبان کےچھ، پشتو زبان کےدو ، بلوچی زبان کےچار اور سرائیکی زبان کےتین چینلز ہیں۔ اس کے علاوہ بعض عیر ملکی چینلز بھی پاکستانی بیم پر آن آئر ہیں جبکہ تیس کے لگ بھگ چینلز آن آئر ہونے کے منتظر ہیں۔

    اس وقت پاکستان میں تقریبا آٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ ٹی وی کے ناظرین موجود ہیں جن میں سے کیبل ٹی وی کو ناظرین تین کروڑ اسی لاکھ ہیں جبکھ ٹیر سٹیریل ناظرین کی تعداد چار کروڑ اسی لاکھ ہے۔ جو ایک کروڑ بائیس لاکھ ٹی وی سیٹ ٹی وی سیٹ کی مدد سے معلومات حاصل کرتےہیں۔

    یہاں یہ بات بڑی دلچسپ ہے کہ پانچ کروڑ دولاکھ ناظرین دیہی علاقوں میں اور تین کروڑ چار لاکھ ناطرین شہری علاقوں میں ہیں جبکہ تقریبا ستر لاکھ ناظرین نیوز دیکھنا چاہتے ہیں اور دو کروڑ ساٹھ لاکھ ناطرین تفریح سے متعلق پروگرام دیکھتے ہیں۔